وزارتِ تعلیم

وزارت تعلیم اور پارکھ (قومی تجزیاتی مرکز) نے ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے ساتھ تجزیہ پر قومی سطح کی پہلی ورکشاپ کا انعقاد کیا

Posted On: 22 MAY 2023 7:33PM by PIB Delhi

پارکھ کو این سی ای آرٹی کے تحت کے ایک ادارے کے طور پر قائم کیا گیا ہے۔ یہ ادارہ ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے اسکولی بورڈ کو ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر لانے کا کام کرے گا۔ وزارت تعلیم  اور پارکھ کی طرف سے پہلے قدم کے طور پر آج نئی دلی میں  ملک بھر کے بورڈوں کے اسکولی تجزیات، امتحانی مشقیں اور یکسانیت پر ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ پارکھ ایک جامع نقطہ نظر تیار کرنے کی خاطر تمام متعلقہ شراکت داروں کے ساتھ بات چیت کیلئے ایک مشترکہ پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گا جس سے ایک منصفانہ تجزیاتی نظام کو یقینی بنایا ممکن ہوگا جو طلباء کے جائزے کے عمل میں کارکردگی اور یکسانیت میں ایکوئٹی کو فروغ دیتا ہے۔

اسکولی تعلیم اور خواندگی کے محکمے میں سکریٹری جناب سنجے کمار نے ورکشاپ کی صدارت کی۔ اس ورک شاپ میں وزارت تعلیم، سی بی ایس ای، این سی ای آرٹی، این آئی او ایس ، این سی وی ای ٹی اور این سی ٹی ای کے افسران نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ ریاستی تعلیم کے سکریٹریز، ریاستی پروجیکٹ ڈائریکٹرس اسکول، ایس سی ای آرٹی اور ہندوستان میں ریاستی امتحانی بورڈز کے افسران نے بھی  اس میٹنگ میں شرکت کی۔

شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے جناب سنجے کمار نے بورڈ کی یکسانیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال ہندوستان میں تقریباً 60 اسکولی امتحانی بورڈز ہیں جو مختلف ریاستوں ؍مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں کام کررہے ہیں۔ اس ورکشاپ کا مقصد ایک مربوط ڈھانچہ قائم کرنا ہے جو مختلف بورڈز یا خطوں کے درمیان طلباء کیلئے بلارکاوٹ منتقلی کو ممکن بنائے ۔  انہوں نے مزید کہا کہ اس میں نصاب کے معیارات ، گریڈنگ سسٹم  اور مساوی طور طریقوں کو جوڑنا شامل ہیں تاکہ بورڈز کو حاصل معتبریت، سرٹیفکیٹ کی منظوری اور گریڈز کو بڑھایاجاسکے۔

ورکشاپ میں تعلیمی بورڈز کی مساوات پر کی گئی  بحث پر توجہ مرکوز کی گئی۔ پرکھ کے تصور کے بارے میں متعدد اسٹیک ہولڈرز کو آگاہ کیا گیا۔ پروگرام کے دوران بحث ہمارے تعلیمی نظام میں رٹ کر امتحانات دینے کے مروجہ کلچر کا از سر نو جائزہ لینے کی ضرورت کے گرد گھومتی رہی۔ اس بات کا احساس بڑھتا جا رہا ہے کہ ہر طالب علم کی صلاحیتوں اورمضمرات کے مختلف جہتوں  کو شامل کرتے ہوئے جامع تشخیص کرنا  بھی اتنا ہی اہم ہے۔ اس کے علاوہ  سکولوں اور بورڈز میں منصفانہ اور مستقل مزاجی کو یقینی بنانے کے لیے اچھی طرح سے ڈیزائن کیے گئے اور معیاری سوالیہ پرچوں کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ اس کے علاوہ، ہر طالب علم کی پیشرفت کو مؤثر طریقے سے ماپتے ہوئے، زیادہ  مشکل امتحانات کے بوجھ کو کم کرتے ہوئے، ابتدائی اور مجموعی تشخیص کے درمیان توازن قائم کرنے  پر زور دیا گیا ہے۔ ورکشاپ میں سیکنڈری اور ہائر سیکنڈری بورڈز کے امتحانی نتائج کا تجزیہ بھی پیش کیا گیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ ع ح۔

 (U: 5399)



(Release ID: 1926565) Visitor Counter : 120


Read this release in: English , Hindi , Punjabi