جل شکتی وزارت

صاف گنگا کے قومی مشن کی جانب سے ریور- سٹیزالائنس  گلوبل سیمینار کا انعقاد

Posted On: 04 MAY 2023 5:18PM by PIB Delhi

نیشنل مشن فار کلین گنگا (این ایم سی جی) نے شہری امور کے قومی انسٹی ٹیوٹ کے اشتراک سے دریا اور شہروں کے ضمن میں (آر سی اے)پر گلوبل سیمینار کا انعقاد کیا، جو دریاؤں کے قرب و جوار کے شہروں کے مناسب بندوبست کے بارے میں ہے۔ آج نئی دلی میں یہ   سیمنار منعقد ہوا۔  آر سی اے گلوبل سیمینار کا مقصد رکن شہروں کے افسران اور   بین   الاقوامی فریقوں کو شہری دریاؤں کے بندوبست کے لئے تبادلۂ خیال اور اچھے طور طریقوں سے روشناس کرانے کے لئے ایک پلیٹ فارم مہیا کرایا ہے۔

آر سی اے گلوبل سیمینار میں منتخبہ ممالک سے سفارتخانوں ؍   ہائی کمیشن کے افسران اور    متعلقہ ممالک کے دریائی شہروں کے حکام نے  شرکت کی اور  اس کا مقصد اپنے مقاصد کو اجاگر کرنا، حصولیابیوں کے بارے میں  بتانا اور آر سی اے کے ممکنہ اشتراک پر روشنی ڈالنا تھا۔ مذاکرات میں صاف گنگا   کے ریاستی مشن (ایس ایم سی جی ایس) اور فنڈنگ ایجنسیوں مثلاً   عالمی بینک، اے ڈی بی، جے آئی سی اے اور  کے ایف ڈبلیو کے افسران نے بھی حصہ لیا۔

 

1.jpg

آر سی اے گلوبل سیمینار کی صدارت  جناب جی اشوک کمار ڈائرکٹر جنرل (این ایم سی جی) نے کی۔

 

حاضرین کو مخاطب کرتے ہوئے جناب جی اشوک کمار نے آر سی اے میں زیادہ سے زیادہ شہروں کی  شمولیت  پر خوشی کا اظہار کیا اور   اس معاملے پر این ایم سی جی نے جو دلچسپی پیدا کی ہے، اس پر بھی    +خوشی ظاہر کی۔  انہوں نے کہا کہ شہری دریائی بندوبست منصوبے سے یہ کام شروع ہوا تھا اور اس کے بعد   سے بڑھتا ہی گیا۔ انہوں نے آب و ہوا میں تبدیلی اور شہری     آبی بندوبست جیسے معاملات کی اہمیت کو اجاگر کیا اور  بتایا کہ    شہری منصوبہ بندی   کے افسران کو کس طرح ایک   بڑے چیلنج کا سامنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ    آب و ہوا میں تبدیلی ایک حقیقت ہے۔ اب ہم  دہلی میں یہ دیکھ سکتے ہیں، جہاں  مئی کے  مہینے میں ہمیں کمبل کی ضرورت پڑ رہی ہے۔

 

انہوں نے مطلع کیا کہ آر سی اےدریاؤں کے کنارے والے 30 شہروں کے ساتھ شروع ہوا  اور اس کے بعد اسے گنگا طا س تک محدود نہ رکھتے ہوئے دیگر شہروں تک وسعت دی گئی۔ پُنے میں ڈی ایچ اے آر اے (دھارا) پروگرام کے دوران ہمیں سٹی پلانرز کی جانب سے جو ش و خروش دیکھ کر بے حد خوشی ہوئی، جو پانی کو اہمیت نہیں دیتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ  عوام اور انتظامیہ کو اب اس حقیقت کا   ادراک ہو رہا ہے، کیونکہ اب انہیں احساس     ہو گیا ہے کہ پانی سے متعلق معاملات مثلاً  سیلاب، خشک سالی، کچرے کے نا کافی بندوبست،  یہ سب معاملے شہروں   کا    نظام ٹھیک کر سکتے ہیں۔   این ایم سی جی کے ڈی جی نے امید ظاہر کی کہ شہری منصوبہ کار منصوبہ بندی کے مرحلے میں ہی پانی کے بندوبست      کو ملحوظ خاطر رکھیں گے اور اس معاملے کو مطلوبہ ترجیح دیں گے۔

2.jpg

 

 

