جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جل شکتی کے مرکزی وزیر نے نمامی گنگے پروگرام پرہونے والی پیشرفت کا جائزہ لیا


جمنا، گنگا اور ان کی معاون ندیوں کے عین مقام پر تجزیہ کے لیے پریاگ پلیٹ فارم کا آغاز

کامک سیریز ’چاچا چودھری کے ساتھ، گنگا کی بات‘    کااجرا

Posted On: 20 APR 2023 6:19PM by PIB Delhi

جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے آج نئی دہلی میں نیشنل مشن فار کلین گنگا (این ایم سی جی) کی بااختیار ٹاسک فورس (ای ٹی ایف) کی 11ویں میٹنگ کی صدارت کی جس میں انہوں نے نمامی گنگے پروگرام کے تحت  چلنے والے مختلف پروگراموں پر ہونےوالی پیش رفت کا جائزہ لیا۔ مرکزی وزیر نے مانیٹرنگ سینٹر - پریاگ - کا بھی آغاز کیا جس کا مطلب ہے نئی دہلی میں صاف ستھر ی گنگاکے لئے قومی مشن (این ایم سی جی) کے دفتر میں جمنا، گنگا اور ان کی معاون ندیوں کے عین مقام پر کئے جانے والے تجزیہ کے لیے پلیٹ فارم۔ پریاگ،  پروجیکٹوں، ندی کے پانی کے معیار وغیرہ کی منصوبہ بندی اور نگرانی کے لیے  مختلف آن لائن ڈیش بورڈز کے ذریعے جیسے گنگا ترنگ پورٹل، جاجماؤ پلانٹ بذریعہ آن لائن ڈرون ڈیٹا، پی ایم ٹی ٹول ڈیش بورڈ، گنگا ڈسٹرکٹس پرفارمنس مانیٹرنگ سسٹم وغیرہ ،  ایک حقیقی وقت کی نگرانی کا مرکز ہے ۔ مرکزی وزیر نے مزاحیہ سیریز ’چاچا چودھری کے ساتھ، گنگا کی بات‘ بھی جاری کی۔

 

 

میٹنگ کے دوران، جناب شیخاوت نے حکام کو ہدایت دی کہ وہ دریائے گنگا کے کنارے مختلف صنعتوں کے میٹھے پانی کے استعمال کا مطالعہ کریں اور تھرمل پاور پلانٹس، ریفائنریز، ریلوے اور دیگر صنعتوں میں ٹریٹ شدہ آلودہ پانی کے دوبارہ استعمال کے لیے ایک جامع ایکشن پلان تیار کریں۔ وزیر موصوف نے 5 جنوری 2023 کو این ایم سی جی کے ذریعہ تیار کردہ سودھے ہوئے پانی کے محفوظ دوبارہ استعمال پر قومی فریم ورک کا آغاز کیا تھا۔ فریم ورک سودھےہوئے پانی کے دوبارہ استعمال پر ریاستی پالیسیاں بنانے کے لیے ایک رہنما دستاویز کے طور پر کام کرتا ہے۔ یو پی کی ریاست نےاس بات کی اطلاع دی ہے کہ صنعتوں کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ اپنے فضلے کو ٹریٹ کریں اور اسے 80 فیصد تک دوبارہ استعمال کریں اور تازہ پانی کی اپنی ضرورت کو کم کریں۔ میٹنگ میں اس بات پر زور دیا گیا کہ صنعتوں کو بتدریج سودھے ہوئےپانی کے استعمال کی طرف بڑھنا چاہیے تاکہ تازہ پانی کا استعمال کم سے کم کیا جائے۔

 

 

