صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

وزیرمملکت برائے صحت اورخاندانی بہبود ڈاکٹربھارتی پروین پوار نے حیدرآباد ،تلنگانہ میں تیسری جی -20ہیلتھ ورکنگ گروپ کی  میٹنگ کے افتتاحی سیشن سے خطاب کیا


پہلے دن کے سیشن شواہد پرمبنی نگرانی کی معلومات کو  مضبوط کرنےو بیداری میں بہتری لانے اور اے ایم آر کی سمجھ  کے ساتھ ساتھ وی  ٹی ڈی کے مینوفیکچرنگ  نیٹ ورک کی تعمیرکے لئے قابل برداشت ، پیمانے اور شمولیت  کو مربوط کرنے پر مرکوز تھے

Posted On: 04 JUN 2023 8:00PM by PIB Delhi

ہندوستان کی جی -20صدارت کے تحت تیسرے ہیلتھ ورکنگ گروپ کی میٹنگ حیدرآباد، تلنگانہ  میں جاری ہے ۔ مرکزی برائے سیاحت  جناب جی کشن ریڈی کی موجودگی میں ڈاکٹر بھارتی پروین پوارنے اس تین روزہ میٹنگ کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر صحت وخاندانی بہبود کے مرکز ی وزیرمملکت پروفیسر ایس پی سنگھ وگھیل اور ڈاکٹرنیتی آیوگ کے ممبر (صحت ) ڈاکٹر وی کے پال بھی موجودتھے ۔ شرکاء میں جی -20کے ممبرممالک ، مہمان ممالک اور مدعو بین الاقوامی ادارے شامل ہیں ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002Y7B5.png

پہلے دن کی میٹنگ میں جی -20انڈیا صحت ترجیحات مختلف سیشن پرمرکوز تھا جس میں اس حوالے سے گفتگوکی گئی ۔ افتتاحی سیشن  جی -20انڈیا ہیلتھ ٹریک کی صحت ترجیحات پرمباحثے پر مرکوز تھا ۔ ہیلتھ کیئر سسٹم کو متواترمضبوط کرنے کی ضرورت کو اجاگرکرتے ہوئے ڈاکٹربھارتی پروین پوارنے کہاکہ ‘‘وباء سے پیداشدہ خطرات ختم نہیں ہوئے ہیں ۔ چنانچہ ایک صحت پرمبنی نگرانی نظام کو مربوط اورمضبوط کرنے کی ضرورت ہے ۔ ’’ جی 7اور جی -20ترجیحات کو مربوط کرنے کے تناظرمیں انھوں نے مزید کہا کہ جاپان کی جی -7صدارت کے دوران ایم سی ایم ڈیلیوری شراکت کاری کی لانچنگ سمیت جو جی -20کے اینڈٹواینڈ ایم سی ایم ایکوسسٹم کے مماثل ہے ۔ انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں جاری کوششوں کو جی -20خیرسگالی کے ساتھ فروغ دیاجاناچاہیئے ۔ اسی تناظرمیں انھو ں نے کہا ‘‘وبائیں ، وباء کے تعلق سے معاہدے اورتیاری کو حتمی شکل دیئے جانے کا انتظار نہیں کرسکتیں ، اس لئے یہ وقت کام کرنے کا ہے ۔ ’’ڈاکٹربھارتی پروین نے مندوبین کو ڈجیٹل ہیلتھ پرعالمی پہل کی تجویز سے بھی مطلع کیا جو ڈبلیو ایچ او کے زیرانتظام ایک  نیٹ ورک  ہے اورجو ڈجیٹل تقسیم پرپل تعمیرکرنے کے مقصد کے لئے عالمی ہیلتھ کے تناظر میں  جاری پیش رفتوں میں ٹکنالوجی کے استعمال پرزور دیتاہے ۔


https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00378AV.png

پروفیسرایس پی سنگھ بگھیل نے ایک ایمرجنسی کی صورت میں صحت نظام اور سوسائیٹیوں کے مالی ایشوزکی اولیت کو شامل کرنے والی پہل پر زوردیا ، اس کے ساتھ ساتھ انھوں نے جی -20جوائنٹ فائننس اور جی -7اور  ہیلتھ ٹاسک فورس کے لئے مالی امداد کی  تیاریوں  پربھی اصرار کیا۔ صحت دیکھ بھال میں روایتی معلومات پر زوردیتے ہوئے جناب جی کشن ریڈی نے کہا کہ ہندوستانی روایتی معلوماتی نظام سب کی بہتری کے لئے روک تھام اور تکثیریت کی وکالت کرتاہے ۔

