وزارت دفاع
میسرز ایل اینڈ ٹی، کٹوپلی میں 13 جون 2023 کو، سروے ویسل (لارج) پروجیکٹ کے چوتھے جہاز’سنشودھک‘ کو لانچ کیا گیا
Posted On:
13 JUN 2023 5:39PM by PIB Delhi
ہندوستانی بحریہ کے لیے ایل اینڈ ٹی/جی آر ایس ای کے ذریعے تیار کئے گئے سروے ویسلز (لارج) (ایس وی ایل) پروجیکٹ کے چار بحری جہازوں میں سے چوتھے ’سنشودھک‘ کو 13 جون 2023 کو کٹوپلی، چنئی میں لانچ کیا گیا۔ لانچ کی تقریب کے مہمان خصوصی حکومت ہند کے چیف ہائیڈروگرافر وائس ایڈمرل ادھیر اروڑہ تھے۔ بحریہ کی سمندری روایت کو برقرار رکھتے ہوئے، محترمہ تنوی اروڑہ نے جہاز کو اتھرو وید کی پرارتھنا کے ساتھ لانچ کیا۔ ’سنشودھک‘ کا مطلب ہوتا ہے ’محقق‘،جس سے ایک سروے ویسل کے طور پر اس جہاز کے بنیادی رول کی نشاندہی ہوتی ہے۔
چار ایس وی ایل جہازوں کی تیاری کے معاہدے پر 30 اکتوبر 2018 کو وزارت دفاع اور گارڈن ریچ شپ بلڈرز اینڈ انجینئرز (جی آر ایس ای) ، کولکاتا نے دستخط کئے تھے۔ تعمیراتی حکمت عملی کے تحت پہلا جہاز جی آر ایس ای، کولکتہ میں تیار کیا جانا تھا اور بقیہ تین جہاز تیار کرنے کا کام آؤٹ فٹنگ مرحلے تک، میسرز ایل اینڈ ٹی شپ بلڈنگ، کٹوپلی کو ذیلی معاہدے کے تحت سونپا گیا ۔ پروجیکٹ کے پہلے تین بحری جہاز، ساندھیک، نردیشک اور اکشک کو بالترتیب 5 دسمبر 2021، 26 مئی 2022اور 26 نومبر 2022 کو لانچ کیا گیا۔
ایس وی ایل جہازاوشیانو گرافک ڈیٹا جمع کرنے کے لیے نیو جنریشن کے ہائیڈرو گرافک آلات کے ساتھ موجودہ ساندھیک کلاس کے سروے جہازوں کی جگہ لیں گے۔ سروے ویسل (لارج) جہاز 110 میٹر لمبے، 16 میٹر چوڑے اور 3,400 ٹن کے ڈسپلیسٹمنٹ والے ہیں۔ ان بحری جہازوں کا پیٹا اسٹیل اتھارٹی آف انڈیا لمیٹڈ کے ذریعہ مقامی طور پر تیار کردہ ڈی ایم آر 249-اے اسٹیل سے بنایا گیا ہے ۔
چار سروے موٹر بوٹس اور ایک لازمی ہیلی کاپٹر لے جانے کی صلاحیت کے ساتھ، ان بحری جہازوں کا بنیادی رول بندرگاہوں اور نیوی گیشنل چینلز کے پورے پیمانے پر ساحلی اور گہرے پانی کا ہائیڈروگرافک سروے کرنا ہوگا۔ بحری جہازوں کو دفاع کے ساتھ ساتھ سول ایپلی کیشنز کے لیے سمندری اور جیو فزیکل ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لیے بھی تعینات کیا جائے گا۔ اپنے ثانوی رول میں، یہ بحری جہاز محدود دفاع، ایچ اے ڈی آر فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور ہنگامی حالات کے دوران ہسپتال کے جہاز کے طور پر کام کر سکتے ہیں۔
سروے ویسلز لارج میں لاگت کے لحاظ سے 80 فیصد سے زیادہ دیسی مواد ہوگا، جس سے ہندوستانی مینوفیکچرنگ یونٹس کی جانب سے دفاعی پروڈکشن کو یقینی بنایا جائے گا اور ملک میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور جنگی جہاز بنانے کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔ چوتھے سروے بحری جہاز کا آغاز حکومت کے ’میک ان انڈیا‘ اور ’آتم نربھر بھارت‘ کے وژن کے ایک حصے کے طور پر ملک کے اندر جہاز تیار کرنے کے ہمارے عزم کو تقویت دیتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔و۔ ن ا۔
U-6173
(Release ID: 1932074)
Visitor Counter : 379