بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت
کے وی آئی سی نے سنٹرل بی ریسرچ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ، پنے میں ڈائمنڈ جوبلی منائی
ایم ایس ایم ای کے وزیر جناب نارائن رانے نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے شرکت کی
جناب بھانو پرتاپ سنگھ ورما، ایم او ایس ایم ایس ایم ای نے سی بی آر ٹی آئی پنے کے کام کی تعریف کی
شہد کی مکھیوں کا عالمی دن ملک کے شہد کی مکھیاں پالنے والوں کو خود انحصاری اور شہد کی مکھیوں کے تحفظ کی یقین دہانی کا تہوار ہے جو انسانی زندگی کے لیے ضروری ہے، چیئرمین کے وی آئی سی
Posted On:
20 MAY 2023 6:08PM by PIB Delhi
مہاتما گاندھی کے وژن کو پورا کرتے ہوئے وزیر اعظم نے شہد کی مکھیاں پالنے کی اہمیت پر زور دیا ہے اور کہا ہے کہ: ’’شویت کرانتی کے ساتھ سویٹ کرانتی کی بھی ضرورت ہے‘‘ ان کے مطالبے کو آگے بڑھاتے ہوئے، کے وئی آئی سی نے شہد کی مکھیاں پالنے والوں اور کسانوں کی مدد کے لیے شہد کی مکھیوں کے پالن کو مشن موڈ پر لیا ہے۔
لوگوں کو صحت مند رکھنے اور مختلف چیلنجوں کو حل کرنے میں شہد کی مکھیوں اور دیگر پالینیٹرس کے اہم کردار کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے 20 مئی کو شہد کی مکھیوں کے عالمی دن کے طور پر مناتے ہوئے، کھادی اور گاؤں کی صنعت کمیشن (کے وئی آئی سی ) نے شہد کی مکھیوں کے عالمی دن کے موقع پر کے وئی آئی سی کے سینٹرل بی ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (سی بی آر ٹی آئی)، پنے نے شہد کی مکھیوں کے تحفظ اور شہد کی ڈبہ بندی سے متعلق مختلف پروگراموں کا اہتمام کرکے اپنی ڈائمنڈ جوبلی منائی۔ اس میں شہد کے پارلر کا افتتاح اور نمائش، آلے کی تقسیم، سووینئر کی ریلیز، سی بی آر ٹی آئی کے سفر پر مختصر فلم کی ریلیز اور شہد کی مکھیاں پالنے کے شعبے میں بہترین کام کرنے پر سائنسدانوں، شہد کی مکھیاں پالنے والوں اور کمیشن کے ملازمین کو ایوارڈ دینا شامل تھا۔
بہت چھوٹی ، چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتوں کے وزیر، جناب نارائن رانے نے شہد کی مکھیوں کے پالنے والوں میں شہد کی مکھیوں کے 800 ڈبوں کی تقسیم کر کے تقریب کا ڈیجیٹل طور پر آغاز کیا۔ اس موقع پر موجود شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ اس سال 133200 میٹرک ٹن شہد کی پیداوار ہوئی ہے اور شہد کی فروخت 30000 کروڑ روپے تک پہنچ گئی ہے۔ پی ایم ای جی پی اسکیم کے تحت تقریباً 300 کروڑ روپے (299.97 روپے) کی سبسڈی دی گئی۔
بہت چھوٹی ، چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتوں کےوزیر مملکت جناب بھانو پرتاپ سنگھ ورما نے کہا کہ ایم ایس ایم ای سے کل جی ڈی پی میں ایک تہائی حصہ حاصل ہوتا ہے اور کل برآمد میں 48 فیصد حصہ حاصل ہوتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس سے لوگوں کی فی کس آمدنی 8500 روپے سے بڑھ کر 1.95 لاکھ روپے ہو گئی ہے۔
ڈائمنڈ جوبلی کے موقع پر سنٹرل بی ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ پنے کی تعریف کرتے ہوئے بہت چھوٹی ، چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتوں کے وزیر مملکت نے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسٹی ٹیوٹ نے معاشی خود انحصاری اور مکھیوں کی پرورش اور شہد کی پیداوار کے ساتھ ساتھ ایک طویل سفر طے کیا ہے۔
انہوں نے سنٹرل بی ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ، پنے اور سائنسدانوں، شہد کی مکھیاں پالنے والوں اور کمیشن کے ملازمین کو شہد کی مکھیاں پالنے کے شعبے میں بہترین کام کرنے پر شائع کیا گیا ایک یاد گار سوینیئر بھی جاری کیا۔
قبل ازیں کے وی آئی سی کے چیئرمین جناب منوج کمار نے رائے دی کہ کھادی اور گاؤں کی صنعت کا کمیشن ملک کے شہد کی مکھی پالنے والوں کو خود انحصاری اور شہد کی مکھیوں کے تحفظ کی یقین دہانی کے لیے یہ فیسٹیول منا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگست 2017 میں، وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اس سے متاثر ہو کر ’’شویت کرانتی کے ساتھ سویٹ کرانتی کی بھی ضرورت ہے‘‘ (سفید انقلاب کے ساتھ میٹھے انقلاب کی بھی ضرورت ہے) کی کال دی۔ کے وی آئی سی نے شہد کی مکھیوں کی اس روایتی صنعت کو آگے بڑھانے کے لیے پہل کی۔ روزگار کے موقع پیدا کرنے کے لیے، ہنی مشن تیار کیا گیا ہے اور سال 18-2017 کے دوران 'ہنی مشن' کے آغاز سے لے کر اب تک 1,86,000 سے زیادہ شہد کی مکھیوں کے خانے تقسیم کیے گئے ہیں اور 18,600 براہ راست روزگار فراہم کیے گئے ہیں۔ اس سے زرعی پیداوار میں 25 سے 40 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کھادی کاریگروں کی آمدنی میں 35 فیصد اضافے کا بھی اعلان کیا جس سے ان کی آمدنی میں 150 فیصد اضافہ ہوا۔ انہوں نے 819 استفادہ کنندگان کو تقریباً 300 کروڑ روپے (299.97 روپے) کی سبسڈی کا اعادہ کیا۔ جس کے تحت تقریباً 948 (947.60) کروڑ روپے قرض کے طور پر منظور کیے گئے ہیں۔ اس سے تقریباً 54,552 یعنی تقریباً 55 ہزار بے روزگاروں کو روزگار ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ سی بی آر ٹی آئی کی طرف سے 50,000 سے زیادہ لوگوں کو شہد کی مکھیاں پالنے کی تربیت دی گئی ہے۔
کے وی آئی سی کے چیئرمین نے کہا کہ یہ اسکیم وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی ’’لوکل سے گلوبل‘‘ مہم کو کامیاب بنانے کے لیے ایک جامع پہل ہے۔ اس کا مقصد اعلیٰ معیار کے شہد کی پیداوار کو فروغ دینا ہے جو بین الاقوامی معیار کے مطابق ہو اور اس شعبے کے کاریگروں کی آمدنی میں اضافہ ہو۔
پروگرام میں کے وی آئی سی کے دیگر سینئر افسران نے بھی شرکت کی۔
۔۔۔۔
ش ح۔ا س۔ ت ح ۔
U–5344
(Release ID: 1926003)
Visitor Counter : 107