وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری

ماہی پروری،  مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا نے جاری ساگر پریکرما یاترا مرحلہ-V میں ساحلی مہاراشٹر کے ماہی گیروں سے بات چیت کی

Posted On: 18 MAY 2023 4:47PM by PIB Delhi

ساگر پریکرما حکومت ہند کی طرف سے شروع کی گئی ایک پہل قدمی ہے، جس کا مقصد ماہی گیروں، دیگرمتعلقہ فریقوں کے مسائل کو حل کرنا اور حکومت ہند کی طرف سے نافذ کی جانے والی ماہی گیری کی مختلف اسکیموں اور پروگراموں جیسے پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا  (پی ایم ایم ایس وائی ) اور کسان کریڈٹ کارڈ (کے سی سی) کے ذریعے ان کی معاشی ترقی کو آسان بنانا ہے۔

ماہی پروری کا محکمہ، ماہی پروری کی وزارت، مویشی پروری اور ڈیری، حکومت ہند، اور نیشنل فشریز ڈیولپمنٹ بورڈ کے ساتھ ماہی پروری کے محکمے، حکومت مہاراشٹر، حکومت گوا، ہندوستانی کوسٹ گارڈ اور ماہی گیروں کے نمائندے ساگر پرکرما فیز V کا مشاہدہ کر رہے ہیں،  جس کا آغاز 17 مئی 2023 سے گیٹ وے آف انڈیا، ممبئی سے ہوا اور ساحلی علاقوں جیسے گیٹ وے آف انڈیا، کارنجا (ضلع رائے گڑھ)، میرکرواڑا (رتناگیری ضلع)، واسکو، مورموگاؤں، کاناکونا (جنوبی گوا) کی سمت میں پیش قدمی کرے گا۔

 ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا نے ، ڈاکٹر ابھیلکش لکھی، آئی اے ایس، او ایس ڈی (فشریز)، ڈاکٹر جوجاوراپو بالاجی، جوائنٹ سکریٹری (میرین فشریز)، ڈاکٹر اتل پٹنے، آئی اے ایس، سکریٹری (فشریز) مہاراشٹر کی حکومت، ڈاکٹر ایل این مورتی، نیشنل فشریز ڈیولپمنٹ بورڈ کی موجودگی میں، اس موقع پر شرکت کی اور ساگر پریکرما یاترا فیز-V کا آغاز کیا۔

’ساگر پرکرما‘ کا پہلا مرحلہ گجرات میں منعقد کیا گیا، جو 5 مارچ 2022 کو مانڈوی سے شروع ہوا اور 6 مارچ 2022 کو پوربندر، گجرات میں ختم ہوا۔ سفر ساگر پریکرما فیز II پروگرام کے طور پر 22 ستمبر 2022 کو منگرول سے ویراول تک شروع ہوا اور 23 ستمبر 2022 کو مول دوارکا سے مدھواڑ تک مول دوارکا پر ختم ہوا۔ ’ساگر پرکرما‘ کا مرحلہ III پروگرام 19 فروری 2023 کو سورت، گجرات سے شروع ہوا اور 21 فروری 2023 کو ساسن ڈاک، ممبئی میں ختم ہوا۔ مرحلہ IV پروگرام مورموگاو پورٹ، گوا سے 17 مارچ 2023 کو شروع ہوا اور 19 مارچ 2023 کو منگلور میں ختم ہوا۔

دوسرے دن کا پروگرام ویلدور (ضلع رتناگیری) میں ماہی گیروں کے مردوں اور خواتین کے ذریعہ مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالاکے گرمجوشی سے استقبال اورآئی نا لائی رقص، پھولوں کے گچھے کی پیشکش کے ساتھ شروع ہوا۔ ایک تعارفی خطاب ڈاکٹر اتل پٹنے، آئی اے ایس، سکریٹری (فشریز) حکومت مہاراشٹر نے دیا، جس میں ساگر پرکرما فیز-5 پر روشنی ڈالی گئی جس میں ساحلی کمیونٹیز اور مجموعی طور پر سمندری ماحولیاتی نظام میں مچھلی کاشتکاروں اور ماہی گیروں کے اہم کردار پر روشنی ڈالی گئی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ماہی گیری کے پائیدار طریقے اور ماہی گیروں کی فلاح و بہبود سمندری وسائل کے توازن کو برقرار رکھنے اور ماہی گیری کی صنعت سے وابستہ افراد کی روزی روٹی کو سہارا دینے کے لیے اہم امور ہیں۔

 

  