مرکزی وزیر نے صاف ستھری گنگاکےلئےقومی مشن( این ایم سی جی) اور ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت (ایم اوایچ یو اے) کے عہدیداروں کو بھی ہدایت دی کہ وہ شہری اور دیہی علاقوں میں این ایم سی جی کے ذریعے نشان زد کیے گئے تقریباً 2000 نالوں کی صفائی کے لیے ایک جامع حکمت عملی تیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت (ایم او ایچ یو اے) کے ساتھ مل کر ایک جامع منصوبہ تیار کیا جانا چاہئے اور سوچھ بھارت مشن کے تحت ان نالوں کی جلد از جلد صفائی کی جانی چاہئے۔ غیر استعمال شدہ نالوں کی نشاندہی کرنا اور ان کی صفائی کرنا بھی ڈسٹرکٹ گنگا کمیٹیوں (ڈی جی سیز) کے ایجنڈ ے میں سرفہرست  ہے۔ اپریل 2022 میں ’ڈیجیٹل ڈیش بورڈ فار ڈی جی سیز پرفارمنس مانیٹرنگ سسٹم‘ کے آغاز کے بعد سے، ضلعی گنگا کمیٹیوں  (ڈی جی سیز) کی کارکردگی میں بہتری آئی ہے۔ اپریل 2022 سے مارچ 2023 کے درمیان، کل 1,157 ماہانہ میٹنگز کی گئیں اور میٹنگ کی تفصیلات اورکارروائی  اپ لوڈ گئی۔ اتر پردیش میں، جس میں سب سے زیادہ ڈی جی سی (75) ہیں، 741 میٹنگیں ہوئیں۔ جنوری 2023 کے مہینے کے دوران زیادہ سے زیادہ 112 میٹنگیں ہوئیں۔ وزیر موصوف نے ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی( ایم او ای ایف اینڈ سی سی) کی وزارت کے عہدیدار پر بھی زور دیا کہ وہ پروجیکٹ ڈولفن پر کام کو تیز کریں۔

 

 

مرکزی وزیر کو مطلع کیا گیا کہ ارتھ گنگا مہم کے تحت گنگا کے کنارے نئے سیاحتی مقامات کو ترقی دینے کے لیے انٹیک کی ایک رپورٹ تمام متعلقہ ضلع گنگا کمیٹیوں (ڈی جی سیز) کے ساتھ شیئر کی گئی ہے۔ ارتھ گنگا کی پگڈنڈیوں، ہوم اسٹے، گائیڈ ٹریننگ وغیرہ کی ترقی پر زور دیا گیا۔ اس کے علاوہ دسمبر 2022 میں وزارت سیاحت اور وزارت ثقافت کے ساتھ ارتھ گنگا کے فروغ کے لیے معاہدوں پر بھی دستخط کیے گئے ہیں۔

یہ بھی بتایا گیا کہ نمامی گنگے پروگرام کے تحت پچھلے چار برسوں سے، سی آئی ایف آر آئی کے ذریعہ گنگا میں فرکا بیراج کے اوپری حصے میں ہلسا مچھلی کے تحفظ اوراس کےافزائش نسل کے پروگرام کے لیے ٹھوس کوششیں کی جارہی ہیں۔ مچھلیوں کے ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہونے کے عمل کو سمجھنے کے لیے  افزائش کی گئی /پالی گئی مچھلیوں کو ٹیگ کیا جا رہا ہے اور مطالعہ مرزا پور تک ہلسا مچھلی کے منتقل ہونے کو ظاہر کرتا ہے۔ کھیتی باڑی اور ماہی پروری  گنگا طاس میں ماہی گیر برادری کے لیے روزی روٹی پیدا کرنے میں مدد کر رہی ہے۔

وزارت ثقافت نے بتایا کہ ’ گنگا سنسکرتی یاترا‘ کے انعقاد کے لیے ایک ایکشن پلان تیار کیا گیا ہے۔ یہ یاترا اتراکھنڈ، یوپی، بہار اور مغربی بنگال کی ریاستوں سے گزرے گی۔ مجوزہ یاترا اتراکھنڈ کے گنگوتری سے شروع ہو کر مغربی بنگال کے گنگا ساگر پر ختم ہوگی، جس میں گنگوتری سے گنگا ساگر تک 100 سے زیادہ مختلف مقامات پر گنگا کے ثقافتی ورثے کی نمائش ہوگی۔

 

 

قدرتی کھیتی کو فروغ دینے کے لیے یہ بتایا گیا کہ ریاستی محکمہ زراعت اور این سی او این ایف کے ساتھ مل کر ورکشاپس کا ایک سلسلہ منعقد کیا جا رہا ہے۔ حال ہی میں این ایم سی جی نے بلند شہر، بجنور، ہستینا پور، سرن، بھوجپور، بکسر اور سمستی پور میں ایک روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا۔

میٹنگ میں محکمہ آبی وسائل، دریائی ترقی اور گنگا کی بحالی (ڈی اوڈبلیو آر ، آر ڈی اور جی آر ) ، وزارت جل شکتی کے سکریٹری  جناب پنکج کمار اور جناب جی اشوک کمار، ڈائریکٹر جنرل، این ایم سی جی کے ساتھ مرکزی وزارتوں، محکموں اور متعلقہ ریاستی حکومتوں کے سینئر افسران نے شرکت کی۔

 

**********

ش ح۔ س ب ۔ ف ر

U. No.4348


(Release ID: 1918494)
Read this release in: Telugu , English , Hindi