تعاون کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ملک میں کوآپریٹیو سوسائٹیاں جو زرعی شعبے میں کام کررہی ہیں

Posted On: 15 MAR 2023 5:14PM by PIB Delhi

زرعی شعبے میں 100428 بنیادی زراعت کے قرض سے متعلق سوسائٹیاں (پی اے سی ایس) / بڑے شعبے کی کثیر مقصدی سوسائٹیاں (ایل اے ایم پی ایس) / کسان خدمات سوسائٹیاں (ایف ایس ایس) اور 619 ریاستی کوآپریٹیو زرعی اور دیہی ترقیاتی بینک (ایس سی اے آر ڈی بی) اور بنیادی کوآپریٹیو زرعی اور دیہی ترقیاتی بینکس (پی سی اے آر ڈی بیز) ہیں۔

وزارت نے ’سہکار سے سمردھی‘ کے وژن کو عملی جامہ پہنانے، کوآپریٹیو پر مبنی اقتصادی ترقی کے ماڈل کو فروغ دینے، ملک میں کوآپریٹیو تحریک کو مضبوط بنانے  اور زمینی سطح تک اس کی رسائی کو مضبوط بنانے میں مدد کے لئے نئی قومی تعاون پالیسی کی تشکیل کا عمل شروع کردیا ہے۔ اس سے قبل اس سلسلے میں شراکت داروں کے ساتھ مشاورت کی گئی اور مرکزی وزارتوں / محکموں، ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام علاقوں، قومی کوآپریٹیو فیڈریشنز، اداروں اور عام لوگوں سے نئی پالیسی بنانے کے لئے تجاویز طلب کی گئی ہیں۔ 2 ستمبر 2022 کو جناب پربھاکر پربھو کی صدارت میں ایک قومی سطح کی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جس میں کوآپریٹیو شعبے کے ماہرین، قومی / ریاستی / ضلعی / پرائمری سطح کی کوآپریٹیو سوسائٹیاں، سکریٹریز (تعاون) اور ریاستوں و مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے آر سی ایس، مرکزی وزارتوں / محکموں کے افسران شامل ہیں، تاکہ یہ شخصیات نئی پالیسی کا مسودہ تیار کرنے کے لئے مشترکہ آرا، پالیسی تجاویز اور سفارشات کا تجزیہ کرسکیں۔

زراعت پر مبنی کوآپریٹیو سوسائٹیوں سمیت مختلف شعبوں میں معاون ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانے اور اس کو فروغ دینے کے لئے امداد باہمی کی وزارت نے جولائی 2020 میں اپنے قیام کے بعد سے ہی مختلف اقدامات کئے ہیں، جیسے:

