بجلی کی وزارت

بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے وزیر آر کے سنگھ نے یورپی یونین کے وفد سے ملاقات کی ،یوروپی یونین – ہندوستان  مل کر صاف ستھری توانائی اور  آب و ہوا سے متعلق شراکت داری کے تحت تعاون کو مضبوط کرنے کے لئے کوشاں


ہندوستان اور یورپی یونین توانائی تک رسائی سےمحروم غریب آبادی کو توانائی فراہم کرنے کی سمت  کام کرنے کے لئے  متفق ہوئے

ہندوستان ایسے دوستوں اور شراکت داروں کی تلاش  کررہا  ہے جو جلد از جلد گرین انرجی کو اپنانے میں یقین رکھتے ہیں: بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے وزیر

چوبیس گھنٹے قابل تجدید توانائی کو فائدہ مند منانے کے لیے اسٹوریج کی قیمت  کم کرنے کی غرض سے  عالمی کوششوں کی ضرورت ہے: یورپی گرین ڈیل کے ایگزیکٹو نائب صدر

Posted On: 27 MAY 2023 1:52PM by PIB Delhi

بجلی و نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر آر کے سنگھ نے کل 26 مئی 2023 کو نئی دہلی میں یورپین گرین ڈیل ، یورپی  یونین کے ایگزیکٹیو نائب صدر فرینس ٹمر مین کے ساتھ  میٹنگ کی ۔ یہ میٹنگ یورپی یونین اور ہندوستان کے درمیان صاف ستھری توانائی اور آب وہوا سے متعلق  شراکت داری کے لیے تعاون پر بات چیت کے لیے منعقد کی گئی تھی۔ بات چیت میں توانائی کی کارگزاری ؛ قابل تجدید توانائی،  سولر اور آف شور ونڈ ، گرین ہائیڈروجن؛ توانائی  اسٹوریج، توانائی کے شعبے کے لیے عالمی سپلائی چین کی گوناگونیت ، بین الاقوامی شمسی اتحاد، جی20 میں ہندوستان کی صدارت اور کلین انرجی ٹرانزیشن پر  ہندوستان اور یورپی یونین  ایک دوسرے کو کیسے شراکت دار بناسکتے ہیں،وغیرہ موضوعات اہم نکات رہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001A24I.jpg

’’ایسے شراکت داروں کی تلاش جو  جتنی جلد ہوسکے  گرین انرجی  کو اپنانے میں یقین رکھتے ہیں‘‘

بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے وزیر نے دورہ پر آئے  یورپی یونین کے وفد کو بتایا کہ جیسے جیسے ہندوستان  بڑھ رہا ہے، بجلی کی مانگ میں  تیزی آرہی ہے۔ جب کہ ہندوستان میں قائم شدہ  صلاحیت 416 گیگاواٹ ہے، یہ 2030 تک دوگنی ہونے جارہی  ہے۔  اس لئے ہندوستان اپنی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت میں تیزی سے اضافہ کر رہا ہے۔ معزز وزیر نے بتایا کہ  ہندوستان کی  فی کس اور مجموعی اخراج دنیا میں سب سے کم ہونے کے باوجود، یہ انرجی ٹرانزیشن اور  کلائمیٹ ایکشن میں ایک سرکردہ  لیڈر  کے طور پر ابھرا ہے۔

’’اسٹوریج کی لاگت  کم کرنے کے لیے انرجی اسٹوریج کے لیے مینوفیکچرنگ سہولیات کو جوڑنے  کی ضرورت ہے‘‘

 بجلی و نئی اور قابل تجدید توانائی کے وزیر نے یورپی یونین کے وفد کو قابل تجدید توانائی کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے ہندوستان کے ذریعہ  اٹھائے جانے والے مختلف اقدام کی جانکاری دی ۔ انہوں نے کہا کہ سب سے جدید سولر سیلز اور پینلز کے لیے مینوفیکچرنگ کی صلاحیت تیار کی جا رہی ہے  اور 2030 تک، 80 گیگا واٹ کی کل مینوفیکچرنگ کی صلاحیت کو حاصل کرلیا جائے گا۔  یہ ہندوستان کی ضروریات کو پورا کرے گا اور برآمد کے لئے بھی اہل بنائے گا۔ یہ دنیا کی سپلائی چین کے مسائل کو بھی حل کرے گا۔ وزیرموصوف نے کہا کہ چوبیس گھنٹے قابل تجدید توانائی فراہم کرنے اور نیٹ زیرو  میں داخل ہونے کے لئے  اسٹوریج کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسٹوریج صلاحیت  کو بڑھانے کی ضرورت  کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت مزید  اسٹوریج  کے لیے بولی لگارہی ہے۔ حکومت ہند  پہلے ہی توانائی اسٹوریج  کے لیے پیداوار سے منسلک ترغیبات کے لئے بولی لگاچکی ہے،اور یہ ایک اور بولی لگانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ انہوں نے دیگر ممالک کو بھی توانائی  اسٹوریج  کے لیے مینوفیکچرنگ سہولیات کو جوڑنے کی غرض سے ترغیب دینےمیں  یورپی یونین کے تعاون کی مانگ کی تاکہ اسٹوریج کی قیمت کم ہو۔