پہلے سیشن کے دوران جو کہ ‘‘صحت ایمرجنسی روک تھا م ، تیاری اورردعمل ’’ کے موضوع پرتھا ۔ اس سیشن سے جن لوگوں نے خطاب کیا ان میں مہاراشٹریونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسزکی وائس چانسلر لیفٹیننٹ جنرل مادھوری کانتکر(سبکدوش) پیناڈیمک فنڈ سکریٹریٹ ، ورلڈ بینک کی ایگزیکیٹوہیڈ محترمہ پریابسو ، ہیلتھ ایمرجنسیز پروگرام ، ڈبلیو ایچ او کے ایگزیکیٹوڈائریکٹراور ٹی اے پی ، پیناڈیمک فنڈ کے سربراہ ڈاکٹرمائیکل ریان ،جی -7ہیلتھ ورکنگ گروپ کی شریک سربراہ اور جاپان کی امورخارجہ کی وزارت میں عالمی ایشوز کے ڈپٹی ڈائریکٹرجنرل جناب کی چی ہارا ،اور جاپان کی صحت ، محنت اور  بہبود کے ڈپٹی اسسٹنٹ  منسٹر جناب ٹوکیو اوزاواشامل تھے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0046IJF.png

لیفٹیننٹ جنرل مادھوری کانت کر (سبکدوش) نے کہاکہ ون ہیلتھ کا نظریہ ہندوستانی فلسفے میں کئی صدی پہلے سے شامل ہے ۔ انھوں نے مزید کہاکہ اینٹی –مائیکروبیئل ریسسٹینس (اے ایم آر) ہندوستان میں اہم ترجیح کے طورپر شامل ہے ۔ چنانچہ صحت اور جانوروں میں مائیکروبیئل عناصر کی تشخیص  ، شواہد پرمبنی نگرانی معلومات کو مضبوط کرنا اور اے ایم آرکے تعلق سمجھ اور بیداری میں بہتری لانا ہندوستان میں ایکشن پلان کا حصہ رہاہے ۔ انھوں نے مزید کہاکہ اب ون ہیلتھ کا تصوربہت سے ممالک میں پایاجاتاہے ۔ انھوں نے مشورہ دیا کہ اے ایم آرمیں بہتری لانا اہم ہے اور نگرانی میں اضافے اورتحقیق کو بڑھاوادینے کی ضرورت ہے ۔ انھوں نے یہ بھی کہاکہ ہندوستان اب مقامی طورپر کارروائی کے لئے تیارہے ، لیکن وہ عالمی سطح پرسوچتاہے ۔ انھوں نے زوردیتے ہوئے کہا کہ وبائی تناظرمیں ڈجیٹل اثاثے کی ترقی اور عوام اسٹیک ہولڈرس کے ساتھ ڈاٹاشیئرنگ پلیٹ فارم ، مضبوط نگرانی نظام اور مساویانہ طریقے سے مسائل کی تقسیم ، اہم ترقیاتی شراکت داروں سے سرگرم شراکت داری ،مالیاتی بیکنگ ، مستقبل کی تیاریوں کے لئے لازمی عناصرہیں ۔ جناب مائیکل ریان نے تمام اسٹیک ہولڈرس کے درمیان  مکالمے کو جاری رکھنے پرزوردیا۔ اس کے ساتھ ہی انھوں نے اہم شراکت داری  وضع کرنے کی ضرورت اور علاقائی قومی اوربین الاقوامی سطح پرایک نیٹ ورک تیارکرنے پر بھی زوردیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005TAXZ.png

