ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
سمندروں کی صورت حال میں بہتری کے لئے اجتماعی کارروائی اور بڑے پیمانے پر کمیونٹی شراکت داری (جن بھاگیداری) کے توسط سے عوامی بیداری کی مہموں کا انعقاد کیا گیا
Posted On:
29 MAY 2023 7:17PM by PIB Delhi
ماحولیات کا عالمی دن (5 جون) ایک ایسا اہم موقع ہوتا ہے، جو ماحولیات کے تئیں بیداری لانے اور ضروری کارروائی کرنے کے لئے دیش بھر سے لاکھوں لوگوں کو ایک ساتھ لے کر آتا ہے۔ حکومت ہند کی ماحولیات ، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت نے اس سال مشن لائف پر زور دیتے ہوئے ماحولیات کا عالمی دن 2023 منانے کا تصو ر کیا ہے۔ لائف اسٹائل یعنی ماحولیات کے لئے پائیدار طرز زندگی کے نظریئے کو عزت مآب وزیراعظم کے ذریعہ گلاسگو میں 2021 کے یو این ایف سی سی سی ، سی او پی -26 میں عالمی لیڈروں کے چوٹی اجلاس میں رکھا گیا تھا۔ اس وقت انہوں نے پائیدار طرز زندگی اور کام کے نظام کو اپنانے کے مقصد سے ایک عالمی ہدف کو پھر سے قائم کرنے پر اصرار کیا تھا۔ اس تقریب کے نتیجے میں مشن لائف پر ملک بھر سے عوامی تعاون کرنے کے لئے خصوصی انعقادات کئے جار ہے ہیں۔
1-زولوجیکل سروے آف انڈیا
پٹنہ میں واقع زولوجیکل سروے آف انڈیا نے مشن لائف میں عوامی شراکت داری کے لئے کئی پرو گرام منعقد کئے اور پٹنہ شہر میں مختلف مقامات پر مختلف عمر زمروں کے لوگوں نے ان پروگراموں میں حصہ لیا۔ تقریبا 50 طلباء کلکاری بال بھون پہنچے۔ پٹنہ ویمنس کالج میں بتاریخ 29 مئی 2023 کو آبی تحفظ بیداری مہم کا انعقاد کیا گیا، جس میں بائیو ٹیکنالوجی ، بوٹنی اور مائیکرو بایولوجی کے 55 سے زیادہ طلباء نے حصہ لیا۔ پٹنہ اور اس کے آس پاس کے مضافاتی علاقوں میں بھی مشن لائف پروگرام منعقد کیا گیا تھا، جس میں 50 سے زیادہ لوگوں کو آبی تحفظ کے ایشو پر بیدار کیا گیا۔ اس دوران ان تمام لوگوں نے عہد بھی لیا۔
2-گووند بلبھ پنت نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہمالیان انوائرنمنٹ (این آئی ایچ ای)
ہمالیائی ماحولیات سے متعلق گووند بلبھ پنت نیشنل انسٹی ٹیوٹ (این آئی ایچ ای) کے گڑھوال علاقائی مرکز (جی آر سی) نے مشن لائف کی ‘کچرا کم کریں’ تھیم کے تحت پاؤڑی - سری نگر قومی شاہراہ پر صفائی مہم چلائی۔ اس دوران کُل 14 کلو گرام پلاسٹک کچرا جمع کر کے نگر نگم کے کچرا ذخیرہ مرکز میں ڈسپوز کیا گیا۔ اس کے علاوہ نامیاتی تنوع اور ‘صحت مند طرز زندگی’ کو بڑھاوا دینے کے لئے اوپری بھگتیانہ خطے میں کثیر المقاصد درخت لگائے گئے۔ اس پروگرام میں اکائیوں ، ملازمین و تحقیق کاروں سمیت کُل 28 شرکاء نے حصہ لیا۔ تمام شرکاء نے ماحولیات کے موافق عادتوں کو اپنانے کے لئے لائف عہد لیا۔
3-قومی پائیدار ساحلی نظم مرکز (این سی ایس سی ایم)
ماحولیات کے لئے پائیدار طرز زندگی کا تصور یعنی مشن لائف کے اصولوں کو بڑھاوا دینے کے لئے جاری کوششوں کے تحت این سی ایس سی ایم کے سائنس دانوں نے تمل ناڈو ریاست کی منار خلیج (جی او ایم) میں واقع ایک ساحلی شہر کیلا کارائی کے سمندری ساحل پر صفائی اور عوامی بیداری مہم چلائی۔ منار کی خلیج ہندوستان کے جنوب مشرقی ساحل پر واقع ہے، اور اسے خاص طور سے اس کے غیر معمولی پیڑ پودوں و حیاتیات کے سبب میرین بایوس فیئر ریزرو کے طور پر شناخت کیا جاتا ہے۔ یہاں پر ساحلی وسمندری پیڑ پودے اور حیاتیات کی 4 ہزار 223 نسلیں محفوظ ہیں۔ اس میں ہندوستان کا سب سے اہم سمندری قومی پارک بھی ہے۔ اس کے علاوہ یہ ساحل وہیل ڈالفن، اور ختم ہوتی ڈگونگ اور سمندری کچھوؤں کی رہائش کے لئے اچھی طرح سے جانا جاتا ہے۔ سمندر گھاس ایکو سسٹم میں کئی طرح سے مدد ( نامیاتی تنوع تعاون معاون روزی روٹی ، ساحلی تحفظ، کاربن کو الگ کرنے کے نظام ، سیاحت و تفریح ، آبی معیار کا رکھ رکھاؤ ، ثقافتی و خصوصی معیار) فراہم کرتے ہیں، جو ماحولیات اور انسانی بہبود کے لئے دونوں اہم ہیں۔ قیمتی ایکو سسٹم سے کئی طرح سے مدد ملتے رہنے سے مستقل مداخلت کو یقینی بنانے کے لئے ان ایکو سسٹم کا تحفظ اور رکھ رکھاؤ اہم ہے۔ منار کی خلیج کو اپنے معیاری سمندری ماہی وسائل اور تجارتی مچھلی پکڑنے کے تلچھٹ کے لئے جانا جاتا ہے اور یہ تقریبا 200 ماہی گیر گاؤں کی روزی روٹی میں مدد کرتی ہے۔ حالانکہ منار کی خلیج نے حال کے برسوں میں کئی ماحولیاتی چیلنجوں کا سامنا کیا ہے ، جس میں سمندر ی کوڑے سے ہونے والے خطرا بھی شامل ہیں۔
ماہی گیر اور کشتیوں کے مالکان صاف صفائی مہم کے لئے ایکو سسٹم کی شکل میں حساس ایکو سسٹم سے سمندری کوڑے کو صاف کرنے کی کوشش میں رضا کارانہ طور سے این سی ایس سی ایم کی ٹیم میں شامل ہو گئے ہیں۔ تقریبا 10 مقامی ماہی گیروں نے پروگرام میں حصہ لیا اور غوطہ خوروں نے خالی بوتلوں ، گرے ہوئے سامان یا پھر چھوڑے گئے مچھلی پکڑنے کے گیئر (اے ایل ڈی ایف جی) رسیاں، پیکنگ اشیاء اور فوڈ ریپر سمیت سمندری سطح سے 22 کلو گرام کچرا باہر نکالا ۔ این سی ایس سی ایم کے سائنس دانوں نے تقریبا 30 ماہی گیروں کو مشن لائف کے موضوعات اور ذمہ دار و ماحولیات کے موافق مچھلی پکڑنے کے سسٹم اور توانائی و آبی تحفظ کی اہمیت کے بارے میں بیدار کیا۔ کسی بھی طرح سے پھینکی گئی چیزوں ، گرے ہوئے سامان یا پھر چھوڑے گئے مچھلی پکڑنے کے گیئر ( اے ایل ڈی ایف جی) کو ڈھونڈنے اور ری سائیکل سمیت اس طرح کی تمام سرگرمیوں پر زور دیا گیا ، کیونکہ ایک سنگل اے ایل ڈی ایف جی ہی 600 سالوں تک سمندر میں رہ سکتا ہے۔ این سی ایس سی ایم کے ماہرین کے ذریعہ پلاسٹک آلودگی خاص طور سے سمندری ماحول میں مائیکرو پلاسٹک، ساتھ ہی فوڈ چین میں ان کی نامیاتی شکل میں شمولیت کا ذکر کیا گیا۔ انعقاد کے حصے کی شکل میں این سی ایس سی ایم کے عملے نے مچھلی پکڑنے والی کمیونٹی کو مچھلی پکڑنے سے متعلق کوڑے (ایف آر ایل) کو کنٹرول کرنے کے لئے مینجمنٹ حکمت عملی کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ ماہی گیروں کو ، ماہی گیر ی پر مبنی استقبالیہ سہولتوں (آر ایف) میں ایف آر ایل کو واپس لانے کے مقصد سے حوصلہ افزائی کرنے کے لئے سخت سمندر کی پہل جیسے ‘‘ صفائی کے ساتھ مچھلی پکڑنا اور سرکلر اکنامی کے اقدامات کی شکل میں انڈ آف لائف ( ای او ایل) مچھلی پکڑنے کے گیئر کو اکٹھا کرنا اور سمندری ماحولیات میں پلاسٹک اشیا کے استعمال کو کم کرنے جیسی سود مند سرگرمیوں سے واقف کرایا گیا۔ اس عوامی بیداری مہم کا مقصد اجتماعی کارروائی اور بڑے پیمانے پر کمیونٹی شراکت داری (جن بھاگیداری) کے توسط سے سمندروں کی صحت میں بہتری لانا ہے۔ سمندری کچرے کے ایکو سسٹم اثرات کو محسوس کرنے کے بعد مقامی ماہی گیر کمیونٹی سمندری ساحل کی صفائی کے لئے این سی ایس سی ایم ٹیم کا حصہ بن گئی ہے۔ اس انعقاد کے توسط سے ماہی گیروں کو ان کے ماحولیات ، نامیاتی تنوع ، رہائش اور فطرت کے ساتھ خیر سگالی میں رہنے کی ضرورت کے بارے میں وسیع طور پر تربیت کی گئی۔ اس دوران کچرا نظم حکمت عملی پر بھی بات چیت کی گئی ، جن میں گندگی میں کمی لانا ، سمندری ساحلی ماحولیاتی نظم اور ماحولیات کے لئے معاون تعلیم کے توسط سے گندگی پھیلانے کے روئے میں تبدیلی لانا شامل ہے۔ اس انعقاد میں حصہ لینے والوں نے ماحولیات کے تحفظ کے لئے لائف عہد لیا اور دستخطتی مہم میں بھی حصہ لیا۔ پروگرام کے حصے کی شکل میں مقامی کمیونٹی کو مشن لائف کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کے مقصد سے سمندری ساحل پر تختیاں ، پوسٹر اور لائف ماسکوٹ کی نمائش کی گئی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح- ج ق- ق ر)
U-5606
(Release ID: 1928213)
Visitor Counter : 132