بھاری صنعتوں کی وزارت
مرکز نے تیزی سے چارجنگ ہونے والے7432پبلک اسٹیشنوں کے لئے ایف اے ایم ای اسکیم فیز 2 کے تحت 800 کروڑ روپئے منظور کئے
الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشنوں کا ایک وسیع نیٹ ورک تیل مارکیٹنگ کمپنیوں کے ذریعہ ملک بھر میں جلد قائم کیا جائے گا:ڈاکٹرمہندر ناتھ پانڈے کابیان
Posted On:
28 MAR 2023 2:44PM by PIB Delhi
بھاری صنعتوں کے مرکزی وزیر جناب ڈاکٹر مہندرناتھ پانڈے نے آج ملک بھر میں 7432 تیزی سے چارج ہونے والے پبلک اسٹیشنوں کے قیام کے لئے پی ایس یو آئل مارکیٹنگ کمپنیوں (او ایم سی)۔ انڈین آئل ۔ آئی او سی این ، بھارت پٹرولیم (بی پی سی ایل) اور ہندوستان پٹرولیم (ایچ پی سی ایل ) کے لئے ایف اے ایم ای انڈیا اسکیم فیز دوئم کے تحت 800 کروڑ روپئے کی منظوری کااعلان کیا ہے ۔
ڈی جی بی ای ای کی سربراہی والی کمیٹی نے پبلک چارجنگ بنیادی ڈھانچےکی ترقی کی عملداری کو بہتر بنانے کے لیے کچھ تبدیلیوں کی سفارش کی ہے۔ اس میں اپ اسٹریم انفراسٹرکچر (جیسے ڈسٹری بیوشن ٹرانسفارمر، ایل ٹی اور ایچ ٹی کیبلز، اے سی ڈسٹری بیوشن بکس، سرکٹ بریکرز/آئیسولیٹر، تحفظ کا سامان، نلی نما یا پی سی سی ماؤنٹنگ اسٹرکچر، باڑ لگانا اور سول ورک) کوتعاون دینا شامل ہے جس پر عام طور پر پبلک ای وی چارجنگ اسٹیشن قائم کرنے کے لیےمجموعی لاگت کا 60فیصد تک خرچ آتا ہے۔ اپ اسٹریم انفراسٹرکچر میں وہ رقم شامل ہوتی ہے جو چارج پوائنٹ آپریٹرز کے ذریعے ڈسکومس کو بجلی کا کنکشن حاصل کرنے کے لیے ادا کی جاتی ہے۔ کمیٹی کی سفارش کی بنیاد پر ایم ایچ آئی نے 80 فیصد تک اپ اسٹریم انفراسٹرکچر کے قیام کے لیے مالی امداد کی منظوری دی ہے۔
اس سے چارجنگ اسٹیشنوں کی تنصیب آسان ہو جائے گی اور اس سے پہلے کی لاگت میں کمی آئے گی۔ اس کے علاوہ، ای وی سپلائی آلات پر 70 فیصد کی پہلے کی سبسڈی پہلے کی طرح جاری رہے گی۔
ای وی چارجنگ بنیادی ڈھانچہ کی تنصیب کے دوران، چارج پوائنٹ آپریٹرز (سی پی او) کو کافی زمین کی عدم دستیابی کے مسئلے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس مشکل کو مدنظر رکھتے ہوئے، ایم ایچ آئی نے او ایم سیز کے ریٹیل آؤٹ لیٹس (آر او ز) پر چارجنگ اسٹیشن قائم کرنے کے امکانات کو تلاش کرنے کے لیے ایم اوپی این جی (وزارت پٹرولیم اور قدرتی گیس) کے ساتھ معاملہ اٹھایا۔ او ایم سیز کے پاس اپنے آر اوز کے احاطے میں کافی زمین ہے جسے چارجنگ اسٹیشنوں کے قیام کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
او ایم سی کے مطابق چارجنگ اسٹیشنوں کی تنصیب بشمول اپ اسٹریم انفراسٹرکچر حسب ذیل ہے:
او ایم سی
|
50/60 کلوواٹ صلاحیت والے چارجر
|
100/120 کلوواٹ صلاحیت والے چارجر
|
میزان
|
آئی او سی ایل
|
2,707
|
731
|
3,438
|
بی پی سی ایل
|
1,739
|
595
|
2,334
|
ایچ پی سی ایل
|
1,216
|
444
|
1,660
|
میزان
|
5,662
|
1,770
|
7,432
|
یہ تنصیب مارچ 2024 تک مکمل ہونے کی امید ہے۔ اس وقت ملک بھر میں تقریباً 6,586 چارجنگ اسٹیشن ہیں۔ نئے 7,432 پبلک چارجنگ اسٹیشنوں کا اضافہ ای وی چارجنگ ایکو سسٹم کے لیے ایک اہم پیش قدمی ثابت ہوگی۔ مندرجہ بالا چارجنگ کی گنجائش الیکٹرک 2 وہیلر، 4 وہیلر، ہلکی کمرشل گاڑیوں، منی بسوں کو چارج کرنے کے لیے استعمال کی جائے گی۔
مزید برآں، کمیٹی نے چارجنگ گنز کی ترتیب میں تبدیلی کی سفارش کی جو ذیل میں منظور کی گئی ہیں۔
Sr. No.
