پارلیمانی امور کی وزارت
جناب پیوش گوئل نے قومی ای –ودھان ایپلی کیشن (این ای وی اے)کے بارے میں ایک دوروزہ قومی ورکشاپ کا افتتاح کیا
این ای وی اے (نیوا)ریاستی مقننہ (لیجسلیچرس)کے کام کاج کو کاغذسے مبرابنانے اورسبھی 37قانون سازایوانوں کو ‘‘ایک ملک ، ایک ایپلی کیشن ’’میں مربوط کرے گا
Posted On:
24 MAY 2023 8:40PM by PIB Delhi
راجیہ سبھا میں ایوان کے لیڈر اورکامرس وصنعت ، صارفین کے امور ، خوراک اورسرکاری نظام تقسیم اور ٹیکسٹائلز کے مرکزی وزیرجناب پیوش گوئل نے قومی ای –ودھان ایپلی کیشن (این ای وی اے) کے بارے میں ایک دوروزہ قومی ورکشاپ کا افتتاح کیا۔ یہ ورکشا پ پارلیمانی امورکی وزارت کے زیراہتمام آج نئی دہلی میں اشوک ہوٹل کے کنوینشن ہال میں منعقد کی گئی ۔ پارلیمانی امور،کوئلہ اورکان کنی کے مرکزی وزیرجناب پرہلاد جوشی ، خارجی اموراورپارلیمانی امورکے مرکزی وزیرمملکت جناب وی مرلی دھرن نے بھی اس تقریب میں شرکت کی ۔ ان کے علاوہ انتظامی اصلاحات اورعوامی شکایات کے محکمے کے سکریٹری جناب وی سری نواس ، آئی اے ایس ، اور پارلیمانی امورکے سکریٹری جناب گودے سرینواس اور ریاستی سرکاروں کے پارلیمانی امورکے سکریٹریوں اورریاستی لیجسلیچراورنیشنل انفارمیٹکس سینٹرکے سکریٹریوں نے بھی اس ورکشاپ میں شرکت کی ۔
افتتاحی اجلاس میں موجود مندوبین سے خطاب کرتے ہوئے ، جناب پیوش گوئل نے کہاکہ نیوا لیجسلیچرس کو علم ودانش اورمعلومات اوراطلاعات فراہم کرکے بااختیاربنائے گا۔ جس کے سبب وقت کی بچت ہوگی اورملک کے سبھی لیجسلیچرس کہیں بھی اورکسی بھی وقت آپس میں مربوط کئے جاسکیں گے۔ اس کی بدولت انھیں اپنی تجربات ، علم ، معلومات اور طورطریقوں کو بھارت کے شہریوں کی بھلائی کے لئے ساجھا کرنے میں مدد ملے گی ۔ جناب گوئل نے کہاکہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کے ناطے ، نیوا ہمارے لیجسلیچرس کی ایک ملک ایک ایپلی کیشن کے طورپر خدمت کرے گا۔ ہمیں نیوا جیسے پروجیکٹوں کے نفاذ کے دوران پارٹی سیاست سے اوپراٹھنا چاہیئے ۔جس سے اداروں اورملک دونوں کو مکمل طورپرفائدہ پہنچے گا۔ انھوں نے سیاسی وابستگیوں سے قطع نظر، سبھی ریاستی لیجسلیچرس کے ذریعہ نیوا کو جلدشامل کرنے کی درخواست کی ۔
عزت مآب وزیرجناب پرہلاد جوشی نے مندوبین سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم جناب نریندرمودی کے ذریعہ آغاز کئے گئے ڈجیٹل انڈیا مشن نے بھارت کو ایک عالمی طاقت میں تبدیل کردیاہے ۔ قومی ای –ودھان ایپلی کیشن (این ای وی اے) ، ڈجیٹلائزیشن کے راستے کی جانب جاری ملک کی پیش قدمی کا ایک حصہ ہے ۔ جس کا مقصد سبھی ریاستوں کی لیجسلیچرس کو ڈجیٹل ہاؤس میں تبدیل کرکے ان کے کام کاج کو کاغذسے مبرابناناہے ۔ اب تک 21ریاستی لیجسلیچرس نے نیوا کے نفاذ کی غرض سے مفاہمت نامے پردستخط کئے ہیں اور17لیجسلیچرس کے لئے پروجیکٹ کی منظوری دے دی گئی ہے ۔ اس کے علاوہ پروجیکٹ کے نفاذ کی غرض سے ان ریاستوں کے لئے فنڈز بھی جاری کردیئے گئے ہیں ۔ ان میں سے 9لیجسلیچرس پہلے ہی مکمل طورپر ڈجیٹل بن گئی ہیں اوروہ نیوا پلیٹ فارم پر براہ راست دستیاب ہیں ۔ وہ اپنا سبھی کام کاج شروع سے آخرتک ڈجیٹل اورکاغذ سے مبرا طریقے سے کررہی ہیں ۔ نیوا کی بدولت نہ صرف یہ کہ کاغذات کے دستاویزات کی تیاری پرہونے والی کثیررقم کی بچت ہوگی ، بلکہ اس سے ہمارے آب وہوا اور ماحولیات کے تحفظ کے مقصد سے بڑی تعداد میں پیڑوں کوبچانے میں بھی مددملے گی ۔
عزت مآب وزیرمملکت جناب وی مرلی دھرن نے بھی اس موقع پرمندوبین سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں انھوں نے کہاکہ یہ ڈجیٹل دورہے اوربھارت اس میں عالمی لیڈرہے اورملک کی ڈجیٹل کایاپلٹ کی دنیا بھرمیں ستائش ہورہی ہے ۔ قومی ای –ودھان ایپلی کیشن (این ای وی اے) نہ صرف لیجسلیچرس کے قانون سازی سے متعلق کام کاج کو کاغذسے مبرابنائے گا بلکہ اس سے وقت اورپیسے کی بھی کافی بچت ہوگی ۔
پارلیمانی امورکی وزارت کے سکریٹری جناب گودے سرینواس ، نے مطلع کیاکہ نیوا رکن پرمرکوز ، غیرمرتکز کی گئی ڈجیٹل ایپلی کیشن ہے جو لیجسلیٹو ہاؤسز کے روزمرہ کے کام کاج سے متعلق معلومات کو ڈجیٹل پلیٹ فارم پر دستیاب کراتاہے ۔ سکریٹری موصوف نے سبھی ریاستی سرکاروں سے درخواست کی کہ وہ ترجیحی بنیاد پر نیواکا استعمال شروع کردیں ۔
انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کے محکمے (ڈی اے آرپی جی) کے سکریٹری جناب وی سرینواس ، آئی اے ایس ، نے اس پروجیکٹ کی ستائش کی اور اس امید کا اظہارکیاکہ قومی سطح پر ایک مشترکہ پلیٹ فارم پرلیجسلیچرس کی ڈجیٹلائزیشن سے متعلق پہل قدمی کی بدولت عام آدمی کو بااختیاربنایاجاسکے گااور جمہوری اقدار ، طرز عمل اوراخلاقیات کو مستحکم بنانے میں تعاون ملے گا۔
اس دوروزہ ورکشاپ میں وسط مدتی کے جائزے کے حصہ کے طورپراب تک کی گئی پیش رفت کا جائزہ لیے جانے اورپورے ملک کی سبھی ریاستوں /مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے ذریعہ نیوا کواختیارکئے جانے کے عمل میں تیزی لانے پرتوجہ مرکوز کی جائے گی ۔
***********
(ش ح ۔ ع م۔ ع آ)
U -5618
(Release ID: 1928254)
Visitor Counter : 113