جناب  کمار نے کہا کہ وزیراعظم کی قیادت میں  سووچھ بھارت      مشن اور جل جیون مشن خاطر خواہ طور  سے  آگے بڑھ رہے ہیں اور    پانی اور صفائی ستھرائی  کے شعبوں میں      اس کے مثبت اثرات سامنے آ رہے ہیں۔    کھلے  میں رفع      حاجت     کو    ختم کر کے اس بات کو یقینی   بنایا گیا ہے کہ پینے کے  پانی     کے وسائل ناقص نہ ہوں، جبکہ  جے جے ایم کے تحت گھروں میں پانی کی سپلائی دیہی علاقوں میں خواتین کی زندگی کو آسان  بنا رہی ہے، جنہیں پانی لانے کے لئے  کئی کلو میٹر چل کر جانا پڑتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ  شہروں کے پھیلا ؤ کے ساتھ  اگر ہم  سیویج کے بندوبست      پر توجہ نہیں دیں گے، تو یہ  ایک بڑاخطرہ بن سکتا ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ  آر سی اے کی گونج نیویارک میں مارچ 2023 کو منعقدہ   یو این واٹر کانفرنس 2023 میں سنائی دی تھی۔   ہندوستان میں  پانی کے شعبے میں  بروقت کامیابی خاص طور سے عوام کی شمولیت (جن  بھاگیداری) کے سبب ہے اور  اس کے ساتھ ساتھ حکومت   کی اجتماعی پالیسی    اس کی کامیابی   کی اہم وجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ  جیسا کہ  جل شکتی کے مرکزی وزیر       نے کہا ہے کہ     اب وقت  آ گیا ہے کہ پانی کے معاملے میں دنیا      اجتماعی نظریہ اپنائے۔

 

انہوں نے عالمی فریقوں پر زور دیا کہ وہ تعاون سے کام لیں ، مل کر کام   کریں ، ایک دوسرے کے بہترین طور طریقوں کو اپنائیں، اپنے علم اور جانکاری کو آپس میں بتائیں ( گیان بھاگیداری) اور کایا پلٹ کرنے والے حل لے کر سامنے آئیں۔ 

3.jpg

 

آر سی   اے گلوبل پر انہوں نے کہا کہ  رائن   اور تھیمز جیسے  دریاؤں کی غیر ملکی  سرزمین پر صفائی ستھرائی ہمارے لئے ایک سبق اور   ترغیب ہے اور  ہمیں بین الاقوامی        شہروں کے ساتھ اشتراک   کر کے ہندوستان میں خوبصورت شہروں کو فروغ دینا ہے، جہاں صاف ستھرے اور حسین ندی کے کناروں پر لوگ سیرو تفریح کے لئے آ سکیں۔ آر سی اے گلوبل پلیٹ فارم کو غیر ملکی   تجربات سے ہم آہنگ کیا جائے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ کسی  کی نقالی نہیں ہے، بلکہ   ضرورت کے مطابق دوسروں کے بہترین طور طریقوں سے استفادہ کرنا درست بات ہے اور   دوسروں  کے  تجربات کو بروئے کار لا کر اپنے  شہروں کو خوبصورت بنانا مناسب عمل ہے۔

 

ڈی جی، این ایم سی جی نے مطلع کیا کہ نمامی گنگا کو مونٹریال، کینیڈا میں ’قدرتی دنیا کو بحال کرنے کے لیے ٹاپ 10 ورلڈ ریسٹوریشن فلیگ شپس‘ کے طور پر تسلیم کیا گیا تھا اور گنگا کی صفائی جو ناممکن لگ رہی تھی اب ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ این ایم سی جی نے پانی کی تقسیم میں برابری، پینے کے صاف پانی تک رسائی، پانی کی عام دستیابی وغیرہ کے لئے ایس ڈی جی  اہداف کا پابند ہے۔

 

تقریب کے پہلے اجلاس میں ایشین ڈویلپمنٹ بینک انسٹی ٹیوٹ (اے ڈی بی آئی) کی جانب سے 'جاپان میں ڈی سینٹرلائزڈ اربن ویسٹ واٹر مینجمنٹ سسٹم' پر ایک پریزنٹیشن کے علاوہ سفارت خانے میں گول میز بات چیت ہوئی۔

 

