وزارتِ تعلیم
جی-20 کے تحت تیسری تعلیمی ورکنگ گروپ کی میٹنگ بھوبنیشور میں شروع
‘کام کے مستقبل کے پس منظر میں تا حیات مطالعے کے لئے صلاحیت سازی’ پر جناب سبھاش سرکار نے جی – 20 سیمینار سے خطاب کیا
جی-20 سیمینار کا مقصد اپ اسکلنگ، ری- اسکلنگ اور تا حیات مطالعے کے ذریعہ ‘مستقبل کے لئے تیار’ ورک فورس کے لئے ‘مستقبل کی ہنر مندی’ کی سپردگی کے تعلق سے انسانی اور ادارہ جاتی صلاحیتوں کو مضبوط بنانا ہے- جناب سبھاش سرکار
جی-20 تعلیمی گروپ کی میٹنگ کے ایک حصے کے طور پر جی-20 کام کے مستقبل کی نمائش میں اختراعاتی ٹیکنالوجی اور نظریئے کو دکھایا گیا ہے
Posted On:
26 APR 2023 5:49PM by PIB Delhi
جی – 20 کے تحت تیسرے تعلیمی ورکنگ گروپ کی میٹنگ آج بھوبنیشور ، اڈیشہ کے سی ایس آئی آر - آئی ایم ایم ٹی کمپلیکس میں کام کے مستقبل کے توازن میں تا حیات مطالعہ کے واسطے صلاحیت سازی پر ایک سیمینار کے انعقاد کے ساتھ شروع ہو گئی۔ یہ میٹنگ اس سے پہلے چنئی اور امرتسر میں ہوئی ورکنگ گروپ کی دو میٹنگوں کے سلسلے کو بھی آگے بڑھاتی ہے، جن کا مقصد دنیا بھر میں تعلیمی شعبے میں تبدیلی لانے کے لئے اختراعاتی خیالات اور پالیسیوں پر تبادلہ خیال اور انہیں عمل میں لانا ہے۔ تین دن تک چلنے والی اس میٹنگ میں جی – 20 ممبر ممالک ، مدعو ممالک اور عالمی ادارہ ممالک کے 60 سے زیادہ نمائندے حصہ لے رہے ہیں۔
تیسرے تعلیمی ورکنگ گروپ کی میٹنگ کے پہلے دن وزیر مملکت برائے تعلیم ڈاکٹر سبھاش سرکار مہمان اعزازی تھے۔ انہوں نے ملک کے مستقبل کو ایک سانچے میں ڈھالنے میں تعلیم کی اہمیت پر اپنا بنیادی خطاب کیا۔ انہوں نے صلاحیت سازی کی اہمیت پر بھی زور دیا اور مستقبل کے طور طریقوں کے عین مطابق ورک فورس کھڑا کرنے کے تعلق سے سرکار کے ذریعہ پیش تمام طرح کی صلاحیت سازی کے تعلق سے پیش رفتوں کے بارے میں معلومات دی۔ انہوں نے مہارت ، تجربات اور بہتر رویوں کے تبادلے کے لئے جی – 20 جیسے پلیٹ فارموں کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ تعلیم کے شعبے میں تعاون پر مبنی اصلاح لانے میں سود مند ثابت ہوگا۔
جناب سرکار نے کہا کہ کام کرنے کے طور طریقوں اور بنیادی ہنر مندی اور تا حیات مطالعے کو لے کر گزشتہ دو ویبنار میں جو بحثیں ہوئیں، انہیں ایشوز کو آج کا سیمینار آگے بڑھا تا ہے۔ اس کا مقصد شمولیاتی تناظر کو یقینی بناتے ہوئے جدید ہنر مندی ، اکثر نو ہنر مندی اور تا حیات مطالعے کے ذریعہ ‘مستقبل کے لئے تیار افرادی قوت’ کے واسطے ‘مستقبل کی ہنر مندی دستیاب کرانے کے تعلق سے انسانی اور ادارہ جاتی صلاحیت کو مضبوط بنانا ہے۔
جناب سرکار نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) 2020 میں بتائے گئے راستے پر چلتے ہوئے حکومت ہند ہنر مندی کی شناخت، اس کا تجزیہ اور فروغ کے طور طریقوں پر اکثر نو غور کر رہی ہے۔ ابتدائی طور پر یہ کام تعلیم اور کاروباری تعلیم کے انضمام کے ذریعہ کیا جا رہا ہے۔
قومی کونسل برائے کاروباری تعلیم وتربیت (این سی وی ای ٹی) کے چیئر مین ڈاکٹر نرمل جیت سنگھ کلسی نے بھی سیمینار سے خطاب کیا۔ جناب کلسی کے ذریعہ اس موقع پر دی گئی پریزنٹیشن میں جی -20 ممالک اور عالمی اداروں سے موصولہ معلومات شامل تھیں۔ اس کے علاوہ وزارت تعلیم میں سکریٹری جناب کے سنجے مورتی اور قومی تعلیمی ٹیکنالوجیکل فورم (این ای ٹی ایف) کے چیئر مین ڈاکٹر انل ڈی سہسر بدھے نے بھی سیمینار میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے بالترتیب موضوع اور تا حیات مطالعے کے لئے ڈیجیٹل ایکو سسٹم کی تعمیر کی باریکیوں پر اپنے خیالات پیش کئے۔
