سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

کونسل آف سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ (سی ایس آئی آر) اور آئل انڈیا لمیٹڈ کے درمیان مفاہمت نامے(ایم اویو) پر دستخط


ایم او یو کا مقصد توانائی کے تحفظ کے لیے جدید ٹیکنالوجیز میں تحقیق کے لیے اشتراک  کو آسان بنانا ہے

Posted On: 21 APR 2023 12:27PM by PIB Delhi

کونسل آف سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ (سی ایس آئی آر) ، نئی دہلی اور آئل انڈیا لمیٹڈ (اوآئی ایل ) ، نورتن  این اوسی نے توانائی کے ویلیو کے منتخب شعبوں میں تکنیکی شراکت داری  کو جاری رکھنے کے لیے ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں۔یہ سی ایس آئی آر  کے لیبس اور اوآئی ایل کے درمیان شراکت داری پر مبنی ایک بندوبست ہوگا۔

ایم او یو پر ڈاکٹر این کلیسیلوی، ڈی جی، سی ایس آئی آر اور سکریٹری، ڈیپارٹمنٹ آف  سائنٹیفک  اینڈ انڈسٹریل ریسرچ (ڈی ایس آئی آر) اور او آئی ایل کے سی ایم ڈی  ڈاکٹر رنجیت رتھ نے دستخط کیے۔ تقریب میں اوآئی ایل کے ڈی (او) اور ڈی (ای اینڈ ڈی ) ،ایم ڈی (این آر ایل ) ،جے ایس اینڈ ایف اے (سی ایس آئی آر) ،جے ایس اے (سی ایس آئی آر) ،ایل اے (سی ایس آئی آر)، سی ایس آئی آر کے سائنٹیفک ڈائریکٹوریٹ کے سربراہان اوراو آئی ایل   اور سی ایس آئی آر دونوں کے دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔ سی ایس آئی آر لیبس کے ڈائریکٹرز اور سی ایس آئی آر کے ممتاز سائنسدانوں نے ورچوئل موڈ میں تقریب میں شرکت کی۔

امبریلا ایم او یواوآئی ایل اور سی ایس آئی آر لیبارٹریز کے درمیان شراکت  کے لیے ایک باضابطہ فریم ورک فراہم کرتی ہے۔ اس مفاہمت نامے کا مقصد توانائی کے تحفظ کے لیے جدید ٹیکنالوجیز میں تحقیق جاری رکھنے کے لیے تعاون فراہم کرنا ہے۔ مشترکہ تحقیق وترقی کی  سرگرمیوں اور ٹیکنالوجی پارٹنرشپ  کے لیے جن بنیادی شعبوں کی نشاندہی کی گئی ہے ان میں شامل ہیں:

•    ہائیڈرو کاربن کی تلاش میں نئے فرنٹیئر علاقے؛

•         اپ اسٹریم اور ڈاؤن اسٹریم آپریشنز

•         نئی اور قابل تجدید توانائی، بیٹری/اسٹوریج سسٹم

•         گرین اور قابل تجدید ہائیڈروجن / بائیو ہائیڈروجن (ایچ 2)

•         ماحولیاتی آلودگی کوکم کرنا اور بایور یمیڈی ایشن

•         گندے پانی کوصاف کرنابشمول تیل کوعلیحدہ کرنا  اور گندے پانی  گندی کیچڑ بشمول  خام تیل کی کیچڑ سے بحالی

•    زنگ سے گلنے کا معائنہ کرنا اور گلنے سے بچنے کے لیے رنگ وروغن

•         تیل والے پانی سے لیتھیم اور نایاب زمینی عناصر کا اخراج؛

•         مالیکیولز کو ایندھن فراہم کرنے  کے لیے قدرتی گیس کی بلاتعطل فراہمی اور

•       ازالہ کاربن اور  گیس کے اخراج کو مکمل ختم کرنے کے اہداف۔

اس موقع پر ڈاکٹر رنجیت رتھ نے کہا کہ ’’او آئی ایل کا سی ایس آئی آر لیبس جیسے آئی آئی پی اوراین ای آئی ایس ٹی کے ساتھ ایک دیرینہ  وابستگی ہے اور ماضی میں ایک ساتھ کام کرتے رہے ہیں ۔ موجودہ مفاہمت نامے سےسی ایس آئی آر کی تمام لیبس کے ساتھ تعاون کا راستہ کھل جائے گا۔او آئی ایل ایک مربوط توانائی کمپنی ہونے کے ناطے توانائی ویلیوچین کے سلسلے میں ٹیکنالوجی کو اپنانے کے معاملے میں پیش پیش  رہنے کا ارادہ رکھتی ہے جس کی عالمی موجودگی اسٹیک ہولڈرز کو قدر فراہم کرتی ہے۔سی ایس آئی آر کے ساتھ اشتراک  مشن موڈ میں ان مقاصد کے حصول میں  ایک عمل انگیز کا کردار ادا کرے گا۔

سی ایس آئی آر کی ڈائریکٹر جنرل نےاپنے خطاب میں کہا،’’سی ایس آئی آر تحقیق وترقی کا ایک  اہم ادارہ ہے جوجدید تحقیق وترقی  اور سائنس و ٹکنالوجی کے  مقدم شعبوں میں ٹکنالوجیز اور پروڈکٹس کی ترقی میں مصروف ہے ۔سی ایس آئی آر  صنعتی تحقیق وترقی میں اپنی صلاحیتوں اورمہارتوں کےلیے جانی جاتی ہے ۔اس طرح یہ تعاون نہ صرف  باہمی طورپر سودمندہوگا بلکہ ملک اور عام لوگوں کےلیے بھی طویل مدتی اعتبار سے فائدہ پہنچانے والا ثابت ہوگا۔‘‘

دونوں اداروں  نے تربیت اور ہنرمندی کے فروغ  کے ذریعے صلاحیت سازی  کے لیے کام کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔او آئی ایل  پائیدار ترقی کے  اہداف کے حصول ، امنگوں والے  اضلاع، دیہی ترقی، سرکاری مشن/پہل وغیرہ کوآگے بڑھانے  کے لیے کارپوریٹ سماجی ذمہ داری (سی ایس آر) فنڈنگ سپورٹ فراہم کرنے پر بھی غور کرے گا۔

************

 

ش ح ۔ ف ا  ۔  م  ص

 (U: 4354)



(Release ID: 1918589) Visitor Counter : 109


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Telugu