کامرس اور صنعت کی وزارتہ

ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے میں پلاسٹک کے شعبے کا تعاون بے مثال اور بیش قیمتی ہوگا۔کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر پیوش گوئل کا بیان


‘‘پلاسٹک سیکٹر میں کاروبار کے مواقع بڑھانے، نوجوان نسل کیلئے روزگار فراہم کرنے اور دنیا میں مواقع میں اضافہ کرنے کی صلاحیت ہے’’

‘‘پلاسٹک کی صنعت کو اپنے صارفین کی بہتری کیلئے ایک مائنڈ سیٹ تیار کرنا چاہیے’’

 مرکزی وزیر پیوش گوئل نے پلاسٹک سیکٹر سے اپیل کی کہ وہ مدور معیشت میں تعاون دیں اور پلاسٹک کچرے، پلاسٹک کے خام میٹریل کے دوبارہ استعمال کی ری سائیکلنگ میں مدد دیں اور پلاسٹک کچرے کو زیادہ مؤثر ڈھنگ سے نمٹانے میں تعاون دیں

اے آئی  پی ایم اے کی اے ایم ٹی ای سی کانفرنس کا مقصد پلاسٹک سیکٹر میں میک اِن انڈیا موومنٹ کو تقویت دینا ہے

Posted On: 07 JUL 2023 4:31PM by PIB Delhi

کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے کہا ہے کہ  ملک میں گھریلو پلاسٹک سیکٹر نے حالیہ برسوں میں نمایاں کارکردگی انجام دی ہے اور اس میں مزید ترقی کی کافی گنجائش موجود ہے ۔ ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے میں اس کا تعاون بے مثال اور بیش قیمتی ہوگا۔ وہ آج ممبئی میں منعقد پلاسٹک صنعت کی ترقی کیلئے دوسری ٹیکنالوجی کانفرنس میں ویڈیو کانفرنسنگ  کے ذریعے خطاب کررہے تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2023-07-07at4.23.54PMNS5R.jpeg

مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے کہا کہ 2020 تک ملک کی صنعت تقریباً 500 ملین ڈالر پر رُک گئی تھی لیکن گزشتہ دو سال میں حالات میں تبدیلی آئی ہے اور ملک برآمدات کے شعبے میں 776 ملین کا نشانے تک پہنچنے میں کامیاب ہوگیا ہے۔ پلاسٹک کی صنعت کا تعاون 12 ارب ڈالر رہا اور اس میں آگے بڑھنے کی صلاحیت موجود ہے۔ اس سیکٹر نے کاروبار کے مواقع بڑھانے، نوجوان نسل کے روزگار فراہم کرنے، دنیا میں مواقع میں اضافہ کرنے کی صلاحیت موجود ہے اور یہ اگلے کچھ برسوں میں پلاسٹک سیکٹر کے تمام ایکو نظام کو فروغ دینے کیلئے حکومت کی مدد کرسکتا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکومت ہمیشہ ان کی تجاویز سننے کیلئے تیار ہے تاکہ آئندہ مستقبل میں اس صنعت کو فروغ دیا جاسکے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال آسٹریلیا اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ دو ایف ٹی ایز کو حتمی شکل دی گئی اور فی الحال حکومت کئی دیگر ملکوں کے ساتھ سرگرمی سے بات چیت کررہی ہے۔ حکومت ترقی یافتہ دنیا کے ساتھ زیادہ اہمیت کے ساتھ جڑنے کی منتظر ہے ۔ انہوں نے پلاسٹک صنعت سے اپیل کی کہ وہ ان ایف ٹی ایز کا اہمیت کے ساتھ استعمال کریں  اور اپنی باسکٹ کو وسعت دیں اور نئی مارکٹ تک رسائی حاصل کریں اور زیادہ سے زیادہ برآمدات کو فروغ دیں۔ انہوں نے متحدہ عرب امارات اور آسٹریلیا دونوں کی جانب سے اس سیکٹر میں زبردست درآمدات کی گنجائش کا ذکر کیا اور معیار کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت معیار اور اعلیٰ اور زیادہ معیارات کے لئے کوشش کررہی ہے اور اس سیکٹر میں گھٹیا پیداوار کو قبول نہیں کرے گی اس لئے حکومت اس صنعت سے تجاویز کی منتظر ہے تاکہ اسے زیادہ قابل بھروسہ بنایا جاسکے اور اسے عالمی معیارات کے مطابق بنایا جاسکے اور حکومت ان معیارات کو فوری لاگو کرے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2023-07-07at4.24.05PMVP6W.jpeg

