سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم  مودی کی قیادت میں پچھلے نو سالوں کے دوران سائنس اور ٹیکنالوجی ، خلائی تحقیق اور دواسازی میں بڑی جست نے دنیا کے سامنے ہندوستان کے سائنسی مزاج اور قابلیت کا مظاہرہ کیا ہے اور ہندوستان کو ابھرتی ہوئی ٹکنالوجیوں کے ساتھ سرکردہ ممالک کی منتخب لیگ میں پہنچا دیا ہے

Posted On: 31 MAY 2023 2:22PM by PIB Delhi

سائنس اور ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر، جوہری توانائی کے محکمے اور خلائی محکمے  کے وزیر مملکت اور عملے، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت ، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے دور میں، گزشتہ نو برسوں میں ہندوستان کی سائنسی صلاحیت کا عالمی اعتراف دیکھنے کو ملا ہے۔

وزیر موصوف نے کہا، گزشتہ نو سالوں کے دوران پی ایم مودی کی قیادت میں، ہندوستان کے سائنسی مزاج نے ہندوستان کو ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیوں کے ساتھ سرکردہ ممالک کی منتخب لیگ میں پہنچا دیاہے۔

سی ایس آئی آر کے ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ سنٹر، غازی آباد میں سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کے نئے بھرتی ہونے والے سائنس دانوں کے لیے 46 ویں شمولیتی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ کچھ بے ایمان حلقوں میں پیدا ہونے والے شکوک و شبہات کے باوجود، ملک نے کامیابی کے ساتھ کووڈ 19 وبائی مرض کا مقابلہ کیا۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قابل رہنمائی اور قیادت میں، ہندوستانی دوا ساز کمپنیوں نے مختصر وقت میں ویکسین تیار کیں اور حکومت نے نہ صرف کووڈ 19 کے پھیلاؤ کا مقابلہ کیا بلکہ اس ویکسین کو ترقی یافتہ دنیا اور ڈبلیو ایچ او کے عہد بندیوں کو بھی برآمد کیا۔

1.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، 900 کروڑ روپے کے تحت 'مشن کووڈ سرکشا، جس کا اعلان حکومت ہند نے آتم نر بھر بھارت 3.0  پیکج کے ایک حصے کے طور پر کیا، محکمہ بائیوٹیکنالوجی (ڈی بی ٹی) نے چار ویکسین فراہم کیں، کوویکسین کی تیاری کو بڑھایا۔ یہ چار ویکسین ہیں-  زیڈ وائی سی او –  وی –  ڈی - دنیا کی پہلی اور ہندوستان کی مقامی طور پر تیار کردہ ڈی این اے ویکسین، کاربی ویکسٹیم - ہندوستان کی پہلی پروٹین سب یونٹ ویکسین، جیمکوویک ٹی ایم – 19-  دنیا کی پہلی اور ہندوستان کی مقامی طور پر تیار شدہ  ایم آر این اے  ویکسین اور انکو ویک-  دنیا کی پہلی اور ہندوستان کی مقامی طور پر تیار شدہ  ناک کے ذریعہ لی جانے والی  کووڈ  - 19ویکسین۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان نے گلوبل انوویشن انڈیکس (جی آئی آئی) کی اپنی عالمی درجہ بندی میں سال 2015 میں 81 ویں سے 2022 میں دنیا کی 130 معیشتوں میں 40 ویں نمبر پر بڑی چھلانگ لگائی ہے۔ پچھلے 10 سالوں میں تحقیق اور ترقی  پر مجموعی اخراجات( جی ای آر ڈی)  میں تین گنا سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ رہائشی پیٹنٹ فائل کرنے کے معاملے میں ہندوستان 9 ویں نمبر پر ہے جب کہ گزشتہ 9 سالوں میں غیر معمولی آر اینڈ ڈی میں خواتین کی شرکت بھی دگنی ہو گئی ہے۔

وزیر  موصوف  نے کہا کہ ہندوستان دنیا میں اسٹارٹ اپس (77,000) اور یونیکورنز (107) کے لحاظ سے عالمی سطح پر تیسرے نمبر پر ہے۔ ہندوستان دنیا میں ٹیکنالوجی کے لین دین کے لیے سرمایہ کاری کے سب سے پرکشش مقامات میں تیسرے نمبر پر ہے۔ ایس سی آئی کے جرائد میں اشاعتوں کی تعداد کے لحاظ سے ہندوستان کا نمایاں اضافہ،  عالمی سطح پر 2013 میں 6 ویں نمبر پر سے اب تیسرے نمبر پر ہے۔ اس کے علاوہ، سائنس اور انجینئرنگ (ایس اینڈ ای) میں پی ایچ ڈی کی تعداد(تقریباً 25,000)  کے لحاظ سے ہندوستان امریکہ اور چین کے بعد تیسرے نمبر پر ہے۔

