عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

رشی کیش میں منعقد ہونے والے جی 20  کے بدعنوانی مخالف ورکنگ گروپ (اے سی ڈبلیوجی )کے دوسرے  اجلاس میں ا قتصادی خطاکاروں کے خلاف کارروائی کرنے کے بھارت کے  عزم کا اعادہ  کیا جائے گا: مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ


عملہ اور تربیت کا محکمہ (ڈو اوپی ٹی)، 25 سے 27 مئی 2023 تک اتراکھنڈ کے  رشی کیش میں جی -20  کے انسداد بدعنوانی ورکنگ گروپ کی دوسری میٹنگ (اے سی ڈبلیو جی  ) کا انعقاد کرے گا

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں، ہندوستان نے اقتصادی خطاکاروں کو ملک سے فرار ہونے سے روکنے اور نرم روی پر مبنی  قوانین کے ساتھ دوسرے دوست ممالک میں ان کی پناہ گاہوں کو محدود کرنے کے لیے ایک انتہائی فیصلہ کن قدم اٹھایا ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 24 MAY 2023 5:06PM by PIB Delhi

سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت اور عملہ اور عوامی شکایات کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ رشی کیش میں منعقد ہونے والی جی-20 میٹنگ میں بدعنوانی کے خلاف زیرو ٹالرنس کو یقینی بنانے کیلئے  اقتصادی خطاکاروں کے خلاف ہندوستان کے عزم کا اعادہ کیا جائے گا۔

انہوں  نے کہا کہ انسداد بدعنوانی ورکنگ گروپ (اے سی ڈبلیو) کی دوسری میٹنگ میں جو 25 مئی کواتراکھنڈ کے  رشی کیش میں شروع ہو رہی ہے۔ہندوستان، بین الاقوامی سطح پر بدعنوانی سے نمٹنے کے لئے جی 20 ممالک  کے عزائم کو مضبوط کرنے کی  کوشش کرے گا۔

تقریب سے قبل نیشنل میڈیا سینٹر میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان نے اقتصادی خطاکار کو ملک سے فرار ہونے سے روکنے اور نرم روی پر مبنی قوانین والے  دوسرے دوست ممالک میں پناہ لینے کو محدود کرنے کے لیے بہت فیصلہ کن قدم اٹھایا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/djs-1YRLJ.JPG

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یاد کرتے ہوئے کہاکہ 2018 میں، ارجنٹائن کی زیر صدارت جی 20 اجلاس کے دوران، وزیر اعظم نریندر مودی نے  جی 20 رکن ممالک کو اقتصادی خطاکاروں  کے خلاف اور ان کے اثاثہ جات کی وصولی کے خلاف کارروائی کے لیے 9  نکاتی ایجنڈہ  پیش کیے تھے۔جس کے مطابق تمام مفرور اقتصادی خطاکاروں کو محفوظ پناہ گاہوں سے محروم کرنے، بین الاقوامی وعدوں پر موثر عمل درآمد، معلومات کے بروقت اور جامع تبادلے کے لیے بین الاقوامی تعاون کی ضرورت اور مفرور اقتصادی خطاکاروں  کی معیاری تعریف تیار کرنے کے لیے قانونی طریقہ کار اورنظام  میں  جی-20 ممالک کے درمیان مضبوط اور سرگر م  تعاون کی اپیل کی گئی تھی۔ اس کے ساتھ ہی، وہ خطاکار جن کے پاس وصولی کیلئے  اپنے ملک میں ٹیکس کے  قرضے ہیں، ایسے مالی خطاکاروں پر لگام کسنے کے مقصد سے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی طرف سے مفرور اقتصادی خطاکاروں سے نمٹنے کے لیے عام طور پر متفق ہونے اور معیاری طریقہ کار کا ایک سیٹ تیار کرنے ،تجربات اور بہترین طور طریقوں کو مشترک کرنے  کیلئے ایک مشترکہ پلیٹ فارم قائم کرنا اور اقتصادی خطاکاروں کے اثاثوں کا پتہ لگانے کے لیے کام شروع کرنے کی بات کہی گئی تھی۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ مندرجہ بالا مسائل کی بنیاد پر، جی20 ممالک بدعنوانی اور دیگر اقتصادی جرائم کے درمیان روابط کا پتہ لگانے اور ان سے نمٹنے کے طریقے تلاش کرنے کے لیے پرعزم ہیں، جس کے تحت بین الاقوامی ذمہ داریوں اور گھریلو قانونی نظام کے مطابق ایسے خطاکار اور چوری کی املاک کے لیے مطلوب افراد کی واپسی پر تعاون کا عمل شامل ہے۔ جی20 ممالک نے بدعنوانی کے خلاف جنگ کے لیے عملی تعاون جاری رکھنے کی توثیق  کی ہے اور بدعنوانی کے لیے مطلوب افراد اور بدعنوانی سے حاصل ہونے والی آمدنی کو محفوظ پناہ گاہ فراہم کرنے سے انکار کیا ہے۔

