خصوصی سروس اور فیچرس
آب و ہوا کی تبدیلی کی روک تھام سے متعلق پالیسیوں کو ایک جامع، سب کی شمولیت والا اور مساوی صنفی نقطہ نظر اختیار کرنا چاہیے: مرکزی وزیر اسمرتی زوبن ایرانی
Posted On:
15 JUN 2023 6:48PM by PIB Delhi
مہابلی پورم ،تمل ناڈو میں خواتین کی قیادت میں ترقی- تبدیلی، ترقی کی منازل طے کریں اور آگے بڑھیں‘کے موضوع پر منعقد ہونے والی دو روزہ خواتین جی 20 (ڈبلیو20) چوٹی کانفرنس آج خواتین اور بچوں کی ترقی کی مرکزی وزیر محترہ اسمرتی زوبن ایرانی کی پُررونق موجودگی میں شروع ہوگئی ۔ جی 20 (ڈبلیو20) ایک سرکاری شراکتی گروپ ہے ، جو 2015 میں بنایا گیا تھا، جس کا مقصد صنفی مساوات پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔
افتتاحی اجلاس ڈبلیو 20 اعلامیہ کے اجراء کے ساتھ شروع ہوا، جس میں بھارت کی صدارت میں 5 اہم ترجیحی شعبوں یعنی آب وہوا کی تبدیلی، خواتین کی صنعت کاری، صنفی اعتبار سے ڈیجیٹل فرق ، نچلی سطح پر خواتین کی قیادت، تعلیم اور ہنر کی ترقی پر کارروائی کرنے کے سلسلے میں روشنی ڈالی گئی۔
افتتاحی اجلاس سے افتتاحی خطاب ڈبلیو 20 کی چیئرمین ڈاکٹر سندھیا پوریچا نے کیا۔ انہوں نےبھارت کی صدارت میں ڈبلیو 20 کی طرف سے کئے گئے مختلف اقدامات کو اجاگر کیا، جس میں خواتین کی زیر قیادت ترقی پر ایک جامع خلاصہ ،آب وہوا کی تبدیلی کے لیے پہلا جواب دہ ڈھانچہ ، صحت اور صنفی بنیاد پر تنخواہ کے فرق سے متعلق وائٹ پیپر اور خواتین کی صنعت کاری شامل ہیں۔
ڈبلیو 20 اعلامیہ کے مسودے کی کمیٹی کی سربراہ ڈاکٹر شمیکا روی نے وضاحت کی کہ ڈبلیو20 اعلامیہ تمام ممبران کی طرف سے ایک مشترکہ اپیل ہے کہ خواتین اور لڑکیوں کو مجموعی تھیم وسودھیوکٹم بکم کے تحت تبدیلی کے محرک کے طور پر رکھا جائے۔ خواتین کی ملازمت کی مقدار اور معیار کو بڑھانے کے بارے میں بالی میں سربراہوں کے 2022 کے اعلامیے میں، خواتین کے لیے برابری اور مساوات کے بارے میں جی 20 رہنماؤں کے سابقہ اعلانات اور قومی سطح پر صنفی حکمت عملی کو تیار کرنے اور بہتر بنانے کے لیے جن کی مالی اعانت اور معلومات صنفی طورپر حساس اور صنفی بنیاد پر تفریق والے ڈیٹا کا استعمال کرتے ہوئے حاصل کی جاتی ہیں۔ .
بھارت کے لئے اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر ڈاکٹر شومبی شارپ نے بھی مندوبین اور شرکاء سے خطاب کیا اور ڈبلیو 20 کو اعلامیہ کے اجراء پر مبارکباد دی۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ بھارت کی جی 20 صدارت نےبھارت کے معزز وزیر اعظم کے جامع، فیصلہ کن اور عمل پر مبنی نظریہ کو صحیح معنوں میں پیش کیا ہے۔
اس افتتاحی اجلاس میں بھارت کے جی 20 شیرپا جناب امیتابھ کانت نے بھی شرکت کی ۔ شیرپا نے اپنے خصوصی خطاب میں اس بات کو یقینی بنانے کے لیے بنیادی تبدیلیوں پر زور دیا کہ مستقبل قریب میں صنفی مساوات اور برابری کو حقیقت بنایا جا سکے۔ شیرپا نے ترقی پسند ڈبلیو20 کی تعریف کی، انہوں نے تمام ترجیحی شعبوں میں واضح طور پر فیصلہ کن ایکشن پوائنٹس کا خاکہ پیش کیا جو تمام ملک کے نمائندوں کے اتفاق رائے سے حاصل ہوئے ہیں۔
خواتین اور بچوں کی ترقی کی مرکزی وزیر محترمہ اسمرتی زوبن ایرانی نے اپنے کلیدی خطاب کا آغاز مہابلی پورم کو ڈبلیو20 چوٹی کانفرنس کی میزبانی کے لیے ایک موزوں شہر کے طور پر کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ نہ صرف اس شہر کی تاریخی عظمت ہے بلکہ بااختیار خواتین کے ساتھ اس کاتعلق ہے۔ انہو ں نےبھارت کے سب سے زیادہ تبدیلی والے فلسفے کا حوالہ دیا جو تروککورل سے نکلتا ہے، جو کہ ایک کلاسکی تمل ادب کا متن ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ "حکمت تباہی سے بچنے کے لیے ایک ہتھیار ہے، یہ ایک اندرونی قلعہ ہے جسے دشمن تباہ نہیں کر سکتے۔"
