ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
نیشنل گرین ٹریبونل (این جی ٹی) جولائی 2018 سے جولائی 2023 تک- معاملات کو تیزی سے نمٹانے کے ساتھ این جی ٹی کو عوام موافق بنانے کے لئے طریقہ کار کو آسان بنانے کے اختراعی اقدامات
Posted On:
06 JUL 2023 4:16PM by PIB Delhi
مسٹر جسٹس آدرش کمار گوئل نے آج اپنی 5 سال کی مدت کار مکمل کرلی ہے۔ انہوں نے 6 جولائی 2018 کو نیشنل گرین ٹربیونل کی چیئرپرسن کی حیثیت سے ذمہ داری سنبھالی تھی۔ اس پانچ سال کی مدت کے دوران جسٹس گوئل ماحولیات کے شعبے میں انصاف فراہم کرانے کے لیے کئی اختراعی اور عوام دوست طریقے لائے تھے۔
گزشتہ پانچ سالوں میں جولائی 2018 سے جولائی 2023 تک نیشنل گرین ٹربیونل کی جانب سے کئی اختراعی اقدامات کیے گئے ہیں جن کا مقصد نیشنل گرین ٹریبونل کو عوام موافق بنانے اور معاملات کو تیزی سے نمٹانے کے لیے طریقہ کار کو آسان بنانا ہے۔
اقدامات میں درج ذیل شامل ہیں:
- کووڈ- 19 سے پہلے بھی معاملات کو تیزی سے نمٹانے کے لیے ویڈیو کانفرنسنگ کا استعمال جس نے ملک بھر سے قانونی چارہ جوئی کرنے والوں اور وکلاء کو عدالتی کارروائی تک رسائی میں آسانی فراہم کی ہے۔
- این جی ٹی کی علاقائی بنچوں میں اراکین کی کمی کی وجہ سے ایک خصوصی بنچ کے ذریعے پانچ سال پرانے اور پیچیدہ مقدمات کو نمٹانے کے لیے خصوصی پہل کی گئی، جس سے 5 سال پرانے مقدمات کے التوا کو کم کرنے میں مدد ملی جو نہ صرف اس ملک کی ترقی میں رکاوٹ بن رہے تھے بلکہ ان کی وجہ سے مالیاتی رکاوٹیں بھی پیدا ہورہی تھیں۔
- عدالتی انتظام اور کیس کے انتظام سے متعلق مختلف اقدامات کئے گئے جیسے کہ پہلے آرڈر میں معاملے اورکارروائی کی گنجائش کو شناخت کرنا۔ صفر التواء کیے گئے جس کے نتیجے میں تیزی سے معاملات کو تیزی سے نمٹایا گیا جس سے کہ ملک کی اہمیت کے متعدد معاملات کو نمٹایا گیا۔ مشترکہ کمیٹیوں کی تشکیل کی گئی جن کے سربراہ عموماً ریٹائرڈ جج اور قانونی ریگولیٹرز رہے اس سے حقیقی صورت حال کا آزادانہ تعین ممکن ہوا اور تیزی معاملے کو نمٹایا گیا۔ کام کاج کی صلاحیت میں اضافے کے لئے ٹیکنالوجی کا استعمال گیا ، ای میل کے ذریعے نوٹس کی تعمیل تمام فائلنگ کے کام سافٹ کاپی میں کئے گئے، رپورٹیں ویب سائٹ پر ڈالی گئیں۔
- قانونی ریگولیٹرز کے ذریعہ برقرار رکھے گئے آن لائن ڈیٹا سے ظاہر ہونے والے ماحولیاتی انحطاط کے تدارک کے لیے اپنی طرف سے مداخلت کرنا۔
- ماحولیاتی تحفظ کے اصولوں کی خلاف ورزی پر مشتمل مہلک حادثات کے معاملات میں معاوضے اور ماحولیات کے تحفظ کے لیے از خود مداخلت جس سے عام آدمی کو معاوضے کے اصول کی بنیاد پر فوری ریلیف حاصل کرنے میں مدد ملی۔
- عام آدمی کے لیے دروازے کھول دیے گئے ہیں، قطع نظر ان کی مالی حیثیت اور ان کے قانونی اور تکنیکی علم کے ۔اس کے لئے لیٹر پٹیشنز شروع کی گئی جو ای میل، ڈاک یا عام پٹیشن کی کسی تکنیکی شرط کے بغیر لیٹر کے ذریعے دائر کی جا سکتی ہیں۔
- ٹریبونل سپریم کورٹ کے احکامات کی تعمیل میں جمنا اور گنگا کہ صفائی ستھرائی جیسے اہم معاملات کی بھی نگرانی کر رہا ہے۔
- ٹریبونل کے ذریعہ فضلہ کے بندوبست میں پائے جانے والے خلاء کو دور کرنے کے لئے اہم اقدامات کیے گئے ہیں جن کے لئے تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف سکریٹریوں کے ساتھ بات چیت کے تین دور چلائے گئے اور مائع اور ٹھوس فضلہ کے سائنسی طریقے سے نمٹان سے متعلق ہدایات منظور کی گئیں۔ ٹربیونل نے ماحولیات کے لیے مجموعی طور پر 79234.36 روپے کا معاوضہ بھی عائد کیا۔جو ماحول کی بحالی کے لیے رنگ فینس اکاؤنٹ میں رکھا گیا۔
- این جی ٹی نے ماضی کی خلاف ورزیوں کے لیے ’پولیوٹر پیس‘ کے اصول کی بنیاد پر معاوضہ بھی عائد کیا تاکہ اس طرح کی خلاف ورزیاں منافع بخش نہ ہوں، ماحول کی بحالی کے لیے استعمال کے واسطے وصول شدہ معاوضے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس طرح کے معاوضے کو معاوضہ کے اصول کے مطابق شمار کیا جاتا تھا۔
اٹھائے گئے اختراعی قدم کی تفصیلات ’’پچھلے پانچ سالوں (جولائی، 2018 - جولائی، 2023) میں نیشنل گرین ٹربیونل کی کارکردگی کا ایک مختصر جائزہ ‘‘کے عنوان سے ایک نوٹ میں شائع کی گئی ہیں جس کو نیشنل گرین ٹریبونل کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا گیا ہے۔
https://greentribunal.gov.in/sites/default/files/important_orders/NGT_Initiatives%20final-1.pdf
نیشنل گرین ٹریبونل حکومت ہند کی طرف سے نیشنل گرین ٹریبونل ایکٹ 2010 کے تحت قائم کیا گیا تھا۔ نیشنل گرین ٹریبونل کا بنیادی مقصد ماحولیاتی تحفظ، جنگلات کے تحفظ، قدرتی وسائل کے تحفظ، آلودگی کے معاوضے اور ماحولیاتی بحالی سے متعلق مقدمات کو موثر اور تیزی سے نمٹانا ہے۔
نیشنل گرین ٹربیونل اپنے قیام کے بعد سے ماحولیات جیسے فضائی آلودگی، شور کی آلودگی، آبی آلودگی، صنعتی آلودگی، فضلہ کو ٹھکانے لگانے وغیرہ جیسے مقدمات کی سماعت کر رہا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا گ۔ن ا۔
U- 6815
(Release ID: 1937820)
Visitor Counter : 141