عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپیندر بھائی پٹیل کل نرمدا کے کیوڈیا میں 3 روزہ 'چنتن شیور' کے اختتامی اجلاس میں ریاست کا پہلا "ڈسٹرکٹ گڈ گورننس انڈیکس" جاری کریں گے


ڈی جی جی آئی فریقین کے ساتھ جامع مشاورت کے بعد تیار کئے گئے ضلع سطح کے بینچ مارکنگ حکمرانی میں نئی نسل کے انتظامی اصلاحات کی نمائندگی کرتا ہے

ڈی جی جی آئی گجرات ہندوستان کی کسی بھی بڑی ریاست کے لیے سب سے پہلے ہے، کیونکہ انڈیکس  گجرات کے تمام 33 اضلاع میں 10 شعبوں کے تحت 65 اشاریوں پر گورننس کا تعین کرتا ہے

موجود خلا کو دور کرنے کے لیے درجہ بندی سے  اضلاع کے درمیان صحت مند مقابلہ کو فروغ ملے گا ، ان خلا کو پُر کرنے منصوبہ بنایا جائے گا اور فیصلہ سازی کے آلے کے طور پر مدد کی جا سکے گی

Posted On: 20 MAY 2023 1:22PM by PIB Delhi

گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپیندر بھائی پٹیل 21 مئی 2023 کو گجرات کے نرمدا ضلع کے کیوڈیا میں تین روزہ '10 ویں چنتن شیور' کے اختتامی اجلاس - گجرات کے سینئر اور جونیئر سرکاری افسران کے لیے ایک دماغی سیشن – میں حکومت ہند کے انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کے محکمے (ڈی اے آر پی جی) ذریعہ حکومت گجرات کے تعاون سے حیدرآباد کے سینٹر فار گڈ گورننس کے ساتھ نالج پارٹنر کے طور پر تیار کیا گیا گجرات کا پہلا "ڈسٹرکٹ گڈ گورننس انڈیکس"   جاری کریں گے ۔

گجرات جی جی آئی 2021 میں جی جی آئی 2019 کے مقابلے میں 12.3فیصد کی اضافی نمو کے ساتھ پہلے نمبر پر رہا۔ ڈی جی جی آئی گجرات کی کامیابی کی کہانیوں کو دستاویز  کی شکل دینے والے گجرات ماڈل آف گورننس کے گہرے مطالعہ کی نمائندگی کرتا ہے جسے ملک کے دیگر اضلاع اپنا سکتے ہیں۔ سال 2019-2023 کے دوران ، گجرات کے اضلاع اور ریاستی تنظیمیں عوامی نظم و نسق میں بہتر کارکردگی کے لیےوزیر اعظم کے  4 ایوارڈ (i)سوچھ بھارت مشن (گرامین) -2020 کے لیے مہیسانہ؛ (ii) انوویشن اسٹیٹ زمرہ کے تحت محکمہ تعلیم کا ودیا سمیکشا کیندر - 2021 ؛ (iii) انوویشن اسٹیٹ کے زمرے کے تحت اسٹیٹ آرگن اینڈ ٹشو ٹرانسپلانٹ آرگنائزیشن (ایس او ٹی ٹی او)- 2022؛ (iv)مہیسانہ برائے سمگر شکشا -2022 اور چار قومی ای-گورننس ایوارڈحاصل کیے تھے۔

گجرات کے وزیر اعلی ، جناب بھوپیندر بھائی پٹیل نے ڈی جی جی آئی گجرات کی تشکیل میں رہنمائی کی۔حکومت گجرات کے چیف سکریٹری جناب راج کمار نے ڈی اے آر پی جی سکریٹری،جناب وی سرینواس، اور ڈی اے آر پی جی کے جوائنٹ سکریٹری جناب این بی ایس راجپوت کے ساتھ مل کر کام کیا تاکہ گجرات میں گورننس ماڈل کے تنوع کی پیمائش کرنے والے انڈیکس کے تصور اور تشکیل کو ممکن بنایا جاسکے۔ اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بعد حکومت گجرات کے چیف سکریٹری، سکریٹری اے آر  اور دیگر کے ساتھ  حکومت ہند کی سطح پر  12 میٹنگوں  کی ضرورت محسوس کی گئی تھی  ، جن  کا انعقاد سی جی جی، حیدرآباد  کے تعاون سے کیا گیا ۔

