بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے سمندر کے راستے تجارت کے امکانات کا دائرہ بڑھانے کے لئے بی بی آئی این ایم ممالک کے درمیان وسیع تر تعاون پر زور دیا


ذمہ داران کی میٹنگ میں صنعت و تجارت کے نمائندوں کے علاوہ بنگلہ دیش، بھوٹان، میانمار اور نیپال کے سفارتی سفیروں کی شرکت

حکومت کی ایکٹ ایسٹ پالیسی سے وابستگی قطعی نوعیت کی ہے اور خطے میں بحری شعبے کو فروغ دینے کے رُخ پر شیاما پرساد مکھرجی پورٹ (ایس ایم پی کے) پیش رو کے طور پر کام کرے گا: مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال

مودی حکومت شمال مشرقی ہندوستان کے اقتصادی احیا کے لئے مکمل طور پر پُرعزم: سونووال

Posted On: 04 JUN 2023 6:14PM by PIB Delhi

بندرگاہوں، جہاز رانی، آبی گزرگاہوں اور آیوش کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے آج کولکاتہ  میں خلیج بنگال کے علاقے میں بحری ترقی کے ذمہ داران کی ایک اہم میٹنگ میں بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے وزیر مملکت جناب شانتنو ٹھاکر کے ساتھ  شرکت کی۔ وزیر موصوف نے - بھوٹان، بنگلہ دیش،میانمار اور نیپال کے سفیروں کے علاوہ صنعت و تجارت کے نمائندوں کے ساتھ بات چیت کے بعد  خطے کے سمندری شعبے میں قدر جاننے کے لیے تمام ذمہ داران کے درمیان زیادہ تعاون پر زور دیا۔ جناب سونووال نے اس بات کو بھی اجاگر کہ نریندر مودی حکومت ہندوستان کے مشرقی خطہ کے علاوہ  ہندوستان کے پڑوسی ممالک جیسے بھوٹان، بنگلہ دیش، میانمار اور نیپال کی ترقی اور فروغ کے لیے ایکٹ ایسٹ پالیسی کو اپنی زیادہ سے زیادہ صلاحیتوں تک پہنچانے کے لیے پرعزم ہے۔ اس میٹنگ میں کارپوریٹ دنیا کے سینئر لیڈروں جیسے سیل، ٹاٹا اسٹیل، آئی او سی، ہلدیہ پیٹرو کیمیکلز لمیٹڈ، بی پی سی ایل، جندال اسٹیل، میرسک شپنگ لائنز اور کئی دوسروں  نے بھی شرکت کی ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003XGMC.jpg

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی متحرک قیادت میں حکومت کی ایکٹ ایسٹ پالیسی پر عمل میں بے مثال تیزی آئی ہے جس سے خطے میں ترقی اور نمو کے نئے دور کا آغاز ہوا ہے۔ لاجسٹک پیراڈائم کو معقول بنانے اور ایک پرکشش کاروباری تجویز پیش کرنے کے رُخ پر پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان سے مزید فروغ ملا ہے۔ بحری شعبے کے علاوہ درون ملک آبی گزرگاہوں کا شعبہ نقل و حمل کی اس وژنری اسکیم میں تبدیلی کے بڑے کردار ہیں جو ممکنہ طور پر ایک اقتصادی، پائیدار اور موثر موڈ کے ذریعے کارگو کی نقل و حرکت کو انقلاب آفریں بنا رہا ہے۔ اس اہم سفر میں ہم ہر ایک کے لیے زیادہ سے زیادہ فائدے کی خاطر آپ سبھوں کے فعال اور فوری تعاون کے خواہاں ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004XGXI.jpg

