جل شکتی وزارت

جل شکتی کے مرکزی وزیر نے جل شکتی ابھیان کے مؤثر نفاذ کے لئے  منعقدہ ورکشاپ کی صدارت کی:بارش کے پانی کو جمع کرنے کی مہم 2023


پانی سے متعلق قومی کمیشن نے پانی کی قلت والے ملک بھر کے 150 اضلاع کا دورہ کرنے والے مرکزی نوڈل افسران اور تکنیکی افسران کے لئے ورکشاپ منعقد کی

جناب شیخاوت نےافسروں سے جل شکتی ابھیان میں سرگرمی سے شرکت کرنے ،سی ٹی آر مہم میں حصہ لینے اورفعال اورسہولت کاروں کے طور پر کام کرنے کی اپیل کی  تاکہ اس مہم کے کامیاب نفاذ کے لئے ضلع اتھارٹیز کی حوصلہ  افزائی اورانہیں متحرک کیا جاسکے

Posted On: 10 MAY 2023 7:41PM by PIB Delhi

قومی آبی مشن(این ڈبلیو ایم) ، آبی وسائل کے محکمے، ندیوں کی ترقی اور گنگا کی بحالی کی وزارت (ڈی او ڈبلیو آر)، وزارت جل شکتی نے امبیڈکر انٹرنیشنل سنٹر، جن پتھ، نئی دہلی میں آج ایک ورکشاپ-کم-اورینٹیشن پروگرام کا انعقاد کیا۔ یہ ورکشاپ سینٹرل نوڈل آفیسرزس(سی این او) اور ٹیکنیکل آفیسران (ٹی او) کے لیے تھا، جوجل شکتی ابھیان: بارش کے پانی کو جمع کرنے کی مہم 2023 (جے ایس اے۔ سی ٹی آر)کے موثراور کارروائی پر مبنی نفاذ کو یقینی بنانے کے لئے ملک بھر کے 150 پانی سے قلت والے اضلاع کا دورہ کریں گے۔سی این اواور ٹی او پر مشتمل ایک مرکزی ٹیم مانسون سے قبل اورمانسون کے  بعد  کے لیے مختص اضلاع کا دوہ کرے گی اور کردار اورذمہ داریوں کو اجاگر کرنے کے لئے یہ منعقد کیا گیا تھا ۔یہ ورکشاپ دورہ کرنے والے افسروں کو ایک مشن اورایک وژن فراہم کرے گا۔ 2023 مہم 4 مارچ، 2023 سے 30 نومبر، 2023 تک ملک کے تمام اضلاع (دیہی اور شہری علاقوں) میں ‘‘پینے کے پانی کے وسائل کی پائیداری ’’ کے موضوع کے ساتھ چلائی جا رہی ہے۔

اس ورکشاپ کی صدارت جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے کی۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، جناب شیخاوت نے کہا کہ ‘‘جل سانچے کے وزیر اعظم کے منتر سے تحریک لیتے ہوئے ، جل شکتی کی وزارت نے 2019 میں جل شکتی ابھیان کا آغاز کیا تاتھاکہ ‘‘جل آندولن’’ کو ‘‘جن آندولن’’ بنایا جا سکے۔ ہمارے مقابل احترام وزیر اعظم نے 2.6 لاکھ گاؤں کے سرپنچوں کو تحریر کیا تھا کہ پانی کے بچت اور پانی کی اہمیت پر خصوصی گرام سبھاؤں کااہتمام کریں ۔ مرکزی وزیر نے مزید بتایا کہ جل شکتی ابھیان کے سلسلے میں جے ایس اے:سی ٹی آر ۔2023چوتھی مہم ہےجو 2019 میں شروع کی گئی تھی ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایک مہم صرف کمیونٹی کی شرکت سے خاص طور پر نچلی سطح پر ہی کامیاب ہو سکتی ہے، اور سی این او اور ٹی او ز پر زور دیاکہ وہ مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور مہم کے کامیاب نفاذ کے لیے ضلع حکام کی حوصلہ افزائی اور متحرک کرنے کے لیے سہولت کار کے طور پر کام کریں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001XR52.jpg

قبائلی امور، اور جل شکتی کی وزارت  کے وزیر مملکت جناب بشویشور ٹوڈو نے بھی اس موقع پر شرکت کی اور روزمرہ کی زندگی میں پانی کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے روز مرہ کی زندگی میں پانی کوبچانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں بہت سے دریا خشک ہو چکے ہیں، لہذا یہ ضروری ہے کہ پانی کے قلت سےدوچار اضلاع میں میں ان دریاؤں کا از سر احیا ضروری ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002FESY.jpg