ڈی جی جی آئی ضلع سطح پر بینچ مارکنگ گورننس میں نئی نسل کے انتظامی اصلاحات کی نمائندگی کرتا ہے۔ یہ کیونکہ انڈیکس  گجرات کے تمام 33 اضلاع میں 10 شعبوں کے تحت 65 اشاریوں کے تحت 126 ڈیٹا پوائنٹس پر گورننس کا تعین کرتا ہے ۔ یہ گجرات کے تمام اضلاع میں ایک یکساں ٹول ہے جس سے گورننس کی حالت اور مرکزی و ریاستی حکومتوں کی طرف سے اٹھائے گئے مختلف مداخلتوں کے اثرات کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ اس سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ ریاست کے ساتھ ساتھ ضلع انتظامیہ کو موجودہ خلا کو دور کرنے کی کوششوں میں رہنمائی فراہم کرے گی، ان خلا کو پر کرنے کا منصوبہ بنائے گی اور فیصلہ سازی کے آلے کے طور پر مدد کرے گی۔ درجہ بندی اضلاع کے درمیان صحت مند مسابقت لائے گی تاکہ وہ شہریوں پر مرکوز انتظامیہ اور حکمرانی فراہم کر سکیں۔

ڈی جی جی آئی گجرات کی چند اہم جھلکیاں یہ ہیں:

نمبر شمار

شعبہ جات

اعلی درجہ بندی والے اضلاع

1

2

3

 

مجموعی طور پر ڈی جی جی آئی رینک

نو ساری

راج کوٹ

احمد آباد

1.

زراعت اور متعلقہ

پوربندر

جونا گڑھ

دیو بھومی دوارکا

2.

کامرس و صنعت

پنچ محل

بھروچ

بروڈا

3.

فروغ انسانی وسائل

بوتاڈ

پنچ محل

بھاو نگر

4.

عوامی صحت

احمد آباد

داہود

ماہی ساگر

5.

عوامی انفراسٹرکچر اور یوٹیلیٹی

سورت

احمد آباد

ولساڈ

6.

سماجی بہبود و ترقی

بھروچ

احمدآباد

نوساری

7.

مالی شمولیت اور تفویض اختیارات

داہود

نرمدا

بروڈا

8.

عدلیہ  اور عوامی تحفظ

موربی

دیو بھومی دوارکا

گاندھی نگر

9.

