صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

مرکزی صحت سکریٹری نے اینٹی مائیکروبیل ریسسٹینس سے متعلق بین شعبہ جاتی رابطہ کمیٹی کی صدارت کی


اے ایم آر پر کنورجینٹ کارروائی کی اقدام کے ایک اہم شعبے کے طور پر نشان دہی کی گئی

این اے پی 2.0 کی رہنمائی کے لیے اے ایم آر سے متعلق نیشنل ایکشن پلان (این اے پی) کی تعلیمات

Posted On: 15 JUN 2023 6:54PM by PIB Delhi

نیشنل ایکشن پلان پر عمل آوری کی صورت حال پر آج یہاں مرکزی صحت سیکریٹری جناب راجیش بھوشن کی صدارت میں اینٹی مائیکروبیل ریسسٹینس کے بارے میں بین شعبہ جاتی رابطہ کمیٹی میں تبادلہ خیال کیا گیا۔

ملک میں اے ایم آر کے بڑھتے ہوئے خطرے سے نمٹنے کے لیے مربوط کثیر جہتی اقدامات کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے، مرکزی صحت سکریٹری نے کہا کہ ’’اے ایم آر کے بڑھتے ہوئے خطرے سے ایک خطی (لینیئر) اور واحد طریقے سے نہیں نمٹا جا سکتا۔ چونکہ تمام سرکاری اور غیر سرکاری شعبوں میں مسائل اور ایکشن پوائنٹ کثیر شعبہ جاتی ہیں، اس لیے ان سے نمٹنے کے لیے ایکشن پلان کی خاطر تمام حصص داروں کی مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پارٹنر وزارتیں/محکمے مکمل حکومتی نقطہ نظر کے ساتھ ایک کنورجینٹ موڈ میں کام کریں، تاکہ ایک جامع ایکشن پلان کے لیے مہارت اور ڈومین کے علم کو اکٹھا کیا جا سکے، جس میں کارکردگی کے کلیدی اشارے ہوں اور جن کی وقتاً فوقتاً نگرانی کی جا سکتی ہے۔ پارٹنر وزارتوں/محکموں کے نمائندوں نے اے ایم آر کی روک تھام اور کنٹرول کے لیے ان کے ذریعے اٹھائے گئے اقدامات کی بھی جانکاری دی۔

اے ایم آر (آئی ایس سی سی – اے ایم آر) پر بین شعبہ جاتی رابطہ کمیٹی ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی ہے جس کی صدارت سکریٹری، صحت اور کنبہ بہبود کی وزارت کرتے ہیں، جس میں انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) کے شعبہ طبی تحقیق، مویشی پروری، ڈیری اور ماہی پروری محکمہ؛ بایو ٹیکنالوجی کے محکمہ؛ سی ایس آئی آر، سی ڈی ایس سی او، ایف ایس ایس اے آئی، آیوش، این ایم سی، ڈائریکٹر جنرل آف ہیلتھ سروسز (ڈی جی ایچ ایس)، محکمہ صحت و کنبہ بہبود؛ مویشی پروری، ڈیری اور ماہی گیری کے محکمے؛ فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کی وزارت اور ماحولیات و جنگلات و آب و ہوا کی تبدیلی کی وزارت کی شراکت داری ہوتی ہے۔

میٹنگ کا سیاق و سباق طے کرتے ہوئے، جناب لو اگروال، ایڈیشنل سکریٹری، وزارت صحت نے بتایا کہ حکومت ہند نے اپنی قومی صحت پالیسی، 2017 میں اینٹی مائیکروبیل ریسسٹینس (اے ایم آر) کی ایک اہم ترجیح کے طور پر شناخت کی ہے اور اے ایم آر (این اے پی- اے ایم آر) کی روک تھام کے لیے ہندوستان کا قومی ایکشن پلان اپریل 2017 میں جاری کیا گیا تھا۔ اے ایم آر پر دہلی اعلامیہ، ایک بین وزارتی اتفاق رائے، این اے پی- اے ایم آر کے آغاز کے موقع پر متعلقہ وزارتوں نے اے ایم آر کی روک تھام میں اپنی پوری دلی حمایت کا وعدہ کرتے ہوئے دستخط کیے تھے۔ اے ایم آر بھارت کے جی 20 ہیلتھ ورکنگ گروپ کی تین اہم ترجیحات میں سے ایک ہے، جو عالمی سطح پر اس کی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔

اجلاس میں این اے پی- اے ایم آر کے حصے کے طور پر مختلف اسٹریٹجک ترجیحات کے تحت کی گئی کارروائی پر غور کیا گیا۔ این اے پی- اے ایم آر کے اسٹریٹجک مقاصد میں مواصلات اور آئی ای سی سرگرمیوں کے ذریعے لوگوں میں آگاہی اور سمجھ بوجھ کو بڑھانا شامل ہے۔ اس میں نیشنل اے ایم آر سرویلنس نیٹ ورک (این اے آر ایس- نیٹ) اور ریاستی نگرانی کے نیٹ ورکوں کے ذریعے انسانوں، جانوروں اور ماحولیات میں اے ایم آر کی بہتر نگرانی کے ذریعے علم اور شواہد کو بڑھانا بھی شامل ہے۔ تیسرا اسٹریٹجک مقصد انفیکشن کی روک تھام اور کنٹرول ہے۔ اس کے لیے، صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات میں انفیکشن کی روک تھام اور کنٹرول کے لیے قومی رہنما خطوط جنوری 2020 میں جاری کیے گئے تھے۔ اینٹی مائیکروبیل اسٹیورڈ شپ این اے پی- اے ایم آر کا چوتھا اسٹریٹجک مقصد ہے۔ پانچواں مقصد نئی ادویات اور ٹیکنالوجیز میں جدید تحقیق اور ترقی لانا ہے، جبکہ قومی، ذیلی قومی اور بین الاقوامی تعاون این اے پی- اے ایم آر کا چھٹا اور آخری اسٹریٹجک مقصد ہے۔

میٹنگ میں نیشنل آئی پی سی پروگرام کا مسودہ تیار کرنے اور دیگر عمودی (ورٹیکل) صحت پروگراموں کے تحت آئی پی سی کے ساتھ روابط کے لیے این سی ڈی سی میں انفیکشن کی روک تھام اور کنٹرول (آئی پی سی) یونٹ کے قیام سمیت جاری اقدام پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

یہ فیصلہ کیا گیا کہ جاری این اے پی- اے ایم آر کے نفاذ سے حاصل ہونے والی معلومات کی بنیاد پر، وزارت صحت مختلف وزارتوں کے تحت جاری پہل کو اے ایم آر 2.0 پر باضابطہ طور پر یکجا کرتے ہوئے قومی ایکشن پلان تیار کرے گی، تاکہ اے ایم آر کے کنٹرول کے لیے مشترکہ کوششوں کو تقویت دی جا سکے۔

 

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO.6186



(Release ID: 1932728) Visitor Counter : 95