وزارتِ تعلیم

وزیر اعظم نے دہلی یونیورسٹی کے صد سالہ جشن کی اختتامی تقریب سے خطاب کیا


فیکلٹی آف ٹکنالوجی ، کمپیوٹر سینٹر اور یونیورسٹی کے اکیڈمک بلاک کی عمارت کا سنگ بنیاد رکھا

یادگاری صد سالہ دستاویز – صد سالہ جشن  کی تالیف؛ لوگو بک- دہلی یونیورسٹی اور اس کے کالجوں کے لوگو؛ اور ، اورا : دہلی یونیورسٹی کے 100 برس، جاری کیے

دہلی یونیورسٹی پہنچنے کے لیے میٹرو کے ذریعہ سفر کیا

’’دہلی یونیورسٹی محض ایک یونیورسٹی نہیں بلکہ ایک تحریک ہے‘‘

’’اگر ان 100 برسوں میں، دہلی یونیورسٹی نے اپنے جذبات کو زندہ رکھا ہے، تو اپنی اقدار کو بھی متحرک بنائے رکھا ہے‘‘

’’بھارت کا مالامال تعلیمی نظام بھارت کی خوشحالی کا محور  ہے‘‘

’’دہلی یونیورسٹی نے باصلاحیت نوجوانوں کی ایک مضبوط نسل تیار کرنے میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے‘‘

’’جب کسی فرد یا ادارے کا عزم ملک کے لیے ہوتا ہے تو اس کی حصولیابیاں ملک کی حصولیابیوں کے مساوی ہوتی ہیں‘‘

’’گذشتہ صدی کی تیسری دہائی نے بھارت کی آزادی کے لیے تحریک فراہم کی، اب نئی صدی کی تیسری دہائی  بھارت کی ترقی کے سفر کو محرک فراہم کرے گی‘‘

’’جمہوریت، مساوات اور باہمی احترام جیسی بھارتی اقدار اب انسانی اقدار بنتی جا رہی ہیں‘‘

’’دنیا کا سب سے بڑا ورثہ جاتی میوزیم – ’یُگے یُگین بھارت‘ دہلی میں تعمیر ہونے جا رہا ہے‘‘

’’بھارت کی ثقافتی قوت بھارتی نوجوانوں کی کامیابی کی داستان بن رہی ہے‘‘

Posted On: 30 JUN 2023 6:04PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج دہلی یونیورسٹی کے اسپورٹس کامپلیکس کے ملٹی پرپز ہال میں دہلی یونیورسٹی کے صد سالہ جشن کی اختتامی تقریب سے خطاب کیا۔ انہوں نے فیکلٹی آف ٹکنالوجی، کمپیوٹر سینٹر اور اکیڈمک بلاک کے لیے عمارت کا بھی سنگ بنیاد رکھا جسے یونیورسٹی کے نارتھ کیمپس میں تعمیر کیا جائے گا۔وزیر اعظم نے یادگاری صد سالہ دستاویز – صد سالہ جشن کی تالیف؛ لوگو بک – دہلی یونیورسٹی اور اس کالجوں کے لوگو؛ اور اورا – دہلی یونیورسٹی کے 100 برس- جاری کیے۔ تعلیم،  اور ہنرمندی ترقیات اور صنعت کاری کے مرکزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان اور دہلی یونیورسٹی کے وائس چانسلر، جناب یوگیش سنگھ بھی اس موقع پر موجود تھے۔

 

وزیر اعظم  نے دہلی یونیورسٹی پہنچنے کے لیے میٹرو کے ذریعہ سفر کیا۔ انہوں نے سفر کے دوران طلبا سے بھی بات چیت کی۔ وہاں پہنچنے پر، وزیر اعظم نے نمائش – 100 سالہ سفر- کا بھی دورہ کیا۔ انہوں نے سرسوتی وندنا بھی ملاحظہ کی ، اس موقع پر فیکلٹی آف میوزک اور فائن آرٹس کے ذریعہ یونیورسٹی کل گیت پیش کیا گیا۔