جناب پرشوتم روپالا، مرکزی وزیر ماہی پروری، مویشی پروری اور دودھ کی پیداوار اور دیگر معززین نے ویلدور (ضلع رتناگیری) میں موجود مستفیدین، مچھلی کاشتکاروں، ماہی گیروں سے بات چیت کی۔ مختلف مستفید ہونے والے ہیں i) مسٹر وٹھل بھلیکر، ii) پی این چوگلے، iii) مقبول حسین جھمبرکھر۔ استفادہ کنندگان جیسے مسٹر وٹھل بھلیکر اور دیگر نے اپنے زمینی تجربات شیئر کیے اور ماہی گیروں کے اپنے مقامی مسائل کے بارے میں بات کی۔ ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا بہت خوش ہوئے کہ ایک ملاقاتی سیشن نے ماہی گیروں، مچھلی کاشتکاروں کو اپنے زمینی حقائق، تجربات اور ان کے درپیش مسائل، یعنی ماہی گیری سے متعلق قواعد و ضوابط کو معیاری بنانے میں مدد کی۔ ملاقاتی سیشن کے ذریعے، مچھلی کاشتکاروں نے اپنی مچھلی کاشت کرنے کے طریقے اور آمدنی کی مقدار کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے اس بات پر تبادلہ خیال کیا کہ ماہی گیری کے شعبے کی ترقی میں بہتری کے لیے ان مسائل پر کام کیا جائے گا اور پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) اور کسان کریڈٹ کارڈ (کے سی سی) جیسی اسکیموں کے نفاذ کے ذریعے فائدہ اٹھانے والوں، ماہی گیروں اور ماہی گیروں کے لیے ماہی گیری کی ویلیو چین میں پائے جانے  والے سنگین رخنوں کو ختم کرنے کے بارے میں تفصیل سے بات کی۔

ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا نے ماہی پروری کے شعبے میں زبردست شراکت کے لیے منوری کے گاؤں والوں کی ستائش کی ہے اور انہیں 54,00,000 روپئے کے چیک  دیئے ہیں ۔ ماہی گیروں نے آگے آکر ماہی گیری کے بہتر پائیدار مشق اور ماہی گیروں، مچھلی کاشتکاروں وغیرہ کی روزی روٹی کے لیے ماہی گیری، حیوانات اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا کو اپنی متعلقہ درخواست دی۔

ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا نے میرکرواڑا (ضلع رتناگیری) کا سفر جاری رکھا اور استفادہ کنندگان یعنی ماہی گیروں اور ماہی کاشتکاروں اور حکومت مہاراشٹر کے دیگر عہدیداروں نے پھولوں کے ہار اور پھولوں کے گچھے کے ساتھ استقبال کیا۔ انہوں نے میرکرواڑا اور مریا گاؤں کا دورہ کیا، مچھلی کاشتکاروں اور ماہی گیروں سے بات چیت کی اور اس شعبے میں درپیش چیلنجوں اور مواقع پر تبادلہ خیال کیا اور ان کی مدد کے لیے حکومتی اقدامات کا اشتراک کیا۔ میرکرواڑا (ضلع رتناگیری) کے پروگرام میں تقریباً 8000 ماہی گیروں، مچھلی کاشتکاروں اور دیگر معززین نے شرکت کی۔

اسٹیج پروگرام کا آغاز سواتنتری ویر ساورکر ناٹیاگروہ، ماروتی مندر (ضلع رتناگیری) میں سینئر سرکاری معززین اور استفادہ کنندگان یعنی ماہی گیروں، مچھلیوں کے کسانوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کی موجودگی میں ہوا۔ مندرجہ ذیل معززین نے تقریبات میں شرکت کی:-i) جناب پرشوتم روپالا، مرکزی وزیر ماہی پروری، حیوانات اور ڈیری، ii)  جناب ادے سمنت، وزیر صنعت، مہاراشٹر حکومت، iii) ڈاکٹر ابھیلکش لکھی، او ایس ڈی (ماہی پروری) ، حکومت ہند، iv) جناب اے این تیواری، او ایس ڈی ، حکومت ہند) ڈاکٹر اتل پٹنے، آئی اے ایس، سکریٹری (فشریز) حکومت مہاراشٹر، vi) ڈاکٹر جے بالاجی، آئی اے ایس، جوائنٹ سکریٹری (میرین فشریز)، vii) جناب رام سنگھ، viii) ڈاکٹر ایل این  مورتی، نیشنل فشریز ڈیولپمنٹ بورڈ، ix) ڈاکٹر سنجے پانڈے، ڈپٹی کمشنر، x) جناب پنکج کمار، ایم ڈی، ایم ایف ڈی سی، xi) ڈاکٹر نیتی جوشی، فشریز کے ڈائریکٹر،حکومت ہند، xii) جناب  دیویندر سنگھ، کلکٹر رتناگیری، xiii) شری دھننجے کلکرنی، ایس پی، رتناگیری، xiv) بھکتی پیجے، فشریز ڈیولپمنٹ آفیسر، xv) جناب مہیش دیور، جے ٹی۔ کمشنر، میرین، xvi) شری یوراج چوگلے، جے ٹی۔ کمشنر، بریکیش واٹر، xvii) جناب امر پاٹل، اسسٹنٹ کمشنر آف فشریز، سانگلی، xviii) جناب ابھے دیشپانڈے، علاقائی ڈپٹی کمشنر، پونے، xix) جناب این وی بھدولے، اسسٹنٹ کمشنر آف فشریز، xx) محکمہ ماہی پروری کے سینئر افسران، حکومت ہند، xxi) انڈین کوسٹ گارڈ، فشری سروے آف انڈیا، مہاراشٹر میری ٹائم بورڈ اور ماہی گیروں کے نمائندوں کے سینئر حکام۔

