صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے خوراک کے تحفظ کے عالمی کے موقع پر 5ویں ریاستی فوڈ سیفٹی انڈیکس کی نقاب کشائی کی
ایٹ رائٹ چیلنج فار ڈسٹرکٹس - فیز 2 کے جیتنے والوں کو ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے مبارکباد دی
فوڈ سیفٹی اور اختراع کے تئیں ہندوستان کی وابستگی کو ظاہر کرنے کے لیے ایف ایس ایس اے آئی نے خوراک کے تحفظ کا عالمی دن منایا
ایف ایس ایس اے آئی کے ذریعہ اگلے 3 برسوں میں 25 لاکھ فوڈ بزنس آپریٹرز کو تربیت دی جائے گی
خوراک کو کوالتی ہی تندرستی ہے: ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ
خوراک کے تحفظ کے عالمی دن کے موقع پر اشیائے خوردنی -مچھلی اور مچھلی سے تیار کردہ پروڈکٹس کے تجزیئے کے طریقوں کا مینول، اشیائے خوردنی - اناج اور اناج سے تیار کردہ پروڈکٹس کے تجزیئے کے طریقوں کا مینول- دوسرا ایڈیشن اور اشیاء خوردنی – بیوریجز : چائے، کافی اور چکوری کے تجزیئے کے طریقوں کا مینول جاری کیا جائے گا
Posted On:
07 JUN 2023 6:04PM by PIB Delhi
فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا (ایف ایس ایس اے آئی) نے 7 جون 2023 (بدھ) کو وگیان بھون میں خورا کے تحفظ کے عالمی دن کے موقع پر ایک تعاملی اجلاس کا اہتمام کرکے فوڈ سیفٹی اور اختراع کے لیے اپنی وابستگی کا اعادہ کیا۔ اس تقریب میں صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے شرکت کی۔ تقریب میں صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر مملکت پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل نے بھی شرکت کی۔
تقریب میں، ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے 5 ویں اسٹیٹ فوڈ سیفٹی انڈیکس (ایس ایف ایس آئی) کی نقاب کشائی کی، جو خوراک کے تحفظ کے چھ مختلف پہلوؤں میں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی کارکردگی کا جائزہ لیتا ہے۔ اس انڈیکس کا اجراء تعاملی اجلاس کے ساتھ ہی ہوا۔ 2018-19 میں شروع کئے گئے ایس ایف ایس آئی کا مقصد صحت مند مسابقت کو فروغ دینا اور پورے ملک میں فوڈ سیفٹی ایکو سسٹم میں مثبت تبدیلی لانا ہے، بالآخر تمام باشندوں کے لئے محفوظ اور غذائیت سے بھرپور خوراک کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔
مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی کامیابیوں کو تسلیم کرتے ہوئے، ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے سال 2022-23 کے لیے درجہ بندی کی بنیاد پر جیتنے والوں کو مبارکباد دی۔ بڑی ریاستوں میں، کیرالہ نے ٹاپ رینکنگ حاصل کی، اس کے بعد پنجاب اور تمل ناڈو رہے ، چھوٹی ریاستوں میں، گوا ایک لیڈر کے طور پر ابھرا، اس کے بعد منی پور اور سکم رہے۔ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں جموں و کشمیر، دہلی اور چنڈی گڑھ نے بالترتیب پہلا، دوسرا اور تیسرا مقام حاصل کیا۔ ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے ان ریاستوں کی بھی تعریف کی جنہوں نے اپنے ریاستی فوڈ سیفٹی انڈیکس اسکور میں نمایاں بہتری کا مظاہرہ کیا۔