‘‘رسائی اوردستیابی سے لے کر محفوظ موثر ، معیاری اور قابل برداشت طبی اقدامات کے ساتھ دواسازی کے شعبے میں تعاون کو مضبوط کرنا ’’کے موضوع پر منعقد دوسرے سیشن سے جن لوگوں نے خطاب کیا ان میں آئی سی ایم آر کے سابق ڈی جی اور ڈی ایچ آرکے سکریٹری ، کارڈیوتھوریسس سینٹرکے سربراہ پروفیسر بلرام بھارگو، ہیلتھ ایمرجنسیز پروگرام ڈبلیو ایچ او کے ایگزیکیٹوڈائریکٹر اور ٹی اے پی پیناڈیمک فنڈ کے سربراہ ڈاکٹرمائیکل ریان ، سی ای پی آئی ، کے چیف ایگزیکٹیوآفس ڈاکٹرریچرڈ جے ہیچیٹ ، جاپان کی وزارت خارجہ میں عالمی ایشوز کی ڈپٹی ڈائریکٹرجنرل اور جی 7ہیلتھ ورکنگ گروپ کے شریک چیئرمین جناب کیچی ہارا شامل ہیں ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0061P2M.png

اس سیشن میں مباحثہ ، ویکسین ، تھیریپ اور تشخیص (وی ٹی ڈی) کے ساتھ ساتھ تحقیق اور مینوفیکچرنگ نیٹ ورک کی ترقی کی تعمیرکے اردگرد گھومتا رہا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پروفیسربلرام بھارگونے کہاکہ اگرعالمی شمال وجنوب لازمی طورپر ایک دوسرے کے ساتھ شراکت داری کریں تواس صورت میں طبی اقدامات کو منیمم کامن میکینزم کانام دیاجاسکتاہے ۔ انھوں نے اختراعی ڈجیٹل پلیٹ فارم کی وکالت کی ، جو وباء کے دوران ضروری ہوتے ہیں اوراس بات پرزوردیاکہ ہماری تیاریاں  انسانی اور حیوانات کی صحت کے لئے ہونی چاہیئں ۔ انھوں نے آگے کہاکہ عوامی سطح پر لوگوں کو اس مہم میں شامل کرنے کے تعلق سے جی -20اہم رول کرسکتاہے ۔انھوں نے یہ بھی کہاکہ کووڈ -19کے دوران ہندوستان نے وی ٹی ڈی کی تیزی سے تیاری کی ، بنیادی ڈھانچہ تیارکیا اور تیزی کے ساتھ عالمی سطح کی تحقیق بھی کی ۔ یہاں تک کہ ویکسین کی ہوم ڈلیوری کو –ون جیسی  ڈجیٹل بنیادی ڈھانچہ کی ترقی –اس سے دنیاعالمی سطح پر وی ٹی ڈی کی ڈیلیوری اورتیاری کے لئے نیٹ ورک کی تعمیر کے لئے بہت کچھ سیکھ سکتی ہے ۔ انھوں نے مزید کہا کہ قابل برداشت معیاری اورشمولیاتی عناصر ہندوستان کی مضبوطی کے اہم عنصرہیں اورانھیں دنیا کے وسیع ترفائدے کے لئے استعمال کیاجاتاہے ۔ انھوں نے اس بات پر اپنے خطاب کا اختتام کیا ‘‘کہ ہندوستان تیارہوتاہے تو اس کا مطلب ہے کہ دنیا تیارہوگئی۔’’

پہلے دن جی -20خیرسگالی کے تعلق سے باہمی میٹنگوں کا بھی انعقاد ہوا۔

اس موقع پر صحت وخاندانی بہبود کی وزارت میں سکریٹری جناب راجیش بھوشن  ، صحت تحقیق سے متعلق محکمہ کے سکریٹری اور آئی سی ایم آر کے ڈی جی ڈاکٹرراجیو بہل ، وزارت خارجہ میں ایڈیشنل سکریٹری اور ہندوستان کی جی 20صدارت شیرپاجناب ابھے ٹھاکر ، صحت اورخاندانی بہبود دکی وزارت میں ایڈیشنل سکریٹری جناب لو اگروال ، صحت اورخاندانی بہبوددکی وزارت میں ایڈیشنل سکریٹری، محترمہ ہیکالی زیمومی ، سرکاری حکام ، جی -20ممبرممالک  ، خصوصی مدعوممالک ، بین الاقوامی اداروں ، فورم ڈبلیو ایچ او ، ورلڈ بینک ، ڈبلیو ای ایف جیسے شراکت داروں نمائندے اور مرکزی حکومت کے اعلیٰ حکام موجود تھے ۔

***********

(ش ح ۔ج ق۔ ع آ)

U -5817



(Release ID: 1929858) Visitor Counter : 147


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Punjabi