تقریب کے آغاز میں ڈاکٹر اتل پٹنے، آئی اے ایس، سکریٹری (فشریز) حکومت مہاراشٹر نے استقبالیہ تقریر کی تاکہ تقریب میں شرکت کی کوشش کرنے پر مہمان کا شکریہ ادا کیا جا سکے۔ جناب  پرشوتم روپالا، ماہی پروری اور مویشی پروری اور دودھ کی پیداوار کے مرکزی وزیر نے مندرجہ ذیل ماہی گیروں سے بات چیت کی i) امجد بورکر، ii) عمران مکادم، iii) مہیش ناٹیکر، iv) وجے کھیڈیکر، v) تنئے شیولکر) vi) یوگنی بھٹکر۔یہ بات چیت  ان لوگوں کی ضروریات   اورانہیں درپیش چیلنجزکو سمجھنے کے لیے کی گئی تاکہ ہمارے ماہی گیروں اور مچھلی کاشتکاروں کی بہتر مواصلات اور آگاہی کے ساتھ مدد کی جا سکے جس نے ماہی گیروں کی زندگیوں پر مثبت اثر ڈالا اور پائیدار ماہی گیری کے انتظام میں اپنا کردار ادا کیاہے۔

انہوں نےکے سی سی کے فروغ پر غور کیا اور پرجوش انداز میں مزید کہا کہ مہاراشٹر کے ساحلی اضلاع میں کیمپ لگائے گئے ہیں، جہاں ماہی گیروں اور مچھلیوں کے کاشتکاروں کو کے سی سی رجسٹریشن اور اس کے فوائد کے بارے میں آگاہ کیا گیا ہے۔ مزید، انہوں نے استفادہ کنندگان جیسے ماہی گیروں، مچھلی کاشتکاروں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو کسان کریڈٹ کارڈ اور کیو آر کوڈ آدھار کارڈ/ای شرم کارڈ سے نوازا۔ ذیل میں مختلف فائدہ اٹھانے والوں کی فہرست ہے۔(iپی ایم ایم ایس وائی کے تحت فائدہ اٹھانے والے (محترمہ رتوجا ساونت، محترمہ پونم شیٹی، محترمہ نسرین بھٹکر)، ii) کے سی سی کارڈ (جناب رمیش سہدیو پاٹل، شری منصور ہاتوڈکر، جناب ثمینہ وجود بیباجی)، iii)  کیو آر کوڈڈ آدھار کارڈ (جناب گجانن ہیڈاوکر، شری ولاس کھرواٹکر، شری تیجس شیولکر، جناب عمران مکادم، جناب سہیل اے قادر نکھوا،جناب جمیل عادل واڈکر)۔

ساگر پریکرما ایک ایسا پروگرام ہے جو حکومت کی دور رس پالیسی حکمت عملی کی عکاسی کرتا ہے جس کے نتیجے میں ساحلی علاقوں کے مسائل اور ماہی گیروں سے متعلق مسائل کو سمجھنے کے لیے ماہی گیروں اور مچھلی کاشتکاروں کے ساتھ براہ راست بات چیت ہوتی ہے۔ مراحل I، II اور III، IV نے ماہی گیروں کے لیے ترقیاتی حکمت عملی میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں لائی ہیں۔ ساگر پرکرما پروگرام کا ماہی گیر اور مچھلی کے کاشتکار کھلے دل سے خیرمقدم کر رہے ہیں اور وہ اسے اپنی ترقی کا ایک وسیلہ سمجھتے ہیں۔ اس لیے ماہی گیروں اور ماہی گیر لوگوں کی معاش اور مجموعی ترقی پر اس ساگر پرکرما کا اثر، بشمول موسمیاتی تبدیلی اور پائیدار ترقی پر، بہت دور رس ہوگا۔

بعدکے مرحلے میں ، پروگرام جاری رہے گا جہاں ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا دیگر معززین کے ساتھ واسکو، مورموگاؤں، کاناکونا (جنوبی گوا) کے ساحلی علاقے میں دیگر مقامات کا دورہ کریں گے۔

**********

ش ح۔ س ب ۔ ف ر

U. No.5371



(Release ID: 1926210) Visitor Counter : 114


Read this release in: English , Hindi , Telugu