پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پائیدار ایوی ایشن فیول (ایس اے ایف) دیسی فیڈ اسٹاک کا استعمال کرتے ہوئے، میک ان انڈیا ٹیکنالوجی ایوی ایشن سیکٹر کی خود انحصاری اور ڈی کاربنائزیشن کی طرف ایک بڑا قدم ہے: ہردیپ سنگھ پوری


ہندوستان کے لیے 2047  تک توانائی کے اعتبار سے  آتم نربھر ہونے کے لئے   پیٹرولیم شعبہ کلیدی ہے: ہردیپ سنگھ پوری

Posted On: 19 MAY 2023 12:33PM by PIB Delhi

پیٹرولیم اور قدرتی گیس اور ہاؤسنگ اور شہری امور کے مرکزی وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری نے عزت مآب وزیر اعظم کے طے کردہ واضح مینڈیٹ کے مطابق 2047  تک ہندوستان کو توانائی کے آتم نربھر بننے کی ضرورت پر زور دیا۔  جناب  پوری نے مزید کہا، ’’یہ بتانے کی ضرورتی نہیں ہے کہ پٹرولیم کے شعبے کو اس ویژن کو پورا کرنے کے لیے بہت زیادہ تعاون پیش کرنا پڑے گا۔ وہ آج نئی دہلی میں انڈسٹری اور میڈیا برادری سے تعلق رکھنے والے کپتانوں پر مشتمل ایک اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت کے سکریٹری جناب پنکج جین بھی موجود تھے۔

ہوا بازی کے شعبے کو ڈیکاربونائز کرنے کی طرف ایک اہم پیش رفت میں،  ہندوستان کی پہلی تجارتی مسافر پرواز کو مقامی طور پر تیار کردہ پائیدار ایوی ایشن فیول (ایس اے ایف) مرکب کا استعمال کرتے ہوئے، علی الصبح  کامیابی کے ساتھ اڑایا گیا۔  ایئر ایشیاء کی پرواز (I5 767) نے پونے سے دہلی کے لیے اڑان بھری،جس میں ایس اے ایف مرکب ایوی ایشن ٹربائن فیول (اے ٹی ایف) پراج انڈسٹریز لمیٹڈ (پراج) کے ساتھ شراکت میں انڈین آئل کارپوریشن لمیٹڈ نے فراہم کیا تھا۔  ہوائی اڈے پر معزز وزیر موصوف نے اس خصوصی پرواز کا استقبال کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0013PSQ.jpg

 (مرکزی وزیر پیٹرولیم اور قدرتی گیس اور ہاؤسنگ اور شہری امور جناب ہردیپ سنگھ پوری ہندوستان کی پہلی تجارتی مسافر پرواز  مقامی طور پر تیار کردہ پائیدار ہوابازی ایندھن (ایس اے ایف) کا استعمال کرتے ہوئے، کے عملے کے ارکان کے ساتھ)

اس موقع کو 2070 تک نیٹ زیرو کے اخراج کے لیے ملک کی کوششوں میں ایک اہم سنگ میل قرار دیتے ہوئے، جناب  ہردیپ سنگھ پوری نے کہا، "مجھے اس تاریخی موقع کا مشاہدہ کرنے اور ایس اے ایف ملاوٹ شدہ اے ٹی ایف کی طرف سے ایندھن سے چلنے والی پہلی تجارتی پرواز کا استقبال کرتے ہوئے خوشی ہوئی ہے۔ یہ پہلی گھریلو کمرشل مسافر پرواز ہوگی، جس میں ایس اے ایف کے ساتھ مظاہرے کے موڈ کے طور پر ایک فیصد تک ملاوٹ ہوگی۔ وزیر موصوف نے بتایا "2025 تک، اگر ہم جیٹ ایندھن میں ایک فیصد ایس اے ایف  ملاوٹ کا ہدف رکھتے ہیں، تو ہندوستان کو تقریباً 14 کروڑ لیٹر ایس اے ایف /سالانہ ضرورت ہوگی۔  مزید حوصلہ مندی سے، اگر ہم 5 فیصد ایس اے ایف  مرکب کا ہدف رکھتے ہیں، تو ہندوستان کو تقریباً 70 کروڑ لیٹر  ایس ا ے ایف /سالانہ درکار ہے'' ۔