2.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان کی موجودہ ترجیحات ماضی کے  معاہدوں کو آگے بڑھانا ہے  جن کا مقصد بدعنوانی کے خلاف جنگ کو مضبوط بنانا اور بدعنوانی کے مرتکب افراد کی وطن واپسی اور مسروقہ املاک کی واپسی کے لیے بین الاقوامی تعاون کو بڑھانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تمام جی-2ممالک کی تشویش ہے اور اس لیے ہمیں ہندوستان کی تجاویز پر مناسب اتفاق رائے کی امید ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جی20 کے تحت اے سی ڈبلیو جی اجلاس کے لیے ترجیحات کا خاکہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی سربراہی میں جی20 انسداد بدعنوانی ورکنگ گروپ میں پانچ وسیع موضوعات پر توجہ مرکوز کی جائے  گی۔ان میں - بدعنوانی کے خلاف جنگ کو مضبوط بنانے کے لیے بین الاقوامی تعاون، عوامی اداروں اور بدعنوانی کی روک تھام اور اس کا مقابلہ کرنے کے مقصد سے  ذمہ دار حکام کی ایمانداری  اور اس کی تاثیر، بدعنوانی کے خاتمے میں آڈٹ اداروں کا کردار،عوامی شعبے میں بدعنوانی سے نمٹنے کے لیے اطلاعات ومواصلات  ٹیکنالوجی (آئی سی ٹی ) کا فائدہ اٹھانا اور سب سے اہم جنس اور بدعنوانی شامل ہیں۔

اتراکھنڈ میں کے رشی کیش منعقد ہونے والی اس جی-20 اے سی ڈبلیو جی میٹنگ کے منفرد مسائل کی وضاحت کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ بھارت 25 مئی 2023 کو دوسری اے سی ڈبلیو جی میٹنگ کے موقع پر بدعنوانی مخالف حکمت عملی کے ساتھ صنفی حساسیت کے ساتھ تال میل  پر جی 20  کے نقطہ نظر کی تلاش کے موضوع پر ایک منفرد پروگرام کا انعقاد کر رہا ہے۔ اس تقریب میں جی20 ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کے اعلیٰ سطح کے کلیدی مقررین اور حکومتی ماہرین شرکت کریں گے۔ اس میٹنگ کے دوران زمینی سطح کے ہندوستانی مقررین کو بھی اپنے خیالات پیش کرنے کا موقع دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اپنے تجربات کا اشتراک کرے گا جہاں انسداد بدعنوانی کی کوششوں سے خواتین کو بااختیار بنانے میں مدد ملی ہے۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ ہندوستان بدعنوانی سے نمٹنے میں آڈیٹنگ کے کردار کو بڑھانے کے بارے میں جی20 اے سی ڈبلیو جی ممبروں کے بہترین طریقوں کا ایک مجموعہ بھی تیار کر رہا ہے۔ یہ عوامی مالیات میں شفافیت، جوابدہی، قانون وضوابط کے نفاذ اور کارکردگی کو بڑھانے کے لیے انسداد بدعنوانی کے اداروں کے ساتھ اعلی ترین آڈٹ اتھارٹیز کے تعاون کے اہم کراس کٹنگ مسئلے کو حل کرنے میں مدد کرے گا۔ بدعنوانی کے خلاف جنگ کو مضبوط بنانے کی ہندوستان کی ترجیح کو آگے بڑھانے کی طرف یہ ایک مخصوص قدم ہے۔

3.jpg

اس کے علاوہ، بھارت 2023 کے لیے احتسابی رپورٹ تیار کر رہا ہے، جس میں بدعنوانی اور دیگر مجرمانہ جرائم کے لیے باہمی قانونی معاونت (ایم ایل اے ) کے طریقہ کار کی کارکردگی کا تجزیہ کرنے پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ یہ تجزیہ درخواستوں کی تیاری اوران کا  جواب دینے کے دوران پیدا ہونے والے عملی اور کراس کٹنگ مسائل کو سمجھنے میں مدد کرے گا۔ یہ بدعنوانی کے خلاف جنگ کو مضبوط بنانے کے لیے بین الاقوامی تعاون بڑھانے کی ہندوستان کی ترجیح کو آگے بڑھانے کے لیے ایک مثبت اقدام ثابت ہوا ہے۔

مرکزی وزیر نے امید ظاہر کی کہ جی 20 اے سی ڈبلیو جی کی  دوسری میٹنگ ہندوستان کے لیے دوسرے ممالک کے ساتھ جڑنے، علم کا تبادلہ کرنے، پالیسیوں کی تشکیل اور بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گی، جو ہندوستان کے انسداد بدعنوانی کے فریم ورک کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

عملے اور تربیت کے محکمے میں (ڈی او پی ٹی) سکریٹری ایس رادھا چوہان نے کہا کہ جی20 اے سی ڈبلیو جی کی دوسری میٹنگ پہلی اے سی ڈبلیو جی میٹنگ کے کامیاب انعقاد کے بعد منعقد کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میٹنگ کا فوکس اس بات پر ہو گا کہ کس طرح جی20 ممالک معلوماتی ماحول اور معلومات کے تبادلے کا طریقہ کار بنانے پر اکٹھے ہو سکتے ہیں۔ سکریٹری  نے کہا کہ نیٹ ورکنگ کیلئے آپریشنل فریم ورک، معلومات کے تبادلے اور تعاون کے لیے مناسب کارروائیوں پر سہولت فراہم کی جا سکتی ہے، جس میں باہمی قانونی مدد اور مفرور اقتصادی خطاکاروںحفوظ پناہ گاہوں تک پہنچنے سے روکنا شامل ہے۔ یہ اجلاس ایک دوسرے کے ساتھ تعاون اور ہم آہنگی کے لیے ایک پلیٹ فارم بھی فراہم کرے گا تاکہ تمام شریک ممالک کے انسداد بدعنوانی کے اقدامات کو کارکردگی اور تاثیر کے ذریعے مزید بڑھایا جا سکے۔ خاص طور پر ایسی چیزیں منظر عام پر آنی چاہئیں، جن سے اتحادی ممالک معاشی جرائم جیسے مسائل سے نمٹتے ہیں۔

*****

ش ح – ع ح –

U: 5609


(Release ID: 1928260) Visitor Counter : 130


Read this release in: English , Hindi , Telugu