یو پی ایس سی

یونین پبلک سروس کمیشن  ( یو پی ایس سی )  کی طرف سے  ، اُن دو افراد سے  متعلق وضاحت  ، جو دعویٰ کر رہے  تھے کہ  اُن کی  یو پی ایس سی نے سول سروسز امتحان  کے   فائنل میں سفارش کی ہے

Posted On: 26 MAY 2023 4:17PM by PIB Delhi

 یونین پبلک سروس کمیشن  ( یو پی ایس سی )  کے  علم میں آیا ہے کہ دو افراد  فرضی طریقے سے دعویٰ کر رہے  ہیں کہ یو پی ایس سی نے  سول سروسز امتحان، 2022 میں  درست طریقے سے  امیدواروں کے دو رول نمبروں کے خلاف  قطعی طور پر سفارش کی ہے۔  ان دونوں افراد کے دعوے جھوٹے ہیں۔ انہوں نے اپنے دعوؤں کو مضبوط کرنے کے لیے اپنے حق میں  جعلی دستاویزات  تیار کئے ہیں  ۔

یو پی ایس سی کا   نظام مضبوط ہونے کے ساتھ ساتھ فول پروف بھی ہے اور ایسی غلطیاں ممکن نہیں ہیں۔  موجودہ صورتِ حال میں، جعلی امیدواروں اور نتائج دونوں کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

(I) محترمہ عائشہ مکرانی بنت  جناب سلیم الدین مکرانی، جو یو پی ایس سی   کے ذریعے  اپنی قطعی سفارش کا دعویٰ کر رہی ہیں، ان کی دستاویزات جعلی  ہونے کا پتہ چلا ہے ۔ ان  کا اصل رول نمبر   7805064 ہے۔  انہوں  نے  5 جون ،   2022  ء کو ہونے والے ابتدائی امتحان میں شرکت کی اور جنرل اسٹڈیز کے پیپر-I میں صرف  22.22 نمبر اور جنرل اسٹڈیز پیپر-II میں  21.09 نمبر حاصل کیے تھے ۔ امتحان کےضابطوں کی ضرورت کے مطابق، انہیں  پیپر II میں کم از کم  66 نمبر حاصل کرنے کی ضرورت تھی۔ وہ نہ صرف پرچہ  II میں کوالیفائی کرنے میں ناکام رہی ہیں  بلکہ انہوں نے پیپر-I کے کٹ آف نمبروں سے بہت کم نمبر حاصل کیے ہیں، جو کہ سال   2022  ء کے ابتدائی امتحان کے لیے غیر محفوظ کیٹیگری کے لیے 88.22 تھے۔ اس لیے محترمہ عائشہ مکرانی  کامیاب نہیں ہو سکی ہیں  ۔  مکرانی ابتدائی امتحان کے مرحلے  میں ہی ناکام رہی ہیں اور امتحان کے اگلے مرحلے میں  نہیں پہنچ سکی ہیں ۔ دوسری طرف، محترمہ عائشہ فاطمہ  بنت جناب نذیر الدین، جن کا رول نمبر  7811744 ہے، حقیقی امیدوار ہیں، جن کی یو پی ایس سی  نے سفارش کی ہے ۔ انہوں نے  سول سروسز امتحان، 2022 ء کے حتمی نتیجے میں  184 واں رینک حاصل کیا ہے۔

(II) اسی طرح،  جناب تشار کے معاملے میں بھی، یہ پتہ چلا ہے کہ  ہریانہ کے ریواڑی  سے تعلق رکھنے والے  جناب تشار ولد  جناب برج موہن نے سول سروسز (ابتدائی) امتحان، 2022 کے لیے درخواست دی تھی۔ انہیں اس امتحان کے لیے رول نمبر 2208860 دیا گیا تھا۔   انہوں نے ابتدائی امتحان میں شرکت کی اور جنرل اسٹڈیز پیپر-I میں مائنس 22.89 (یعنی -22.89) نمبر اور جنرل اسٹڈیز پیپر-II میں 44.73 نمبر حاصل کیے تھے ۔ امتحان کے ضابطوں کی ضرورت کے مطابق، انہیں  پیپر II میں کم از کم 66 نمبر حاصل کرنے کی ضرورت تھی۔ اس طرح  جناب تشار بھی ابتدائی امتحان کے مرحلے میں ہی فیل ہو گئے ہیں اور امتحان کے اگلے مرحلے میں آگے نہیں بڑھ سکے۔ دوسری طرف، اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ  جناب تشار کمار ولد  جناب اشونی کمار سنگھ، جن کا رول نمبر 1521306 ہے، ریاست بہار  سے  حقیقی امیدوار ہیں، جن کی یو پی ایس سی  نے 44ویں رینک پر سفارش کی ہے۔

ایسا کرکے محترمہ عائشہ مکرانی اور  جناب تشار دونوں نے حکومت ہند (محکمہ عملہ اور تربیت) کے ذریعہ مطلع کردہ سول سروسز ایگزامینیشن، 2022 کے قواعد کی دفعات کی خلاف ورزی کی ہے۔ لہٰذا، امتحان کے ضابطوں کی دفعات کے مطابق، یو پی ایس سی  دونوں امیدواروں کے خلاف  ، ان کی دھوکہ دہی کے لیے مجرمانہ اور تادیبی تعزیری کارروائی پر غور کر رہا ہے۔

مذکورہ بالا کیسز الیکٹرانک/پرنٹ میڈیا میں بڑے پیمانے پر رپورٹ ہوئے ہیں۔ ایسے ہی ایک میڈیا چینل نے غیر ذمہ داری کے ساتھ یہ اطلاع دی ہے کہ یو پی ایس سی نے مذکورہ دو میں سے ایک معاملے میں اپنی غلطی کو درست کیا ہے اور اس معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ ایسی غلطی کیسے ہوئی؟ بہت سے دوسرے میڈیا چینلز اور سوشل میڈیا پورٹلز نے بھی بغیر کسی تصدیق کے خبریں چلائی ہیں۔ مذکورہ میڈیا چینل کی جانب سے یہ غیر پیشہ ورانہ ہے۔ اس بات کا اعادہ کیا جاتا ہے کہ مبینہ نوعیت کی ایسی کسی بھی غلطی کو ختم کرنے کے لیے یو پی ایس سی  کا نظام مضبوط اور فول پروف ہے۔ میڈیا چینلوں سے یہ توقع کی جاتی ہے کہ وہ اپنے پرنٹ/میڈیا چینلز کے ذریعے اس طرح کے فرضی دعووں کی خبریں نشر/شائع کرنے سے پہلے یو پی ایس سی  سے ایسے دعووں کی حقیقت کی تصدیق کریں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح ۔ و ا ۔ ع)

U. No. 5514



(Release ID: 1927569) Visitor Counter : 168


Read this release in: English , Hindi , Tamil