مرکزی وزیر پیوش گوئل نے کہا کہ معیار کیلئے زیادہ لاگت کی ضرورت نہیں ہوتی یہ کم لاگت پر بھی حاصل کی جاسکتی ہے۔ یہ صنعت کیلئے اچھی ہے جس نے جس سے اسے کام کے پیمانے کو بڑھانے میں مدد ملتی ہے، فضلہ کم ہوتا ہے اور یہ پیداواری لاگت کو کم کرنے میں بھی مدد کرتا ہے۔ صنعت کو اپنے صارفین کو بہترین  سے بہترین دینے کی ذہنیت ہونی چاہیے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت صنعت کی صلاحیت کے ساتھ ساتھ صنعت کے مسائل کے حوالے سے بہت حساس ہے۔ انہوں نے ان طور طریقوں کی نشاندہی کرنے کی بھی اپیل کی جو مل کر پائیدار اور پائیدار ترقی میں  تعاون دے سکتے ہیں اور وہ کس طرح مدور معیشت میں اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں اور پلاسٹک کے کچرے کی ری سائیکلنگ، پلاسٹک کے خام مال کے دوبارہ استعمال اور پلاسٹک کے کچرے کو زیادہ موثر اور موثر طریقے سے ٹھکانے لگانے میں کس طرح مدد کرسکتے ہیں۔ انہوں نے فخر کے ساتھ ذکر کیا کہ ہندوستان ری سائیکلنگ کے محاذ پر بہت آگے ہے اور اس کی ری سائیکلنگ کی اوسط 13 فیصد ہے جو کہ عالمی اوسط 9 فیصد سے بہت آگے ہے اور کچھ ترقی یافتہ معیشتوں کا اوسط  صرف 4 فیصد کے ہے۔انہوں نے صنعت کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے آپ کو ابھرتے ہوئے وقت، ابھرتی ہوئی دنیا اور دنیا کی ضروریات کے مطابق نئے نظریات اور نئی ٹیکنالوجیز اور اسٹیک ہولڈرز کے اشتراک کے مطابق ڈھالیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2023-07-07at4.24.06PMXBLN.jpeg

آل انڈیا پلاسٹکس مینوفیکچررس ایسوسی ایشن (اے آئی پی ایم اے) کے صدر میور ڈی شاہ نے اس بات پر زور دیا کہ پلاسٹک کی صنعت 50 کھرب ڈالر کی معیشت بننے کی ہندوستان کی آرزو میں ایک کلیدی رول ادا کرے گی۔ اے آئی پی ایم اے کے گورننگ کونسل کے چیئرمین اروند مہتا نے ڈیجیٹل انڈیا، میک اِن انڈیا اور اسکل انڈیا جیسی حکومت کے اقدامات کو تسلیم کیا اور کہا کہ یہ ہندوستان کی پلاسٹک کی صنعت کو فروغ دینے کیلئے محرک ثابت ہوئی ہیں۔ انہوں نے مقامی پلاسٹک کے سامان کے مینوفیکچرر کیلئے ٹیکنالوجی اور کاروباری مواقع پر کانفرنس کی توجہ کو اجاگر کیا جس کے نتیجے میں درآمدات کم ہوگی۔ کانفرنس میں درآمد شدہ پلاسٹک کے مصنوعات کے نمونوں کی نمائش کی گئی اور ہندوستان میں ان مصنوعات کی مینوفیکچرنگ کیلئے پلاسٹک پروسیسنگ صنعت کیلئے ایک تکنیکی اور کاروباری روڈ میپ کی پیشکش کی گئی۔ اس تقریب میں صنعت کے پیشہ ور افراد، محققین ، صنعت کارو ں اور پالیسی سازوں نے شرکت کی۔ بعد میں ہونےو الی کانفرنسیں احمد آباد، بنگلور اور چنئی کے علاوہ کولکاتا میں ہوں گی۔ احمد آباد میں 28 جولائی 2023، بنگلور میں 10 اگست2023، چنئی میں 18 اگست 2023 اور کولکاتا میں 31 اگست 2023 کو ہوگی۔ ٹیکنالوجی کانفرنس اے آئی پی ایم اے کی کوشش کا حصہ ہے تاکہ پلاسٹک کے سامان کی درآمد کےمتبادل کو فروغ دیا جاسکے اور حکومت کے میک اِن انڈیا پہل کی حمایت کی جاسکے۔ اس ٹیکنالوجی کانفرنس کی بہت چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتوں کی وزارت کے علاوہ کیمیکلز اور پیٹرو کیمیکلز کے محکمے  اور کامرس کے محکمے کی طرف سے پُرزور حمایت کی گئی۔ اس کانفرنس کا مقصد ‘‘میک اِن انڈیا – میک فار دی ورلڈ ’’ پلاسٹک مصنوعات کی تیاری میں سہولت فراہم کرنا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2023-07-07at4.23.07PMU63F.jpeg

اے ایم ٹی ای سی:

اے آئی پی ایم اے نے اندھیری میں ایم آئی جی سی میں مہارت کا سینٹر اروند مہتا ٹیکنالوجی اور انٹرپرینیورشپ سینٹر  اے ایم ٹی ای سی قائم کیا ہے۔اے آئی پی ایم اے کا اے ایم ٹی ای سی کا فنیشنگ اسکول جسے پلاسٹک پروڈکشن انجینئرنگ میں اسکل انڈیا این ایس ڈی سی کے تربیتی پارٹنر کو  منظوری دی گئی تھی ، اس مقصد کے ساتھ تیار کیا گیا ہے کہ انجینئرز اور ڈپلومہ ہولڈرز کو صنعت کے لیے تیار کرنا؛ طریقہ کارکے بڑے شعبے ریورس انجینئرنگ، ٹول، مولڈ، پروڈکٹ ڈیزائن اور ڈیولپمنٹ، اضافی مینوفیکچرنگ (3ڈی پرنٹنگ)، پلاسٹک پیکیجنگ، ٹیسٹنگ سروسز، ہاٹ رنر سسٹمز کی تربیت اور صنعتی انتظامی پروگرام ہوں۔ 300 سے زائد طلباء نے قلیل مدتی کورسوں میں حصہ لیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ ح ا۔ع ن

 (U: 6885)



(Release ID: 1938388) Visitor Counter : 132


Read this release in: English , Hindi , Marathi