بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت ڈیٹا گورننس کوالٹی انڈیکس پرمبنی سروے رپورٹ میں وزارتوں/محکموں میں دوسرے نمبر پر
بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت نے 4.8/5 کے اسکور کے ساتھ 66 وزارتوں میں دوسرا مقام حاصل کیا
ڈی ایم ای او، نیتی آیوگ نے مرکزی سیکٹر کی اسکیموں (سی ایس) اور مرکز کے ذریعہ اسپانسرڈ اسکیموں (سی ایس ایس) کے نفاذ پر مختلف وزارتوں/ محکموں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے یہ سروے کیا گیا
Posted On:
13 MAY 2023 9:33AM by PIB Delhi
بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت (ایم او پی ایس ڈبلیو) نے 2022-2023 کی تیسری سہ ماہی کے لیے انتہائی بااثر ڈیٹا گورننس کوالٹی انڈیکس (ڈی جی کیو آئی )کی بنیاد پر کیے جانے والے سروے میں 66 وزارتوں میں دوسری پوزیشن حاصل کرتے ہوئے ایک قابل ذکر کارنامہ انجام دیا ہے۔ وزارت نے 5 میں سے 4.7 کا متاثر کن اسکور حاصل کیا ہے، جو ڈیٹا گورننس میں بہترین کارکردگی کے لیے وزارت کے عزم کو مزید اجاگر کرتا ہے۔
نیتی آیوگ کے ڈیولپمنٹ مانیٹرنگ اینڈ ایویلیوایشن آفس (ڈی ایم ای او) ذریعہ کئے گئے، ڈی جی کیو آئی سروے کا مقصد انتظامی ڈیٹا سسٹم کی پختگی کی سطح اور مرکزی سیکٹر اسکیموں (سی ایس) نیز مرکز کے ذریعہ انسپانسرڈ اسکیموں (سی ایس ایس) کے نفاذ پر مختلف وزارتوں اور محکموں کی فیصلہ سازی میں ان کے استعمال کی پیمائش کرنا ہے۔ یہ ان مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے واضح راستوں کی وضاحت کرتا ہے جس کی بنیاد پر وزارت نے بغیر کسی رکاوٹ کے ڈیٹا کے تبادلے اور اس کے ہم آہنگی کے استعمال کی سرحد تک پہنچنے کے لیے اصلاحات کی بھی نشاندہی کرتا ہے۔ ڈی جی کیو آئی جائزہ میں ڈیٹا جنریشن، ڈیٹا کوالٹی، ٹیکنالوجی کا استعمال، ڈیٹا کا تجزیہ، استعمال اور تقسیم، ڈیٹا سیکیورٹی اور انسانی وسائل کی صلاحیت، اور کیس اسٹڈیز سمیت چھ اہم موضوعات شامل ہیں ۔
ڈی جی کیو آئی جائزہ میں بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کی کامیابی کو آئی آئی ٹی مدراس میں بندرگاہوں، آبی گزرگاہوں اور ساحلوں کے لیے قومی ٹیکنالوجی کے مرکز کی مشترکہ کوششوں سے مدد ملی ، جسے ڈی جی آئی کیو جائزہ کے نفاذ میں بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کے مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (ایم آئی ایس) میں اصلاحات کا کام سونپا گیا تھا۔ خاص طور پر، این ٹی سی پی ڈبلیو سی کو ساگرمالا کے تحت بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کے ٹکنالوجی کے شعبہ کے طور پر تیار کیا گیا ہے۔ ڈی جی کیو آئی نے بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کی پانچ اسکیموں - ساگرمالا، ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ، جہاز رانی ، اے ایل ایچ ڈبلیو، آئی ڈبلیو اے آئی اور آئی ڈبلیو ٹی – کے لیے ایم آئی ایس پورٹل کا جائزہ لیا ہے تاکہ اے آئی/ایم ایل جیسی ابھرتی ٹکنالوجی کو شامل کر کے ڈیٹا کے بہاؤ کو بڑھانے نیز ڈیٹا کے معیار کو بڑھایا جا سکے۔
ڈیٹا پر مبنی فیصلہ سازی کا اثر بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کے لیے اہم رہا ہے، کیونکہ اس نے وزارت کو اصلاحات کی نشاندہی کرنے اور حکومتی پالیسیوں، اسکیموں اور پروگراموں کے نفاذ کے فریم ورک کو بہتر بنانے کے لیے اپنے مطلوبہ اہداف اور مقاصد کو حاصل کرنے کے قابل بنایا ہے۔
وزارت کی کامیابی پر بات کرتے ہوئے، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں اور آیوش کے مرکزی وزیرجناب سربانند سونووال نے کہا، "ڈی وزارتوں/ محکموں کے اس طرح کے رپورٹ کارڈ کو سامنے لانے کے لیے ڈی ایم ای او ، نیتی آیوگ کی کوشش انتہائی قابل تعریف ہے۔ یہ مطلوبہ اہداف کے حصول کے لیے حکومتی پالیسیوں، اسکیموں اور پروگراموں کے نفاذ کو بہتر بنانے میں معاون ہوگا۔"
اعداد و شمار پر مبنی نقطہ نظر پالیسی سازوں کی اصلاحات کے لیے رجحانات، مواقع اور بہتری کے شعبوں کی درست شناخت کرنے کے قابل بناتا ہے۔ قابل اعتماد اعداد و شمار کے ساتھ، وزارتیں ایسے تمام فیصلے کر سکتی ہیں جو شہریوں کے لیے بہتر نتائج کا باعث بنتی ہیں۔ مزید برآں، ڈیٹا پر مبنی فیصلہ سازی سرمایہ کاری مؤثر ہے اور شفافیت کو بڑھاتی ہے، جس سے اسکیموں اور پالیسیوں کی پیشرفت کا پتہ لگانا آسان ہوجاتا ہے۔ اعداد و شمار پر مبنی فیصلہ سازی کے لیے وزارت کی وابستگی ہندوستان کے لوگوں کی مؤثر طریقے سے خدمت کرنے کے لیے اس کی لگن کا ثبوت ہے۔ ڈیٹا اور ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت نے دیگر وزارتوں اور محکموں کی تقلید کے لیے ایک اعلیٰ معیار قائم کیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض ۔ ج ا (
5081
(Release ID: 1923892)
Visitor Counter : 128