جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
بجلی اورنئی قابل تجدید توانائی (این آرای )کے مرکزی وزیرجناب آر کے سنگھ نے نئی قابل تجدیدتوانائی کے سیکٹرمیں خواتین کی شراکت داری کو بڑھانے اورکاربن کے صفراخراج کی سمت بھارت کی توانائی کی منتقلی کو آگے بڑھانے کی تلقین کی
نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت نے ‘‘قابل تجدید توانائی میں خواتین’’ کے موضوع پرتقریب کا اہتمام کیا جس تقریب میں مذکورہ سیکٹر میں خواتین کی شراکت داری کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کی گئی
Posted On:
07 JUN 2023 10:30AM by PIB Delhi
نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت نے 5 جون 2023 کو ماحولیات کے عالمی دن کے موقع پر، نئی دہلی میں ‘‘قابل تجدید توانائی میں خواتین: پالیسی، ٹیکنالوجی، ہنر مندی اور مالیات پر ایک مکالمہ’’ کے عنوان سے ایک تقریب کا اہتمام کیا۔
تقریب میں اظہارخیال کرتے ہوئے ، بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر آر کے سنگھ نے قابل تجدید توانائی کے شعبے میں بھارت کی اہم کامیابیوں کا تذکر ہ کیا اور کہا کہ بھارت کے اقدامات پیرس معاہدے میں صنعتی دورمیں پہلے کی درجہ حرارت میں اضافے کی حدکی سطح کو دوڈگری سیلسیس سے نیچے تک محدود کرنے کے عہد کے عین مطابق ہے۔ انہوں نے خواتین کی قابل تجدید توانائی کے شعبے میں شراکتداری کو بڑھانے اورکاربن کے صفراخراج کی سمت ہندوستان کی توانائی کی منتقلی کو آگے بڑھانے کی تلقین کی۔
آب وہوا کی تبدیلیوں سے نمٹنے میں خواتین کے رول کو اجاگر کرتے ہوئے، وزیر موصوف نے قابل تجدید توانائی کے شعبے میں خواتین پر مبنی پالیسیوں اور نفاذ کے فریم ورک کو تیار کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات کو تسلیم کیا کہ کس طرح خواتین کمیونٹی کی مصروفیت اور گھریلو سطح کی کارروائی کے ذریعے بنیادی سطح پر تبدیلی لانے میں زیادہ موثر ہیں۔ انہوں نے اس بات کو بھی اجاگرکیا کہ خواتین بالخصوص دیہی علاقوں کی خواتین ، ڈی سینٹرلائزڈ قابل تجدید توانائی(ڈی آرای) سے فائدہ اٹھا سکتی ہیں اور روزگار کے قابل اعتماد مواقع حاصل کر سکتی ہیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ خواتین گرین کوکنگ یعنی کھاناپکانے کے ماحولیات کے لئے سازگار طریقوں کی سمت جانے میں بڑا رول ادا کر سکتی ہیں جو کاربن کے صفراخراج کے حصول میں ایک اور بڑا قدم ہو سکتا ہے۔
نئی اورقابل تجدید توانائی کی وزارت (ایم این آر ای )میں سکریٹری بی ایس بھلا نے قابل تجدید توانائی کے شعبے میں خواتین کے لیے بڑھتے ہوئے مواقع اور قابل تجدید توانائی کے ذرائع سے متعلق تعلیم، تربیت اور صلاحیت سازی کے کورسز میں اندراج کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔
اس موقع پر، نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت نے قابل تجدید توانائی کے شعبے میں خواتین کے کام کو درج ذیل زمروں کے تحت تسلیم کرنے کا اعلان کیا:
- صنفی متنوع کام کی جگہ کو فروغ دینا
- بے مثال کاروباری خواتین (اسٹارٹ اپس میں جبکہ دیہی علاقوں کو چھوڑ کر)
- دیہی خواتین کاروباری
- قابل تجدید توانائی کے استعمال کے لیے خواتین کی حوصلہ افزائی کرنے والی رضاکاریا سول سوسائٹی کی تنظیمیں
- قابل تجدید توانائی کے لیے تبدیلی کی قیادت کرنے والی خواتین، الگ الگ شہری علاقوں اور دیہی علاقوں میں
اس تقریب کا اہتمام این آرڈی سی انڈیا کے اشتراک سے کیا گیا تھا (قدرتی وسائل سے متعلق بھارت کی دفاعی کونسل) جس کا مقصد:
قابل تجدید توانائی کی ٹیکنالوجیوں کے استعمال اور عملی طورپر اس کے نفاذ کے بارے میں خواتین رہنماؤں کے تجربے سے سیکھیں۔
قابل تجدید توانائی کی قدر کے سلسلے میں خواتین کے اہم کردار کو سمجھیں، اور کس طرح معاون پالیسیوں، اختراعی مالیاتی طریقہ اور صلاحیت سازی کے ذریعہ ان کی بڑھتی ہوئی شراکتداری ملک میں طویل مدتی توانائی کی حفاظت کو متاثر کر سکتی ہے۔
مالیات، ٹکنالوجی اور ہنر مندی سے متعلق چیلنجوں اور ان ممکنہ سرگرمیوں کی نشاندہی کریں جو خواتین کی زیرقیادت آب و ہوا کے موافق حل کے نفاذ کو بڑھا سکتی ہیں۔
اس تقریب میں 180 سے زائد شرکاء نے حصہ لیا جن میں مرکزی وزارتوں، ریاستی محکموں، کثیر جہتی تنظیموں، فنانسرز، ٹیکنالوجی سپلائرز، دانشورافراد اور استفادہ کنندگان ویلیو چین کے متعلقہ فریق شامل تھے ۔
***********
(ش ح ۔ش م ۔ ع آ)
U -5900
(Release ID: 1930382)
Visitor Counter : 151