پینے کے پانی اور صفائی کے محکمہ کی سکریٹری محترمہ وینی مہاجن نے  وسیلے پائیداری کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ 66 فیصد سے زیادہ کنبے پینے کے پانی کے لیے زیر زمین پانی پر منحصر ہیں۔پانی کی قلت سے دوچار 150 اضلاع کے لیے چنے گئے مرکزی نوڈل افسران پینے کے پانی کے ذریعہ پائیداری کے لیے موضوع کے مقاصد کی تکمیل کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں تاکہ نلوں کو پانی مل سکے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0036B3Q.jpg

ڈی او ڈبلیو آر، آر ڈی اور جی آر کےسکریٹری جناب پنکج کمار نے مرکزی حکومت اور ریاستوں کے درمیان سہولت کار اور روابط کے طور پر کام کرنے کے لئے مرکزی ٹیم کی حوصلہ افزائی کی ۔ انہوں نے شرم دان کی حوصلہ افزائی کرنے اور کمیونٹی کی شمولیت کے لیے کام کرنے کی بھی درخواست کی۔ انہوں نے مرکزی ٹیموں سے مزید درخواست کی کہ وہ ریاستی حکام کے ذریعہ مہم کے نفاذ کے دوران درپیش مسائل سے آگاہ کریں اور ریاستوں کے ذریعہ اٹھائے گئے بہترین طریقوں کو بھی اجاگر کریں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00432EY.jpg

جل شکتی کے وزیر کے مشیر، جناب شری رام ویدیرے نے جی آئی ایس پر مبنی سائنسی آبی تحفظ کے منصوبے اور جے ایس اے: سی ٹی آر۔2023 کے لیے آبی ذخائر کی ایجاد کی وضاحت کی، جو مہم کی توجہ پر مبنی طریقہ کار میں سے ایک ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ  جے ایس اے ایپ پر ڈیٹا اپ لوڈ کیا جائے ، سائنسی نقطہ نظر جی آئی ایس / آر ایس ٹیکنالوجیز کا استعمال کیاجائے، جی  آئی ایس میپ کیے جانے والے آبی ذخائر کی شناخت کی جائے، ڈبلیو ایچ ایس کی موجودہ انوینٹری کی جیو ٹیگنگ کی جائے اور جی آئی ایس پر مبنی پانی کے تحفظ کے منصوبوں کی تیاری کی جائے۔ انہوں نے مرکزی ٹیم سے درخواست کی کہ وہ جل شکتی ابھیان کے لیے بنائے گئے موبائل ایپس کے استعمال کی حوصلہ افزائی کریں اور ضلعی حکام سے جے ایس اے پورٹل پر ڈیٹا اپ لوڈ کرنے کی درخواست کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00520FL.jpg

اے ایس اینڈ ا یم ڈی، این ڈبلیو ایم اور اے ایس اورایم ڈی، جے ایم ایم کی جانب سے ایک مشترکہ پریزنٹیشن منعقد کی گئی جس میں جے ایس اے: سی ٹی آر۔ 2023 کےکامیاب نفاذ میں سی این اوز اور ٹی اوز کے اہم کردار پر روشنی ڈالی گئی۔  اے ایس اینڈ ایم ڈی، این ڈبلیو ایم محترمہ ارچنا ورما نے ذکر کیا کہ جے ایس اے: سی ٹی  آر -2023 کے تحت تمام سرگرمیاں مرکزی موضوع کے علاوہ انجام دی جائیں گی جو ہر ضلع  میں کمیونٹی کی شرکت، امرت سروور 75 ، پہاڑی اضلاع اور شمال مشرقی ریاستوں کے لیے موسم بہار کے شیڈ، کیچمنٹ ایریا کے تحفظ ، جنگلات،این وائی کے ایس کے ذریعے بیداری پیدا کرنا، جیو ٹیگنگ، اور ضلع سائنسی منصوبے، ہر ضلع میں جل شکتی کیندر کا قیام، آزادی کا امرت مہوتسووکافروغ، جل شپتھ، گہری  آئی ای سی سرگرمیاں، اور مشن لائف، جل شکتی سے ناری شکتی - خواتین پر مرکوز  ابھیان وغیرہ م ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006BMKG.jpg

