وزارتِ تعلیم
azadi ka amrit mahotsav

جی 20  ایجوکیشن ورکنگ گروپ  کی چوتھی میٹنگ کے ایک حصے کے طور پر پُنے میں مخلوط مطالعےکے تناظر میں بنیادی خواندگی  اور علم ریاضی کے بنیادی اصولوں  کے مطالعے   کو یقینی بنانے پر ایک سیمینار


ہندوستان کی جی 20  صدارت تعلیم اور ہنر مندی میں فرق کو ختم کرکے تعلیم کی مکمل تبدیلی کی صلاحیت کو محسوس کرنے پر مرکوز ہے - جناب راجکمار رنجن سنگھ

تمام بچوں کے لیے بنیادی خواندگی اور علم ریاضی بنیادی اصولوں کے مطالعے  کا حصول ہمارے تعلیمی نظام کی فوری ترجیح ہے – جناب راج کمار رنجن سنگھ

امریکہ ، چین، برطانیہ ، اسپین، آسٹریلیا، متحدہ عرب امارات، انڈونیشیا، سعودی عرب، جنوبی افریقہ کے مندوبین ایف ایل این  پر کلیدی بصیرت اور کراس لرننگ کا اشتراک کریں گے

Posted On: 19 JUN 2023 4:29PM by PIB Delhi

بھارت کی جی 20 کی صدارت میں مرکزی حکومت نےپنے میں ساوتری بائی پھلے پنے یونیورسٹی میں  آج  مخلوط مطالعے کے تناظر میں‘ بنیادی خواندگی عددی’کے موضوع پر ایک سیمینار  کا انعقاد کیا۔یہ سیمینار جی 20 کی تعلیم سے متعلق ورکنگ گروپ کی چوتھے میٹنگ کے ایک حصے کے طورپر  منعقد کیا گیا۔اس سیمینار میں آج تقریباً 20 ممالک سے 50 مندوبین  نے شرکت کی۔

تعلیم اور امور خارجہ کے مرکزی وزیر مملکت جناب راج کمار رنجن  سنگھ نے اس موقع پر کلیدی خطبہ دیا۔اس تقریب میں مہاراشٹر میں   اعلی تعلیم اور ٹیکنیکل  ایجوکیشن کے وزیر جناب چندرکانت پاٹل ،اعلی تعلیم  کے شعبہ میں  سکریٹری جناب کے سنجے مورتھی ،اسکولی تعلیم میں سکریٹری جناب سنجے کمار،ہنرمندی اور صنعت کاری  کے شعبہ میں سکریٹری جناب اتل کمار تیواری،این سی ایف  کی قائمہ کمیٹی  کے ممبر پروفیسر منجل بھارگوا ،جی 20 معززین ،بین الاقوامی اداروں کے حکام  اوروزارتعلیم  اور تعلیم کے ریاستی محکموں کے بہت سے سینئر افسران  نے بھی شرکت کی۔

جناب راج کمار رنجن سنگھ نے اپنے کلیدی خطاب میں بتایا کہ کس طرح بھارت کی جی 20 ای ڈی ڈبلیو جی کی صدارت ماضی میں جی 20 کی صدارتوں میں ہوئی بات چیت کو آگے بڑھانے اور ان خدشات کو دور کرنے پر مرکوز ہے جو معیاری تعلیم اور ہنر مندی میں فرق کو ختم کرکے ،ایس ڈی جی  کے حصول کو تیز کرنے کے ساتھ ساتھ تعلیم کی مکمل تبدیلی کی صلاحیت کو حاصل کرنے میں رکاوٹ ہیں۔

انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح ہماری قومی تعلیمی پالیسی ہر فرد کی تخلیقی صلاحیت کی نشوونما پر خاص زور دیتی ہے، کیونکہ یہ اس اصول پر مبنی ہے کہ تعلیم کو نہ صرف علمی صلاحیتوں کو فروغ دینا چاہیے  بلکہ خواندگی اور ریاضی کے بنیادی اصولوں  کے مطالعہ ، دونوں کی 'بنیادی صلاحیتیں' اور 'اعلیٰ ترتیب' علمی صلاحیتیں، جیسے تنقیدی سوچ اور مسئلہ حل کرنا - بلکہ سماجی، اخلاقی، اور جذباتی صلاحیتیں اور مزاج کو بھی فروغ دینا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ پڑھنے لکھنے کی صلاحیت، اور ریاضی کے مطالعے  کے ساتھ بنیادی کام انجام دینا، مستقبل کی تمام تعلیم اور زندگی بھر کی تعلیم کے لیے ایک ضروری بنیاد اور ایک ناگزیر شرط ہے۔ دنیا بھر کے مختلف سروے بتاتے ہیں کہ تعلیم میں چیلنج بنیادی خواندگی اور ریاضی کے بنیادی اصولوں کی  تعلیم کا حصول ہے۔ راجکمار رنجن سنگھ نے مزید کہاکہ  اس طرح تمام بچوں کے لیے بنیادی خواندگی اور اعداد کا حصول ہمارے تعلیمی نظام کے لیے ایک فوری ترجیح بن جاتا ہے جس کے لیے بہت سے محاذوں پر فوری اقدامات کرنے اور واضح اہداف کے ساتھ جو مختصر مدت میں حاصل کیے جائیں گے (بشمول یہ کہ ہر طالب علم بنیادی خواندگی اور ریاضی  کا مطالعہ  حاصل کرے گا۔ گریڈ 3) ۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، جناب سنجے کمار نے اظہار کیا کہ کس طرح آج کے سیمینار سے جی 20 کے رکن ممالک اور دیگر مدعو ممالک کے ذریعہ اپنائی گئی مناسب پالیسیوں اور طریقوں کی نشاندہی کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ پینل مباحثے میں نصاب سے متعلق مسائل، تدریسی نقطہ نظر، اساتذہ اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کی صلاحیت کی تعمیر اور گھر پر سیکھنے کی حمایت میں والدین اور دیگر دیکھ بھال کرنے والوں اور کمیونٹی کے ارکان کے کردار پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ انہوں نے بنیادی خواندگی اور ریاضی کے مطالعے کو یقینی بنانے، ڈیجیٹل اقدامات، تحقیق اور ہنر مندی کو یقینی بنانے کے موضوع پر اس وقت نمائش پر بھی روشنی ڈالی، جس کا ہم مندوبین اور دیگر عہدیداروں کے اجلاسوں کے درمیان دورہ کریں گے۔

اس تقریب میں یونیسیف کی جانب سے موضوع  سے متعلق بنیادی خواندگی  اور ریاضی کے مطالعے پر ایک تفصیلی پریزنٹیشن بھی پیش کی گئی۔ اس کے بعد پروفیسر منجول بھارگوا کی طرف سے جی20 ممالک میں بنیادی خواندگی  اور ریاضی کے مطالعے پر ایک بصیرت انگیز پریزنٹیشن پیش کی گئی، جس نے گزشتہ 20 سالوں میں ایف ایل این  میں ہونے والی پیش رفت اور تعلیم تک رسائی میں غیر معمولی اضافے کی تعریف کی۔

سیمینار میں آج تین الگ الگ سیشن دیکھے گئے، پہلا سیشن جس میں جناب سنجے کمار کی صدارت میں، بلینڈڈ موڈ میں ایف ایل این  کے لیے ٹیچنگ لرننگ اپروچز اور پیڈاگوجی کے موضوع پر بحث کی گئی تھی۔ اس میں اسپین، آسٹریلیا، متحدہ عرب امارات، انڈونیشیا اور جنوبی افریقہ کے پینلسٹ شامل تھے۔

اس کے بعد دوسرا سیشن، ایف ایل این  (ہوم لرننگ)، سماجی-جذباتی ہنر اور بچوں کی صحت اور تغذیہ کی معاونت میں والدین، نگرانی  کرنے والوں اور کمیونٹی کے ارکان کے کردار پر،خواتین اور بچوں کی فلاح و بہبود کی وزارت میں ایڈیشنل سکریٹری محترمہ ادیتی داس رؤت  کے بطور پینلسٹ امریکہ اور چین کے مندوبین کے ساتھ کی زیر صدارت ہوا۔

تیسرے سیشن میں کثیر لسانیات کے تناظر میں ایف ایل این  کے لیے اساتذہ کی صلاحیت سازی اور تربیت پر توجہ مرکوز کی گئی، جس کی صدارت سنٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن (سی بی ایس ای ) کی چیئرپرسن محترمہ ندھی چھیبر نے کی۔ پینل میں شامل افراد میں برطانیہ، اقتصادی تعاون اور ترقی کی تنظیم (او ای سی ڈی)، سعودی عرب اور یونیسیف کے نمائندے شامل تھے۔

ایک ملٹی میڈیا نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا ہے، جس میں تعلیم، ایف ایل این ، ڈیجیٹل اقدامات، تحقیق اور مہارت کی ترقی کے بہترین طریقوں کی نمائش کی گئی ہے۔ یونیسیف، این ایس ڈی سی، این سی ای آر ٹی، نیشنل بک ٹرسٹ، انڈین نالج سسٹم ڈویژن (آئی کے ایس) اور اسٹارٹ اپ اقدامات سمیت 100 سے زیادہ نمائش کنندگان اپنی شراکتیں پیش کریں گے۔ یہ نمائش مقامی اداروں، طلباء، ماہرین تعلیم اور محققین کے لیے 17 سے 22 جون 2023 تک کھلی رہے گی، سوائے 19 جون، 2023 کے۔

**********

 

ش ح ۔ا م۔

U:6274


(Release ID: 1933583)
Read this release in: English , Hindi , Marathi , Tamil