مجمع سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے زور دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے دہلی یونیورسٹی صد سالہ جشن کی اختتامی تقریب میں حصہ لینے کے لیے مضبوط فیصلہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ گھر واپس آنے جیسا احساس ہے۔ ان کے خطاب سے پہلے دکھائی گئی مختصر فلم کا حوالہ دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ اس یونیورسٹی سے ابھر کر سامنے آنے والی شخصیات کے تعاون  دہلی یونیورسٹی کی زندگی کی جھلک پیش کرتے ہیں۔ وزیر اعظم  نے جشن کے موقع پر جشن کے جذبے سے سرشار دہلی یونیورسٹی میں اپنی موجودگی پر  مسرت کا اظہار کیا۔ یونیورسٹی کے کسی بھی دورے کے لیے دوستوں کی صحبت کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے تقریب میں پہنچنے کے لیے میٹرو کے ذریعہ سفر کرنے کا موقع حاصل ہونے پر خوشی ظاہر کی۔

 

وزیر اعظم نے کہا کہ دہلی یونیورسٹی کے صد سالہ جشن کا اہتمام ایک ایسے وقت کیا جا رہا ہے جب بھارت اپنی آزادی کے 75 برس مکمل کرنے کے بعد آزادی کاامرت مہوتسو منا رہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا ’’کسی بھی ملک کی یونیورسٹیاں اور تعلیمی ادارے اس ملک کی حصولیابیوں کی عکاسی کرتے ہیں۔‘‘ وزیر اعظم نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ دہلی یونیورسٹی کے 100 سالہ سفر میں، بہت سے ایسے تاریخی مواقع آئے جنہوں نے متعدد طلبا، اساتذہ اور دیگر افراد کی زندگیوں کو مربوط کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہلی یونیورسٹی محض ایک یونیورسٹی نہیں بلکہ ایک تحریک ہے،  اور اس نے ہر ایک لمحے کو زندگی سے بھر دیا ہے۔ وزیر اعظم نے صد سالہ جشن کے موقع پر ہر ایک طالب علم، استاد اور دہلی یونیورسٹی سے وابستہ ہر شخص کو مبارکباد پیش کی۔

پرانے اور نئے سابق طلبا کے مجمع کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ایک ناقابل فراموش موقع ہے۔ وزیر اعظم نے کہا، ’’اگر ان 100 برسوں کے دوران، دہلی یونیورسٹی اپنے جذبات کو زندہ رکھ پائی ہے، تو اس نے اپنے اقدار کو بھی متحرک بنائے رکھا ہے۔‘‘ علم کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ جب بھارت کے پاس نالندہ اور تکشیلا جیسی فعال یونیورسٹیاں تھی، اس وقت ملک خوشحالی کے بام عروج  پر تھا۔ اس وقت کی عالمی جی ڈی پی میں بھارت کی اعلیٰ حصہ داری کو اجاگر کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ’’بھارت کا مالامال تعلیمی نظام بھارت کی خوشحالی کا محور ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ غلامی کے دور میں ہوئے مسلسل حملوں نے ان اداروں کو برباد کر دیا  ، جس کے نتیجے میں بھارت کی فکری ترقی میں رکاوٹ پیدا ہوئی اور نمو رک گئی۔

