وزارات ثقافت
دو روزہ عالمی بودھ اجلاس 2023 نئی دہلی اعلامیہ کے ساتھ اختتام پذیر ہوا
اجلاس میں یہ نتیجہ اخذ کیا کہ امن انسانی خوشی اور فلاح بہبود کی بنیاد ہے
Posted On:
21 APR 2023 8:27PM by PIB Delhi
دو روزہ عالمی بودھ اجلاس 2023 آج نئی دہلی میں نئی دہلی اعلامیہ کے ساتھ کامیابی کے ساتھ اختتام کو پہنچا۔ اس سے قبل 20 اپریل 2023 کو وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اس سربراہ اجلاس کا افتتاح کیا تھا۔ مذکورہ اعلامیہ ان نکات کو تقویت دیتا ہے جن نکات کو وزیراعظم نے اپنے افتتاحی خطاب میں اجاگر کیا تھا۔
عالمی بودھ سربراہ اجلاس میں جن موضوعات پر توجہ مرکوز کی گئی ان میں عالمگیر اقدار کو پھیلانا اور اسےاندرونی بنانے کے طریقوں کو اپنایا جانا نیز مل کر کام کرنے کے طریقے تلاش کرنے، اندرون ملک اور عالمی سطح پر درپیش اہم چیلنجوں سے نمٹنے اور دنیا کے مستقبل کے لیے ایک پائیدار ماڈل پیش کرناشامل تھا۔
اس بات پر عام اتفاق قائم کیا گیا کہ مہاتما بدھ کے ان بنیادی اصولوں کواجاگر کرنے اور اس پر کام کرنے کی ضرورت ہے جو امن، فلاح و بہبود، ہم آہنگی اور عالمگیر امن کے لیے ہمدردی کے پیغام کے تناظر میں تحریک اور رہنمائی فراہم کر سکتے ہیں:
1. مقصد: موجودہ عالمی منظر نامے میں نسل انسانی کو تنازعات، احساس کمتری، لالچ، خود غرضی اور بے یقینی سے پاک زندگی گزارنےکی بہت ضرورت ہے۔ ہمیں اپنی ذاتی زندگی اور عالمی سطح پر امن اور ہم آہنگی کی اشد ضرورت ہے۔ عقائد اور فلسفہ بین المذاہب مکالمے، ہم آہنگی اور عالمگیر امن بدھ دھا م کے یہ چار ستون بہترین رہنما ہیں۔
2. امن: ہم نے یہ بات تسلیم کی ہے کہ امن انسانی خوشی اوربھلائی کی بنیاد ہے ،اور یہ کہ تنازعات اور تشدد امن کے لیے اہم خطرات ہیں۔ ہم تمام اقوام، تنظیموں اور افراد سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ تنازعات، تشدد اور جنگ سے پاک دنیا کی تشکیل کے لیے کام کریں۔
3. ماحولیات سےمتعلق پائیداری: ہم تسلیم کرتے ہیں کہ ماحولیاتی انحطاط آج انسانیت کو درپیش سب سے اہم چیلنجوں میں سے ایک ہے۔ ہم ماحول کے تحفظ اور پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔ ہم حکومتوں اور افراد پر زور دیتے ہیں کہ وہ کاربن کے اخراج کو کم کرنے، حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور آئندہ نسلوں کے لیے قدرتی وسائل کے تحفظ کے لیے اقدامات کریں۔
4. فلاح و بہبود: ہم تسلیم کرتے ہیں کہ حقیقی خوشی اندرونی سکون اور اطمینان سے پیدا ہوتی ہے۔ ہم ان افراد کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ جو ذہن سازی، ہمدردی اور دانشمندی کو فروغ دیتے ہیں ،اوریہ خوشی اور بہبود کو فروغ دینے کے لیے نہایت ضروری ہیں۔
5. بودھ مت کی زیارت موجودہ وراثت کے طور پر: ہم بودھ مت کی یاترا کی اہمیت کو ایک موجودہ ورثہ کے طور پر تسلیم کرتے ہیں جو روحانی ترقی، ثقافتی تفہیم اور سماجی ہم آہنگی کو فروغ دیتا ہے۔ ہم حکومتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بودھ مت کے مقدس مقامات کی تحفظ اور سلامتی کو یقینی بنائیں اور تمام پس منظر کے لوگوں تک ان کی رسائی کو فروغ دیں۔
6. سفارشات: انسانی رویہ میں فطرت کے بارے میں ایک مثالی تبدیلی کی بے حد ضرورت ہے۔ تمام حساس انسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے بودھ تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے، سنگھ کے اراکین، بودھ رہنما، اسکالر، پیروکار اور ادارے اس کثیر الجہتی بحران سے نمٹنے میں اہم اور موثر کردار ادا کر سکتے ہیں۔ سلسلے وارسالانہ عالمی بودھ اجلاس اس سمت میں ایک اہم قدم ہے۔
7. نالندہ:نالندہ یونیورسٹی 5ویں اور 12ویں عیسوی صدی کے درمیان تقریباً 700 سالوں تک دھم کی تعلیمات کی سب سے بڑی جگہوں میں سے ایک جگہ ہے جو یونیورسٹی کی تعلیم کے جدید نظام سے پہلے کی ہے۔ یہ اہمیت کی حامل تعلیم اور کردار سازی کے لیے مشہور تھی۔ مذکورہ اقدار کو نوجوانوں میں ابھارنے کی ضرورت ہے تاکہ معاشرے کا ’’واسودیو کٹمبکم‘‘ کے نظریہ کے ساتھ احیا ءکیا جاسکے۔
**********
ش ح ۔ ش م ۔ م ش
U. No.4399
(Release ID: 1919047)
Visitor Counter : 161