محترمہ اسمرتی ایرانی نے ڈبلیو 20 کی امنگ سے بھرپور- ابھی تک قابل حصول اعلامیہ کے اجراء پر تعریف کی ۔ تمام ترجیحی شعبوں پر اپنی سفارشات کو سراہتے ہوئےمحترمہ ایرانی نے ہندوستان کی صدارت میں جی 20 کلیدی توجہ کے طور پر موسمیاتی لچکدار کارروائی میں خواتین کے کردار کو دہرایا۔ موسمیاتی تبدیلی اور جنس ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں اور خواتین کو موسمیاتی انصاف کے مرکز میں ہونا چاہیے کیونکہ خواتین اور بچوں کو موسمیاتی تبدیلی کا سب سے زیادہ خطرہ ہے، جس کی عکاسی اقوام متحدہ کی 2018 کی رپورٹ میں ہوئی جس میں کہا گیا تھا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے بے گھر ہونے والوں میں سے 80 فیصد خواتین رہی ہیں۔محترمہ اسمرتی ایرانی نے اس بات پر زور دیا کہ آب و ہوا سے متعلق تمام پالیسیوں کو ایک جامع، مساوی اور مساوی صنفی نقطہ نظر اختیار کرنا چاہیے۔
وزیر موصوفہ نے کہا کہ ہندوستان کی صدارت کے تحت ایک اور اہم توجہ کا شعبہ ڈیجیٹل صنفی مساوات رہا ہے۔ ڈیجیٹل صنفی مساوات پر گفتگو میں صرف ڈیجیٹل تربیت تک رسائی نہیں ہونی چاہیے بلکہ ٹیکنالوجی اور ٹیکنالوجی کی مصنوعات کی کوڈنگ میں روایتی صنفی تعصب پر بھی توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ڈبلیو20فورم کوڈڈ ٹیکنالوجی اور تکنیکی مصنوعات میں صنفی تعصب پر بات چیت کی سہولت فراہم کرے تاکہ ٹیکنالوجی تک رسائی میں وراثت میں چلی آرہی رکاوٹوں کو ختم کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ، مصنوعی ذہانت پر بھی بحث ہونی چاہیے۔اسے صنفی لینس کے ذریعے ایک موقع کے طورپر دیکھنا چاہئے اور ٹیکنالوجی پر بات چیت بھی اس بات پر مرکوز ہونی چاہیے کہ آرٹیفیشیل انٹلی جنس دنیا بھر کی خواتین کے لیے کیالے کرآتا ہے۔
اپنے کلیدی خطاب میں محترمہ اسمرتی زوبن ایرانی نےدیکھ بھال کی معیشت کے بارے میں بات چیت کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ خواتین کی زیرقیادت ترقی کے حصے کے طور پر، دیکھ بھال کی خدمات پر توجہ 300 ملین اضافی ملازمتیں پیدا کرے گی، جن میں سے 80 فیصدسے زیادہ خواتین کی مدد سے ہوں گی۔ محترمہ ایرانی نے اپنے خطاب کا اختتام اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کیا کہ ہندوستان کی صدارت خواتین کی زیر قیادت ترقی کے مقصد کے لیے پرعزم ہے۔
ڈبلیو 20 کے سربراہ اجلاس میں اہم موضوعات پر ضمنی واقعات اور اہم واقعات کی شکل میں مختلف پینل مباحثے شامل ہوں گے۔ اس کے علاوہ، ڈبلیو 20سربراہ اجلاس میں تمل ناڈو کے نچلی سطح کے کاروباری خواتین کو بھی اجاگر کیا جائے گا، جو محکمہ دیہی ترقیات ، تمل ناڈو کے تعاون سے حاصل ہے۔ یہ نمائش خواتین کاروباریوں کو اپنی نمائش کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گی،جس میں ڈبلیو 20 ارجنٹینااور ڈبلیو 20 انڈونیشیا کی نمائش شامل ہیں۔
اپنے غور و خوض کے ذریعے،ڈبلیو20سربراہ اجلاس سے صنف سے متعلق مسائل کو نشان زدکرنے اورجی 20 ممالک کے درمیان ایک باہمی تعاون پر مبنی حکمت عملی تیار کرنے کی راہ ہموار کرنے کی توقع ہے۔
*************
ش ح۔م ع۔ رم
U-6200
(Release ID: 1932834)
Visitor Counter : 143