وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
مویشی پروری اور ڈیری کے محکمے نے ملک بھر میں حیوانی آزار(جانوروں سے انسان کو لگنے والی بیماری) اور عالمی سطح پر ہونے والی اس بیماری کے حوالے سے اس کے ساتھ جڑے ہوئے خطرات کے بارے میں آگاہی کے لیے بیداری پروگرام کا انعقاد کیا ہے
محکمہ ایک فلیگ شپ اسکیم نیشنل اینیمل ڈیزیز کنٹرول پروگرام کو نافذ کر رہا ہے: محترمہ الکا اپادھیائے
محترمہ الکا اپادھیائے کا کہنا ہے کہ سماجی معاشی نقصانات کو کم سے کم کرنے کا محکمہ جانوروں کے علاج کی چلتی پھرتی اکائیوں کے ذریعے کسانوں کی دہلیز پر مویشیوں کے علاج و معالجہ خدمات فراہم کر رہا ہے
Posted On:
06 JUL 2023 8:47PM by PIB Delhi
آزادی کا امرت مہوتسو کے ایک حصے کے طور پر، محکمہ حیوانات اور ڈیری نے کامن سروس سینٹرز نیٹ ورک کے ذریعےحیوانی آزار( جانوروں سے انسانوں کو لگنے والی بیماری) کے بارے میں ایک بیداری پروگرام کا انعقاد کیا۔ سی ایس سی نیٹ ورک کے ذریعے جڑے ہوئے ملک بھر میں 1.5 لاکھ سے زیادہ کسانوں نے بیداری پروگرام میں حصہ لیا۔
محترمہ الکا اپادھیائے، سکریٹری، محکمہ حیوانات اور ڈیرینگ نے کسانوں سے خطاب کیا اور حیوانی آزار(جانوروں سے انسانوں کو لگانے والی بیماری) سے منسلک خطرات اور مویشیوں کے شعبے اور قومی معیشت پر اس کے اثرات پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ محکمہ، نیشنل اینیمل ڈیزیز کنٹرول پروگرام (این اے ڈی سی پی) کو نافذ کر رہا ہے، جو کہ وزیر اعظم کی طرف سے ستمبر 2019 میں شروع کی جانے والی دو بڑی زونوٹک بیماری کے کنٹرول کے لیے ایک فلیگ شپ اسکیم ہے۔ ایف ایم ڈی کے لیے 100فیصد بھینس، بھیڑ، بکری اور سور کی آبادی اور 4-8 ماہ کی عمر کی 100فیصد گائے بھینس مادہ بچھڑوں کو مالٹا بخار( بروسیلوسس)اور پاؤں اور منہ کی بیماری کے لیے ویکسین لگا کر ان کا علاج کیاجارہا ہے۔ محکمہ، انتھراکس اور ریبیز جیسی زونوٹک بیماریوں کے خلاف اور ‘ نئی سامنے آنے والی ’ اور غیر ملکی بیماریوں کے کنٹرول کے لیے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی بھی مدد کر رہا ہے۔ سماجی اقتصادی نقصانات کو کم کرنے کے لیے، محکمہ موبائیل ویٹرنری یونٹس(ایم وی یو ایس) کے ذریعے کسانوں کی دہلیز پر بیماری کی تشخیص، علاج، معمولی سرجری اور بیمار جانوروں کی دیکھ بھال اور انتظام وغیرہ کے بارے میں بیداری کے لیے ویٹرنری خدمات فراہم کر رہا ہے۔ سیکریٹری، اے ایچ ڈی نے دہرایا کہ محکمہ حیوانات اور ڈیرینگ کاشتکاروں کی دہلیز پر معیاری خدمات کی فراہمی اور جانوروں کی بیماریوں کی وجہ سے ہونے والے معاشی نقصان کو کم کرنے کے لیے بہتر ویٹرنری صحت کی خدمات کی دستیابی/رسائی کو بڑھانے کے حوالے سے تمام شراکت داروں کے ساتھ کام کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے موجودہ منظر نامے میں جانوروں سے انسانوں کو لگنے والی (زونوٹک )بیماریوں سے وابستہ خطرے سے نمٹنے کے لیے ‘‘ایک صحت’’ کے تصور کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے زونوٹک بیماری، حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام اور محکمہ کی جانب سے معاشی طور پر اہم بیماریوں اور دیگر اُبھرنے والی اور غیر مہلک بیماریوں کے خاتمے اور ان پر قابو پانے کی اسکیموں کے بارے میں ایک تفصیل پیش کی ۔
شرکاء کو محکمہ کے افسران کی جانب سے پریزنٹیشنز کے ذریعے ‘‘ حیوانی آزار (زونوسس )کے خطرات اور روک تھام’’ اور ‘‘ریبیز کی روک تھام اور کنٹرول’’ کے بارے میں مکمل معلومات فراہم کی گئیں۔
*************
( ش ح ۔ س ب ۔ رض (
U. No.6825
(Release ID: 1937879)
Visitor Counter : 212