خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
خواتین اور بچوں کی ترقی کی مرکزی وزیر نے بچوں کے تحفظ، حفاظت اور بچوں کی فلاح و بہبود پر علاقائی سمپوزیم کا افتتاح کیا
جووینائل جسٹس ایکٹ میں ترامیم پر پروگرام کی توجہ؛ گود لینے کے عمل کو اجاگر کیا گیا
جے جے ایکٹ پر آن لائن ٹریننگ ماڈیول کا افتتاح اور آغاز
یہ پروگرام بچوں کے تحفظ، حفاظت اور فلاح و بہبود کے مسائل کے بارے میں بیداری اور رسائی بڑھانے کے لیے ملک بھر میں منعقد ہونے والے علاقائی سمپوزیم کے ایک سلسلے کا آغاز ہے
Posted On:
02 JUL 2023 6:33PM by PIB Delhi
خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت (ایم ڈبلیو سی ڈی)، حکومت ہند نے آج نئی دہلی کے وگیان بھون میں چائلڈ پروٹیکشن، سیفٹی اور چائلڈ ویلفیئر پر ایک روزہ علاقائی سمپوزیم کا انعقاد کیا۔ اس میں حصہ لینے والی نو ریاستیں ہماچل پردیش، پنجاب، ہریانہ، اتراکھنڈ، اتر پردیش اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں دہلی، چنڈی گڑھ، جموں و کشمیر اور لداخ تھے۔ سمپوزیم میں چائلڈ ویلفیئر کمیٹیوں (سی ڈبلیو سی)، جووینائل جسٹس بورڈ (جے جے بی)، ویلج چائلڈ پروٹیکشن کمیٹی (وی سی پی سی) کے ممبران اور آنگن واڑی کارکنوں کے 2000 سے زیادہ نمائندوں نے شرکت کی۔ یہ پروگرام بچوں کے تحفظ، حفاظت اور فلاحی امور کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے ملک بھر میں منعقد ہونے والے علاقائی سمپوزیم کے سلسلے کا آغاز ہے۔
اس سمپوزیم میں مرکزی وزیر برائے خواتین و اطفال زبین ایرانی، حکومت ہند کی خواتین اور بچوں کی ترقی کے وزیر مملکت ڈاکٹر منجاپارہ مہندر بھائی، خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت کے سکریٹری جناب اندیور پانڈے اور نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (این سی پی سی آر) کی چیئرپرسن جناب پریانک کنونگو نے شرکت کی۔
اس پروگرام کی توجہ جووینائل جسٹس ایکٹ رولز میں ترامیم پر مرکوز تھی۔ گود لینے کے عمل پر اس کے اثرات کو ممکنہ گود لینے والے والدین کے تجربات کے اشتراک سے اجاگر کیا گیا جنہوں نے ستمبر ، 2022 میں ترمیم کے بعد فوری حل حاصل کیا تھا۔ ایل بی ایس این اے اے کے تعاون سے ایم ڈبلیو سی ڈی کے ذریعہ تیار کردہ جے جے ایکٹ پر ایک آن لائن ٹریننگ ماڈیول ، مسوری کا افتتاح اور آغاز کرما یوگی ایگوٹ پلیٹ فارم پر کیا گیا جس کا مقصد ان تمام عہدیداروں کی حساسیت اور استعداد کار میں اضافہ کرنا ہے جنہیں گاؤں کی سطح تک بچوں کی حفاظت ، تحفظ اور فلاح و بہبود کی دفعات سے آگاہ ہونے کی ضرورت ہے۔
اس تقریب میں استقبالیہ خطاب وزارت جنگلات کے سکریٹری جناب اندور پانڈے نے کیا۔ انھوں نے کہا کہ مشن وتسالیہ کے تحت ہر ضلع میں ریاستی سی ڈبلیو سی اور جے جے بی تشکیل دیئے گئے ہیں اور اس کے بجٹ میں خاطر خواہ اضافہ کیا گیا ہے۔ سیکرٹری نے یہ بھی اپیل کی کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ہر سی سی آئی جے جے ایکٹ کی شق کے تحت رجسٹرڈ ہو۔
مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر منجاپارہ مہندر بھائی نے مشکل حالات میں بچوں کو قانونی اور خدمات کی فراہمی کے ڈھانچے کی سیکورٹی نیٹ فراہم کرنے کے سلسلے میں "مشن وتسالیہ" کے مقاصد پر روشنی ڈالی۔ انھوں نے حاضرین کو یہ بھی بتایا کہ بچوں کو جنسی استحصال اور ہراسانی کے جرائم سے بچانے کے لیے 1023 فاسٹ ٹریک اسپیشل کورٹس (ایف ٹی ایس سی) قائم کیے گئے ہیں جن میں ریپ اور پوکسو ایکٹ 2012سے متعلق معاملوں کی تیزی سے سماعت اور نمٹانے کے لیے 389 خصوصی پوکسو عدالتیں بھی شامل ہیں۔
این سی پی سی آر کے چیئر پرسن جناب پریانک کانونگو نے کہا کہ یہ دن تاریخ کے صفحات میں لکھا جائے گا کیونکہ گاؤں کی سطح پر سب سے پہلے جواب دینے والوں سے لے کر حکومت ہند کے عہدیداروں اور یہاں تک کہ مرکزی وزیر تک بھارت کے بچوں کی بہتری اور وتسل بھارت کے تہوار کو منانے کے لیے ایک چھت کے نیچے موجود تھے۔
مرکزی وزیر ڈی محترمہ سمرتی زوبین ایرانی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح 9 سالوں میں سی سی آئی کی مدد سے ملک بھر میں 7 لاکھ بچوں کی مدد کی گئی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ملک بھر میں ڈی سی پی یو اور پولیس انتظامیہ نے ان 3 سالوں میں تقریبا 9 لاکھ بچوں کو ان کے والدین سے ملایا ہے، جنہیں لاپتہ قرار دیا گیا تھا۔
بھارت میں ہر بچہ محفوظ ہے، کیونکہ ہر گلی، ہر محلے میں ہمارے بچوں کی حفاظت کے بارے میں جن لوگوں کی ذمہ داری ہے، وہ ہر حال میں ان بچوں کی فکر کے لیے وقف ہیں۔
اس سے پہلے چائلڈ پروٹیکشن سروسز کے تحت غیر ادارہ جاتی بچوں کی دیکھ بھال کے لیے 2000 روپے ماہانہ کی پیش کش کی جاتی تھی لیکن اب مشن وتسالیہ کے تحت اسے بڑھا کر 4000 روپے ماہانہ کردیا گیا ہے۔
اس تقریب میں گود لینے والے والدین نے بھی شرکت کی، جن میں سے تین نے حالیہ تبدیلیوں کی وجہ سے گود لینے کے طریقہ کار میں آسانی کے بارے میں اپنے تجربات کا اشتراک کیا۔
اس تقریب کے ذریعے مشن وتسالیہ کے تحت کمزور حالات میں مبتلا بچوں کی کفالت، پرورش کی دیکھ بھال اور دیکھ بھال کے بعد کی مدد فراہم کرنے کے لیے نمہانس کی جانب سے ذہنی سماجی دیکھ بھال اور ذہنی صحت کی نفسیاتی دیکھ بھال اور ذہنی صحت کے لیے مدد، وکالت اور ذہنی صحت کی مداخلت (ایس اے ایم وی اے ڈی) کے بارے میں کامیاب اقدامات کا بھی اشتراک کیا گیا۔
***
(ش ح – ع ا – ع ر)
U. No. 6690
(Release ID: 1936961)
Visitor Counter : 161