گھریلو کمپنیوں، انڈین آئل، ایئر ایشیاء، اور پراج انڈسٹریز کےان کے  متعلقہ  شعبوں   پر مبارک باد دیتے ہوئے  جناب پوری نے  ہندوستان میں ایس اے ایف کو وسیع پیمانے پر اپنانے کے لیے راستہ ہموار کرنے  کے لئے  اور ہوا بازی کے ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے کے لیے مقامی حل تیار کر کے ایک آتم نر بھر  بھارت کے لیے عزت مآب وزیر اعظم کے ویژن کا اعادہ کیا۔ جناب  ایس ایم ویدیا، چیئرمین، انڈین آئل؛ جناب الوک سنگھ، منیجنگ ڈائریکٹر، ایئر ایشیاء اور ڈاکٹر الوک سنگھ، منیجنگ ڈائریکٹر، ایئر ایشیا ءبھی اس موقع پر موجود تھے۔

متبادل اور پائیدار ایندھن کے ذرائع کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے، جناب ہردیپ سنگھ پوری نے کہا، "حالیہ برسوں میں ایس اے ایف کی پیداواری ٹیکنالوجی نے نمایاں ترقی کی ہے۔  روایتی جیٹ ایندھن کے برعکس،ایس اے ایف  قابل تجدید ذرائع سے تیار کیا جاتا ہے،  جیسے کہ زرعی فضلہ، میونسپل ٹھوس فضلہ، اور جنگلات کی باقیات۔ اس کا مطلب ہے کہ ایس اے ایف  میں روایتی جیٹ ایندھن کے مقابلے میں گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو  80  فیصد تک کم کرنے کی صلاحیت ہے۔

آتم نر بھر بھارت کے ایک مرکوز ویژن کے ساتھ، پیٹرولیم کے وزیر نے کہا، "ہندوستان میں گنے کے گڑ کو دیسی فیڈ اسٹاک اور ٹیکنالوجی کے طور پر استعمال کرتے ہوئے ایس اے ایف کی پیداوار 2070 تک نیٹ زیرو کے حصول کے لئے ہمارے عزم کے مطابق  ہوا بازی کے شعبے کی خود انحصاری اور ڈی کاربنائزیشن کی طرف ایک بڑا قدم ہے۔  جناب ہردیپ سنگھ پوری نے مزید کہا کہ  قومی سطح پر طے شدہ شراکت (این ڈی سیز، یعنی 2005 کی سطح سے 2030 تک اس کے جی ڈی پی کے اخراج کی شدت کو 45 فیصد تک کم کرنے کا عہد) حاصل کرنے کے لیے،  ہندوستان توانائی کی منتقلی اور متبادل توانائی، جیسے بایو ایندھن کے لیے دنیا کی سب سے مضبوط آوازوں میں سے ایک ہے”۔

ہندوستان میں شہری ہوابازی کے شعبے پر روشنی ڈالتے ہوئے  جناب  ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ یہ تقریباً 8 ملین ٹن اے ٹی ایف استعمال کرتا ہے اور 2019 (پری کوویڈ) میں تقریباً 20  ملین ٹن جی ایچ جیز خارج کرتا ہے۔  انہوں نے مزید کہا کہ "بھارت کے پاس 19 سے 24 ملین ٹن ایس اے ایف کی سالانہ پیداوار کے لیے فیڈ اسٹاک موجود ہے، جب کہ  ہندوستان میں ایس اے ایف کی تخمینہ  جاتی  زیادہ سے زیادہ ضرورت، 50 فیصد  ملاوٹ پر غور کرتے ہوئے، 2030  تک تقریباً 8 سے 10 ملین ٹن سالانہ ہے"۔

اس تاریخی دن پر بات کرتے ہوئے وزیر پٹرولیم نے فخر کے احساس کے ساتھ کہا، "دیسی حیاتیاتی فیڈ اسٹاک (گنے کے گڑ) کے استعمال سے نہ صرف دیہی معیشت کو فروغ ملے گا،  بلکہ کسانوں کو اضافی آمدنی حاصل کرنے میں بھی مدد ملے گی۔  ایک فیصد ایس اے ایف ملاوٹ سے، 5 لاکھ سے زیادہ کسان فیڈ اسٹاک کے طور پر گنے کی فراہمی سے مستفید ہوتے ہیں۔ مزید برآں،  ایک  لاکھ سے زیادہ سبز نوکریاں پیدا ہوں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ آتم نربھر  کا یہ قدم ہندوستان کو ایک بین الاقوامی ایس اے ایف مرکز میں تبدیل کرکے ایک قابل ذکر  تغیر لا سکتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح- ا ک- ق ر)

U-5294


(Release ID: 1925472) Visitor Counter : 210


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Tamil