|
Type of Charging Stations
|
Existing No. of Guns
|
Proposed No. of Guns
|
Type of Chargers (Min.)
|
Rating (Min.)
|
No. of Chargers
|
Total rated Capacity of PCS
|
|
Slow/Fast
|
No.
|
No.
|
Type
|
kW
|
No.
|
kW
|
1
|
Slow
|
10
|
5
|
Type-II Ac
|
11
|
2
|
|
Bharat AC001
|
3.3 x 3
|
1
|
32
|
2
|
Fast
|
6
|
3
|
Bharat DC001
Dual Gun
|
15
|
1
|
65
|
CCS-II
|
50
|
1
|
ڈاکٹر پانڈے نے کہا کہ اس اقدام سے ہندوستان میں الیکٹرک گاڑیوں کے ماحولیاتی نظام کو فروغ ملے گا اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کو نقل و حمل کے صاف طریقوں پر جانے کی ترغیب ملے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت پائیدار سبز نقل و حرکت کے حل کو فروغ دینے اور ملک کے کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے لیے پرعزم ہے، وزیر اعظم نریندر مودی کے نیٹ زیرو مشن کی سمت کام کر رہی ہے۔ یہ اقدام ہندوستان میں ایک مضبوط چارجنگ انفراسٹرکچر نیٹ ورک بنائے گا جو عوام کے لیے زیادہ قابل رسائی ہے۔ یہ کاربن کے اخراج کو کم کرنے اور پائیدار نقل و حمل کے اختیارات کو فروغ دینے کے حکومت کے ہدف سے ہم آہنگ ہے، جبکہ ہندوستانی آٹو موٹیو انڈسٹری کی ترقی میں بھی مدد کرتا ہے۔
آج، 27 مارچ، 2023 کو، بھاری صنعتوں کی وزارت نے اس رقم کا 70 فیصد جاری کیا ہے، یعنی 560 کروڑروپئے، جو کل 800 کروڑ روپئے کی پہلی قسط کے طور پر او ایم سی ( بی بی سی ایل)، آئی او سی ایل اورایس پی سیل ایل کوجاری کئے گئے جس نے ملک میں متعلقہ ریٹیل آؤٹ لیٹس پر اپ اسٹریم انفراسٹرکچر اور ای وی پبلک چارجنگ اسٹیشنوں کے چارجنگ آلات کی تنصیب اور کمیشننگ کے لیے منظوری دی ہے۔
ملک میں ای وی کو اپنانے کی طرف ایک بڑے اقدام کے طور پر یہ تیز رفتار چارجنگ اسٹیشن تمام میٹرو، ملین پلس شہروں، ایم او ایچ یو اے کے ذریعہ مطلع کردہ اسمارٹ شہروں، ملک بھر میں پہاڑی ریاستوں کے شہروں، ملک بھر کی شاہراہوں اور ایکسپریس ویز میں قائم کیے جائیں گے۔ یہ ای وی مالکان کو بغیر کسی ہموار اور آسان چارجنگ کا تجربہ فراہم کرے گا جس سے اندرون شہر کے دوران رینج اور چارجنگ کے وقت ای وی مالکان کی پریشانیوں کو بہت حد تک کم کردے گا اور زیادہ اہم بات یہ ہے کہ ان کے اندرون شہر، طویل فاصلے کے سفرکو آسان بنائے گا۔آسانی سے دستیاب ہونے والے او ایم سی ریٹیل آؤٹ لیٹس کا وسیع نیٹ ورک موٹرسائیکلوں کے قدرتی سفری راستے میں ہے اور صارفین کے آرام کے لیے بہت سی سہولیات، مثلاً حفاظت، اچھی روشنی، کام کے اوقات میں توسیع، واش رومز، ہنگامی امداد وغیرہ بھی پیش کرتا ہے۔
ای وی کو اپنانے میں موجودہ چیلنجوں میں سے ایک گاڑیوں کو چارج کرنے میں لگنے والا وقت ہے۔او ایم سیز کے یہ ای وی چارجنگ اسٹیشن سی سی ایس۔II قسم کے ہوں گے جن کی صلاحیت 50 کلوواٹ اور اس سے زیادہ بھی ہوگی، جو ای وی مالکان کے لیے موثر اور تیز چارجنگ کی پیشکش کریں گے، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو چلتے پھرتے ٹاپ اپ چارجنگ کے خواہاں ہیں۔
***
ش ح۔ ح ا۔ ف ر
U. No. 4734
(Release ID: 1921337)
Visitor Counter : 204