الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

آدھار پر مبنی چہرے کی تصدیق والے لین دین ، مئی میں،اب تک  سب سے زیادہ ،  ایک کروڑ چھ   لاکھ سے متجاوز

Posted On: 29 JUN 2023 5:10PM by PIB Delhi

خدمات کی فراہمی  کے لیے آدھار پر مبنی چہرے کی تصدیق والے  لین دین میں  ، مئی میں ایک کروڑ چھ لاکھ کے  ماہانہ لین دین کے ساتھ   اپنی  بلند ترین سطح کو چھونے کے ساتھ مضبوط رفتاری سے اضافہ ہورہا ہے۔ان کا آغاز اکتوبر 2021 میں ہوا تھا۔

یہ مسلسل دوسرا مہینہ ہے جس میں چہرے کی تصدیق والے ایک کروڑ  سے زیادہ  لین دین کااندراج کیا گیا ہے۔ چہرے کی تصدیق  کرنے والے  لین دین  کی تعدادمیں مسلسل اضافہ ہورہا ہے  اور جنوری 2023 میں ، اس طرح کے لین دین  کے مقابلے ،مئی میں ان کی  ماہانہ تعداد میں 38 فیصد اضافہ ہوا ہے، جس سے  اس کے بڑھتے ہوئے استعمال کا عندیہ ملتا ہے۔

مصنوعی ذہانت یعنی اے آئی /ایم ایل  پر مبنی چہرے کی تصدیق کا  حل ،جسے منفرد شناخت سے متعلق بھارت کی اتھارٹی یعنی یونیک  آئیڈینٹی فکیشن اتھارٹی آف انڈیا (یو آئی ڈی اے آئی ) نے اندرون ملک تیار کیا ہے، اب اسے 47 اداروں کے ذریعے استعمال کیا جا رہا ہے۔جن میں  ریاستی حکومت کے محکمے، مرکزی حکومت کی وزارتیں اور بعض  بینک بھی شامل ہیں۔

آدھار پر مبنی چہرے کی تصدیق والے لین دین کی تعداد

(ماہانہ ، لاکھ میں )

کئی طریقوں سے استعمال کئے جانے کے ساتھ، اس کا استعمال آیوشمان بھارت پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا کے تحت فائدہ اٹھانے والوں کے اندراج کے لیے کیا جا رہا ہے۔اس کے علاوہ  پی ایم کسان اسکیم میں مستفید ہونے والوں کی تصدیق اور پنشن یافتگان کے ذریعہ گھر بیٹھے ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ تیار کرنے کے لیےبھی اس کا استعمال کیا جارہا ہے۔ اسے کئی سرکاری محکموں میں عملے کی حاضری کا اندراج  کرنے اور چند سرکردہ بینکوں میں اپنے کاروباری نمائندوں کے ذریعے بینک کھاتے  کھولنے کے لیے بھی  استعمال کیا جا رہا ہے۔

کئی ریاستوں کے ساتھ ساتھ  ، آندھرا پردیش کی حکومت بھی اعلیٰ تعلیم کے اہل طلبہ کو فیس کی ادائیگی کی غرض سے ، جگننا ودیا دیوینا اسکیم کے تحت آدھار پر مبنی چہرے کی تصدیق کا استعمال کر رہی ہے اور اقتصادی طور پر پسماندہ طبقات کی خواتین کوفلاح و  بہبود سے متعلق خدمات کی فراہمی کے لیے ای بی سی نیسٹم اسکیم کے تحت بھی اس کا استعمال کررہی ہے۔

چہرے کی تصدیق کے تحت  استعمال میں آسانی اورتیز ترتوثیق جیسی خصوصیات فراہم ہوتی ہے اور اسے فنگر پرنٹ  یعنی انگلیوں کے نشانات اور او ٹی پی  توثیق کے ساتھ تصدیق کی کامیابی کی شرح کو مضبوط کرنے کے لیے ایک اضافی طریقہ کار کے طور پر ترجیح دی جاتی ہے۔ یہ تصدیق کے لیے  براہ راست تصاویر کھینچتا ہے۔ یہ کسی بھی ویڈیو ری پلے حملوں اور سماج دشمن عناصر کی جانب سے جامد تصویر کی تصدیق کی کوششوں کے خلاف محفوظ طریقہ کار  ہے۔

چہرے کی تصدیق کا عمل  ایک مضبوط متبادل کے طور پر بھی کام کر رہا ہے اور بزرگ شہریوں اور ان تمام لوگوں کی مدد کر رہا ہے جن کے فنگر پرنٹس کے معیار میں دستی کام یا صحت سے متعلق  مسائل سمیت متعدد وجوہات کی وجہ سے دقتیں پیش آرہی   ہیں۔

مئی کے مہینے میں بھی، یو آئی ڈی اے آئی  نے رہائشیوں کی درخواست کے بعد 14.86 ملین یعنی ایک کروڑ اڑتالیس لاکھ ساٹھ ہزار آدھار کوتازہ ترین بنایا ہے ۔

آدھار ای۔ کے وائی سی  خدمات ،بینکنگ اور غیر بینکنگ مالیاتی خدمات کے شعبوں میں، گاہکوں کے لئے  شفاف اور  بہتر خدمات فراہم کرکے اور کاروبار کرنے میں آسانی پیدا کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی رہتی ہے۔ صرف مئی  کے مہینے میں ہی  25 کروڑ 40 لاکھ سے زیادہ ای-کے وائی سی لین دین کیے گئے۔

مئی 2023 کے آخر تک، آدھار ای-کے وائی سی لین دین کی مجموعی تعدادپندرہ ارب بیس کروڑ  سے تجاوز کر گئی ہے۔ ای-کے وائی سی کامسلسل استعمال کرنے  سے مالیاتی اداروں، ٹیلی کام خدمات فراہم کرنے والے  جیسے اداروں کے صارفین کے حصول کی لاگت میں نمایاں کمی ہو رہی ہے۔

خواہ  سبھی طرح  کی اورمکمل  بینکنگ خدمات کے لیے اے ای پی ایس  ہو، شناخت کی تصدیق کے لیے ای۔ کے وائی سی  ہو،یا فنڈ کی براہ راست  منتقلی یا تصدیق کے لیے  آدھار کی معاونت والا ڈی بی ٹی  ہو ،ان سبھی معاملوں میں،ہندوستان کے ڈیجیٹل سرکاری  بنیادی ڈھانچے کی بنیاد اور اچھی حکمرانی کا ایک آلہ،آدھار،رہائشیوں کے لئے رہن سہن میں  آسانی کو بہتر بنانے میں ایک غیر معمولی اور  شاندار کردار ادا کر رہا ہے۔

*****

U.No:6630

ش ح۔ع م۔س ا



(Release ID: 1936350) Visitor Counter : 135