  • پی اے سی ایس کا کمپیوٹرائزیشن: ای آر پی پر مبنی کامن نیشنل سافٹ ویئر پر  63000 کام کررہے پی اے سی ایس کو آن بورڈ کرنے کا عمل شروع ہوگیا ہے، جس کی لاگت 2516 کروڑ روپئے ہے۔
  • پی اے سی ایس کے لئے ماڈل بائی لاز: ماڈل بائی لاز کو تیار کیا گیا اور اسے متعلقہ ریاستی کو آپریٹیو ایکٹ کے مطابق اپنانے کے لئے سرکولیٹ کردیا گیا ہے، تاکہ پی اے سی ایس کو ڈیری، ماہی گیری، گودام، ایل پی جی / پٹرول / سبز توانائی کی تقسیم سے متعلق ایجنسیاں، بینکنگ خدمات، سی ایس سی وغیرہ کے قیام جیسی زیادہ سے زیادہ 25 کاروباری سرگرمیوں کو انجام دینے کے لئے اہل بنایا جاسکے۔
  • مشترکہ خدمات کے مراکز (سی ایس سی) کے طور پر پی اے سی ایس : امداد باہمی، الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت، این اے بی اے آر ڈی اور سی ایس سی – ایس پی وی کے درمیان مفاہمت ناموں پر دستخط کئے گئے، تاکہ دیہی سطح پر اس پر عمل آوری کو بہتر بنانے، ای خدمات فراہم کرنے کے لئے سی ایس سیز کے طور پر پی اے سی ایس کے کام کاج کو آسان بنایا جاسکے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں سہولت پیدا کی جاسکے۔
  • قومی کوآپریٹیو ڈاٹا بیس: ملک میں کوآپریٹیوز کا ایک مستند اور تازہ ترین ڈیٹا ریپورزیٹری شروع ہوگیا ہے، تاکہ پالیسی سازی اور نفاذ میں شراکت داروں کو سہولت فراہم کیا جاسکے۔
  • ہر پنچایت / گاؤں میں کثیر مقصدی پی اے سی ایس، ڈیری اور ماہی گیری سے متعلق کوآپریٹیو سوسائٹیوں کا قیام: حکومت نے  دو لاکھ نئے کثیر مقصدی پی اے سی ایس، ڈیری اور ماہی پروری کوآپریٹیوز کے قیام کے لئے ایک منصوبے کو منظوری دی ہے، جو مختلف موجودہ اسکیموں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اگلے پانچ برسوں  میں ہر پنچایت / گاؤں کا  احاطہ کرے گا۔
  • قومی کوآپریٹیو پالیسی:  ملک بھر سے ماہرین اور شراکت داروں پر مشتمل ایک قومی سطحی کمیٹی تشیل  دی گئی ہے، تاکہ ’سہکار سے سمردھی‘ کے وژن کو پورا کرنے کے لئے موافق ماحول تیار کرکے نئی کوآپریشن پالیسی بنایا جاسکے۔
  • ایم ایس سی ایس ایکٹ 2002 میں ترمیم: پارلیمنٹ میں بل متعارف کرایا گیا تاکہ مرکز کی جانب سے منظور کرایا گیا ایم ایس سی ایس ایکٹ 2002 میں ترمیم کیا جاسکے اور 97 آئینی ترمیم کی دفعات کو شامل کرکے حکمرانی کو مضبوط شفافیت میں اضافہ اور کثیر ریاستی کوآپریٹیو سائٹیوں میں اصلاحی الیکٹورل عمل کو انجام دیا جاسکے۔
  • قومی کوآپریٹیو ترقیاتی کارپوریشن: این سی ڈی سی نے کوآپریٹیوز کے لئے مختلف شعبوں جیسے ایس ایچ جی کے لئے سویم شکتی سہکار، طویل مدتی زرعی قرض کے لئے ’درگھاودھی کریشک  سہکار‘ ، ڈیری کے لئے ’ڈیری سہکار‘ اور ماہی گیری کے لئے ’نیل سہکار‘  نئی اسکیموں کی شروعات کی ہے۔ مال سال 2021-22 میں مجموعی طور پر 3.221 کروڑ روپئے کی مالی مدد تقسیم کی گئی ہے۔
  • کریڈٹ گارنٹی فنڈ ٹرسٹ میں قرض دینے والے رکن ادارے:  غیر طے شدہ یو سی بیز، ایس ٹی سی بیز اور ڈی سی سی بیز کو سی جی ٹی ایم ایس ای اسکیم میں ایم ایل آئیز کے طور پر نوٹیفائی کیا گیا ہے، تاکہ قرض دینے میں کوآپریٹیو کا حصہ بڑھایا جاسکے۔
  • جی ای ایم پورٹل پر خریدار کے طور پر کوآپریٹیوز: کوآپریٹیوز نے  خریدار کو جی ای ایم پورٹل پر اندراج کی اجازت دے دی ہے، تاکہ تقریباً 40 لاکھ دوکان داروں سے اشیاء اور خدمات کی خریداری کے لئے انھیں ممکن بنایا جاسکے اور اقتصادی خریداری اور زیادہ سے زیادہ شفافیت لانے میں سہولت پیدا کی جاسکے۔
  • کوآپریٹیو سوسائٹیوں میں سرچارج میں کمی: کوآپریٹیو سوسائٹیوں کے لئے 12 سے 7 فیصد تک سرچارج میں کمی کی گئی ہے، جن کی آمدنی ایک سے 10 کروڑ کے درمیان ہے۔
  • کم از کم متبادل ٹیکس میں کمی: ایم ا ے ٹی نے کوآپریٹیوز کے لئے  18.5 فیصد سے 15 فیصد تک ٹیکس میں کمی کی ہے۔
  • آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ 269 ایس ٹی کے تحت راحت: کوآپریٹیو کی جانب سے نقد لین دین میں دشواریوں کو ختم کرنے کے لئے آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ 269 ایس ٹی کے تحت ایک وضاحت جاری کی گئی ہے۔
  • نئے کوآپریٹیوز کے لئے ٹیکس کی شرحوں میں کمی گئی: یونین  بجٹ 2023  میں 31 مارچ 2024 تک مینوفیکچرنگ کی سرگرمیاں شروع کرنے والے نئے کوآپریٹیو کے لئے 30 فیصد سے زیادہ  سرچارج کی موجودہ شرح کے مقابلے 15 فیصد کی کم سے کم ٹیکس شرح  کے لئے اعلان کیا گیا ہے۔
  • پی اے سی ایس اور پی سی اے آر ڈی بیز کے ذریعے نقد میں رقم جمع کرنے اور قرض لینے کی حد میں اضافہ: مرکزی بجٹ 2023-24 میں پی اے سی ایس اور پی سی اے آر ڈی بیز کی جانب سے نقد میں رقم جمع کرنے اور قرض لینے یا جمع کرنے کے لئے 20 ہزار سے 2  لاکھ  روپے تک کی حد میں اضافہ کا اعلان کیا گیا ہے۔
  • ٹی پی ایس کی حد میں اضافہ: مرکزی بجٹ 2023-24 میں کوآپریٹیوز کے لئے ٹی ڈی ایس کی شرط کے بغیر سالانہ ایک کروڑ سے تین کروڑ نقد رقم نکالنے کی حد میں اضافہ کا اعلان کیا گیا ہے۔
  • چینی کوآپریٹیو ملوں کو راحت: چینی کوآپریٹیو ملیں ، کسانوں کو گنے کی زیادہ قیمت دینے کے لئے اضافی انکم ٹیکس کی پابند نہیں ہے۔
  • نئی قومی کثیر ریاستی کوآپریٹیو نامیاتی سوسائٹی: ایم ایس سی ایس ایکٹ، 2002 کے تحت نئی اعلیٰ قومی کثیر ریاستی کوآپریٹیو نامیاتی سوسائٹی قائم کی جارہی ہے، جو کوآپریٹیو شعبے سے برآمدات کو فروغ دینے کی ایک سرپرست تنظیم ہے۔

