خصوصی سروس اور فیچرس

ویمن 20 سربراہی اجلاس: قیادت اور انتظامی کرداروں میں خواتین کے لیے مثالی کامیابی


خواتین کو بااختیار بنانے کی طاقت کا جشن

Posted On: 16 JUN 2023 6:18PM by PIB Delhi

تمل ناڈو کے مہابلی پورم میں منعقد ہونے والے ویمن 20 سربراہی اجلاس نے 16 جون کو اپنے دوسرے دن کا آغاز ’کال ٹو ایکشن – بریکنگ دی گلاس سیلنگ‘ پر ایک دلچسپ سیشن کے ساتھ کیا۔ اس کے بعد 'تجارت اور سرمایہ کاری کے ذریعے معاشی بااختیاری'، اور 'قابل نگہداشت معیشت کے لیے خدمات اور انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری' کے بارے میں مکمل اجلاس ہوا۔ اجلاس کا اختتام 'خواتین کو بااختیار بنانے کی طاقت کا جشن منانے' کی نشست کے ساتھ ہوا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/L5.1SKEI.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/L5.2Z899.jpg

کال ٹو ایکشن – بریکنگ دی گلاس سیلنگ‘ موضوع پر دن کا پہلا اجلاس قیادت اور انتظامی کرداروں میں خواتین کی مثالی کامیابی کے لیے قابل لحاظ اقدامات کرنے کے بارے میں تھا۔ اجلاس کی نظامت پروفیسر ڈاکٹر نیتا انعام دار، جین مونیٹ چیئر، ہیڈ منیپال سینٹر فار یورپی اسٹڈیز، منی پال اکیڈمی آف ہائر ایجوکیشن، انڈیا نے کی۔ اس اجلاس کے پینلسٹوں میں بھارتی گھوش، سابق بھارتی پولیس اہلکار، ایوارڈیافتہ اقوام متحدہ کی اہلکار اور قومی ترجمان بی جے پی، کے رتنا پربھا، بانی صدر، یوبنتو کنسورشیم - اے پلیٹ فارم فار ویمن انٹرپرینیورس ایسوسی ایشنز، ریٹائرڈ آئی اے ایس اور کرناٹک کے سابق چیف سکریٹری، سنجم ساہی گپتا، ڈائریکٹر، ستارہ شپنگ، بانی، میری ٹائم شی ای او، شپنگ میں ٹاپ 100 خواتین بذریعہ آل اباؤٹ شپنگ یو کے، ایگزیکٹو بورڈ ممبر - ورلڈ میری ٹائم یونیورسٹی، ڈاکٹر نرسم کیسکن اکسے، اسسٹ پروفیسر، ابن حلدون یونیورسٹی، شعبہ سماجیات، ایگزیکٹو بورڈ ممبر، کے اے ڈی ای ایم، ویمن20 سربراہی وفد، ترکی، اور ایدریانا کاراویلو، جنریشن برازیل کی سی ای او اور ویمن20 برازیل کے شریک سربراہ شامل تھیں۔

اجلاس کی کلیدی مقرر، محترمہ وناتی سری نواسن، ایم ایل اے اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی خواتین ونگ کی قومی صدر نے پالیسی سازی اور سیاسی نمائندگی کے ذریعے خواتین کو بااختیار بنانے کے اپنے تجربات پیش کئے۔ انہوں نے گھر کی ملکیت اور گھریلو تشدد کے درمیان تعلق پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ خواتین کے نام پر ملکیت کس طرح  گھریلو تشدد میں کمی کا باعث بنی ہے۔ انہوں نے حکومتی اقدامات جیسے ایس ایچ جیز، پی ایم مُدرا سکیم اور جی ای ایم پورٹل کے بارے میں بتایا جو خواتین کو مارکیٹ اور مالیات تک رسائی کی سہولت دیتے ہیں۔ کے رتنا پربھا نے کرناٹک کے انڈسٹری سکریٹری اور چیف سکریٹری کے طور پر اپنی جدوجہد سے شرکا کو آگاہ کیا۔ انہوں نے خواتین کو قائدانہ کردار تک پہنچانے کی اہمیت پر زور دیا۔ بھارتی گھوش نے اپنی کامیابی کے سفر سے لوگوں کو باخبر کیا جس میں انہوں نے جذبات، جذبے، شفقت و محبت اور غیرمتزلزل ارادے سے کام لیا تھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/L5.3ALUR.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/L5.4WALE.jpg

