کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر پیوش گوئل نے ’  انڈیا کالنگ کانفرنس 2023 ‘ میں عالمی سپلائی چین میں چھوٹے ممالک کی اہمیت کو اجاگر کیا


بھارت کو   2047  ء میں   47 ٹریلین ڈالر کی معیشت  کا ہدف رکھنا چاہئے: پیوش گوئل

آئی ایم سی انڈیا کالنگ  2023  -  ’’ ابھرتا ہوا بھارت : ترقی کے لیے ساجھیداری کو دعوت ‘‘ کے موضوع کے ساتھ شروع ہوئی

Posted On: 29 APR 2023 1:45PM by PIB Delhi

کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر  جناب پیوش گوئل نے ممبئی میں انڈین مرچنٹس چیمبر کے زیر اہتمام  ’ انڈیا کالنگ کانفرنس  2023 ‘ میں افتتاحی خطبہ دیا ۔ اپنے خطاب کے دوران، انہوں نے دنیا بھر کی بڑی کمپنیوں کی سپلائی چین میں چھوٹے ممالک، جیسے کہ  چیک جمہوریہ اور پولینڈ کی کمپنیوں کے تعاون  کو اجاگر کیا ۔

جناب گوئل نے سبھی سے اپیل کی کہ  وہ  بھارت کے سال  2047  ء   میں پہنچنے تک  کے لئے معیشت کا  47 ٹریلین ڈالر  کا  ہدف طے کریں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے معیشت کو با ضابطہ بنانے کی کوشش کی ہے اور اسے بڑی کامیابی ملی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کامیابی کے لیے ٹیم کا جذبہ، مسابقت اور مثبتیت ضروری ہے اور اس قسم کا جذبہ ممبئی میں دیکھا جا سکتا ہے، جو نہ صرف مالیاتی  دارالحکومت ہے بلکہ بھارت کا تفریحی دارالحکومت بھی ہے۔

جناب گوئل نے کہا کہ دنیا کے ہر ایک ملک کو بھارت سے بہت زیادہ امیدیں اور توقعات ہیں اور اگرچہ یہ کبھی کبھی مشکل بھی ہوسکتا ہے لیکن یہ بھارت کے مستقبل پر دنیا کے اعتماد کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’  بھارت ایک معیشت کے طور پر دنیا کے ویژن کی عکاسی کرتا ہے ‘‘ ۔ ایسے میں،  جہاں کامرس انڈسٹری کی ٹیمیں بھارت کے مفادات کے تحفظ پر گہری توجہ کے ساتھ آزاد تجارتی  معاہدوں  کے لئے مذاکرات کر رہی ہیں، وہیں بھارت کا ماننا ہے کہ حقیقی خوشحالی تب ہوتی ہے  ، جب پوری دنیا خوشحال ہو۔ بھارت ویکسین میتری پر یقین رکھتا ہے ،  جس کے تحت اس نے غریب ممالک کو 278 ملین خوراکیں زیادہ تر مفت فراہم کیں کیونکہ جب دنیا محفوظ ہوتی ہے تو بھارت خود کو محفوظ محسوس کرتا ہے۔

وزیر موصوف نے مزید کہا کہ وزیر اعظم کی طرف سے دیے گئے  ’ پنچ پران ‘ کو تب ہی عملی شکل دی جا سکتی ہے  ، جب یہ پوری قوم کا عزم بن جائے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایک ترقی یافتہ بھارت کا ویژن بھارت کی  ’  ناری شکتی ‘   اور بدعنوانی سے پاک ملک کے بغیر ممکن نہیں ہوگا۔ انہوں نے سماجی کاموں کے لیے صنعت کی وابستگی کی تعریف کی اور کہا کہ ہم سب بھارت کے بہتر مستقبل کے لیے  عہد بستہ ہیں۔

 

کانفرنس کے دوران، آئی ایم سی انٹرنیشنل بزنس کمیٹی کے چیئرمین دنیش جوشی نے  ’ میک ان انڈیا ‘  پہل کی کامیابی  پر روشنی ڈالی، جہاں بھارت سب سے پسندیدہ مینوفیکچرنگ ہب میں سے ایک  بن گیا ہے۔ انہوں نے  کہا کہ بھارت کی اسمارٹ فون کی برآمدات صفر سے بڑھ کر 90,000 کروڑ تک پہنچ گئی ہے  اور الیکٹرانکس، فارما، ٹیکسٹائل اور سولر مینوفیکچرنگ کی تیاری کے لیے سینٹر آف ایکسیلنس قائم کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی اجاگر کیا کہ بھارت نے دفاع، خلاء ، ہائیڈروجن توانائی اور فنٹیک جیسے شعبوں میں  قابل قدر ترقی کی ہے۔

آئی ایم سی  کے صدر  جناب اننت سنگھانیہ  نے اپنے استقبالیہ خطاب میں کہا کہ بھارت اب جی ڈی پی کے لحاظ سے 5 واں  سب سے بڑا ملک ہے، جو 2014 ء  میں  10 ویں نمبر پر  تھا   ۔ انہوں  نے عام بھارتیوں کو ڈجیٹل خدمات کے ایک سیٹ کے ذریعے ، جس کی وجہ سے ٹیکنا لوجی کی لاگت میں کمی آئی ہے ، الیکٹرانک شناخت سے جوڑنے کی حکومت کی پہل کو اجاگر کیا ۔  اس نے اور حکومتِ ہند کے ذریعے قائم کردہ ساز گار ماحول نے ، بھارت میں  اسٹارٹ اپس کے  منظر  نامے میں یکسر تبدیلی کی ہے  اور بھارت کو دنیا کا تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اَپس مرکز بنا دیا ہے  ۔ انہوں نے  اس بات کو بھی اجاگر کیا کہ کس طرح بھارت  2021  ء میں  ایک سال میں 42 یونیکورن تیار کر سکا ہے اور  10 سال کے عرصے  کے دوران موبائل ڈاٹا  کا استعمال کرنے والا نمبر ایک   ملک  بن گیا ہے۔

مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے  ، وہاں موجود لوگوں کو دعوت دی کہ وہ بھی   30  اپریل کو من کی بات کی   100 ویں قسط کو سننے میں ، اُن کے ساتھ شریک ہوں ۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا )

U. No. 4645


(Release ID: 1920764) Visitor Counter : 178


Read this release in: Tamil , English , Marathi , Hindi