کامرس اور صنعت کی وزارتہ

مضبوط، مستحکم، فیصلہ کن اور شفاف حکومت ہندوستان کو 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانے کے ہمارے وزیر اعظم کے خواب کو پورا کرنے کی کلید ہے: نتن گڈکری


نیشنل ہائیڈروجن مشن کے مطابق 2035 تک تمام بڑی بندرگاہوں پر گرین ہائیڈروجن/امونیا بنکر اور ایندھن بھرنے کی سہولیات ہوں گی: سربانند سونووال

آئی ایم سی کے پاس ہندوستان کی جدوجہد آزادی کے دوران سودیشی تحریک میں تعاون پیش کرنے  کی مالا مال وراثت رہی ہے: درشنا جردوش

Posted On: 29 APR 2023 5:35PM by PIB Delhi

روڈ ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر نتن گڈکری نے ممبئی میں انڈین مرچنٹس چیمبر کے زیر اہتمام’انڈیا کالنگ کانفرنس 2023‘ کے دوران پی ایم گتی شکتی پر ایک اجلاس میں تقریر کی۔ جناب گڈکری نے آئی ایم سی کو’برانڈ انڈیا‘ کو فروغ دینے کے مقصد کے ساتھ ہر سال ’انڈیا کالنگ کانفرنس‘ منعقد کرنے پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ 2025 تک ہندوستان کو 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانے کے ہمارے وزیر اعظم کے خواب کو حاصل کرنے کے لئے مضبوط، مستحکم، فیصلہ کن اور شفاف حکومت کلید  کی حیثیت رکھتی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/G-1NT70.jpg

پی ایم گتی شکتی پروجیکٹ کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر گڈکری نے کہا، ’’پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان (این ایم پی) ایک بہت بڑی پہل ہے اور اس سے ہمیں لاجسٹک لاگت کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ ہندوستان میں دیگر ترقی یافتہ معیشتوں جیسے یو ایس اے میں جی ڈی پی کے 8 فیصد سے 9 فیصد کے مقابلے میں لاجسٹکس کی لاگت جی ڈی پی کے 13فیصد سے 14فیصدتک زیادہ ہے ۔ لاجسٹکس کی زیادہ لاگت عالمی منڈیوں میں ’میڈ ان انڈیا‘ مصنوعات کی مسابقت کو کم کرتی ہے۔ لاجسٹک اخراجات کو جی ڈی پی کے 9 فیصد تک کم کرنا حکومت کے ایجنڈے میں سرفہرست ہے۔‘‘

ہائی وے نیٹ ورک کو بہتر بنانے کے منصوبوں کے بارے میں، وزیر موصوف نے کہا کہ این ایچ اے آئی قومی شاہراہوں کے ساتھ ساتھ 600 سے زیادہ مقامات پر عالمی معیار کی ’ وے سائیڈ ایمینٹیز (ڈبلیو ایس اے)‘  تیار کر رہا ہے۔ اچھے بیت الخلاء، پارکنگ اور ریستوراں جیسی بنیادی سہولیات کے علاوہ؛ ان وے سائیڈ سہولیات میں ٹرک ڈرائیوروں کے لیے ڈارمیٹریز، ای وی چارجنگ کی سہولیات، کنونشن سینٹرز، ٹراما سینٹرز اور دستکاری اور مقامی طور پر تیار کردہ مصنوعات کو فروغ دینے کے لیے ریٹیل شاپس بھی ہوں گی۔ کچھ ڈبلیو ایس اے کے پاس سڑک کے حادثات اور اعضاء کی پیوند کاری جیسے طبی ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے ہیلی پیڈ اور ڈرون لینڈنگ کی سہولیات بھی ہوں گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/G-217FZ.jpg

اپنا خطاب پیش کرتے ہوئے، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں اور آیوش کے مرکزی وزیر سربانند سونووال نے کہا کہ ہندوستان اس رفتار سے آگے بڑھ رہا ہے جسے پہلے کبھی نہیں دیکھا  گیا ۔ مرکزی وزیر نے کہا، ’’ہندوستانی معیشت کو 1 ٹریلین امریکی ڈالر تک پہنچنے میں 60 سال لگے اور اب، 2014 سے صرف 9 سال  میں، ہندوستان تقریباً ساڑھے تین ٹریلین ڈالر کی معیشت  بن گئی ہے‘‘۔

