کانکنی کی وزارت
استحکام اور قابلیت نے بھارت کے احترام میں اضافہ کیا ہے: کوئلہ اور کانوں کے مرکزی وزیر
کانکنی کی پائیدار اور بہترین ٹیکنالوجی وقت کی ضرورت ہے ؛ اس کے لیے اسٹارٹ اپس ضروری ہیں: کوئلہ اور کانوں کے مرکزی وزیر
کوئلہ اور کانوں کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے آئی آئی ٹی بامبے میں پہلی مائننگ اسٹارٹ اپ سمٹ کا افتتاح کیا
Posted On:
29 MAY 2023 3:07PM by PIB Delhi
آج ہم حکومت کے نو سال مکمل کر رہے ہیں۔ ان نو سالوں میں بہت کچھ بدل گیا ہے۔ کوئلہ اور کانوں اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے کہا کہ استحکام اور قابلیت نے بھارت کے احترام میں اضافہ کیا ہے۔ وہ ممبئی کے آئی آئی ٹی، بابمے میں پہلی مائننگ اسٹارٹ اپ سمٹ کے افتتاح کے موقع پر اظہارِ خیال کر رہے تھے۔ اس موقع پر مہاراشٹر حکومت کے کانوں کے وزیر جناب دادا جی بھوسے، حکومتِ ہند کے کانوں کی وزارت کے سکریٹری جناب وویک بھاردواج، حکومت ہند کی کانوں کی وزارت کے ایڈیشنل سکریٹری جناب سنجے لوہیا اور آئی آئی ٹی بامبے کے ڈائریکٹر جناب سبھاسیس چودھری بھی موجود تھے ۔
پہلی کانکنی اسٹارٹ اپ سمٹ کے بارے میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے، جناب جوشی نے کہا کہ ’’ آج پہلی مائننگ اسٹارٹ اپ کانفرنس کے ذریعے ہم اس سیکٹر میں آتم نربھر بھارت کی امنگوں کو حقیقت میں بدلنے کی طرف ایک قدم آگے بڑھ رہے ہیں ۔ اس پہلی مائننگ اسٹارٹ اپ کانفرنس میں 82 اسٹارٹ اپ اور 140 شرکاء شرکت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ درآمدات پر انحصار اخراجات میں اضافے اور غیر ملکی اخراجات میں اضافے کا باعث بنتا ہے۔ درآمدات کی حوصلہ شکنی کے لیے ہمارے پاس نئے نظریات اور خیالات ہونے چاہئیں۔ ‘‘
گزشتہ نو سالوں میں ترقی کی وضاحت کرتے ہوئے، مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ ’’ 2014 ء میں 500 ملین ٹن کوئلے کی پیداوار سے، آج ہم کوئلے کے سب سے بڑے پروڈیوسر اور درآمد کنندہ ہیں۔ ہمارے پاس کوئلے کے چوتھے سب سے بڑے ذخائر ہیں۔ اس سال کوئلے کی پیداوار 850 ملین ٹن تک پہنچ گئی ہے۔ ہمیں امید ہے کہ 2026-2025 ء تک حرارتی کوئلے کی درآمد کو مکمل طور پر ختم کر دیا جائے گا۔ مزید یہ کہ تلاش اور نیلامی کے لیے ایک شفاف نظام نافذ کیا گیا ہے اور تمام صوابدیدی اختیارات ختم ہو گئے ہیں۔ 2014 ء میں 300 اسٹارٹ اپس سے، پچھلے نو سالوں میں ہم نے ایک لاکھ اسٹارٹ اپس اور سو یونیکورنز کا نشانہ حاصل کر لیا ہے۔ انہوں نے نو لاکھ ملازمتیں پیدا کیں اور 333 ارب ڈالر کی مجموعی مالیت کا اضافہ کیا ۔ تاہم ، ہمیں اسے مزید آگے لے جانے کی ضرورت ہے۔ کانکنی کی پائیدار اور بہترین ٹیکنالوجی وقت کی ضرورت ہے۔ اسی کے لیے اسٹارٹ اپ ٹیکنالوجی بھی ضروری ہے۔ ‘‘
اسٹارٹ اپس کی مدد کے لیے حکومت کے موقف کی وضاحت کرتے ہوئے، جناب جوشی نے کہا کہ ’’ حکومت صنعت اور کاروبار کو اچھا کام کرنے میں مدد دینے کے بارے میں بہت واضح ہے۔ انہوں نے کہا کہ صنعت اور کاروبار کو سپورٹ کرنے سے حاصل ہونے والی آمدنی کے ذریعے حکومت معاشرے کے معاشی طور پر کمزور طبقات کی مدد کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب لوگ اور حکومت اعتماد اور یقین کے ساتھ کام کرتے ہیں تو حالات بہتر ہوتے ہیں۔ ‘‘
اس موقع پر انہوں نے سرکاری سیکٹر کے یونٹوں سے بھی اپیل کی کہ وہ اسٹارٹ اپس کی طرف سے تیار کردہ مصنوعات خریدنے کے لیے کچھ فنڈز مختص کریں۔
سامعین سے خطاب کرتے ہوئے، کانکنی کی وزارت کے سکریٹری جناب وویک بھاردواج نے کہا کہ ’’ یہ لامحدود مواقع کا وقت ہے۔ اس لیے یہ کانفرنس کی ٹیگ لائن بھی ہے۔ اسی کی مثال وزیر اعظم کے امرت کال کے ویژن سے ملتی ہے۔
قبل ازیں کوئلہ اور کانکنی اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے بھی کان کنی کے شعبے میں ٹیکنالوجی کی ترقی کا مظاہرہ کرنے والی جدید نمائش کا افتتاح بھی کیا ۔
کانفرنس کے اختتامی اجلاس کی صدارت کانکنی، کوئلہ اور ریلوے کے مرکزی وزیر مملکت جناب راؤ صاحب پاٹل دانوے کریں گے۔
پہلی کانکنی اسٹارٹ اپ کانفرنس کے بارے میں
انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، بامبے کے تعاون سے پہلی مائننگ اسٹارٹ اپ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ہے۔
افتتاح کے بعد ، جو تکنیکی اجلاس ہوں گے ، ان میں کانکنی کی وزارت اور کانکنی اور دھاتوں کے شعبے کے اسٹارٹ اپس کے ساتھ بات چیت کی جائے گی۔ اس سے یہ جاننے میں مدد ملے گی کہ مختلف ٹیکنالوجی سے لیس یہ اسٹارٹ اپ کس طرح کانکنی کے شعبے کی سرگرمیوں میں حصہ لے سکتے ہیں اور تلاش اور کانکنی کی صلاحیتوں میں اضافہ کر سکتے ہیں اور کانکنی کے شعبے کی کارکردگی کو بڑھا سکتے ہیں۔
اس کانفرنس میں معدنیات کی تلاش کے شعبے کی معروف صنعتوں، مالیاتی اداروں اور بینکوں کے ساتھ بات چیت پر بھی توجہ مرکوز کی جائے گی۔ ایکسپلوریشن، ورچوئل رئیلٹی، آٹومیشن، ڈرون ٹیکنالوجی، کنسلٹنسی وغیرہ کے شعبوں میں کام کرنے والے طلباء اور نوجوان پیشہ ور افراد بھی اس کانفرنس سے مستفید ہوں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا )
U. No. 5589
(Release ID: 1928157)
Visitor Counter : 172