دوسری نشست میں "تجارت اور سرمایہ کاری کے ذریعے اقتصادی بااختیاری" پر روشنی ڈالی گئی کہ کس طرح تجارت اور سرمایہ کاری خواتین کو بااختیار بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں اور صنفی حساس تجارتی پالیسیوں کی کیا اہمیت ہے۔ خواتین کی صنعت کاری کو فروغ دینے میں سرمایہ کاری کے کردار کی بھی وضاحت کی گئی۔ محترمہ جھانوی پھوکن، ڈائریکٹر، جے ٹی آئی گروپ، آسام، انڈیا نے جلسے کی نظامت کی۔ اجلاس کے پینلسٹوں میں ڈاکٹر شمیکا روی، وزیر اعظم ہند کی اقتصادی مشاورتی کونسل کی رکن اور ویمن 20 2023 کمیونیک ڈرافٹنگ کمیٹی کی قائد، انوش ڈیر بوگھوسیان، ڈبلیو ٹی او ٹریڈ اینڈ جینڈر آفس کی سربراہ، ڈبلیو ٹی او، بنسوری سوراج، ایڈوکیٹ سپریم کورٹ آف انڈیا اور ڈبلیو 20 انڈیا کی مندوب، ڈاکٹر اسٹیفنی اوسٹریچ، ہارورڈ کینیڈی سکول ویمنز نیٹ ورک کی بورڈ ممبر اور گیلیکٹو کے چیف بزنس آفیسر، اور ڈاکٹر مرینا کے گلازاتووا نیشنل ریسرچیونیورسٹی ہائر سکول آف اکنامکس کے سائنسی ڈائریکٹر کی مشیر اور روس میں ہائر سکول آف اکنامکس انسٹی ٹیوٹ آف ٹریڈ پالیسی کی ڈپٹی ڈائریکٹر شامل تھیں۔ ڈاکٹر روی نے نشاندہی کی کہ خواتین کو مالی اور اقتصادی طور پر بااختیار بنانے سے نہ صرف خواتین بلکہ پورے گھر پر اثر پڑتا ہے۔ جیسے جیسے ڈراپ آؤٹ کی شرح کم ہوتی ہے، جسمانی اور ذہنی صحت بہتر ہوتی ہے، اور غذائی اجزاء میں اضافہ ہوتا ہے۔ محترمہ بوگھوسیان نے خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے بین الوزارتی تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔ محترمہ سوراج نے حکومت ہند کی طرف سے خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کی وضاحت کی۔