میٹنگ میں جن اہم امور پر غور کیا گیا ان میںقومی آبی گزر گاہ-1 اورقومی آبی گزر گاہ-2 کے ذریعے این ای آر کے ساتھ تجارت تھی۔ اس کا مقصد بنگلہ دیش/نارتھ ایسٹ ریجن/میانمار کے ذریعے نارتھ ایسٹ کارگو کی ٹرانزٹ ٹرانسپورٹیشن کو یقینی بناننا ہے تاکہ ایس ایم پی کولکتہ اور بنگلہ دیش کی مختلف بندرگاہوں (چاٹ گام، مونگلا) کے درمیان سامان کی نقل و حرکت کی سہولت کے ذریعے بنگلہ دیش کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مضبوط بنایا جا سکے۔ اس میں میانمار کی سیتوے بندرگاہ کے ساتھ تعاون کے ساتھ آئی ڈبلیو اے آئی کو کے ایم ایم ٹی ٹی پی کے ایک حصے کے طور پر شامل رکھا گیا ہے تاکہ میزورم کے راستے سے شمالی ہندوستان تک مال برداری کی جا سکے۔ اس میں ایس ٹی ایس/ٹرانسشپمنٹ آپریشنز کے لیے کم ڈرافٹ کی رکاوٹوں پر قابو پانے کی خاطر ایس ایم پی کے کی حدود کے اندر ڈیپ ڈرافٹ شدہ سہولیات کا استعمال کیا جائے گا تاکہ پی پی پی موڈ کے ذریعے ایس ایم پی کے کی صلاحیت میں اضافہ ہو۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0059O3Z.jpg

جناب سربانند سونووال نے مزید کہا کہ ایکٹ ایسٹ پالیسی نہ صرف ہندوستان کے مشرقی حصے کے لیے بلکہ اس کے نتیجے میں بنگلہ دیش، بھوٹان، نیپال اور میانمار کے تجارتی اور کاروباری مفادات کے لیے ترقی کا نقیب رہی ہے۔ گنگا ولاس کی کامیابی نے جس نے وارانسی سے ڈبرو گڑھ کا سفر بنگلہ دیش کے راستے کیا، جنوبی ایشیائی خطہ میں دریائی سیاحت کی بھرپور صلاحیت کو اجاگر کیا ہے جو ہماری ثقافت اور ورثے کو ظاہر کرتا ہے۔ اسی طرح ہم نے میانمارمیں اسٹریٹجک سیٹوے بندرگاہ پر کامیابی کے ساتھ آپریشن شروع کیا ہے جس سے شمال مشرقی ہندوستان کے ساتھ ساتھ بھوٹان اور بنگلہ دیش کے لیے ایک نیا راستہ کھلے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم خطے میں میری ٹائم سیکٹر کی ترقی کے تئیں اپنے عزم کی تصدیق کرتے ہیں اور خطے میں ترقی اور ترقی کے لیے اپنے ریورائن سسٹم کے بھرپور انٹر ویب کا استعمال کرتے ہوئے نقل و حمل کے حل کو بااختیار بناتے ہیں۔ اس سے ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی جی کے ’سب کا ساتھ، سب کا وکاس‘ کے وژن کی حقیقی ترجمانی ہوگی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006LRCR.jpg

میٹنگ کا آغاز آئی ڈبلیو اے آئی/اتحادی شراکت داروں کے ساتھ دریائے گنگا (قومی آبی گزر گاہ-1) اور دریائے برہم پترا (قومی آبی گزر گاہ-2) کے ذریعے آئی بی پی/کے ایم ایم ٹی ٹی پی روٹ کے ذریعے اندرون ملک آبی نقل و حمل کے بڑھتے ہوئے استعمال کے بارے میں بات چیت کے ساتھ ہوا۔ اس کے بعد ہندوستان کے پڑوسی ممالک (نیپال، بھوٹان، بنگلہ دیش، میانمار) کے قونصل جنرلوں کے ساتھ وزراء کی ایک باہمی ملاقات ہوئی۔مرکزی وزیر نے صنعت و تجارت کی ترقی میں 2013-14 کے بعد سے ایس ایم پی کے اور پورے خطے کے ذریعے اور مسلسل تعاون اور انٹرپرائز کے ذریعے کثیر جہتی اقدامات کی مدد سے  شاندار کردار ادا کرنے پر تمام ذمہ داران کی ستائش کی۔

***

ش ح۔ ع س۔ ک ا



(Release ID: 1929776) Visitor Counter : 102