وزارات ثقافت
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان کے جی 20 صدارت کے تحت کلچر ورکنگ گروپ نے ’لمبنی اشیاء کی سب سے بڑی نمائش ‘کے لیے گنیز ورلڈ ریکارڈ قائم کیا


جناب پرہلاد جوشی نے آج ہمپی کے یدورو بساونا کمپلیکس میں نمائش کا افتتاح کیا

Posted On: 10 JUL 2023 7:22PM by PIB Delhi

ہمپی میں  جی 20 کے تیسرے کلچر ورکنگ گروپ کی تیسری میٹنگ  کے ایک حصے کے طور پر، اس کی ’ثقافت  سبھی جوڑتی ہے‘ مہم کے تحت، وزارت ثقافت کے کلچر ورکنگ گروپ، نے ’لمبنی اشیا کی سب سے بڑی نمائش‘ کے لیے ایک گنیز ورلڈ ریکارڈ قائم کیا ہے۔

پارلیمانی امور اور کوئلہ اور کان کنی کے وزیر جناب پرہلاد جوشی نے آج یدورو بساونا کمپلیکس، ہمپی میں لمبنی کڑھائی کے پیچز سے متعلق اس منفرد نمائش کا افتتاح کیا۔

نمائش کا موضوع’’ثقافت سبھی  کو  جوڑتی ہے‘‘ رہا۔ اس  نمائش  کا عنوان ’اتحاد کے دھاگے ‘ ہے اور یہ لمبای کڑھائی کے جمالیاتی تاثرات اور ڈیزائن  کی  زبان کو نمایاں کرتی  ہے۔

 

چار سو پچاس  سے زیادہ لمبنی خاتون کاریگر اور سندور کشل  کلا کیندر (ایس کے کے کے) سے وابستہ  ثقافتی پریکٹیشنرز   1755 پیچ ورک والے  جی آئی -ٹیگ استعمال کرتے ہوئے  سندور لمبنی کڑھائی کے  یہ آئٹم تیار کرنے کے لئے ایک مقام پر جمع ہوئے۔ گنیز ورلڈ ریکارڈ میں مقام بنانے والی  یہ کوشش وزیر اعظم کے مشن  ’لائف‘ (ماحول کے لیے طرز زندگی) کی مہم اور   ’لائف‘ کے  لئے ثقافت کی ’سی ڈبلیو جی کی پہل  کے مطابق ہے اور ایک ماحولیات کے  لیے بیدار  طرز زندگی  کے مطابق ہے اور پائیداری کے لیے  ٹھوس کارروائی ہے۔

 

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب پرہلاد جوشی نے کہا کہ لمبنی پیچ ورک کڑھائی ہندوستان کے بہت سے روایتی پائیدار طریقوں کی ایک مثال ہے اور یہ پائیدار طریقہ  وزیر اعظم کی مہم مشن ،’لائف‘ (ماحول کے لیے طرز زندگی) اور ’کلچر ورکنگ گروپ‘ کی پہل  لائف کے لئے ثقافت  کے مطابق ہے جو کہ  ماحولیاتی طور پر باشعور طرز زندگی کو فروغ دیتا ہے اور پائیداری کے لیے ٹھوس  کارروائی  ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ لمبنی گنیز ورلڈ ریکارڈ کا پروجیکٹ  سی بلیو جی  مہم ’ثقافت سبھی کو جوڑتی ہے‘ کا پروڈکٹ  ہے، جو بنی نوع انسان کے متنوع اور متحرک ثقافتی اظہار کا جشن مناتا ہے۔انہوں نے کہا کہ  جس طرح ایک پیچ ورک میں مختلف ٹکڑے مل کر  ایک بڑے ٹیکسٹائل  کو تشکیل دیتے ہیں’ثقافت سبھی کو جوڑتی ہے‘ بھی  یہ دلیل دیتے ہے کہ دنیا کی  ثقافتیں منفرد ہونے پر بھی ایک دوسرے سے منسلک ہیں۔

