سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

تحقیق کاروں نے رکاوٹوں  پر قابو پاتے ہوئے طویل فاصلے والی محفوظ مواصلات  کا کم خرچ طریق کار ایجاد کیا ہے

Posted On: 02 JUN 2023 2:44PM by PIB Delhi

سائنسدانوں نےسیٹلائٹس  کی مسلسل حرکت سے  فوٹون  - پولرائزیشن کے سبب اور آپٹیکل فائبر میں  پولرائزیشن سے ہونے والی رکاوٹوں  پر قابو پانے اور  روایتی  ایکٹو پولرائزیشن ٹریکنگ ڈیوائس  کو استعمال کئے بغیر ،جو   کافی  مہنگے ہوتے ہیں، طویل فاصلے والی  محفوظ مواصلات کا طریق کار دریافت کیا ہے۔

اس ڈجیٹل دور میں  ڈاٹا کو محفوظ رکھنا ایک چیلنج بھی ہے اور مسلسل تشویش کا باعث  بھی۔ آن لائن خدمات   اور ادائیگی کے طریقوں کے زیادہ استعما ل کے ساتھ ذاتی ڈاٹا جیسے آدھار ، پین ، فون نمبر ،فوٹو اورتمام مخصوص معلومات  کافی  خطرے کے امکان سے دوچار رہتے ہیں۔

نامعلوم افراد کے ذریعہ ڈاٹا میں  سیند لگائے جانے کے امکان   کو روکنے اور ذاتی اور  عسکری ، دونوں  مقاصدکے لئے  ،جیسے دفاع  اور قومی سلامتی  وغیر ہ  سے متعلق مواصلات کو محفوظ  بنانے کے لئے  رمن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ  (آر آر آئی ) کی  کوانٹم انفارمیشن  کمپیوٹنگ ( کیو یو آئی سی) کی لیب میں  سائنسدانوں نے  ایک حل دریافت کیا ہے۔ انہوں نے  طویل فاصلے میں  آپٹیکل فائبر میں پولرائزیشن کے ساتھ ساتھ سیٹلائٹ کی مسلسل حرکت سے پیدا ہونے والے فوٹون پولرائزیشن سے ہونے والی  رکاوٹوں کے مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کی ہے۔

کیویو آئی سی لیب   طویل عرصے سے ہمارے مستقبل قریب کے لئے ناگزیر  ایک عالمی محفوظ  کوانٹم نیٹ ورک قائم کرنے کے مقصدسے  انتہائی محفوظ  ،طویل فاصلے والی کوانٹم  کی  ڈسٹری بیوشن (کیو  کے ڈی ) پروٹوکول  تیار کرنے میں مصروف رہی ہے۔ یہ کام سیٹلائٹ ٹکنالوجی کواستعمال کرتے ہوئے پہلے سے جاری  کوانٹم تجربات    کے سلسلے کا ایک حصہ ہے ،جو کیو یو ای ایس ٹی  ریسرچ گرانٹ  کے ذریعہ  بھارتی خلائی تحقیق کی تنظیم  (اسرو ) کے اشتراک سے کیا جارہا ہے۔

کوانٹم کی ڈسٹری  بیوشن (کیو کے ڈی ) کا استعمال کرتے ہوئے محفوظ مواصلات  کا طریق کار تیار کرنے  کی خاطر آر آر آئی کے تحقیق کاروں نے  ، جو سائنس اور ٹکنالوجی کے محکمے   (ڈی ایس ٹی ) کے فنڈسے چلنے والا ایک خودمختار ادارہ ہے، ایک ایسا طریق کار تجویز کیا ہے، جو کیو کے ڈی کی بنیاد پر  کام کرتا ہے اور اسے  بی بی ایم  92 کیو کے ڈی  پروٹوکول کہا جاتا ہے۔اس طریق کار کو استعمال کرتے ہوئے وسائل سے بھرپور اور پیچیدہ روایتی ایکٹو پولرائزیشن ٹریکنگ   کی ضرورت نہیں ہوتی ،جس میں رئیل ٹائم پولرائزیشن ٹریکنگ  باقاعدہ وقفے کے ساتھ  فیڈ بیک پر مبنی نظام  کا استعمال کیا جاتا ہے۔

کیو یو آئی سی لیب کو  سربرا ہ اور کمیونی کیشن  فزکس  ( نیچر) نامی جرنل میں  شائع کئے گئے مقالے کے مصنف   پروفیسر اربسی سنہا  نے کہا ہے کہ ہمارے طریق  کار میں  کلیدی  شرحوں ، کوانٹم –بٹ – ایرر –ریٹ (کیو بی ای آر – جو پروٹوکول میں  غلطیوں کی علامت  ہے ) اور ایک متوازن کلیدی  سمٹری  کے درمیان  بہترین توازن کے حصول کے لئے  جدید  آپٹیمائزیشن  کے طریقوں کو استعمال کیا گیا ہے ، جو  بیچ  میں سن گن لئے جانے کے  امکان کو  کم سے کم  کرنے کو یقینی بناتا  ہے۔ ہم  ایک ایسا حل پیش کرتے ہیں جوکم لاگت کا ہے اور  جس میں کوئی اضافی وسائل  استعمال نہیں کئے جاتے  اور جو  ایکٹو پولرائزیشن ٹریکنگ  ڈیوائس  کے استعمال کی ضرورت کو بھی ختم کرتا ہے۔

اینٹینگل مینٹ  پر مبنی کیو کے ڈی  کی کارکردگی کا یہ طریق  کار ،  کوانٹم اسٹیٹ  ٹوموگرافی کے ذریعہ قائم کیا گیا ہے ، جو کوانٹم اسٹیٹ   کے تخمینے کے لئے ایک معیاری  تکنیک ہے۔

کیو یو ای ایس ٹی  ریسرچ گرانٹ کے تحت  پروجیکٹ کے سابق سائنسداں  جناب سورو چٹرجی نے کہا ہے کہ   ہمارے نفاذ کی کارکردگی کسی  بھی مقامی  پولرائزیشن کی روٹیشن  سے آزاد ہے ۔ آخر کار کلاسیکی   پوسٹ  پراسیسنگ  اسٹیک میں  ،  ہمارے آپٹیمائزیشن    کے طریقے کو  استعمال کرتے ہوئے ، ہم  کلیدی شرح کو  زیادہ سے زیادہ   بڑھاتے ہیں جبکہ  کیو بی ای آر  کو  اطلاعاتی –علمی  طورپر 11فیصد سے بھی کم سطح پررکھتے ہوئے  محفوظ بناتے ہیں اور ایک متوازن کلیدی سمٹری  کو یقینی بناتے ہیں۔

پبلی کیشن کی تفصیلات :

https://doi.org/10.1038/s42005-023-01235-8

 

*************

ش ح۔وا ۔ رم

U-6807



(Release ID: 1937692) Visitor Counter : 88


Read this release in: English , Hindi , Telugu