ماحولیات

بھاو نگر

بوتاڈ

راج کوٹ

10

شہریوں پر مرتکز حکمرانی

جونا گڑھ

کھیڑا

بوتاڈ

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

  • تمام 33 اضلاع نے دودھ کی پیداوار میں مثبت ترقی کی اطلاع دی ہے اور 2/3 سے زیادہ اضلاع نے غذائی اجناس اور باغبانی کی پیداوار میں مثبت ترقی کی اطلاع دی ہے۔
  • تمام اضلاع نے 100فیصد سے زیادہ فصل کی شدت کی اطلاع دی ہے۔
  • 22 اضلاع نے ضلع سطح کی سہولت کاری کمیٹی (ڈی ایل ایف سی) کے انڈیکس میں 90 سے زیادہ کا مجموعی اسکور کیا۔
  • 29 اضلاع  میں صنعتی پیداوار میں مثبت نمو کی اطلاع ہے۔
  • احمد آباد، بروڈا اور سورت اسٹارٹ اپس کی تعداد کے لحاظ سے گجرات کے سرکردہ اضلاع ہیں۔
  • نوساری ضلع میں اپر پرائمری سے سیکنڈری میں منتقلی کی شرح سب سے زیادہ ہے۔
  • ریاست کے تمام اضلاع  میں آئی ٹی آئی میں 90فیصد سے زیادہ تربیت یافتہ فیصد کی اطلاع  ہے۔
  • کل 25 اضلاع  میں ایمپلائمنٹ ایکسچینجز میں کل رجسٹریشن کے 60فیصد سے زیادہ تقرری تناسب کی اطلاع ہے۔
  • 27 اضلاع میں 80 فیصد سے زیادہ آپریشنل ہیلتھ اینڈ ویلنس سینٹرز ہیں۔
  • 31 اضلاع  میں 85 فیصد سے زیادہ ادارہ جاتی ترسیل کی اطلاع ہے۔
  • احمد آبادضلع میں یو ایل بی اور جی پی کے اپنے ذرائع سے سب سے زیادہ فی کس آمدنی کی اطلاع ہے۔
  • گاندھی نگر، سورت اور بھروچ میں پی ایم اے وائی -  دیہی اور شہری کے تحت تعمیر کے لیے منظور شدہ مکانات کی تعمیر کا سب سے زیادہ فیصد رپورٹ کیا گیا ہے۔
  • تمام 33 اضلاع میں 99 فیصد سے زیادہ آدھار سیڈ راشن کارڈ کی اطلاع ملی ہے۔
  • 25 اضلاع نے 95فیصد سے زیادہ طلباء کے مڈ ڈے میل کی فیصد کی اطلاع دی ہے۔
  • 29 اضلاع  میں  85فیصد سے زیادہ پانی کے نمونے کوالٹی کے معیار پر پورا اترنے کی اطلاع ہے۔
  • بناس کانٹھا، سابر کانٹھا اور جام نگر اضلاع میں آئی پی سی جرائم میں چارج شیٹ داخل کرنے کے لیے سب سے کم دن لگے ہیں۔
  • سواگت پورٹل پر کل نو اضلاع نے 100 فیصد شکایات کے ازالے کی اطلاع دی ہے۔

 

وزیر اعظم نے کہا ہے کہ ’’جب عوام پر مرکوز گورننس ہو، جب ترقی پر مبنی گورننس ہو، تو اس سے نہ صرف مسائل حل ہوتے ہیں، بلکہ بہتر نتائج بھی سامنے آتے ہیں۔ گڈ گورننس میں عوام کا احتساب ہوتا ہے۔ اگر ایک ہی ریاست میں ایک ضلع اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتا ہے اور دوسرا نہیں کرتا تو اس کے پیچھے اصل وجہ گڈ گورننس میں فرق ہے۔

گزشتہ کئی سالوں میں، ڈی اے آر پی جی نے گڈ گورننس انڈیکس 2019، گڈ گورننس انڈیکس 2021، این ای ایس ڈی اے 2019، این ای ایس ڈی اے2021، ڈی جی جی آئی جموں و کشمیر اور اب ڈی جی جی آئی گجرات جاری کرکے بینچ مارکنگ گورننس میں نئی نسل کی اصلاحات کا کامیابی سے آغاز کیا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ، ریاستی وزیر برائے عملہ، عوامی شکایات اور پنشن نے اپنے پیغام میں کہا "پہلی بار ڈی جی جی آئی گجرات کی اشاعت ایک تاریخی کامیابی ہے۔ ضلع انتظامی نظام کی بنیادی اکائی ہونے کی وجہ سے شہریوں اور انتظامیہ کے درمیان رابطے کا ایک اہم مقام ہے۔ وہ ترقی، معاشرے کے پسماندہ طبقوں کی فلاح و بہبود اور شہریوں کی مجموعی بہبود کے لیے حوصلہ افزائی کے طور پر کام کرتے ہیں۔ اس لیے ان کی کارکردگی کو ترقی کی تصدیق اور آپس میں مسابقتی جذبہ لانے کے لیے موازنہ کیا جانا چاہیے۔ ڈی جی جی آئی گجرات کے 33 اضلاع میں سے ہر ایک کو ملک کے بہترین زیر انتظام اضلاع کی سطح پر جانے کے قابل بنائے گا۔

اس موقع پر، ڈی اے آر پی جی ہراس  عہدیدار کا شکریہ ادا کرتا ہے جنہوں نے اس دستاویز کوزیر تحریر لانے اور "زیادہ سے زیادہ گورننس - کم سے کم حکومت" کے ماڈل کو آگے لے جانے کے قابل بنایا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

5334



(Release ID: 1925930) Visitor Counter : 118


Read this release in: English , Hindi , Gujarati , Telugu