کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

پی ایل آئی اسکیمیں پیداوار ، روزگار کے مواقع اور اقتصادی ترقی میں اضافہ کرنے میں تعاون کرتی ہیں


پی ایل آئی  اسکیموں کی وجہ سے مینوفیکچرنگ کے شعبے میں ایف ڈی آئی میں 76 فیصد کا  قابل ذکراضافہ  ہوا ہے

3 سال   کی مدت میں  موبائل مینوفیکچرنگ میں 20فیصدویلیو ایڈیشن، ایک بڑی حصولیابی: سکریٹری، ڈی پی آئی آئی ٹی

پی ایل آئی  اسکیموں نے ہندوستان کی برآمدات کی  فہرست میں روایتی اشیاء کی جگہ  اعلیٰ ویلیو ایڈڈ مصنوعات  کو شامل کردیا ہے

3.65 لاکھ کروڑ روپے کی متوقع سرمایہ کاری کے ساتھ اب تک 14 شعبوں میں    733 درخواستیں  منظور کی گئی ہیں

فوڈ پروسیسنگ کے لیے پی ایل آئی اسکیم ہندوستانی کسانوں اور ایم ایس ایم ای کی آمدنی پر مثبت اثر ڈالتی ہے

Posted On: 13 JUN 2023 6:14PM by PIB Delhi

پیداوار سے منسلک ترغیب (پی ایل آئی)  سے متعلق اسکیموں کی وجہ سے  ملک میں پیداوار، روزگار کے مواقع، اقتصادی ترقی اور برآمدات میں قابل ذکر اضافہ ہوا ہے۔ صنعت  اور اندرون ملک  تجارت کے  فروغ کے محکمے (ڈی پی آئی آئی ٹی)    کے سکریٹری  جناب راجیش کمار سنگھ نے آج نئی دہلی میں ایک نامہ نگاروں کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ایل آئی اسکیموں کی وجہ سے گزشتہ مالی سال 21-2020 (یو ایس ڈی  12.09 بلین) کے مقابلے مالی سال 22-2021 میں مینوفیکچرنگ سیکٹر میں ایف ڈی آئی میں 76 فیصد (21.34 بلین امریکی ڈالر) کا قابل ذکر اضافہ ہوا ہے۔

ہندوستان کو ’آتم نربھر‘ بنانے کے مقصد سے وزیر اعظم جناب نریندر مودی  کے  ذریعہ  تصور کی گئی پی ایل آئی اسکیموں  کو 14 شعبوں کے لئے اپنی پیداواری صلاحیتوں کو مضبوط کرنے اور  عالمی چیمپئن بنانے میں مدد کرنے کے لئے  1.97 لاکھ کروڑ روپے (تقریباً 26  بلین امریکی ڈالر) کے ترغیبی صرفہ  کی بنیاد پر تیار کیا گیا ہے۔

جن شعبوں کے لیے پی ایل آئی اسکیمیں موجود ہیں اور مالی سال 22-2021 سے مالی سال 23-2022 تک ایف ڈی آئی کی آمد میں اضافہ دیکھا گیا ہے وہ ادویات اور فارمہ سیوٹکلس  (پلس46 فیصد)، فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری (پلس26 فیصد) اور طبی آلات (پلس91 فیصد) ہیں۔ پی ایل آئی اسکیموں نے ہندوستان کی برآمدات کی فہرست کو روایتی اشیا سے ہائی ویلیو ایڈڈ مصنوعات جیسے الیکٹرانکس اور ٹیلی کمیونیکیشن سامان، ڈبہ بند خوراک  وغیرہ میں تبدیل کردیا ہے۔

اب تک 14 شعبوں میں 3.65 لاکھ کروڑ روپے کی تخمینہ سرمایہ کاری کے ساتھ 733 درخواستوں کو منظوری دی گئی ہے۔ بلک ڈرگز، میڈیکل ڈیوائسز، فارما، ٹیلی کام، وائٹ گڈز، فوڈ پروسیسنگ، ٹیکسٹائل اور ڈرون جیسے شعبوں میں پی ایل آئی مستفیدین میں 176 ایم ایس ایم ای شامل ہیں۔

مارچ 2023 تک 62,500 کروڑ روپے کی اصل  سرمایہ کاری ہو چکی ہے، جس کے نتیجے میں 6.75 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی پیداوار/فروخت اور تقریباً 3,25,000 کےروزگار کے مواقع پیدا ہوئے ہیں ۔ مالی سال 23-2022 تک برآمدات میں 2.56 لاکھ کروڑ روپے کا اضافہ ہوا ہے۔

