سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

اومیکرون - مخصوص ایم آر این اے  پر مبنی بوسٹر ویکسین کو مقامی پلیٹ فارم ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے تیار کیا گیا

Posted On: 20 JUN 2023 12:50PM by PIB Delhi

بائیو ٹیکنولوجی محکمے(ڈی بی ٹی) نے اعلان کیا ہے کہ جینووا  بائیو فارماسیوٹیکلس لیمیٹڈ کے ذریعہ  گھریلو پلیٹ فارم تکنیک کا استعمال کرکے اومیکرون خصوصی ایم آر این اے- پرمبنی بوسٹی ویکسین کو تیار کیا گیا ہے اور بائیو ٹیکنالوجی انڈسٹری ریسرچ اسسٹنس کونسل (بی آئی آراے سی) کے ذریعہ عمل درآمدگی مشن کووڈ سکیورٹی کے تحت  حمایت یافتہ ہے۔اسے ایمرجنسی  یوز آتھرائزیشن (ای یو اے) کے لئے ڈرگ کنٹرول  جنرل آف انڈیا (ڈی سی جی آئی) کے دفتر سے منظوری مل گئی ہے۔

بائیو ٹیکنولوجی محکمے نے جینیوا کے ایم آر این اے  - پر مبنی  نیکسٹ جنریشن ویکسین تیار کرنے کے نظریہ  کے ثبوت سے لے کر ووہان اسٹرین کے خلاف تیار کی گئی پروٹو ٹائپ ایم آر این اے مبنی ویکسین کے مرحلے 1  کے تشخیصی ٹیسٹ تک پلیٹ فارم تکنیک کی تیاری کےلئے  قائم کرنے میں مدد کی ہے۔اس پروجیکٹ  کو ‘مشن کووڈ سکیورٹی’ کے تحت دیگر امداد بھی دی گئی۔ بائیو ٹیکنالوجی انڈسٹری ریسرچ اسسٹنس کونسل (بی آئی آراے سی)میں ای یو اے  کو 29 جون 2022 کو 'انڈین کووڈ 19  ویکسین ڈیولپمنٹ مشن' کے لیے پروٹوٹائپ ویکسین کی مزید طبی ترقی اور فروغ کے لیے موصول ہوا تھا، جو کہ بائیو ٹیکنالوجی کے محکمے کے ایک وقف کردہ مشن پر عمل درآمد یونٹ ہے۔ ترقی یافتہ پلیٹ فارم ٹیکنالوجی کا استعمال کووڈ19 کے لیے اومیکرون سے متعلق مخصوص بوسٹر ویکسین تیار کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔

جیمکوویک او ایم ایک اومیکرون مخصوص ایم آر این اے مبنی  بوسٹر ویکسین ہے جسے بائیو ٹیکنولوجی  محکمے کے تعاون سے جینووا   کے ذریعہ گھریلو پلیٹ فارم تکنیک کا استعمال کرکے تیار کیا گیا ہے۔پروٹوٹائپ  ویکسین کی طرح ،جیم کوویک  - او ایم ایک تھرمواسٹیبل  ویکسین ہے، جس کو دیگر منظور شدہ ایم آر این اے  پر مبنی ویکسین کے لیے استعمال ہونے والے الٹرا کولڈ چین انفراسٹرکچر کی ضرورت نہیں ہے، جس سے پورے ہندوستان میں استعمال کرنا آسان ہو جاتا ہے۔ اسے بغیر سوئی کے انجیکشن ڈیوائس سسٹم کا استعمال کرتے ہوئے انٹرا ڈرمالی طور پر پہنچایا جاتا ہے۔ جب ایک بوسٹر کے طور پر لوگوں میں ذیلی طور پر دیا جاتا ہے، تو یہ نمایاں طور پر زیادہ مدافعتی ردعمل پیدا کرتا ہے۔ طبی نتائج متوقع مدافعتی ردعمل کو ظاہر کرنے کے لیے متغیر مخصوص ویکسین کی ضرورت کی نشاندہی کرتے ہیں۔

سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کے مرکزی وزیر (آزادانہ چارج) ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بائیو ٹیکنالوجی کے محکمے کی ٹیم کی کوششوں کی تعریف کی اور کہا، "مجھے بایو ٹیکنالوجی کے محکمے کے مشن پر ایک بار پھر بہت فخر ہے - یہ گھریلو پلیٹ فارم  ایم آر این اے- ٹیکنالوجی پر مبنی انٹرپرینیورشپ کو بلڈنگ ٹیکنالوجی کے ذریعے فعال کرتا ہے۔ ہم نے ہمیشہ 'مستقبل کی ضروریات' ٹیکنالوجی پلیٹ فارم کی تعمیر کے لیے ٹیکنالوجی پر مبنی جدت کی حمایت کی ہے، جو وزیر اعظم کے خود انحصاری کے وژن کے مطابق ہے۔ وزیر موصوف نے یہ بھی کہا، "ہندوستان میں ویکسین کے استعمال کا بنیادی ڈھانچہ، بشمول ایل ایم آئی سیز ، 28°C پر آج بھی موجود ہے اور یہ اختراع موجودہ سپلائی چین کے بنیادی ڈھانچے پر استوار ہے۔ ویکسین کی نقل و حمل اور ذخیرہ کرنے کے لیے انتہائی کم درجہ حرارت کی ضرورت نہیں ہے۔

