محنت اور روزگار کی وزارت
اپریل 2023 کے مہینے میں ایمپلائز پراویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن (ای پی ایف او) کی کل رکنیت بڑھ کر 17.20 لاکھ ہو گئی
Posted On:
20 JUN 2023 6:10PM by PIB Delhi
20 جون 2023 کو جاری کردہ ای پی ایف او کا عارضی پے رول ڈیٹا کئی اہم پیرامیٹرز میں نمایاں اضافہ کی نشاندہی کرتا ہے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ اپریل 2023 کے مہینے میں ایمپلائز پراویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن (ای پی ایف او) کی کل رکنیت بڑھ کر 17.20 لاکھ ہو گئی جو مارچ 2023 کے پچھلے مہینے میں 13.40 لاکھ کے خالص اضافے کے مقابلے میں ہے۔ سال بہ سال، اپریل، 2023 کے لیے خالص پے رول کے اضافے میں بڑھتا ہوا رجحان دیکھا گیا ہے۔
مہینے کے دوران شامل کیے گئے 17.20 لاکھ اراکین میں سے، تقریباً 8.47 لاکھ نئے اراکین پہلی بار ای پی ایف او کے سوشل سیکورٹی کوریج کے تحت آئے ہیں۔ نئے شامل ہونے والے ممبران میں، 18 سے 25 سال کی عمر کا گروپ مہینے کے دوران شامل کیے گئے کل نئے ممبروں کا 54.15فیصد ہے۔ 18 سے 25 سال کی عمر کا گروپ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ ملک کے منظم شعبے کی افرادی قوت میں شامل ہونے والے اراکین کی اکثریت پہلی بار ملازمت کے متلاشی ہیں۔
اعداد و شمار میں دوبارہ شامل ہونے والوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو بھی ظاہر کیا گیا ہے کیونکہ 12.50 لاکھ ممبران باہر نکلے تھے لیکن مارچ 2023 کے پچھلے مہینے میں 10.09 لاکھ کے مقابلے میں ای پی ایف او میں دوبارہ شامل ہوئے تھے۔ یہ وہ ممبران ہیں جنہوں نے اپنی ملازمتیں تبدیل کر لی ہوں گی اور ای پی ایف او کے تحت آنے والے اداروں میں دوبارہ شامل ہوں گے۔ اور حتمی تصفیہ کے لیے درخواست دینے کے بجائے اپنی جمع شدہ رقم کو منتقل کرنے کا انتخاب کیا، اس طرح ان لوگوں نے اپنے سماجی تحفظ میں اضاف کیا ہے۔
پچھلے مہینے کے مقابلے ، اپریل، 2023 کے مہینے میں 3.77 لاکھ ایگزٹس کے ساتھ ایگزٹس کی تعداد میں 11.67 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔ سال بہ سال موازنہ یہ بھی ظاہر کرتا ہے کہ اپریل 2023 کے مہینے میں ایگزٹس میں کمی درج کی گئی ہے۔
پے رول کے اعداد و شمار کا صنفی تجزیہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ مارچ 2023 کے دوران 2.57 لاکھ کے مقابلے میں اپریل 2023 میں خالص خواتین ممبران کا اندراج 3.48 لاکھ رہا۔ ممبران، پہلی بار ای پی ایف او میں شامل ہو رہے ہیں۔ خواتین ممبران کا اس مہینے کے دوران تمام نئے اندراجات کا تقریباً 26.61 فیصد حصہ ہے جو کہ پچھلے چھ مہینے کے دوران نئے ممبران میں سب سے زیادہ خواتین کی شرکت ظاہر کرتا ہے۔
پے رول کا پین انڈیا تجزیہ ظاہر کرتا ہے کہ نیٹ ممبروں کے اضافے میں ماہ بہ ماہ بڑھتے ہوئے رجحان کی زیادہ تر ریاستوں میں عکاسی ہوتی ہے۔ مہاراشٹر، تمل ناڈو، کرناٹک، گجرات، دلی کی ریاستیں سرفہرست پانچ ریاستیں ہیں جو اس ماہ کے دوران خالص ممبروں کے اضافے میں تقریباً 59.20 فیصد حصے کی حامل ہیں ۔
صنعت کے لحاظ سے اعداد و شمار کا ماہ بہ ماہ موازنہ مینوفیکچرنگ اور آئی ٹی سے متعلقہ شعبوں میں نمایاں ترقی کو ظاہر کرتا ہے۔ سرفہرست 10 صنعتوں میں، مینوفیکچرنگ، مارکیٹنگ سروسنگ، کمپیوٹرز کے استعمال میں مصروف اداروں میں سب سے زیادہ ترقی دیکھی گئی ہے۔ اس کے بعد الیکٹریکل، مکینیکل یا جنرل انجینئرنگ پروڈکٹس اور تجارتی-تجارتی ادارے شامل ہوئے۔ بڑھتے ہوئے رجحان کی گواہی دینے والی دیگر بڑی صنعتوں میں ملبوسات سازی، ٹیکسٹائل، عمارت اور تعمیرات اور ماہرین کی خدمات شامل ہیں۔
مندرجہ بالا پے رول ڈیٹا عارضی ہے کیونکہ ڈیٹا تیار کرنا ایک مسلسل مشق ہے، کیونکہ ملازمین کے ریکارڈ کو اپ ڈیٹ کرنا ایک مسلسل عمل ہے۔ اس لیے پچھلا ڈیٹا ہر ماہ اپ ڈیٹ ہوتا ہے۔ اپریل-2018 کے مہینے سے، ای پی ایف او ستمبر، 2017 کے بعد کی مدت کا احاطہ کرتے ہوئے پے رول ڈیٹا جاری کر رہا ہے۔ ماہانہ پے رول کے اعداد و شمار میں، آدھار کی توثیق شدہ یونیورسل اکاؤنٹ نمبر (یو اے این ) کے ذریعے پہلی بار ای پی ایف او میں شامل ہونے والے اراکین کی تعداد، ای پی ایف او سے اپنا اندراج منسوخ کرانے والے موجودہ اراکین اور جن لوگوں نے اپنا اندراج منسوخ کرالیا ہے لیکن دوبارہ ممبر کے طور پر شامل ہو رہے ہیں انہیں خالص ماہانہ پے رول پر پہنچنے کے لیے لیا جاتا ہے۔
ای پی ایف او ملک کی ایک اہم تنظیم ہے جو ای پی ایف اور ایم پی ایکٹ، 1952 کے قانون کے تحت آنے والے منظم/نیم منظم شعبے کی افرادی قوت کو سماجی تحفظ کے فوائد فراہم کرنے کی ذمہ دار ہے۔
***
ش ح۔ا س۔ ت ح ۔
U–6311
(Release ID: 1933773)
Visitor Counter : 119