سوڈیم آئن جیسی متبادل کیمسٹریز کی ضرورت کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیرموصوف نے تجویز پیش کی کہ ہندوستان اور یورپی یونین گرین اسٹیل اور دیگر فرنٹیئر ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں مشترکہ طور پر تجربہ کریں۔ وزیرموصوف نے بتایا کہ ہندوستان  اسٹوریج  کی شکل میں ہائیڈروجن اور امونیا کا استعمال کرتے ہوئے چوبیس گھنٹے قابل تجدید توانائی کے لیے ایک پائلٹ پروجیکٹ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں دنیا بھر میں ایک تعمیرسے مدد ملے گی۔

’’گرین ہائیڈروجن کی طرف سفر آزاد اور کھلی تجارت   پر مبنی ہونا چاہیے‘‘

بجلی اور نئی و قابل تجدید توانائی کے وزیر نے کہا کہ صنعت گرین ہائیڈروجن کی طرف بڑھ رہی ہے اور اگر سفر جاری رکھنا ہے تو اسے بغیر کسی رکاوٹ کے آزاد اور کھلی تجارت کی بنیاد پر کرنا ہوگا۔ انہوں نے یورپی یونین کے وفد سے کہا کہ ہمیں تحفظ پسندی سے بچنا  چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر ہمیں گرین ہائیڈروجن کا استعمال بڑھانے کی ضرورت ہے تو ہمیں الیکٹرولائزر  کی  مینوفیکچرنگ صلاحیت بڑھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ  ہندوستان  اس پر پی ایل آئی  بولی لگانے جا رہا ہے۔

یورپی گرین ڈیل کے ایگزیکٹو نائب صدر نے قابل تجدید توانائی اور توانائی کی صلاحیت میں قیادت کے لیے ہندوستان کی تعریف کی اور تجویز پیش کی کہ دونوں فریقوں کو توانائی کی کارگزاری  کے ایجنڈے کو عالمی پلیٹ فارم پر لانے اور عالمی توانائی کی کارگزاری کے عالمی اہداف کے تعین میں  مدد کرنے کے طریقے تلاش کرنے چاہئیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002MLM2.jpg

ایگزیکٹو نائب صدر نے قابل تجدید توانائی کی شروعات میں عالمی اہداف کی ضرورت کی بات کی کہا کہ ہمیں   قابل تجدیدتوانائی کو  بڑھانے دینے والے صنعتی ماحولیاتی نظام  کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے  کہا کہ یورپی یونین سولر پینلز کی نئی جنریشن کو فروغ  دے رہی ہے اور گرین ہائیڈروجن بھی  تیزی سے ترقی کررہی ہے اور یورپ حقیقت میں ایک عالمی بازار بن جائے گا۔ گرین ہائیڈروجن کی نقل و حمل کی  اونچی لاگت کو دیکھتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ گرین ہائیڈروجن پیدا کرنے والے مقام صنعتی سرمایہ کاری کو راغب کریں گے۔

گرڈ- اسکیل بیٹری پر مبنی انرجی  اسٹوریج سسٹم

بجلی اور نئی و قابل تجدید توانائی کے وزیر نے گرڈ اسکیل   اسٹوریج کے لیے بیٹریوں میں تعاون کے مواقع  کی بات کہی۔ انہوں نے  بتایا کہ  ہندوستان  گرین موبلٹی کے لئے بیٹریوں کے لیے  ایک الگ  پیداوار سے منسلک ترغیب  لے کر آیا ہے۔ انہوں نے  کہا کہ ہندوستان گرین موبلٹی کے  لیے سب سے بڑے بازاروں میں سے ایک ہونے جا رہا ہے، جس میں ہندوستان کی 80 فیصد دو پہیہ، تی پہیہ اور تقریباً 50 فیصد چار پہیوں والی گاڑیوں کے 2030 تک  گرین انرجی سے  چلنے کی امید ہے۔

