زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

قومی اہمیت کے پلیٹ فارم کے مارکیٹ یارڈ پر ماہرین کی کمیٹی کی رپورٹ

Posted On: 05 JUL 2023 2:32PM by PIB Delhi

حکومت ہند، زرعی پیداوار مارکی کمیٹیوں (اے پی ایم سیز)کو مضبوط بنانے اور کسانوں کو بنیادی ڈھانچے اور خدمات کی پیشکش کو بہتر بنا کر نئی دور کی ڈیجیٹل ٹیکنالوجیوںکی آمد کے ساتھ انہیں زیادہ شفاف اور مسابقتی بنانے کے خیال کی ہمیشہ حمایت کرتی رہی ہے۔

(ای-نام نیشنل ایگریکلچر مارکیٹ) نے اپریل 2016 میں اپنے آغاز کے بعد، ایک طویل سفر طے کیا ہے۔ اب تک 23 ریاستوں اور 04 مرکز کے زیر انتظام علاقوںکی 1361 منڈیوں کو ای-نام پلیٹ فارم سے مربوط کیا گیا ہے۔ 03 جولائی 2023 تک، 1.75 کروڑ سے زیادہ کسان اور 2.45 لاکھ تاجر، ای-نام پورٹل پر اندراج کرا چکے ہیں۔ مجموعی طور پر 7.97 کروڑ ایم ٹی اور 25.82 کروڑ کی تعدادا میں (بانس، پان کے پتے، ناریل، لیموں اور سویٹ کارن) اشیاءکے مجموعی حجم تقریباً 2.79 لاکھ کروڑ روپے مالیت کی تجارت، ای-نام پلیٹ فارم پر ریکارڈ کی گئی ہے۔

ای-نام کی کامیابی، زرعی مارکیٹنگ کے شعبے میں بہت بڑی کامیابی ہے۔ اگرچہ 1361 ریگولیٹڈ مارکیٹیں، ای-نام پلیٹ فارم کا حصہ بن چکی ہیں، لیکن ضرورت محسوس کی گئی ہے کہ مسابقتی قیمت حاصل کرنے کے لیے ،خاص طور پر اضافی کسانوں کی پیداوار کے لیے، بین منڈی اور اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ بین ریاستی تجارت ،بہت اہم ہے ۔ مزید یہ ضروری ہے کہ ایک بین منڈی اور بین ریاستی تجارت کے لیے شفاف قیمت کی دریافت کے طریقہ کار کے ساتھ معیار پر مبنی تجارت کو فروغ دے کر پورے ہندوستان میں ایک موثر اور ہموار مارکیٹنگ نظام کے ذریعے کسانوں کی اضافی پیداوار تک وسیع رسائی پیدا کرنے کے لیے مزید ٹھوس مداخلت کی ضرورت ہے۔

پالیسی اصلاحات کو اگلی سطح تک لے جاتے ہوئے اور آخری صارف کی قیمت میں پیداوار کنندگان کے حصہ کو بڑھانے کے وژن کے ساتھ، حکومت ہند نے 21 اپریل 2023 کو ایک اعلیٰ سطحی ماہرین کی کمیٹی تشکیل دی تھی، تاکہ قومی اہمیت کے مارکیٹ یارڈ (ایم این آئی) کے تصور اور نفاذ کے ذریعے بین منڈی اور بین ریاستی تجارت کو فروغ دیا جا سکے۔ ۔ مذکورہ ماہر کمیٹی کی صدارت ،حکومت کرناٹک میں خصوصی سکریٹری (زراعت) ڈاکٹر منوج راجن نے کی ،جس میں اتر پردیش، کرناٹک، راجستھان، تلنگانہ، اڈیشہ اور بہار کے ریاستی ایگری مارکیٹنگ بورڈز کے اراکین شامل تھے۔ ریاستی نمائندے کے علاوہ، حکومت ہند کے ڈی اے اور ایف ڈبلیو کےڈائریکٹر (زرعی مارکیٹنگ)، ڈپٹی اے ایم اے، ڈی ایم آئی، ایس ایف اے سی کے نمائندے اور ای-نام کے اسٹریٹجک پارٹنر بھی مذکورہ کمیٹی کے ممبر تھے۔ کمیٹی کو ایم این آئی کے نفاذ کے لیے لائحہ عمل کی سفارش کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔

مورخہ 4 جولائی، 2023 کو، ماہر کمیٹی کے چیئرپرسن نے ایم این آئی پلیٹ فارم پر ماہر کمیٹی کی رپورٹ پیش کی ہے۔ مذکورہ کمیٹی نے ایم این آئی-پی پلیٹ فارم کے نفاذ کے فریم ورک، قانونی فریم ورک اور لائسنس اور نقل و حرکت کے بین ریاستی باہمی تعاون، تنازعات کے حل کا طریقہ کار، رول آؤٹ حکمت عملی وغیرہ کی سفارش کی ہے۔ یہ پلیٹ فارم، حصہ لینے والی ریاستوں کے کسانوں کو ، اپنی ریاستی حدود سے باہر، اپنی اضافی پیداوار فروخت کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔ یہ پلیٹ فارم ڈیجیٹل ماحولیاتی نظام بنانے کے قابل بنائے گا جو زرعی اقداری سلسلے کے مختلف طبقات کی مہارت سے فائدہ اٹھائے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001IESY.jpg

*****

U.No.6783

(ش ح - اع - ر ا)   



(Release ID: 1937601) Visitor Counter : 116


Read this release in: Marathi , English , Hindi , Telugu