اس کے علاوہ مرکزی وزیر صحت نے اضلاع کے لیے ایٹ رائٹ چیلنج - فیز 2 کے جیتنے والوں کو اعزاز سے نوازا۔ ان اضلاع نے کھانے کے ماحول کو بہتر بنانے اور خوراک کے تحفظ کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے منصوبوں کو نافذ کرنے میں شاندار کوششوں کا مظاہرہ کیا۔ واضح رہے کہ غیر معمولی نتائج حاصل کرنے والے بیشتر اضلاع تمل ناڈو، مدھیہ پردیش، مغربی بنگال، اتر پردیش اور مہاراشٹر میں واقع ہیں۔ حصہ لینے والے 260 اضلاع میں سے، 31 نے کامیابی کے ساتھ 75 فیسد یا اس سے زیادہ کا اسکور حاصل کیا۔
ہندوستان کی آزادی کی 75 ویں سالگرہ کے ساتھ ساتھ ملیٹس کا بین الاقوامی سال منانے کےلئے ایف ایس ایس اے آئی نے پورے ملک میں ایٹ رائٹ ملیٹس میلوں کا انعقاد کیا۔ یہ میلے ملک میں کھانوں کے تنوع کے ساتھ ساتھ ملیٹس سے تیارکردہ کھانوں کی نمائش کے لیے پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتے ہیں۔ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ کی گئی شاندار کوششوں کے اعتراف میں، ان ریاستوں کو توصیفی اسناد پیش کی گئیں جنہوں نے اپنے اضلاع میں کامیابی کے ساتھ ایٹ رائٹ ملیٹس میلوں کا انعقاد کیا ۔
ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے اعلان کیا کہ ایف ایس ایس اے آئی کی طرف سے اگلے 3 برسوں میں 25 لاکھ فوڈ بزنس آپریٹرز کو تربیت دی جائے گی تاکہ ملک بھر میں فوڈ کوالٹی کے معیارات کو پورا کیا جانے کو یقینی بنایا جا سکے ۔ انہوں نے ملک بھر میں 100 فوڈ اسٹریٹس قائم کرنے کا بھی اعلان کیا جو فوڈ سیفٹی، حفظان صحت اور غذائیت کے معیار پر پورا اتریں گی۔ ڈاکٹر منڈاویہ نے کہا ’’خوراک کی کوالتی تندرستی کا ایک حصہ ہے‘‘۔
ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے سائنٹفک کمیٹی اور سائنٹیفک پینلوں کے ممبران کے انمول تعاون کے لیے ان کی دل سے تعریف کی۔ انہوں نے فوڈ سیفٹی سے متعلق ثبوت پر مبنی پالیسیوں اور ضوابط کی تشکیل میں ان کے اہم رول پر زور دیا۔ اس سلسلے میں انہوں نے کہا ’’ان معزز پروفیشنلز کی مہارت اور سفارشات ابھرتے ہوئے چیلنجوں سے نمٹنے اور ملک بھر میں فوڈ سیفٹی کے اعلیٰ ترین معیار کو یقینی بنانے کے لیے موثر حکمت عملی تیاری میں اہم رول ادا کر رہی ہیں۔ یہ اجلاس سائنٹفک ماہرین کو غذائی تحفظ کے ضوابط کے ساتھ ساتھ معیارات کے تعین کے عمل کے بارے میں مفکرانہ مباحثوں اور غور و خوض کے لئے ایک پلیٹ فارم فراہم کراتا ہے۔ ملک کے لیے فوڈ سیفٹی کے معیارات کا تعین کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ ہمیں اپنی روایات اور ورثے کو خوراک، طرز زندگی، فوڈ پروڈکٹس کے موسمی لحاظ سے دیکھنا چاہیے، تاکہ ہم دنیا میں اپنے کھانے کے معیارات خود ترتیب دے سکیں۔