مالی سال 23-2022 میں 8 شعبوں کے لیے پی ایل آئی اسکیموں کے تحت تقریباً 2,900 کروڑ روپے بطور ترغیباتی رقم کے طور پر  تقسیم کیے  گئے۔ یہ 8 شعبے الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ(ایل ایس ای ایم)، آئی ٹی  ہارڈویئر، تھوک دوائیں، طبی آلات، فارماسیوٹیکل، ٹیلی کام اور نیٹ ورکنگ پراڈکٹس، فوڈ پروسیسنگ اور ڈرون اور ڈرون  کے سازوسامان  وغیرہ ہیں۔

پی ایل آئی اسکیم نے اہم اسمارٹ فون کمپنیوں جیسے فاکس کون، ویسٹرون،  پیگاٹرون کو اپنے سپلائرز کو ہندوستان میں منتقل کرنے  کی حوصلہ افزائی کی ہے۔ نتیجے کے طور پر، ہندوسان میں اعلیٰ ترین  ہائی اینڈ فون تیار کئے جارہے ہیں ۔ اس کے نتیجے میں بیٹری اور لیپ ٹاپ جیسے آئی ٹی ہارڈویئر میں خواتین کی ملازمت اور لوکلائزیشن میں 20 گنا اضافہ ہوا ہے۔ڈی پی آئی آئی ٹی کے سکریٹری نے کہا کہ ہندوستان میں موبائل مینوفیکچرنگ میں ویلیو ایڈیشن 20 فیصدکے برابر ہے۔ جناب راجیش کمار سنگھ نے مزید کہا، ’’ہم 3 سال کی مدت میں موبائل مینوفیکچرنگ میں ویلیو ایڈیشن میں 20 فیصد اضافہ کرنے میں کامیاب رہے ہیں، جب کہ ویتنام جیسے ممالک نے 15 سال میں 18 فیصد ویلیو ایڈیشن حاصل کیا ہے اور چین نے 25 سال میں 49 فی صد ویلیو ایڈیشن حاصل کیا  ہے۔ اس تناظر میں دیکھا جائے تو یہ ایک بڑی حصولیابی ہے۔

موجودہ فیزڈ مینوفیکچرنگ پروگرام (پی ایم پی) کے ساتھ ایل ایس ای ایم کے لیے پی ایل آئی اسکیم نے الیکٹرانکس سیکٹر اور اسمارٹ فون مینوفیکچرنگ میں بالترتیب 23 فیصد اور 20 فیصد کی ترقی کی ہے، جو کہ 15-2014 میں نہ کے برابر تھی۔ مالی سال 2022-23 میں یو ایس ڈی 101 بلین   کے کل الیکٹرانکس   پیداوار میں،  اسمارٹ فون کی برآمدات کی شکل میں اس کا حصہ   11.1 بلین امریکی ڈالر سمیت 44 بلین امریکی ڈالر کا ہے۔

ٹیلی کام کے شعبے میں 60 فیصد کا درآمداتی متبادل حاصل کیا گیا ہے اور ہندوستان اینٹینا، جی پی او این (گیگابٹ  پیسیو  آپٹیکل نیٹ ورک) اور سی پی ای (کسٹمر پریمیسس ایکوئپمنٹ) میں تقریباً خود کفیل ہو گیا ہے۔ ڈرون سیکٹر نے  پی ایل آئی اسکیم کی وجہ سے ٹرن اوور میں  7 گنا اضافہ دیکھا ہے جس میں تمام ایم ایس ایم ای اسٹارٹ اپ شامل ہیں۔

فوڈ پروسیسنگ کے لیے پی ایل آئی اسکیم کے تحت، ہندوستان سے خام مال کی سورسنگ میں قابل ذکر اضافہ دیکھا گیا ہے ، جس نے ہندوستانی کسانوں اور ایم ایس ایم ای کی آمدنی پر مثبت اثر ڈالا ہے۔

پی ایل آئی اسکیم کی وجہ سے فارما سیکٹر میں خام مال کی درآمدات میں زبردست کمی آئی ہے۔ پینسیلین- جی سمیت  ہندوستان میں منفرد انٹرمیڈیٹ مٹیریل اور تھوک دوائیں  تیار کی جا رہی ہیں  اور طبی آلات جیسے (سی ٹی اسکین،  ایم آر آئی وغیرہ) کی تیاری میں ٹیکنالوجی کی منتقلی ہوئی ہے۔

 

************

 

ش ح ۔ ف ا  ۔  م  ص

 (U:6113)


(Release ID: 1932151) Visitor Counter : 160


Read this release in: English , Hindi , Telugu