وزارتِ تعلیم
azadi ka amrit mahotsav

آئندہ چوتھے جی 20 ای ڈی ڈبلیو جی پونے میں وزرائے تعلیم کی میٹنگ کے تعلق سے  پیشگی پروگرام  شروع


 ایم او ایس ڈاکٹر سبھاش سرکار نے ’ایسیبل سائنس :فوسٹیرنگ کولیبوریشن‘کے موضوع پر سیمنار کا افتتاح کیا

جی 20 ممالک کے تناظرمیں ترقی کے لیے تحقیقی اشتراک کی صورتحال اورمطابقت کے عنوان سے ایک رپورٹ  لانچ کی

’ہندوستان 2022 میں برطانیہ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے  امریکہ اور چین کے بعد  سائنسی تحقیق کا تیسرا سب سے بڑا پروڈیوسر ہے‘-نِک فاؤلر

Posted On: 16 JUN 2023 4:35PM by PIB Delhi

ای ایل ایس ای وی  آئی ای آرکے تعاون سے آج پونہ کے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس ایجوکیشن اینڈ ریسرچ  میں منعقد ’’اسیسیبل سائنس: فوسٹیرنگ کولیبوریشن ‘‘پر ایک سیمینار کے ساتھ چوتھی جی 20 ایجوکیشن ورکنگ گروپ میٹنگ اور جی 20 ایجوکیشن منسٹر میٹنگ آج شروع ہوئی۔

اس سیمینار کا افتتاح مرکزی مملکت برائے تعلیم  ڈاکٹر سبھاش سرکار نے کیا اور جس میں ہائیرایجوکیشن کے سیکریٹری جناب کے سنجے مورتی ، آئی آئی ایس ای آر پونے کے ڈائریکٹر جناب سنیل ایس بھاگوت، انٹرنیشنل ایسوسی ایشن  آ ف ایس ٹی ایم پبلیشر کے چیئرمین اور ای ایل ایس ای وی آئی ای آر کے چیف اکیڈمک آفیسر ڈاکٹر نِک فاؤلر ، ای ایل ایس ای وی آئی ای آر کے ریسرچ نیٹ ورک ایس وی پی جناب کارلوس ہینرک ڈی بریٹو کروز، یونی کیمپ، برازیل کے کیمپی ناس کے پروفیسر امیریٹس اور دوسری بہت سی شخصیات نے شرکت کی۔ جنہوں نے عالمی سطح پر قابل رسائی سائنس کے لئے اعلیٰ ترین طریقہ کار پر سود مند بات چیت کی اور جی 20 ممالک کو عمل کرنے کے لئے ایک واضح نظریہ فراہم کیا۔

ایم او ایس (تعلیم) ڈاکٹر سبھاش سرکار نے اس موقع پر ’’جی 20 ممالک کے تناظر میں ترقی کے لئے تحقیقی اشتراک کی صورتحال اور مطابقت‘‘ کے موضوع پر ایک رپورٹ جاری کی۔

 

 

 

افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر سبھاش سرکار نے معلومات کی رکاٹوں کو دور کرنے، شفافیت کو بڑھا وا دینے اور کثیر موضوعاتی تعاون کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔ایم او ایس (تعلیم)نے حکومت ہند کی ’قابل رسائی سائنس‘کے حوالے سے متعدد پیش رفتوں کا ذکر کیا ، جیسے ویکسین میتری، جینوم انڈیا پروجیکٹ، ہندوستانی خلائی تحقیقی ادارے کے ذریعے بھوون(بی ایچ یو وی اے این)، ای-شودھ گنگا، سوئم(ایس ڈبلیو اے وائی اے ایم) اورسوئم –این پی ٹی ایل ایل پلیٹ فارم اِن پیش رفتوں کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کامیاب اشتراکی کوششوں کو اجاگر کیا ، جن کے ذریعے ایک معنی خیز تبدیلی اور پائیدار ترقی کو یقینی بنایا جاسکا ہے۔انہوں نے گنیت (ریاضی) اور جیامتی(حساب اور جیومیٹری کا ہندوستانی نظام) اور واستو ویدیہ(فن تعمیر کا ہندوستانی نظام) سمیت ہندوستانی معلوماتی نظام کے کثیر رخی پہلوؤں کا پتہ لگانے کے لئے اشتراکی کوششوں کے امکانات پر زور دیا۔

