سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

الیکٹرانکس سے متعلق معیشت میں ہندوستان کی عالمی موجودگی بڑھ رہی ہے: مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ


وزیر موصوف نے برطانیہ میں یونیورسٹی آف سرے کا دورہ کیا اور ان کی سیمی کنڈکٹر سہولت کا جائزہ لیا

ہندوستان عالمی الیکٹرانکس ویلیو چینز میں ایک اہم کھلاڑی بن رہا ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 28 APR 2023 5:43PM by PIB Delhi

سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)؛ ارضیاتی سائنسز کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)؛ نیز وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج یہاں کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں الیکٹرانکس سے متعلق معیشت میں ہندوستان کی عالمی موجودگی بڑھ رہی ہے۔

وزیر موصوف یونیورسٹی آف سرے کے دورے پر تھے جہاں انہوں نے ممتاز سیمی کنڈکٹر سہولت کا معائنہ کیا۔

اس سہولت کا دورہ کرنے کی دعوت کے لیے یونیورسٹی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان تیزی سے عالمی الیکٹرانکس ویلیو چینز میں ایک اہم کھلاڑی بن رہا ہے اور برطانیہ میں الیکٹرانکس کی صنعت اور اکیڈمیا کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے تیار ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001D3U9.jpg

دی یونیورسٹی آف سرے گلڈ فورڈ سرے، انگلینڈ میں ایک عوامی تحقیقی یونیورسٹی ہے۔سری آئیون بیم سینٹر(ایس آئی بی سی) 40 سالوں سے کام کر رہا ہے، ابتدائی طور پریو کے کی تعلیمی اور صنعتی مائیکرو الیکٹرانکس ریسرچ کمیونٹی کی مدد کے لیے مواد کے تجزیہ اور ترمیم کے لیے آئن بیم فراہم کرتا ہے۔ یہ اکیڈمیا اور صنعت تک رسائی فراہم کرتا ہے۔ایس آئی بی سی سخت کوالٹی ایشورنس کی حمایت کرتا ہے اورآئی ایس او9001 تصدیق شدہ ہے۔ اسے 1978 میں برطانیہ میں مائیکرو الیکٹرانکس تحقیق کی حمایت کرنے کے لیے ایک قومی مرکز بنایا گیا تھا، جس میں آئن امپلانٹیشن اور ڈوپنگ کی سہولیات کے ساتھ ساتھ بیک گراؤنڈ ریسرچ کی مہارتیں فراہم کی گئی تھیں تاکہ برطانیہ کے اکیڈمیا اور صنعت کو ان کے آر اینڈ ڈی کام کے لیے مہارت اور سہولیات فراہم کی جا سکیں۔ یو کے سیمی کنڈکٹر مارکیٹ کی مالیت 10 ارب پاؤنڈ فی سال سے زیادہ ہوگئی ہے اور برطانیہ کی فوٹوونکس مارکیٹ کی مالیت تقریباً 14 ارب پاؤند ہے، جس کے ساتھ برطانیہ فوٹوونکس میں سرفہرست تین ممالک میں سے ایک ہے۔

وزیر موصوف نے ذکر کیا کہ چونکہ ہندوستان سیمی کنڈکٹر پروگرام اور کلیدی سپلائی چینز میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کر رہا ہے، یہ کوششوں کی حمایت کرنے کے لیے ایک ممکنہ ساتھی ہو سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آتم نربھر بھارت کے وژن کو آگے بڑھانے اور ہندوستان کو الیکٹرانکس سسٹم ڈیزائن اور مینوفیکچرنگ (ای ایس ڈی ایم) کے عالمی مرکز کے طور پر پوزیشن دینے کے لیے کابینہ نے ملک میں

76,000 کروڑ (10>بلین امریکی ڈالر) کے اخراجات کے ساتھ ایک پائیدار سیمی کنڈکٹر اور ڈسپلے ایکو سسٹم کی ترقی کے لیے ایک جامع پروگرام کو منظوری دی۔ اس پروگرام کا مقصد سیمی کنڈکٹرز، ڈسپلے مینوفیکچرنگ اور ڈیزائن ماحولی نظام میں سرمایہ کاری کرنے والی کمپنیوں کو مالی مدد فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ عالمی الیکٹرانکس ویلیو چینز میں ہندوستان کی بڑھتی ہوئی موجودگی کی راہ ہموار کرے گا۔

یہ پروگرام سیمی کنڈکٹرز اور ڈسپلے مینوفیکچرنگ کے ساتھ ساتھ ڈیزائن میں کمپنیوں کو عالمی سطح پر مسابقتی ترغیبی پیکیج فراہم کرکے الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ میں ایک نئے دور کا آغاز کرے گا۔

صنعت کو تعاون فراہم کرنے کے علاوہ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ حکومت ہند نے سیمی کنڈکٹر لیبارٹری، موہالی کو براؤن فیلڈ فیب کے طور پر جدید بنانے کی بھی منظوری دی ہے۔ مزید سنٹرل الیکٹرانکس انجینئرنگ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ(سی ایس آئی آر- سی ای ای آر آئی)،پی آئی ایل اے این آئی فعال طور پر سیمی کنڈکٹر ریسرچ میں مصروف ہے اور  اپنی مرضی کے مطابق صحت کی دیکھ بھال کی تشخیص کے لئے ٹرانسمیٹر/ ڈیٹیکٹر ایپلی کیشن اور فوٹوونک کرسٹل پر مبنی سینسر پلیٹ فارم کے لیے جدید میٹا میٹریل پر مبنی ٹیون ایبل فلٹر تیار کرنے کے لیے آر اینڈ ڈی تعاون میں دلچسپی لے گا۔

وزیر موصوف نے نتیجہ اخذ کیا کہ ہندوستان سیمی کنڈکٹر پروگراموں اور کلیدی سپلائی چینز میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کر رہا ہے، یونیورسٹی آف سرے کوششوں میں مدد کے لیے ایک ممکنہ ساتھی ہو سکتی ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ برطانیہ کے 6 روزہ دورے پر سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کے ایک اعلیٰ سطحی سرکاری ہندوستانی وفد کی قیادت کر رہے ہیں۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ م ع۔ع ن

 (U: 4624)


(Release ID: 1920680) Visitor Counter : 132


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Tamil