عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

ڈاکٹر جتیندر سنگھ کی ہدایت پر، ڈی او پی ٹی نے تقریباً 1,600 اے ایس اوز کو سیکشن افسر کے عہد پر ترقی دینے کو منظوری دی


"پی ایم مودی کی قیادت والی حکومت ملازمین کی حوصلہ افزائی کرنے اور طویل  عرصے سے جمود کے مسئلے  کو حل کرنے کے لیے انہیں بڑے پیمانے پر ترقیاں دے رہی ہے": ڈاکٹر جتیندر سنگھ

اس سال کے آخر تک   مزید 2000 ایس ایس ایز   اور دیگر  گریڈ کے ملازمین کو ترقی دی جائےگی

Posted On: 27 JUN 2023 5:43PM by PIB Delhi

 عملے  کی  وزارت کے تحت عملے اور تربیت کے محکمے ( ڈی او پی ٹی ) نے اسسٹنٹ سیکشن  آفیسرز  ( اے ایس اوز )   کے عہدے پر کام کرنے والے 1,592  عہدیداروں کو فوری طور پر ایڈہاک  کی بنیاد  پر سیکشن  افسر کے عہدے پر ترقی دینے کو منظوری دے دی ہے ۔  

سائنس اور ٹیکنا لوجی کے وزیر مملکت  (آزادانہ چارج)  ، وزیر اعظم کے دفتر ، عملے ، عوامی شکایات ، پنشن ، ایٹمی توانائی  اور خلاء کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج یہاں اس کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ  ان کی ترقی سے متعلق احکامات جلد ہی  متعلقہ کاڈر کنٹرولنگ  اتھارٹی کے ذریعے جاری کیے جائیں گے ۔

یہ ترقی ڈی او پی ٹی کے وزیر انچارج ڈاکٹر جتیندر سنگھ کی ہدایت پر  دی گئی ہے ، جنہوں نے پورے عمل کا ذاتی طور پر جائزہ لیا ۔

 وزیر موصوف نے کہا کہ "حکومت ملازمین کی حوصلہ افزائی اور طویل  عرصے سے جمود کے مسئلے  کو حل کرنے کے لیے انہیں بڑے پیمانے پر ترقیاں دے رہی ہے۔  مزید 2000 اے ایس او اور دیگر گریڈز  کےعہدے پر ترقی کا عمل جاری ہے اور امید ہے کہ انہیں اس سال کے آخر تک ترقی دے دی جائے گی ۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ گزشتہ نو سالوں میں وزیر اعظم نریندر مودی کی رہنمائی میں حکومت نے وقتاً فوقتاً مختلف مرکزی وزارتوں میں دیرینہ جمود کے مسائل کا جائزہ لیا ہے  ، جو کہ زیر التوا عدالتی مقدمات،  اعلیٰ گریڈ میں خالی اسامیوں کی کمی  اور عملے سے  متعلق دیگر معاملات کی وجہ سے  طویل عرصے سے التوا میں تھے  ۔

وزیر  موصوف نے کہا کہ  پچھلے سال بھی تقریباً 9,000  عہدیداروں کو بڑے پیمانے پر ترقیاں  دی گئی تھیں اور اس سے پہلے ڈی او پی ٹی نے پچھلے تین سالوں میں 4,000  عہدیداروں کو ترقیاں دی تھیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وہ خود ذاتی طور پر ایسے معاملات کو دیکھ کر  تکلیف محسوس کرتے ہیں  ، جہاں انتظامیہ کے سب سے نچلے درجے میں کام کرنے والے کچھ ملازمین اپنی پوری سروس کی مدت 30 سے 35 سال تک بغیر کسی ترقی کے گزار دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  انہوں نے وزارت کے تمام سینئر افسران کے ساتھ اس معاملے پر بات چیت کی ہے اور انتظامیہ کے درمیانی اور نچلے حصوں میں جمود سے بچنے کے لیے کئی اختراعی  طریقے نکالے گئے ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ بڑی تعداد میں پروموشنز میں جمود خود ملازمین کے درمیان قانونی چارہ جوئی کا نتیجہ ہے اور اگرچہ ڈی او پی ٹی عدالت میں اپنا نقطہ نظر پیش کرنے کی پوری کوشش کرتا ہے لیکن پھر بھی  تاخیر ناگزیر ہو جاتی ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ " وزیر اعظم  مودی نے اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کی ہے کہ سرکاری ملازمتیں زیادہ سے زیادہ حد تک دستیاب ہوں۔ یہ انتہائی تکلیف دہ اور مایوس کن ہے کہ  کبھی کبھی ملازمین  ایک ہی گریڈ میں ریٹائر ہوجاتے ہیں کیونکہ ان کی ترقی رکی ہوئی ہے ۔

سینٹرل سکریٹریٹ سروس (سی ایس ایس) سے تعلق رکھنے والے  ، ان ملازمین کی بڑے پیمانے پر ترقی کے احکامات گزشتہ چند مہینوں میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ کی زیر صدارت ڈی او پی ٹی میں اعلیٰ سطحی میٹنگوں کے کئی دور کے بعد جاری کیے گئے ہیں۔ وزیر  موصوف نے کہا کہ   اگرچہ قانونی ماہرین سے بھی مشورہ کیا گیا کیونکہ کچھ احکامات زیر التواء رٹ درخواستوں کے نتائج سے مشروط ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ نظم و نسق میں آسانی کے ساتھ ساتھ فہرست سازی   کو با مقصد بنانے کے لیے، حکومت نے پچھلے نو سالوں میں طریقہ کار کو بہتر بنایا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ اس کو انجام دینے میں کوئی ذاتی ترجیحات شامل نہ ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ "انسانی  مداخلت کو کم سے کم کرنے کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی ٹولز کا استعمال کرتے ہوئے طریقہ کار کو مزید ہائی ٹیک بنایا گیا ہے۔"

ڈی او پی ٹی کے وزیر نے کہا کہ حکومت نے 1,600 سے زیادہ ضابطوں کو ختم کر دیا ہے  ، جو یا تو فرسودہ تھے یا وقت گزرنے کے ساتھ غیر متعلق ہو چکے تھے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ  "اس سب کا مقصد نہ صرف عوام کے لیے نتائج کی موثر اور بروقت فراہمی کو یقینی بنانا ہے، بلکہ ملازمین کو اپنی صلاحیت کے مطابق بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے قابل بنانا ہے"۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا ) ( 27-06-2023 )

U. No. 6551



(Release ID: 1935721) Visitor Counter : 114