دوسرے اجلاس کا آغاز آر سی اے کی ترتیب، این ایم سی جی کے اربن ایجنڈے، اربن ریور مینجمنٹ پلان (یو آر ایم پی) فریم ورک کا تعارف آر سی اے پر تبصرے کے ساتھ ہوا جس میں دریائی انتظام سے متعلق مستقبل کے اہداف/کارروائیاں شامل رہیں۔ مزید برآں، انڈیا-ڈنمارک پارٹنرشپ کے نمائندوں کی طرف سے ایک پریزنٹیشن میں ادے پور-آرہس کے کیس اسٹڈی پر توجہ دی گئی تھی۔ اس اجلاس میں آر سی اے شہروں - اجودھیا اور چھترپتی سنبھاجی نگر کے بارے میں بھی ایک پیشکش کی گئی۔

 

این ایم سی جی سی گنگا نے بین الاقوامی شہروں گریٹر مانچسٹر از مسٹر مارک ٹرنر (نیشنل کورس جی ایم ٹیم لیڈر، گریٹر مانچسٹر کمبائنڈ اتھارٹی)، سٹی آف ہیمبرگ مسٹر کرسچن ایبل (ڈیسک آفیسر برائے یورپییونین واٹر فریم ورک ڈائریکٹیو کے نفاذ کے لیے ہیمبرگ میں۔ ایلبی ریور فری اور ہیمبرگ کا ہینسیٹک سٹی)، کوپن ہیگن کا شہر مسٹر جان برگڈورف نیسلسن، میونسپلٹی آف کوپن ہیگن اور سٹی آف آرہس، مسٹر گیٹے نورڈمنڈ اینڈرسن (آرہس میونسپلٹی)سے پیشکشوں کی سہولت فراہم کی۔ دوسرے اجلاس میں ایک اوپن ہاؤس بحث بھی ہوئی اور جناب دھیرج جوشی، ڈپٹی سکریٹری، این ایم سی جی کے شکریہ کے ساتھ اجلاس اختتام پذیر ہوا۔

 

جناب ڈی پی متھوریہ، ایگزیکٹو ڈائریکٹر (ٹیکنیکل)، این ایم سی جی نے اپنے خصوصی خطاب میں بتایا کہ کس طرح ہندوستان پانی کے شعبے میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کر رہا ہے اور پانی کی حفاظت اور آب و ہوا کی تبدیلی کے دو چیلنجوں کا سامنا کررہا ہے۔ یہ دونوں عوامل پانی کو مساوی بنانے میں ایک دوسرے سے وابستہ ہیں۔ انہوں نے پانی کی حفاظت کے پہلوؤں کو پانی کے انتظام اور پانی کے معیار کو نوٹ کیا۔ این ایم سی جی نے بڑی تعداد میں ایس ٹی پیز تیار کیے ہیں جو کہ پاخانے کی آلودگی کے مسائل کو حل کرنے کے قابل ہیں۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ دریاؤں میں گرنے والے نامیاتی فضلے کے حل کے سلسلے میں فطرت پر مبنی حل اور وغیر مرکزی نظام بہت اہم اثاثے ہوں گے۔

دیگر شرکاء میں جناب مکل ورما (سینئر ایڈوائزر - انفراسٹرکچر اینڈ فنانشل سروسز، ایمبیسی آف یو کے)، جناب شایانیوسفی (آسٹریا کا سفارت خانہ)، جناب بیٹ لینگ سیٹ (کونسلر برائے موسمیاتی اور ماحولیات، رائل نارویجن ایمبیسی)، محترمہ انیتا شرما (پانی پر توجہ کے ساتھ شہری ترقی میں، سفارت خانہ ڈنمارک میں کونسلر)، جناب آر کے سری نواسن (یوسیڈ کے سینئر واٹر اینڈ سینی ٹیشن ایڈوائزر،یو ایس ایمبیسی)، جناب ڈرک اسٹیفز این (ڈپٹی ہیڈ آف اکنامک کوآپریشن اینڈ ڈیولپمنٹ، ایمبیسی آف فیڈرل ریپبلک آف جرمنی)، محترمہ مارٹینا برکارڈ (ہیڈآف پروگرام، جی آئی زیڈ)، محترمہ نشی پنت (سینئر پالیسی ایڈوائزر، نیدرلینڈ ایمبیسی)، جناب جون تسموری (مشیر، اقتصادی تعاون، جاپان کا سفارت خانہ)، جناب کازوشی ہاشیموتو (کنسلٹنٹ، اے ڈی بی آئی)، پروفیسرمانابندرا سہاریہ (اسسٹنٹ پروفیسر، آئی آئی ٹی دہلی) اور پروفیسر آشیش پانڈے (ایچ او ڈی آبی وسائل کی ترقی اور انتظام کا محکمہ، آئی آئی ٹی روڑکی) شامل تھے۔