لمبنی کڑھائی ٹیکسٹائل کی زیبائش کی ایک متحرک اور پیچیدہ شکل ہے جس کی خصوصیت رنگین دھاگوں، آئینے کے کام، اور سلائی کے نمونوں کی بھرپور سجاوٹ  ہے۔ یہ کرناٹک کے کئی دیہاتوں میں ذوق و شوق سے کی جاتی ہے جیسے سندور، کیری ٹانڈہ، ماریامنہلی، کادیرام پور، سیتارام ٹانڈہ، بیجاپور، اور کملا پور۔ کڑھائی کی یہ مالا مال  روایت، بنیادی طور پر لمبنی برادری کی ہنر مند خواتین کی طرف سے برقرار رکھی گئی ہے، جوکہ روزگار کا ایک اہم ذریعہ  ہے،  اس طرح  یہ زندہ جاوید فن  معاشی  طور پر بھی بااختیار بناتا ہے۔

اس دستکاری کو فروغ دینے سے نہ صرف ہندوستان کے ایک زندہ ورثے کو محفوظ رکھا جائے گا بلکہ  اس ست خواتین کی معاشی آزادی میں بھی مدد ملے گی۔

لمبنیوں کی کڑھائی کی روایات تکنیک اور جمالیات کے لحاظ سے مشرقی یورپ، مغربی اور وسطی ایشیا میں ٹیکسٹائل کی روایات کے ساتھ مشترک ہیں۔ یہ تاریخی طور پر ایسے خطوں میں خانہ بدوش برادریوں کی نقل و حرکت کی طرف اشارہ کرتا ہے، جو ایک مشترکہ فنکارانہ ثقافت کی تشکیل کرتے   ہیں۔ ہنر کے ذریعے ثقافتوں کا یہ باہم مربوط ہونا  مہم  ’ثقافت سبھی کو جورٹی ہے‘ کے لیے ایک مثالی علامت ہے۔ اس آرٹ فارم کے ذریعے، ہم اپنے مشترکہ ورثے کاجشن مناتے ہیں اور متنوع کمیونٹیز کے درمیان مکالمے اور افہام و تفہیم کو فروغ دیتے ہیں۔

ہمارے مشترکہ ورثے کا جشن  منا کر اور پائیدار طریقوں کو فروغ دے کر، یہ نمائش ثقافتوں کے درمیان اتحاد، تنوع، باہمی ربط اور ہم آہنگی کے ساتھ بقائے باہمی کی طاقت کے ایک  ثبوت کے طور پر کام کرتی ہے، جس میں ’واسودھیو کٹمبکم‘ کے جوہر شامل ہیں۔

سندور کشل کلا کیندر (ایس کے کے کے) کا تعارف

سندور کشل کلا کیندر (ایس کے کے کے)  1988 میں ایک سوسائٹی کے طور پر رجسٹرڈ ہوا تھا۔ اس کا مقصد روایتی دستکاریوں کو زندہ کرنا اور دستکار خواتین کی  ہنرمندی  کو پروان چڑھاکر،  ان کی مصنوعات کو فروغ دے کر  اور اس طرح  ان کی ایک مستحکم آمدنی کو یقینی بناکر  ان کے روزگار کو فروغ دینا ہے ۔ فی الحال  ایس کے کے کے تقریباً 600 دستکاروں کے ساتھ کام کرتا ہے اور اس میں  بیس  اپنی  مدد آپ  گروپوں کو پروان چڑھایا ہے۔ اس نے گزشتہ برسوں میں ترقی کی ہے اور قومی اور بین الاقوامی سطح پر لمبنی دستکاری کے لیے پہچان حاصل کی ہے۔

گزشتہ برسوں میں ، ایس کے کے کے نے لمبنی دستکاری کے لیے قومی اور بین الاقوامی شناخت حاصل کی ہے، جس نے 2004 اور 2012 میں جنوبی ایشیا میں دستکاری کے لیے یونیسکو کی باوقار   سیل آف ایکسی لینس  حاصل کی ہے۔ ایس کے کے کے نے سال  2008 میں سندور لمبنی اینڈ ایمبروئڈری  دستکاری کے لئے  جی آئی (جیوگرافیکل انڈیکیشن) ٹیگ  حاصل کیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ۔ن ا۔

U- 6900


(Release ID: 1938563) Visitor Counter : 149


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Kannada