ایگزیکٹیو نائب صدر نے کہا کہ کولنگ اور ہیٹنگ کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو دیکھتے ہوئے ہیٹ پمپ ایک ایسا شعبہ ہے جہاں بہت ساری انوویشن ہونے کی  امید ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ قابل تجدید توانائی کو اپنانے  اور گرین ٹرانزیشن کی  ضرورت پر یوروپی یونین میں ایک مضبوط اتفاق  ہے۔

زراعت کو  کیمیکل فرٹیلائزر سے پاک کرنے کی ضرورت ہے

بجلی اور نئی و قابل تجدید توانائی کے وزیر نے آنے والے وقت میں زراعت کو کیمیکل فرٹیلائزر سے پاک کرنے کے حکومت کے نشانہ کے بارے میں بتایا  ۔

’’توانائی تک رسائی حاصل کرنے میں  توانائی - آبادی کو مدد  کرنے کی ضرورت ہے‘‘

دنیا بھر میں 800 ملین لوگوں کے ذریعہ توانائی تک رسائی کی کمی کے مسئلہ پر بات چیت کی گئی ۔ بجلی اور نئی و قابل تجدید توانائی کے وزیر نے یاد دلایا کہ بھلے ہی ہندوستان اور یورپی یونین اس تعاون کے ذریعہ پیش رفت کر رہے ہیں، دنیا کی آبادی کا ایک بڑا حصہ، خاص طور سے براعظم افریقہ میں، توانائی تک کم رسائی سے متاثر ہے۔

دونوں فریقوں نے توانائی تک رسائی کے بغیر افریقہ میں لاکھوں لوگوں کے لئے شمسی توانائی  لانے میں بین الاقوامی شمسی اتحاد کے رول  پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیرموصوف نے کہا،’’صاف ستھری توانائی کے حصول میں ان کی مدد کرنے کے لیے ہمیں ان کی  حمایت کرنے کی ضرورت ہے اور ہمیں صاف  ستھری توانائی میں تعاون دینے کے لئے  ملکوں  کو بین الاقوامی شمسی اتحاد کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘

اس تجویز کا یورپی گرین ڈیل کے ایگزیکٹو نائب صدر نے تہہ دل سے خیر مقدم کیا۔ اس بات پر اتفاق  ہوا کہ  یورپی یونین، آئی ایس اے، افریقہ اور ہندوستان  کو اس مسئلے  کے حل  کے لیے ایک شراکت داری قائم کرنے کی ضرورت ہوگی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003542S.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0049TLN.jpg

یوروپی گرین ڈیل کے ایگزیکٹو نائب صدر کے ساتھ ہندوستان میں یورپی یونین کے سفیر  اوگواسٹوٹو کے ساتھ ایڈون کوئککوئک، فرسٹ کونسلر،  انرجی اینڈ کلائمیٹ ایکشن،  ای یو ڈیلی گیشن ؛  سارہ زنارو آترے، فرسٹ سیکرٹری، ٹریڈ سیکشن، ای یو  ڈیلی گیشن ؛ ایسٹیلا پائنرو کروئک ، کابینہ رکن؛ دامیانا اسٹائنووا، کابینہ  رکن؛ اور ڈائنا ایکونسیا، ڈائریکٹر، بین الاقوامی امور اورآب و ہوا سے متعلق فائنانس ، آب وہوا سے متعلق کارروائی کےڈائریکٹوریٹ جنرل ، یورپی یونین موجود تھے۔

بجلی اور نئی و قابل تجدید توانائی کے وزیر کے ساتھ بجلی کے سکریٹری آلوک کمار ؛ نئی اور قابل تجدید توانائی کے سیکرٹری بھوپندر سنگھ بھلا؛ اور دونوں وزارتوں کے دیگر افسران بھی موجود تھے۔

یورپی گرین ڈیل کے بارے میں

یورپی یونین کے مطابق، یورپی گرین ڈیل یورپی یونین کو ایک جدید، وسائل سے بھرپور اور مسابقتی معیشت میں تبدیل کرنے کی کوشش کرتی ہے،   یہ اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ-

  • 2050 تک گرین ہاؤس گیسوں کا کوئی نیٹ اخراج نہ ہو۔
  • وسائل کے استعمال سے معاشی ترقی الگ ہوگئی ہے۔
  • کوئی فرد اور کوئی جگہ پیچھے نہیں چھوٹنی چاہیے۔

اگلی جنریشن کےای یو    ریکووری پلان سے  1.8 ٹریلین یورو  سرمایہ کاری کا ایک تہائی، اور ای یو  کا سات سال کا بجٹ، یورپی گرین ڈیل کو  فنڈ فراہم کرے گا۔  ڈیل  کے بارے میں مزید معلومات  کے لیے کلک کریں۔

************

ش ح ۔ ف ا  ۔  م  ص

 (U:5534)



(Release ID: 1927728) Visitor Counter : 112