این ایم سی جی-این آئی یو اے تعاون

4.jpg

این ایم سی جی-این آئییو اے تعاون نے ڈنمارک کے ایک بین الاقوامی رکن شہر آرہس کے ساتھ ہندوستان بھر کے 110 دریائی شہروں کے 'ریور سیٹیز الائنس (آر سی اے)' کے تاریخی قیام کا مشاہدہ کیا ہے۔ 23 مارچ 2023 کو 'اقوام متحدہ کے 2023 کی آبی کانفرنس - واٹر ایکشن ایجنڈا' کے دوران این ایم سی جی کے سائیڈ ایونٹ میں آر سی اے ایک اہم اقدام تھا جس نے بین الاقوامی دریا کے حساس شہر 'ریور سیٹیز الائنس: پارٹنرشپ فار بلڈنگ' سے متعلق عزم کے لیے ایک کلیدی شراکت دار کے طور پر جرمنی کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

 

این ایم سی جی-این آئییو اے کے ساتھ ہمارے شہروں میں دریا سے متعلق حساس ترقی کو فروغ دینے کے لیے ایک مشترکہ پہل پر انتھک محنت کر رہا ہے۔ یہ قدم دسمبر 2019 میں نیشنل گنگا کونسل (این جی سی) کی پہلی میٹنگ میں دریائی شہروں میں نئی سوچ کے لیے وزیر اعظم کی پکار کے جواب میں اٹھایا گیا۔ لہذا،  آر سی اے گلوبل سیمینار کے دوران این ایم سی جی کو بین الاقوامی شہروں کو آر سی اے کے اراکین کے طور پر شامل کرنے کے ذریعے عزم کو مزید مضبوط کرنا مقصود ہے۔ اس کا مقصد ہندوستانی شہروں کے لیے شہری دریا کے انتظام کے لیے نئے طریقوں اور طریقوں کو سیکھنے کے لیے علم کے تبادلے (آن لائن) کی سہولت فراہم کرنا ہے۔ اسی طرح یہ بین الاقوامی شہروں کے لیے ہندوستانی شہروں کے تجربات کے بارے میں جاننے کا ایک موقع بھی ہو گا۔

 

ریور سٹیز الائنس

 

ریور سٹیز الائنس (آر سی اے) دریائی شہروں کو جوڑنے اور پائیدار دریا پر مبنی ترقی پر توجہ مرکوز کرنے کے وژن کے ساتھوزارت جل شکتی  اور ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت  کے تحت آبی وسائل، دریا کی ترقی اور گنگا کی بحالی کے محکمے کا مشترکہ اقدام ہے۔ نومبر 2021 میں 30 رکن شہروں کے ساتھ شروع ہونے والے اس اتحاد نے پورے ہندوستان میں 109 دریائی شہروں اور ڈنمارک سے ایک بین الاقوامی رکن شہر تک توسیع کی ہے۔

 

دھارا 2023

 

آر سی اے - دھارا 2023 (ڈرائیونگ ہولِسٹِک ایکشن فار اربن ریورس) کا پہلا سالانہ اجلاس 13-14 فروری 2023 کو پُنے میں منعقد ہوا۔ دھارا 2023 میں شہری دریا کے انتظام کے لیے بین الاقوامی بہترین طریقوں اور مثالوں پر کلیدی سیشنز پیش کیے گئے۔ دھارا 2023 کا مقصد آر سی اے کے ممبران کو اپنے شہروں میں شہری دریا کے انتظام کے لیے ترقی پسند اقدامات میں شامل ہونے کی ترغیب دینا تھا۔ اس تقریب نے شہروں میں دریا کے انتظام کے لیے غیر حل شدہ مسائل اور چیلنجوں پر روشنی ڈالی جسسے این آئییو اے اور اس کے شراکت داروں کو ایک موثر ورک پلان بنانے میں مدد ملی۔ اس تقریب سے تکنیکی حلوں کا ایک مجموعہ تیار کرنے میں بھی مدد ملی جسے شہر اپنے مقامی دریاؤں کے انتظام کو بڑھانے کے لیے اپنا سکتے ہیں۔

***

                                                          

ش ح۔ ع س۔ ک ا


U NO 4833 



(Release ID: 1922091) Visitor Counter : 96


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Telugu