امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکز نے ریاستی سرکاروں سے کہا ہے کہ وہ تور اور ارد کی دالوں کی قیمتوں پر مسلسل نظر رکھیں؛ اس نے اناج کے ذخیرے سے متعلق صورتحال کی تصدیق کرنے اور اناج کا ذخیرہ کرنے سے متعلق حد کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت اقدام کرنے کے لیے کہا ہے


xصارفین کے امور کے محکمہ –ڈی او سی اے کی ایڈیشنل سکریٹری نے ریاستی سرکاروں کے عہدیداروں کی ایک میٹنگ کی صدارت کی اور تور اور ارد دالوں کے ذخیرے کے انکشاف کا جائزہ لیا

Posted On: 14 JUN 2023 6:52PM by PIB Delhi

صارفین کے امور کے محکمہ کی ایڈیشنل سکریٹری محترمہ ندھی کھرے نے 14 جون 2023 کو ریاستوں کے خوراک اور سول سپلائی کے محکموں، سینٹرل ویرہاؤسنگ  کارپوریشن (سی ڈبلیو سی) اور ریاستی ویرہاؤسنگ کارپوریشنوں (ایس ڈبلیو سیز) کے ساتھ ایک میٹنگ کی صدارت کی اور تور اور اُرد دالوں کے ذخیرے کے انکشاف کا جائزہ لیا اور ریاستی سرکاروں کے ذریعہ دالوں کا ذخیرہ کئے جانے سے متعلق حد پر عمل درآمد کئے جانے کا جائزہ لیا۔ صارفین کے امور کے محکمہ نے 2 جون 2023 کو لازمی اشیا سے متعلق قانون- 1955نافذ کرکے تور اور ارد دالوں کا ذخیرہ کئے جانے کی حد مقرر کی تھی۔ اس کا مقصد اناج کا غیر قانونی ذخیرہ کئے جانے اور سٹے بازی پر روک لگانا ہے۔ اس کے علاوہ صارفین کو دالوں کی سستی قیمتوں پر دستیابی کے عمل کو بھی بہتر بنانے کی غرض سے یہ قانون نافذ کیاگیا ہے۔

اس میٹنگ میں خوردہ قیمتوں، اناج کا ذخیرہ کرنے والی مختلف فرموں کی جانب سے اناج کے ذخیرے کی مقدار کے انکشاف اور تور اور ارد کے تعلق سے سی ڈبلیو سی اور ایس ڈبلیو سی گوداموں میں ذخیرہ کی صورتحال کا بھی جائزہ لیاگیا ہے۔ اس کے علاوہ منڈی کے کاروباری افراد کے ذریعہ بینکوں کے ساتھ گروی رکھی گئیں اناج کی مقدار ا ور اناج کے ذخیرہ کے انکشاف سے متعلق پورٹل پر اعلان شدہ مقدار  کے درمیان  اختلافات اور اناج کے ذخیرہ سے متعلق حدود کے نفاذ کے سلسلے میں بھی ریاستوں کے ساتھ غور وخوض کیاگیا۔ اس کے علاوہ سی ڈبلیو سی اور ایس ڈبلیو سیز سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ اپنے اپنے متعلقہ گوداموں میں باضابطہ بنیاد پر تور اور اُرد کی دالوں کے ذخیروں کی تفصیلات فراہم کریں۔ میٹنگ میں ریاستی سرکاروں سے کہا گیا کہ وہ قیمتوں پر مسلسل نظر رکھیں اور اناج کا ذخیرہ کرنے والے کاروباری افراد کی اناج کے ذخیرہ سے متعلق تفصیلات کی تصدیق کریں اور اناج کے ذخیرے سے متعلق احکامات کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت اقدامات کریں۔

اناج کے ذخیرے سے متعلق حکم کے تحت، سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے 31 اکتوبر 2023 تک تور اور اُرد کی دالوں کے لئے ذخیرے کی حد مقرر کی گئی ہے۔ اس کے مطابق تھوک کاروباریوں کے لیے دالوں کے  ذخیرے کی حد  فی کاروباری200 میٹرک ٹن ہے،جبکہ خوردہ فروشوں کے لیے یہ 5 میٹرک ٹن ہے۔ ہر خوردہ فروش کی دکان پر 5 میٹرک ٹن اور بگ چین خوردہ فروشوں کے لیے اُن کے گوداموں پر یہ حد 200 میٹرک ٹن ہے۔ اس حکم کے مطابق ان کاروباریوں کے لیے یہ لازمی بنایاگیا ہے کہ وہ محکمہ کے پورٹل (https://fcainfoweb.nic.in/psp) پردالوں کے ذخیرے سے متعلق صورتحال  کا انکشاف کریں۔

ذخیرہ کرنے سے متعلق حد کے اِس حکم سے ،صارفین کے امور کے محکمہ کے ذریعہ کئے گئے مختلف اقدامات  کی تکمیل ہوئی ہے، تاکہ صارفین کو تور کی دال اور ارد کی دال کم قیمت پر دستیاب کرائی جاسکے۔

مارچ 2023 میں صارفین کے امور کے محکمہ نے ایڈیشنل سکریٹری محترمہ ندھی کھرے کی صدارت میں ایک کمیٹی تشکیل دی تھی، تاکہ ریاستی سرکاروں کے قریبی تال میل کے ساتھ درآمد کاروں، مل مالکان، ذخیرہ کرنے والے اسٹاکسٹس، تاجروں وغیرہ جیسے کاروباریوں کے ذریعہ ان دالوں کے ذخیرے سے متعلق صورتحال کی نگرانی کی جاسکے۔  صارفین کے لئے اِن دالوں کی کم قیمت پر دستیابی کو یقینی بنانے کی غرض سے ریاستی سرکاروں، درآمد کنندگان، مل مالکان اور منظم خوردہ چینس کے ساتھ سلسلے وار میٹنگوں کا انعقاد کیاگیا تھا۔  محکمہ نے کرناٹک، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر اور تمل ناڈو  ریاستوں میں مختلف مقامات کا دورہ کرکے  زمینی حقیقت کا جائزہ لینے کی غرض سے 12 سینئر عہدیداروں کو بھی متعین کیا ہے۔

**********

(ش ح ۔ ع م۔ ع ر)

U-6164


(Release ID: 1932504) Visitor Counter : 110