بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

جناب سربانند سونووال نے سی ایس آر کے نئے رہنما خطوط ’ساگر سماجِك سہیوگ‘ کا آغاز کیا


نئی سی ایس آر رہنما خطوط بندرگاہوں کو بااختیار بنانے کی کوشش ہے تاکہ مقامی برادریوں کے مسائل کو زیادہ تعاون پر مبنی طریقے سے اور تیزی سے حل کیا جا سکے: جناب سونووال

سو  کروڑ سے کم سالانہ ٹرن اوور والی بندرگاہیں 5-3 فی صد، 500 کروڑ سے کم 3-2 فیصد اور 500 کروڑ سے زیادہ والی بندرگاہیں اپنے خالص سالانہ منافع کا 2-0.5 فیصد خرچ کریں گی

Posted On: 27 JUN 2023 6:35PM by PIB Delhi

بندرگاہوں، جہاز رانی، آبی گزرگاہوں اور آیوش کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نےساگر سماجِك سہیوگکا آغاز کیا جو بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کے ذریعے کارپوریٹ سماجی ذمہ داری  کے نئے رہنما اصول ہیں۔ نئے رہنما اصول بندرگاہوں کو براہ راست کارپوریٹ سماجی ذمہ داری سرگرمیاں شروع کرنے کا اختیار دیتے ہیں۔ اس تقریب میں بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر مملکت جناب شانتنو ٹھاکر اور بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر مملکت جناب پد یسو نائک نے بھی شرکت کی۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے مرکزی وزیر جناب سونووال نے کہا کہ ہم کم سے کم حکومت، زیادہ سے زیادہ گورننس کے خیال كے مضبوطی سے پابند ہیں۔ کارپوریٹ سماجی ذمہ داری كی سرگرمیوں کے لیے تجدید شدہ رہنما اصول ہماری بندرگاہوں کو ایک فریم ورک کے ذریعے کمیونٹی کی بہبود کے منصوبوں کو شروع کرنے، چلانے اور تیز کرنے کی اجازت دیتے ہیں جس میں مقامی کمیونٹیاں بھی ترقی اور تبدیلی کی شراکت دار بن سکتی ہیں۔ وزیر نے مزید کہا كہ کارپوریٹ سماجی ذمہ داری میں لوگوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی لانے کے لیے کسی بھی مقام یا کسی سرگرمی میں تبدیلی کا ایک بڑا ایجنٹ بننے کی صلاحیت ركھتی ہے۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی متحرک قیادت میں ہم اپنے لوگوں اور اپنے اداروں کو اس طرح بااختیار بنانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ یہ کمیونٹی کی ضروریات کو پورا کرے اور ساتھ ہی کمیونٹی کو آتم نر بھر بننے کے لئے ہندوستان کی تبدیلی اور ترقی کے عمل میں شراکت دار بنائے۔

سی ایس آر کے نئے رہنما خطوط جو آج منظر عام پر آئے ہیں ان سے میجر پورٹ اتھارٹیز ایکٹ مجریہ 2021 کے سیکشن 70 میں بیان کردہ سرگرمیوں سے متعلق پروجیكٹوں اور پروگراموں پر اثر پڑے گا۔ سی ایس آر منصوبوں کی منصوبہ بندی اور ان پر عمل درآمد کے مقصد کے لیے، ہر بڑی بندرگاہ میں ایک کارپوریٹ سماجی ذمہ داری کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ کمیٹی کی سربراہی ڈپٹی میجر پورٹ کا چیئرپرسن کرے گا۔ اس میں مزید 2 دیگر ممبران ہوں گے۔ ہر بڑی بندرگاہ ہر مالی سال کے لیے کارپوریٹ سماجی ذمہ داری کا منصوبہ تیار کرے گی اور کاروبار سے متعلق سماجی اور ماحولیاتی خدشات کے ساتھ اپنی كارپوریٹ سماجی ذمہ داری کو بزنس پلان سے مربوط کرے گی۔

كارپوریٹ سماجی ذمہ داری بجٹ لازمی طور پر بورڈ کی قرارداد کے ذریعے خالص منافع کے فیصد کے طور پر بنایا جائے گا۔ 100 کروڑ یا اس سے کم سالانہ خالص منافع کے ساتھ ایک بندرگاہ سی ایس آر اخراجات کے لیے 3 فی صد سے 5 فی صد کے درمیان طے کر سکتی ہے۔ اسی طرح 100 کروڑ سے 500 کروڑ سالانہ کے درمیان خالص منافع والی بندرگاہیں اپنے كارپوریٹ سماجی ذمہ داری اخراجات کو اپنے خالص منافع کے 2 فی صد اور 3 فی صد کے درمیان طے کر سکتی ہیں۔ان بندرگاہوں کے لیے جن کا سالانہ خالص منافع 500 کروڑ سالانہ سے زیادہ ہے كارپوریٹ سماجی ذمہ داری کے اخراجات اس کے خالص منافع کے 0.5 فیصد اور 2 فیصد کے درمیان ہو سکتے ہیں۔

كارپوریٹ سماجی ذمہ داری اخراجات کا 20 فی صد ضلعی سطح پر سینک کلیان بورڈ، نیشنل میری ٹائم ہیریٹیج کمپلیکس اور نیشنل یوتھ ڈیولپمنٹ فنڈ کے لیے مختص کیا جانا چاہیے۔

پینے کے پانی، تعلیم، پیشہ ورانہ تربیت، ہنر مندی کے فروغ، غیر روایتی اور قابل تجدید ذرائع سے بجلی، صحت اور خاندانی بہبود، معاشی طور پر کمزوروں کے لیے معاش کے فروغ جیسے شعبوں، کمیونٹی سینٹروں اور  ہاسٹل وغیرہ كے لیے 78 فیصد فنڈز کمیونٹی کی سماجی اور ماحولیاتی بہبود کے رُخ پر جاری کیے جائیں۔ بندرگاہوں کے ذریعے كارپوریٹ سماجی ذمہ داری پروگراموں کے تحت منصوبوں کی نگرانی کے لیے  كارپوریٹ سماجی ذمہ داری كے كل اخراجات کی 2 فی صد رقم مختص کی گئی ہے۔

*****

ش ح۔رف۔س ا

U.No:6560



(Release ID: 1935776) Visitor Counter : 82


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Assamese