جناب سونووال نے کہا کہ پی ایم گتی شکتی این ایم پی کے تحت، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت نے 2025 تک عمل آوری کے لیے 62,227 کروڑ روپے کے 101 پروجیکٹوں کی نشاندہی کی ہے۔ ان 101 پروجیکٹوں میں سے 8,897 کروڑ روپے کے 26 پروجیکٹ مکمل ہوچکے ہیں، 15,343 کروڑ روپے کے 42 پروجیکٹ زیرترقی ہیں اور 36,638 کروڑ روپے کے 33 پروجیکٹ زیر نفاذ ہیں۔ زیر نفاذ منصوبوں میں سے 20,537 کروڑ روپے کے 14 پروجیکٹوں کے دسمبر 2023 تک مکمل ہونے کی امید ہے۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ 101 گتی شکتی پروجیکٹوں میں سے 9,867 کروڑ روپے کے 12 پروجیکٹ مہاراشٹر میں نافذ کیے جا رہے ہیں، جن میں سے 3،165 کروڑ روپے کے 3 پروجیکٹ مکمل ہو چکے ہیں۔ 675 کروڑ روپے کے 2 پروجیکٹ ترقی کے مرحلے میں ہیں، جب کہ 6,027 کروڑ روپے کے بقیہ 7 پروجیکٹ زیر نفاذ ہیں اور 2025 تک مکمل ہونے کی امید ہے۔

ساگرمالا پروجیکٹ کے تحت ہونے والی پیش رفت کی وضاحت کرتے ہوئے جناب سونووال نے کہا کہ  فی الحال ساگرمالا پروگرام کے تحت 5.4 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری والے 802 پروجیکٹوں کو 2035 تک نافذ کیا جانا ہے۔ 1,21,545 کروڑ روپے کے 228 پروجیکٹ مکمل ہوچکے ہیں اور 2.36 لاکھ کروڑ روپے کے 260 پروجیکٹ زیر نفاذ ہیں۔ مزید 2.11 لاکھ کروڑ روپئے کے  314  پروجیکٹ  ترقی کے مختلف مراحل میں ہیں۔ریاست مہاراشٹر میں ساگرمالا پروگرام کے تحت 1,13,285 کروڑ روپے کے 126 منصوبے ہیں۔ 126 پروجیکٹوں میں سے 16,393 کروڑ روپے کے 39 پروجیکٹ مکمل ہوچکے ہیں۔ 18,146 کروڑ روپے کے 42 پروجیکٹ زیر نفاذ ہیں۔ 78,746 کروڑ روپے کے 45 پروجیکٹ ترقی کے مرحلے میں ہیں۔

گرین اقدامات کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ملک کے نیشنل ہائیڈروجن مشن کے تحت 2035 تک تمام بڑی بندرگاہوں پر گرین ہائیڈروجن/امونیا بنکرز اور ایندھن بھرنے کی سہولیات قائم کی جائیں گی۔ دین دیال، پارا دیپ اور وی او چدمبرانار بندرگاہوں پر ہائیڈروجن بنکرنگ قائم کرنے کے لیے بنیادی ڈھانچہ تیار کیا جا رہا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/G-3U61Q.jpg

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ریلوے اور ٹیکسٹائل کی وزیر مملکت درشنا جاردوش نے کہا کہ آئی ایم سی کے پاس جدوجہد آزادی کے دوران سودیشی تحریک میں  تعاون دینے  کی بھرپورورثہ  ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریل کے شعبے میں بہت سارے پروجیکٹ ہیں جہاں سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں۔ وزیر موصوف نے کہا  "کئی ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کار ریل کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔ ریل کے شعبے میں خودکار راستے کے ذریعے 100 فیصد ایف ڈی آئی کی اجازت ہے۔ حکومت 2030 تک ریل کے بنیادی ڈھانچے میں 715 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔"

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/G-409CL.jpg

قبل ازیں چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انل چوہان نے کہا کہ آپریشنل تیاریوں اور خود انحصاری کو برقرار رکھنے کے لیے اور خودانحصاری کے لئے اور درآمدی انحصار کو کم کرنے کے لئے  ہمارے اسٹریٹجک اہداف کے لیے اہم ہے۔ وہ دفاعی مینوفیکچرنگ میں مواقع کے موضوع پر  ایک اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔

************

ش ح۔اک    ۔ م  ص

 (U:4682 )



(Release ID: 1921045) Visitor Counter : 89


Read this release in: English , Marathi , Hindi