ڈاکٹر منڈاویہ نے ایف ایس ایس اے آئی کے کئی اختراعی اقدامات کی بھی نقاب کشائی کی، جن میں ریپد فوڈ ٹیسٹنگ کٹ (آر اے ایف ٹی) پورٹل شامل ہیں۔ اس پورٹل کا مقصد شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بناتے ہوئے آر اے ایف ٹی اسکیم کے کاموں کو ہموار کرنا ہے۔ درخواست دہندگان اب آسانی سے منظوری کے لیے آن لائن درخواست دے سکتے ہیں اور تمام اقدامات، درخواست پر کارروائی سے لے کر سرٹیفکیٹ کے اجراء اور تجدید تک، الیکٹرانک طریقے سے انجام پا سکتے ہیں۔ یہ ڈیجیٹلائزیشن آر اے ایف ٹی اسکیم کے پیپر لیس آپریشن کو فروغ دیتی ہے، جس کا آغاز 2019 میں فوڈ ٹیسٹنگ، اسکریننگ اور نگرانی کے مقاصد کے لیے جدید ٹیکنالوجیز کو اپنانے کی حوصلہ افزائی کے واسطے کیا گیا تھا۔
تقریب کے ایک حصے کے طور پر، مرکزی وزیر صحت نے ملک بھر میں خوراک کے تحفظ کے طریقوں کو تقویت پہنچانے کے لیے ڈیزائن کئے گئے تین مینول جاری کئے۔ ان مینول میں اشیائے خوردنی مچھلی اور مچھلی سے تیار کردہ پروڈکٹس کے تجزیئے کے طریقوں کا مینول، اشیائے خوردنی - اناج اور اناج سے تیار کردہ پروڈکٹس کے تجزیئے کے طریقوں کا مینول- دوسرا ایڈیشن اور اشیاء خوردنی – بیوریجز : چائے، کافی اور چکوری کے تجزیئے کے طریقوں کا مینول شامل ہیں۔
یہ مینول فود پروڈکٹس کے تحفظ اور کوالٹی کو یقینی بناتے ہوئے، خوراک کے تجزیے میں جدید ترین تکنیکی ترقی کے مطابق تیار گئے ہیں۔ فوڈ انڈسٹری کے متعلقین ، بشمول فوڈ بزنسز، ریگولیٹری حکام اور صارفین، ان مینول میں فراہم کردہ گرانقدر رہنمائی سے مستفید ہوں گے۔
پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل نے جیتنے والوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ’’ایوارڈز صرف سرٹیفکیٹس تک محدود نہیں ہیں، بلکہ اس کا بڑا اثر ہوتاہے۔ یہ آپ پر بڑی ذمہ داری بھی ڈالتے ہیں کیونکہ آپ کچھ اور بھی بڑا کرنے کے لیے آگے بڑھتے ہیں۔ فوڈ سیفٹی کی اہمیت کے بارے میں، انہوں نے کہا ’’کوئی جگہ چاہے کتنی ہی دور دراز کیوں نہ ہو، وہاں فاسٹ فوڈ کے اسٹالز پر فخر کیا جاتا ہے، اس لیے ہمارے شہریوں کی صحت کو یقینی بنانے میں فوڈ سیفٹی کے معیارات کی گارنٹی دینا اور بھی اہم ہو جاتا ہے۔‘‘
اس تقریب میں جن معزز مہمانوں نے شرکت کی، ان میں صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کی جوائنٹ سکریٹری آرادھنا پٹنائک، ایف ایس ایس اے آئی کے سی ای او جناب جی کملا وردھنا راؤ، ایف ایس ایس اے آئی کے ایڈوزئزر (سائنس اینڈ اسٹینڈرز، کوڈیکس) ڈاکٹر ہریندر سنگھ اوبرائے ،ایف ایس ایس اے آئی کی سائنٹفک کمیٹی اور سائنٹیفک پینلوں کے ممتاز اراکین، ریاستی فوڈ سیفٹی محکموں اور میونسپل کارپوریشنوں/اسمارٹ سٹی آفسوں کے سینئر افسران ، خوراک اور غذائیت ،، ڈیولپمنت ایجنسیوں، فود بزنسز کے کے پروفیشنلز اور ایف ایس ایس اے آئی کے دیگر سینئر افسران شامل ہیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا گ۔ن ا۔
U-5925
(Release ID: 1930636)
Visitor Counter : 189