امداد باہمی کی وزارت ملک میں کوآپریٹیو تحریک کو مضبوط بنانے کے لئے انتظامی، قانونی اور پالیسی فریم ورک فراہم کرنے کی ذمے دار ہے، تاہم کوآپریٹیو سوسائٹیوں کی طرف سے سبزیوں، پھلوں یا کسی قسم کی زرعی مصنوعات سے متعلق معلومات وزارت کے پاس دستیاب نہیں ہیں۔

امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ جانکاری دی۔

کوآپریٹیو سوسائٹیوں کی ریاست کے لحاظ سے فہرست ضمیمہ میں منسلک کی گئی ہے۔

ضمیمہ

نمبر شمار

ریاست / یو ٹی

پی اے سی ایس / ایل اے ایم پی ایس / ایف ایس ایس کی تعداد

ایس سی اے آر ڈی بیز اور پی سی اے آر ڈی بی

 

ریاستیں

   

1

آندھرا پردیش

2,042

-

2

اروناچل پردیش

34

-

3

آسام

809

-

4

بہار

8,481

-

5

چھتیس گڑھ

2,058

-

6

گوا

93

-

7

گجرات

10,263

1

8

ہریانہ

772

20

9

ہماچل پردیش

2,198

2

10

جھارکھنڈ

4,293

-

11

کرناٹک

6,040

182

12

کیرالہ

1,682

77

13

مدھیہ پردیش

4,541

-

14

مہاراشٹر

20,962

-

15

منی پور

250

-

16

میگھالیہ

516

-

17

میزورم

84

-

18

ناگالینڈ

1,166

-

19

اڑیسہ

2,709

-

20

پنجاب

3,951

90

21

راجستھان

7,442

37

22

سکم

178

-

23

تمل ناڈو

4,489

181

24

تلنگانہ

909

-

25

تری پورہ

292

1

26

اترپردیش

7,478

1

27

اتراکھنڈ

671

-

28

مغربی بنگال

5,144

25

 

مرکز کے زیر انتظام علاقے

   

1

جزائر انڈمان و نیکوبار

46

-

2

جموں و کشمیر

597

1

3

لداخ

158

-

4

پڈوچیری

56

1

 

5

دادر و نگر حویلی

اور دمن و دیو

 

7

 

-

6

چنڈی گڑھ

17

-

7

دہلی

-

-

8

لکشدیپ

-

-

 

کل

1,00,428

619

*****

ش ح۔ ع ح  ۔ م ر

Urdu No. 5974


(Release ID: 1930956) Visitor Counter : 140
Read this release in: English , Marathi