اے ایس اور ایم ڈی، جے جے ایم، جناب وکاس شیل نے بتایا کہ جے جے ایم کے ذریعہ وسائل کی 150 اضلاع کی شناخت پانی کے ٹینکر کے استعمال کی تاریخ کی بنیاد پر کی گئی ہے، سی جی ڈبلیو بی کے ذریعہ بلاکوں کی درجہ بندی، استحصال شدہ اہم طریقہ کار سے عاری تمام ریاستوں میں طریقہ کار کے ساتھ زور دیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ایس او پیز تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو بھیج دیے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جے جے ایم ضلع سطح پر جل شکتی فیلوز کی تقرری میں سہولت فراہم کرے گی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ جے جے ایم کے لیے نگرانی کرنے والےاشاریےہوں گے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007BPIT.jpg

ایم او آر ڈی کےجوائنٹ سکریٹری نے مشن امرت سروور میں سی این اوز اور ٹی اوز کے کردار کی اہمیت کو اجاگرکیا۔ انہوں نے کہا کہ مشن امرت سروور کے تحت کم از کم ایک ایکڑ علاقے میں اے کے اے ایم کے حصے کے طور پرضلعوں میں 75  آبی ذخائر کا احیاکیا گیا ہے۔ انہوں نے سی این اوز سے درخواست کی کہ وہ  چیک لسٹ کی اسی طرح نگرانی کریں جیسے 15 اگست کو پرچم کشائی ہوتی ہے اور ان سے درخواست کی کہ وہ تکنیکی پہلو اسی طرح غور کریں جیسے کہ ان لیٹ آؤٹ لیٹ، ڈسچارج اور کام کاج کے وقت کیا جاتا  ہے ۔ انہوں نے سی این اوز سے خصوصی طور پر واٹر یوزرز ایسوسی ایشن کے کردار کی نگرانی کرنے کی بھی درخواست کی۔

جل سنچے کے وزیر اعظم کے منتر سے متاثر ہو کر، جل شکتی کی وزارت نے 2019 میں ایک جن آندولن کے طور پر جل شکتی ابھیان کا آغاز کیا تھاتاکہ ملک بھر میں پانی کے تحفظ کو تیز کرنے کے لیے شہریوں کی شرکت کے ذریعے بنیادی سطح پر پانی کوبچانے کے عمل کو شروع کیا جا سکے۔ ابھیان نے مرکزی اور ضلعی سطحوں پر بغیر کسی رکاوٹ کے مختلف اداروں کا احاطہ کرلیا ہے ، جس میں اس کی توجہ پانچ اہم طریقہ کار والے علاقوں کے پروگرامی نفاذ پر مرکوز ہے: پانی کا تحفظ اور بارش کے پانی کو جمع کرنا ، روایتی اور دیگر آبی ذخائر/ٹینکوں کی تزئین و آرائش، بور ویل کے ڈھانچے کا دوبارہ استعمال اور ری چارج کرنا، واٹرشیڈ کی ترقی، اور زبردست شجرکاری شامل ہے۔

‘‘جل شکتی ابھیان: بارش کے پانی کو جمع کرنے  کی مہم -2023 ‘‘کا آغاز 4 مارچ 2023 کو عزت مآب صدر جمہوریہ ہند نے سوچھ سوجل شکتی سمان کے ساتھ کیا تھا، یہ ایک قومی تقریب ہے جس کا اہتمام سوچھ بھارت مشن (گرامین) اورجل جیون مشن کے تحت سوچھ اور سوجل گاؤں  کے حصول میں خواتین کی قیادت کے احترام میں کیا گیا تھا ۔ یہ پروگرام جل شکتی کی وزارت کے پینے کے پا نی اور صفائی ستھرائی کے محکمے کی نگرانی میں کیا گیا تھا ۔جے ایس اے: سی ٹی آر 2023 جل شکتی ابھیان کی سیریز میں چوچھی ہے جو  پانی کی قلت سے دوچار 256 اضلاع میں 2019 میں شروع کیا گیا تھا اور بعد میں 2021 اور 2022 میں پورے ہندوستان میں توسیع دی گئی تھی ۔ اس سال توجہ پانی کی قلت سے دوچار150 اضلاع پر ہے جن کی شناخت ٹینکروں کے ذریعے پینے کے پانی کی نقل و حمل کی تاریخ اور سی جی ڈبلیو بی کے پاس دستیاب زیر زمین پانی کے زیادہ استحصال کے اعداد و شمار کی بنیاد پر کی گئی ہے۔

*******

ش ح۔ ح ا۔ ف ر

U. No. 5010



(Release ID: 1923283) Visitor Counter : 95


Read this release in: English , Hindi