 

 

ای ایل ایس ای وی آئی ای آر کے چیف اکیڈمک آفیسر نِک فاؤلر نے سائنسی تحقیق میں ہندوستان کی شاندار کارکردگی اور قابل ذکر حصولیابیوں کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا ذہانتی اثاثے میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔2022 میں برطانیہ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے سائنسی تحقیق میں ہندوستان تیسرا سب سے بڑا پروڈیوسر بن گیا ہے۔لیکن ہندوستان نہ صرف تحقیقی پیداوار کی مقدار بڑھانے میں کامیاب رہا ہے، بلکہ اکیڈمک معیار میں بھی وہ حصولیابیوں کا دعویٰ کرتا ہے۔فیلڈ ویٹیڈ سائٹیشن امپیکٹ 2019 میں 0.85سے بڑھ کر 2021 میں 1.05 ہوگیا ہے، جس سے ہندوستان اشاعتی حوالوں کے لئے عالمی اوسط سے اوپر ہوگیا ہے۔جناب نِک نے عالمی تحقیق اور اختراعات میں ملک کی مقابلہ آرائی کو مضبوط کرنے کے لئے معیاری تحقیق پر حکومت ہند کے فوکس کی بھی ستائش کی، جس کے نتیجے میں ہندوستان ڈبلیو آئی پی او کے عالمی اختراعاتی عشاریہ 2022 میں 40ویں مقام پر پہنچ گیا ہے۔

کارلوس ہینرک ڈی بریٹو کروز، سینئر وی پی ، ایلسیویئر(ای ایل ایس ای وی آئی ای آر)کے ذریعے رپورٹ کے اہم حصے بھی پیش کئے گئے۔ انہوں نے عالمی سائنسی برادری میں ہندوستان کی پیش رفت کو نشان زد کیا۔ انہوں نے اپنی پیش کش میں ذکر کیا کہ اگست 1968 سے ہندوستانی مصنفوں کے ساتھ سب سے پرانے اے آئی مضمون کے ساتھ اے آئی سے متعلق موضوعات میں ہندوستان دوسرا سب سے بڑااشاعت کار بننے جارہا ہے۔

اس انعقاد کے لئے آئی آئی ایس ای آر پونے اورای ایل ایس ای وی آئی ای آر(ایلسیویئر)کو مبارکباد یتے ہوئے  حکومت ہند کے اعلیٰ تعلیم محکمے کے سیکریٹری کے سنجے مورتی نے کہا کہ این ای پی 2020 ہمارے تحقیقی آؤٹ پٹ کو بہتر بنانے کے لئے ملک کے اندر اور باہر اداروں تک پہنچنے کی بات کرتاہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آج جاری کی گئی رپورٹ اور بات چیت سے عالمی چیلنجوں کا حل فراہم کرنے کے لئے تحقیقی تعاون کو آگے بڑھانے اور ضابطہ ڈھانچے کو فروغ دینے کے طریقوں اور معلومات کی راہ ہموار ہوگی۔

یہ سیمینار پونے ، مہاراشٹر میں چل رہی چوتھی اور آخری ایجوکیشن ورکنگ گروپ (ای ڈبی ڈبلیو جی)کی میٹنگ کا حصہ ہے اور 19جون سے 21 جون 2023 کے درمیان ہورہی ہے۔ میٹنگ کا وسیع موضوع ’’مخلوط  تعلیم کے تناظر میں خصوصی طور سے فاؤنڈیشن خواندگی اور تعداد کو یقینی بنانا‘‘ہے۔ای ڈی ڈبلیو جی میٹنگ میں مختلف پیشگی پروگرام ، سیمینار ،نمائش ، وراثتی دورہ  شامل ہیں اور یہ میٹنگ 22 جون 2023 کو وزرائے تعلیم سطح کی میٹنگ کے ساتھ اختتام پذیر ہوگی۔ چوتھی ایجوکیشن ورکنگ گروپ میٹنگ کے دوران شرکاء تعلیم میں اختراعات  کے نظریے سے  متحرک سیمیناراور افزودہ ورکشاپس، پینٹنگزکا مشاہدہ کریں گے۔

 

************

 

ش ح۔ج ق۔ن ع

(U: 6244)


(Release ID: 1933200) Visitor Counter : 139


Read this release in: English , Hindi , Marathi