سیمینار میں تین پینل مباحثے ہوئے، جن میں برازیل، اسپین، یواے ای، سنگاپور، روس، جنوبی افریقہ، ماریشش، او ای سی ڈی، یونیسیف، آسٹریلیا اور برطانیہ کے مقررین نے حصہ لیا۔ پینل مباحثے کی موضوعاتی تھیم اس طرح تھی:
- پینل مباحثہ 1- کام کے مستقبل کے تناظر میں محنت بازار اور ادارہ جاتی صلاحیت سازی کی ضرورت کے لئے فوری رد عمل کی تعمیر، ضرورت کے عین مطابق اعلیٰ معیار کی تکنیکی اور تجارتی تعلیم، اس پینل مباحثہ کی صدارت ہنر مندی و کاروبار کی وزارت میں سکریٹری جناب اتل کمار تیواری نے کی۔
- پینل مباحثہ 2 – اعلی اور تجارتی تعلیم کے مابین رابطہ راستہ تیار کیا جانا، اس پینل مباحثے کی صدارت لارسن اینڈ ٹبرو ایڈوٹیک کے چیف ایگزیکیٹو آفیسر جناب سبےساچی داس نے کی۔
- پینل مباحثہ 3 – تاحیات مطالعے کے راستے پر چلانے کے لئے بچوں کو مستقبل میں کام آنے والی کئی طرح کی ہنر مندی سے مزین کرنا، اس پینل مباحثے کی صدارت اسکولی تعلیم اور خواندگی کے محکمے، وزارت تعلیم میں سکریٹری جناب سنجے کمار نے کی۔
سیمینار میں حصہ لینے والے نمائندوں نے جی ٹوینٹی کام کے مستقبل کی نمائش میں بھی حصہ لیا، جہاں انہوں نے پڑھائی اور کام کے طور طریقوں میں تبدیلی لانے والی جدید ٹیکنالوجی اور اختراعاتی نظریات کو دیکھا۔ نمائش میں صنعتی دنیا تعلیمی شعبے ، سرکاری ایجنسیوں، کثیر فریقی ایجنسیوں، اسٹارٹ اپ اور دیگر اداروں کی جانب سے سرگرم حصہ داری کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی نمائش میں کام کا مستقبل کیسا ہوگا، اس کو لے کر ایک تجربہ دلانے والا ایک الگ محکمہ بھی تھا، جس میں گہری ٹیکنالوجیز کی نمائش کی گئی تھی۔ نمائش میں میٹا ، ہیکسا گان، انفورسس، میٹی، یونیسیف، انڈین نالج سسٹم ڈویژن آئی آئی ٹی بھوبنیشور ، آئی آئی ایم سنبل پور، ٹرائی فیڈ اور کئی دیگر اسٹال لگائے گئے ہیں۔ نمائش میں مستقبل میں کام کے طور طریقوں ، صحت سہولتوں ، آمد ورفت کے مسائل، زراعت اور مستقبل سے جڑے دیگر موضوعات پر جدید ترین نظریئے اور خیالات کو دکھا یا گیا ہے۔ یہ نمائش پالیسی سازوں اور تعلیمی ماہرین کو اپنی طرح کے ایک ایسے پس منظر سے واقف کرائے گی، جہاں انہیں نئی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی اور بازار کے رجحانات کے نتیجے میں تا حیات مطالعے سے مملو اور مربوط طور طریقے دکھائی دیں گے۔
مباحث کے علاوہ تین دن تک چلنے والی اس میٹنگ میں اڈیشہ کے روایتی ثقافتی پروگرام بھی ہوں گے۔ نمائندوں کو اس میں اڈیشہ کے مالا مال ثقافتی ورثے کا تجربہ اور ریاست کی تاریخ اور روایتوں کے بارے میں جاننے و سمجھنے کا موقع بھی ملے گا۔ سمینار کے آخری دن تمام نما ئندے اڈیشہ میں واقع یونیسیف کے عالمی وراثتی مقام کونار مندر دیکھنے جائیں گے۔ یہ مندر اپنی عظیم الشان فن تعمیر اور مجسمہ سازی کے لئے پوری دنیا میں مشہور ہے ۔ یہ مندر ریاست کی مالا مال ثقافتی وراثت کی علامت ہے اور ایک مشہور سیاحتی مقام ہے۔
۰۰۰۰۰۰۰۰
(ش ح- ج ق- ق ر)
U-4568
(Release ID: 1920173)
Visitor Counter : 166