تیسرے اجلاس کا موضوع تھا ’انویسٹنگ ان سرویسیز اینڈ انفرا اسٹرکچر فار این ایبلنگ کیئر اکانومی‘۔ اس میںاس بات پر توجہ مرکوز کی گئی کہ کس طرح دیکھ بھال کے کام کا زیادہ تر بوجھ خواتین اور لڑکیوں کے کندھوں پر ہوتا ہے اور کس طرح نگہداشت کا کام معیشتوں کے کام کے لیے ضروری ہے۔ اجلاس کی نظامت محترمہ کیلسی ہیرس، پالیسی اینڈ ایڈووکیسی کی عبوری ڈپٹی ڈائریکٹر، انٹرنیشنل سینٹر فار ریسرچ آن ویمن (آئی سی آر ڈبلیو) نے کی۔ انہوں نے پیشہ ورانہ اور باضابطہ نگہداشت کی خدمات کے شعبے کے قیام کے لیے بہتر انفراسٹرکچر اور فنڈنگ میں اضافے کی مناسب طور پر نشاندہی کی۔ اجلاس کے پینلسٹوں میں ادیتی داس روت، ایڈیشنل سکریٹری، خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت، حکومت ہند، آیا ماتسوورا، صنفی ماہر، آئی ایل او ڈیسنٹ ورک ٹیکنیکل سپورٹ ٹیم، جنوبی ایشیا، ایستھر اچومی ڈینس، سابق سروس اینڈ سپورٹ ایڈمنسٹریٹر، سمٹ کاؤنٹی بورڈ آف ڈیولپمنٹل ڈس ایبلٹیز، ڈیپارٹمنٹ آف ڈویلپمنٹ ڈس ایبلٹیز، اوہائیو،یو ایس اے، میتالی نکور، بانی اور چیف اکنامسٹ، نیکورایسوسی ایٹس، چیو سی اینڈرسن، وزیر اعظم آسٹریلیا کی کابینہ کے تحت آسٹریلوی خواتین کی اقتصادی مساوات کی ٹاسک فورس کی رکن۔ محترمہ راؤت نے اشتراک کیا کہ ہندوستان نگہداشت کی خدمات اور دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے میں قانون سازی، بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور گھریلو کام کے ساتھ ساتھ خدمات کی فراہمی کی مشقت کو کم کرنے کے لیے متعدد پالیسیوں کے امتزاج کے ذریعے بہت سے اقدامات کر رہا ہے۔ محترمہ نکور نے 3 ستونوں کا ایک فریم ورک پیش کیا جس میں چھُٹّی کی پالیسی، نگہداشت کے کام کے لیے سبسڈیز اور حقیقی انفراسٹرکچر کی تعمیر شامل ہے جس کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی ضرورت ہوگی۔ محترمہ ڈینس نے ہوم میکر پرسنل کیئر میں سرمایہ کاری اور خواتین کی معذوری کی دیکھ بھال سے رقم کمانے سے متعلق اوہائیو انتظامیہ کے بہترین طریقوں کو متعارف کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/L5.59UED.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/L5.6ERMN.jpg

اس روز کا آخری اجلاس خواتین کو بااختیار بنانے کی طاقت کا جشن منانے کے بارے میں تھا جس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ خواتین کو بااختیار بنانا طاقت، صلاحیت اور ترقی کا جشن ہے۔ اجلاس کا آغاز محترمہ بھارتی گھوش کی ایک متحرک تقریر سے ہوا جس کے بعد ویمن 20 کی ماضی کی سربراہان محترمہ گلڈن ترکتان، چیئر ویمن20 ترکی 2015، محترمہ لنڈا لورا سبادینی، چیئر ویمن20 اٹلی 2021 اور محترمہ اولی سلالہی، چیئر ویمن 20 انڈونیشیا نے اظہار خیال کیا۔ برازیل سے محترمہ ایڈریانا کاراولہو اور جنوبی افریقہ سے پروفیسر نارنیا بوہلر مولر نے بالترتیب 2024 اور 2025 میں ویمن 20 کی میزبانی پر خوشی کا اظہار کیا۔ تھیرو تھنگم تھینراسو، عزت مآب وزیر خزانہ اور انسانی وسائل کے انتظام، تمل ناڈو حکومت نے اختتامی سیشن کا کلیدی خطبہ پیش کیا۔ انہوں نے ویمن 20 کے تمام مندوبین کا خوبصورت شہر مہابلی پورم میں خیرمقدم کیا اور تمل ناڈو حکومت کی جانب سے خواتین کی زیر قیادت ترقی کے وژن کے لیے اپنا تعاون بڑھایا۔ انہوں نے ویمن20 کے بیانیے میں صنفی طور پر حساس اور صنفی لحاظ سے متفرق ڈیٹا پر مبنی قومی صنفی حکمت عملی پر توجہ مرکوز کرنے کی تعریف کی۔ ڈاکٹر سندھیا پوریچا، ویمن20 چیئر 2023 کے اختتامی کلمات کے ساتھ سربراہی اجلاس اختتام پذیر ہوا۔ انہوں نے ویمن20 ٹیم اور ہندوستان کی جی 20 صدارت کے تحت ہمارے معزز وزیر اعظم کے وژن کو پیش کرنے میں مدد کرنے میں بامعنی شرکت کیلئے معزز مندوبین کا شکریہ ادا کیا۔

******

ش ح-رف-س ا

U.No: 6219



(Release ID: 1933013) Visitor Counter : 107


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Telugu