2.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، سی او پی 26 میں وزیر اعظم کے اعلان کے مطابق، ہندوستان 2030 تک غیر فوسل ذرائع سے 500 گیگا واٹ بجلی کی نصب شدہ صلاحیت حاصل کرنے کی سمت کام کر رہا ہے۔اب تک  ملک میں غیر فوسل اندھن کے  ذرائع  سے 170 گیگا واٹ صلاحیت سے زیادہ نصب کیا جا چکا  ہے۔ ہندوستان قابل تجدید توانائی نصب شدہ صلاحیت (بشمول بڑے ہائیڈرو) میں عالمی سطح پر چوتھے نمبر پر ہے، ونڈ پاور کی صلاحیت میں چوتھے اور شمسی توانائی کی صلاحیت میں چوتھے نمبر پر ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، خلائی اصلاحات نے اسٹارٹ اپس کی اختراعی صلاحیتوں کو سامنے لایا ہے اورمختصر مدت میں  تین/چار سال پہلے کے چند خلائی اسٹارٹ اپس سے، آج ہمارے پاس 102 اسٹارٹ اپس  ہیں جو خلا کے ملبے کا انتظام، نینو سیٹلائٹ، لانچ وہیکل، زمینی نظام، تحقیق وغیرہ کے جدید ترین شعبوں میں کام کر رہے ہیں۔ وزیر موصوف  نے کہا، آر اینڈ ڈی، اکیڈمیا اور صنعت کے مساوی حصے کے ساتھ انضمام کے ساتھ، یہ کہنا محفوظ ہے کہ اسرو کی قیادت میں ایک خلائی انقلاب پرائیویٹ سیکٹر اور اسٹارٹ اپس کے ساتھ افق پر ہے۔ پچھلے سال نومبر میں اسرو کے ذریعہ پہلا نجی وکرم-سبوربیٹل (وی کے ایس) راکٹ لانچ کیا گیا تھا، جس نے آزاد ہندوستان کے 75 سال کے سفر میں ایک نیا سنگ میل طے کیا ہے۔

3.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، کہ  دفاعی شعبے میں  ہندوستان کے پہلے دیسی طیارہ بردار بحری جہاز آئی این ایس وکرانت کو وزیر اعظم نے ستمبر 2022 میں کوچین شپ یارڈ لمیٹڈ میں شامل  کیا تھا اور کچھ دن پہلے مگ – 29 کے  لڑاکا طیارے نے طیارہ بردار بحری جہاز پر پہلی بار  رات میں کامیاب لینڈنگ کی تھی۔  حکومت کی مسلسل کوششوں کی وجہ سے گزشتہ پانچ سالوں میں دفاعی برآمدات میں 334 فیصد اضافہ ہوا۔ وہ  مالی سال 22- 2021 میں ریکارڈ 13,000 کروڑ روپے تک پہنچ گیا ۔ ہندوستان اب 75 سے زیادہ ممالک کو دفاعی ساز و سامان برآمد کر رہا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان دنیا کے غذائی اجناس، باغبانی اور مویشی پالٹری پیدا کرنے والوں میں شامل ہے اور جزوی طور پر عالمی خوراک کی ضروریات کو بھی پورا کر رہا ہے۔ پچھلے سال آئی سی اے آر نے 339,000 کونٹل  سے زیادہ بیجوں اور 147.56 ملین پودے/تخمی پودے/مویشیوں کے اقسام  کے علاوہ کسانوں کو دستیابی کے لیے مختلف حیاتیاتی مصنوعات کی  پیداوار کی۔

4.jpg

وزیر موصوف  نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے اپریل 2023 میں 31- 2023کی مدت کے دوران 6,000 کروڑ روپے سے زیادہ کی کل لاگت سے قومی کوانٹم مشن (این کیو ایم) کو منظوری دی تھی، جس کا مقصد بیج، پرورش اور سائنسی اور صنعتی آر اینڈ ڈی کو بڑھانا اور کوانٹم ٹیکنالوجی (کیو ٹی) میں ایک متحرک اور اختراعی  ماحولیاتی نظام تخلیق کرنا ہے۔ یہ کیو ٹی کی قیادت میں اقتصادی ترقی کو تیز کرے گا، ملک میں ماحولیاتی نظام کو پروان چڑھائے گا اور کوانٹم ٹیکنالوجیز اور ایپلی کیشنز (کیو ٹی اے) کی ترقی میں ہندوستان کو سرکردہ ممالک میں سے ایک بنائے گا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ نیا مشن 8 سالوں میں سپر کنڈکٹنگ اور فوٹوونک ٹیکنالوجی جیسے مختلف پلیٹ فارمز میں 1000- 50فزیکل کیوبٹس کے ساتھ انٹرمیڈیٹ پیمانے پر کوانٹم کمپیوٹر تیار کرنے کا ہدف رکھتا ہے ۔ ہندوستان کے اندر 2,000 کلومیٹر سے زیادہ کے زمینی اسٹیشنوں کے درمیان سیٹلائٹ پر مبنی محفوظ کوانٹم مواصلات، دوسرے ممالک کے ساتھ طویل فاصلے پر محفوظ کوانٹم مواصلات، 2,000 کلومیٹر سے زیادہ انٹر سٹی کوانٹم کلیدی تقسیم کے ساتھ ساتھ کوانٹم یادوں کے ساتھ ملٹی نوڈ کوانٹم نیٹ ورک مشن کی حصولیابیوں میں سے چند ہیں۔

*************

( ش ح ۔ ا ک۔ رب(

U. No.5696



(Release ID: 1928920) Visitor Counter : 120


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Tamil