بائیوٹیکنولوجی محکمے میں سکریٹری اور  بی آئی آر اے سی  کے چیئرمین ، ڈاکٹر راجیش ایس گوکھلے نے کہا کہ تکنیکی جدت طرازی کے لیے ڈرائیونگ اور ایکو سسٹم بنانے کے لیے فنڈز کی اسٹریٹجک سرمایہ کاری کی ضرورت ہوتی ہے، اور بائیو ٹیکنالوجی کے محکمے نے ایسا ہی کیا جب اس نے ملک کا پہلا ایم آر این اے پر مبنی پلیٹ فارم ٹیکنالوجی کی ترقی کے لیے شروع کیا۔  یہ بیماری سے متعلق علمی پلیٹ فارم ہے اور اسے نسبتاً مختصر ترقیاتی ٹائم لائن میں دیگر ویکسین بنانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا، "کلینیکل ٹرائل نیٹ ورکس کو این بی ایم -ڈی بی ٹی  کے ساتھ اسپتالوں  کے کنسورشیا کے ساتھ تعاون کیا گیا اور وہی سائٹس ایم آر این اے  ویکسین کے "کلینیکل ٹرائل" کے لیے استعمال کی گئیں۔"

اس ترقی پر تبصرہ کرتے ہوئے، ڈاکٹر سنجے سنگھ، سی ای او، جینوا بائیو فارماسیوٹیکل لمیٹڈ نے کہا، "جب ہم نے اس پلیٹ فارم ٹیکنالوجی کو تیار کرنا شروع کیا اور اس تجویز کو ڈی بی ٹی  تک پہنچایا، تو حکومت کو این آر این اے  ٹیکنالوجی پلیٹ فارم تیار کرنے کی ہماری صلاحیت پر بھروسہ تھا، اور ہم نے یہ کیا۔ جیم کوویک ®-او  ایم  کے لیے ڈی سی جی 1کے دفتر سے ای یو اے  کی وصولی اس 'پنڈیمک ریڈی' ٹیکنالوجی کو متعارف کرانے، تیار کرنے اور اسے فعال کرنے کی ہماری کوششوں کا ثبوت ہے۔ ہندوستان نے اب کووڈ 19 کے خلاف ایک نہیں بلکہ دو ایم آر این اے ویکسین تیار کی ہیں۔ یہ اس تیز رفتار بیماری-ایگنوسٹک پلیٹ فارم ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے کیا گیا ہے۔ مجھے فخر ہے کہ میری ٹیم نے ملک کی پہلی ایم آر این اے  ویکسین تیار کرنے کے لیے پچھلے دو سالوں میں انتھک محنت کی ہے۔ یہ ایک اجتماعی کوشش ہے اور یہ سی ڈی ایس سی او  کی سبجیکٹ کی ماہرین  کمیٹی کی رہنمائی اور بی آئی آر اے سی  کی ویکسین کی ماہرین  کمیٹی کے پروجیکٹ کی نگرانی کے بغیر ممکن نہیں تھا۔

بائیو ٹیکنولوجی محکمے کے بارے میں :

سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کے تحت بایو ٹکنالوجی کا محکمہ (ڈی بی ٹی ) ہندوستان میں بائیو ٹیکنالوجی/بائیو ٹیکنالوجی کی ترقی کو فروغ دیتا ہے اور اس میں تیزی لاتا ہے اورزراعت، صحت کی دیکھ بھال، جانوروں کی سائنس، ماحولیات اور صنعت کے شعبوں میں بائیو ٹیکنالوجی کی ترقی اور اطلاق بھی اس میں شامل  ہے۔

بی آئی  آر اے سی کے بارے میں :

بائیوٹیکنالوجی انڈسٹری ریسرچ اسسٹنس کونسل (بی آئی آر اے سی ) سیکشن 8، شیڈول بی، ڈیپارٹمنٹ آف بائیو ٹیکنالوجی (ڈی بی ٹی )، حکومت ہند کے تحت ایک غیر منافع بخش پبلک سیکٹر انٹرپرائز ہے، جو ابھرتی ہوئی کمپنیوں کو مضبوط اور بااختیار بنانے کے لیے ایک انٹرفیس ایجنسی کے طور پر قائم کیا گیا ہے۔ یہ قومی سطح پر متعلقہ مصنوعات کی ترقی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے، بائیوٹیک انٹرپرائزز کو اسٹریٹجک تحقیق اور جدت فراہم کرنے کے لیے قائم کیا گیا ہے۔

جینیووا کے بارے میں :

جینیووا  بائیوفارماسیوٹیکلس لیمیٹڈ ، جس کا صدر دفتر پنے، بھارت میں ہے، ایک بائیو ٹیکنالوجی کمپنی ہے جو مختلف شعبوں میں جان لیوا بیماریوں سے نمٹنے کے لیے بائیو تھراپیٹکس (حیاتیات اور ویکسینز) کی تحقیق اور ترقی، پیداوار اور تجارت کاری کے لیے پرعزم ہے۔ مزید معلومات کے لیے، https://gennova.bio پر جائیں۔

*******

 

ش ح ۔ا م۔

U:6297



(Release ID: 1933821) Visitor Counter : 107