محنت اور روزگار کی وزارت

  محنت اور روزگار  کی وزارت نے  زیادہ اجرت پر پنشن سے متعلق معاملے میں  سپریم کورٹ کے 4.11.22 کے فیصلے کی تعمیل میں نوٹیفیکیشن جاری کیا

Posted On: 03 MAY 2023 11:15PM by PIB Delhi

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں مورخہ 04.11.2022 کے سول اپیل نمبر 8143-8144 آف 2022 میں ایمپلائز پراویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن اور این آر۔ وغیرہ بمقابلہ سنیل کمار بی اور آر ایس۔ وغیرہ، 22.08.2014 (01.09.2014 سے مؤثر) کے ذریعے ملازمین کی پنشن سکیم، 1995 ( ای پی ایس ، 1995) میں(ای جی ایس آر 609 ) کے ذریعے کی گئی ترامیم کی درستگی کو برقرار رکھتے ہوئے ڈیٹ  لائن کے ساتھ ساتھ  اس کی تعمیل کے ساتھ کچھ ہدایات بھی دی گئی تھیں۔ وزارت محنت اور روزگار نے مذکورہ حکم میں سپریم کورٹ کی ہدایات کی تعمیل کرنے کے لیے مقررہ مدت کے اندر تمام کارروائیاں فوری طور پر کی ہیں۔

مذکورہ فیصلے کی معزز سپریم کورٹ کی پہلی ہدایت ای پی ایس،1995 کے پیراگراف 11(3) کے تحت مشترکہ  متبادل کا استعمال کرنے کے بعد 1.9.2014 سے پہلے ریٹائر ہونے والے پنشنرز کو موقع دینے کے سلسلے میں تھی لیکن مشترکہ متبادل  کو ایمپلائز پراویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن (ای پی ایف او) (کٹ آف تاریخ کے حساب سے) نے مسترد کر دیا  تھا۔ یہ کام آٹھ ہفتوں میں ہونا تھا۔ اس ہدایت کی تعمیل میں، ای پی ایف او نے 29.12.2022 کو مذکورہ پنشنرز کے مشترکہ متبادل  کی توثیق کے لیے آن لائن درخواستیں داخل کرنے کے لیے سرکلر جاری کیا۔ درخواستیں جمع کرانے کی آخری تاریخ 03.03.2023 تھی۔ تاہم آخری تاریخ میں 03.05.2023  تک توسیع کی گئی تھی جسے مزید بڑھا کر 26.06.23 تک کر دیا گیا ہے۔

مزید برآں، معزز سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ وہ تمام ممبران جو 01.09.2014 سے پہلے سروس میں تھے اور 01.09.2014 کو یا اس کے بعد سروس میں رہے اور جنہوں نے کٹ آف ڈیٹ پر تشریح کی وجہ سے مشترکہ آپشن کا استعمال نہیں کیا، لیکن ایسا کرنے کے حقدار تھے انہیں اپنا اختیار استعمال کرنے کا مزید موقع دیا جانا چاہئے اور اختیارات دینے کے وقت میں مزید چار ماہ کی توسیع کی جانی چاہئے۔ ان ہدایات کی تعمیل کرنے کے لیے، ای پی ایف او  نے 20.02.2023 کو مندرجہ بالا ملازمین/پنشنرز کے ذریعے دائر کیے جانے والے آن لائن مشترکہ متبادل کے لیے ہدایات جاری کیں۔ مشترکہ  متبادل  03.05.2023 کو یا اس سے پہلے درج کیے جانے تھے۔ تاہم، تاریخ 26.06.2023 تک بڑھا دی گئی ہے۔

مزید برآں، معزز سپریم کورٹ نے ممبران سے اپنی تنخواہ کے 1.16فیصد کی شرح سے اس حد تک تعاون دینے کی شرط رکھی کہ اس حد تک کہ اس طرح کی تنخواہ  15000روپے ماہانہ سے زیادہ ہو، ترمیم شدہ اسکیم کے تحت اضافی شراکت کے طور پر ایمپلائیز پروویڈنٹ فنڈ اور متفرق پروویژن ایکٹ، 1952(ایم پی اور ای  پی ایف ایکٹ) کی دفعات، عدالت نے حکام کو ہدایت کی کہ وہ چھ ماہ کی مدت میں اسکیم میں ضروری ایڈجسٹمنٹ کریں۔

مذکورہ ہدایت پر عمل درآمد کے لیے قانونی اور انتظامی سمیت معاملے کے تمام پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ یہ فیصلہ کیا گیا کہ چونکہ ضابطہ سماجی تحفظ، 2020 (ضابطہ) پہلے ہی مطلع ہوچکا ہے، اس لیے کوڈ کی متعلقہ دفعات کو نافذ کرنا مناسب ہوگا۔ اس سے قبل بھی ضابطہ کی دفعہ 142 کو ایک واحد شق کے طور پر نافذ کیا گیا تھا۔ ضابطہ ای پی ایف اور ایم پی ایکٹ کو منسوخ کرنے کا بھی انتظام کرتا ہے۔ اس کے مطابق، ای پی ایف اور ایم پی  ایکٹ کی بعض دفعات کو کوڈ کی متعلقہ دفعات کو نافذ کرتے ہوئے منسوخ کر دی جاتی ہیں۔ ای پی ایف اور ایم پی ایکٹ کی روح کے ساتھ ساتھ ضابطہ بھی ملازمین سے پنشن فنڈ میں حصہ ڈالنے کا تصور نہیں کرتا ہے۔ اس کے مطابق، ای پی ایف اور ایم پی ایکٹ اور ضابطہ کے خط اور روح کو ذہن میں رکھتے ہوئے، پراویڈنٹ فنڈ میں آجروں کے مجموعی 12 فیصد کے اندر سے 1.16 فیصد اضافی  تعاون  دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ کی طرف سے دی گئی ہدایات کے مطابق یہ شق ماقبل نوعیت کی ہے۔ یعنی 3 مئی 2023 کو مذکورہ بالا کو نافذ کرتے ہوئےاسی مناسبت سے وزارت محنت اور روزگار نے آج دو نوٹیفکیشن جاری کیے ہیں۔

مذکورہ نوٹیفیکیشن کے اجراء کے ساتھ ہی،  04.11.2022 کے فیصلے میں شامل معزز سپریم کورٹ کی تمام ہدایات کی تعمیل کر دی گئی ہے۔

*************

ش ح ۔ ح ا ۔ رض

U. No.4801



(Release ID: 1921844) Visitor Counter : 149


Read this release in: English , Hindi , Punjabi