انہوں نے کہا کہ آزادی کے بعد، یونیورسٹیوں نے باصلاحیت نوجوانوں کی ایک پیڑھی تیار کرکے  آزادی کے بعد کے بھارت کے جذبات کے سمندر کو ایک ٹھوس شکل دینے میں ایک اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہلی یونیورسٹی نے بھی اس سلسلے میں ایک اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کی یہ تفہیم ہمارے وجود کو نئی شکل دیتی ہے، ہمارے خیالات کو نئی شکل دیتی ہے اور مستقبل کی تصوریت کو توسیع سے ہمکنار کرتی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ’’جب ایک فرد یا ایک ادارے کا عزم ملک کے لیے ہوتا ہے، تب اس کی حصولیابیاں ملک کی حصولیابیوں کے مساوی ہوتی ہیں۔‘‘ جناب مودی نے بتایا کہ شروعات میں دہلی یونیورسٹی کے تحت محض 3 کالج تھے، تاہم آج اس کے تحت 90 سے زائد کالج ہیں۔ انہوں نے اس امر کو بھی اجاگر کیا کہ بھارت ، جو کہ کبھی ایک کمزور معیشت خیال کیا جاتا تھا، اب دنیا کی سرکردہ 5 معیشتوں میں سے ایک بن چکا ہے۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ دہلی یونیورسٹی میں زیر تعلیم خواتین کی تعداد مردوں سے زائد ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں صنفی تناسب غیر معمولی طور پر بہتر ہوا ہے۔ انہوں نے ایک یونیورسٹی اور ایک ملک کے عزائم کے درمیان رابطے کی اہمیت پر زور دیا  اور کہا کہ تعلیمی اداروں کی جڑیں جتنی گہری ہوں گی، ملک اتنا زیادہ ترقی سے ہمکنار ہوگا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ شروعات میں دہلی یونیورسٹی کا نصب العین بھارت کی آزادی تھا، تاہم اب، جب بھارت کی آزادی کے 100 برس مکمل ہوں گے اور یہ ادارہ اپنے 125 برس مکمل کرے گا، تو دہلی یونیورسٹی کا نصب العین ایک’وِکست بھارت‘ بنانے کا ہونا چاہئے۔ وزیر اعظم نے کہا، ’’گذشتہ صدی کی تیسری دہائی نے بھارت کی آزادی کے لیے ایک نئی تحریک فراہم کی تھی، اب نئی صدی کی تیسری دہائی بھارت کی ترقی کے سفر کو محرک فراہم کرے گی۔‘‘ وزیر اعظم نے آئندہ یونیورسٹیوں، کالجوں، آئی آئی ٹی اداروں، آئی آئی ایم اداروں اور ایمس کی بڑی تعداد کی جانب اشار ہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’یہ تمام ادارے نیو انڈیا کی بنیاد بن رہے ہیں۔‘‘

دہلی یونیورسٹی کے صد سالہ جشن کی اختتامی تقریب سے وزیر اعظم کے خطاب کا متن ملاحظہ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں۔https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1936376

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے، جناب دھرمیندر پردھان نے اس تقریب میں اپنی مبارک موجودگی  اور معلوماتی تقریر کے لیے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے تئیں اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ تاریخی تقریب، جس کا اہتمام دہلی یونیورسٹی کے مشہور کیمپس میں کیا گیا، بھارت کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں سے ایک اس ادارے کے سفر میں ایک اہم لمحہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہلی یونیورسٹی نے ایک صدی سے ملک کے فکری منظر نامے کو ایک شکل دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ وزیر موصوف نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ جدوجہد آزادی اور ملک کی قسمت کو نئی شکل دینے کے معاملے میں دہلی یونیورسٹی ایک مالامال ورثے کی حامل ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ آج، جبکہ ملک امرت کال میں کھڑا ہے، دہلی یونیورسٹی اپنے حقیقی جذبے میں نئی قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) کے نفاذ کے لیے پابند عہد ہے، اور بھارت کو علم پر مبنی ایک سوپر پاور بنانے کی تصوریت کے لیے اپنا تعاون دے رہی ہے۔

جناب پردھان نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں، بھارت عالمی سطح پر ایک اہم کردار ادا کر رہا ہے، اور اس کا ایجنڈا مستقبل کی ہنرمندیاں، تحقیق، تکنالوجی، بنیادی خواندگی اور حساب دانی گلوبل ساؤتھ کی توقعات سے ہم آہنگ ہیں۔

**********

 

 

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:6649



(Release ID: 1936580) Visitor Counter : 101